جس نے (خود رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) قرآن سکھایا٭، ٭ کفّار و مشرکینِ مکہ کے اِس الزام کے جواب میں یہ آیت اتری کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (معاذ اللہ) کوئی شخص خفیہ قرآن سکھاتا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاحظہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، القشیری، البحر المحیط، الجمل، فتح القدیر، المظہری، اللباب، الصاوی، السراج المنیر، مراغی، اضواء البیان اور مجمع البیان وغیرھم۔
اسی نے اِسے (یعنی نبیِ برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ کا) بیان سکھایا٭، ٭ مفسرین کرام نے بیان کا معنی علمِ مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ بھی بیان کیا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاخطہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، جمل، المظہری، اللباب، زاد المسیر، صاوی، السراج المنیر اور مجمع البیان۔
سورج اور چاند (اسی کے) مقررّہ حساب سے چل رہے ہیں،
اور زمین پر پھیلنے والی بوٹیاں اور سب درخت (اسی کو) سجدہ کر رہے ہیں،
اور اسی نے آسمان کو بلند کر رکھا ہے اور (اسی نے عدل کے لئے) ترازو قائم کر رکھی ہے،
تاکہ تم تولنے میں بے اعتدالی نہ کرو،
اور انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو اور تول کو کم نہ کرو،
زمین کو اسی نے مخلوق کے لئے بچھا دیا،
القرآن الكريم: | الرحمن |
---|---|
آية سجدہ (سجدة): | - |
سورۃ کا نام (latin): | Ar-Rahman |
سورہ نمبر: | ۵۵ |
کل آیات: | ۷۸ |
کل کلمات: | ۳۵۱ |
کل حروف: | ۱۶۳۶ |
کل رکوعات: | ۳ |
مقام نزول: | مدینہ منورہ |
ترتیب نزولی: | ۹۷ |
آیت سے شروع: | ۴۹۰۱ |