Skip to main content
bismillah
الٓرۚ
الر
كِتَٰبٌ
کتاب ہے
أُحْكِمَتْ
پختہ کی گئیں
ءَايَٰتُهُۥ
آیات اس کی
ثُمَّ
پھر
فُصِّلَتْ
کھول کھول کر بیان کی گئیں
مِن
طرف سے
لَّدُنْ
اس ہستی کی
حَكِيمٍ
حکمت والی
خَبِيرٍ
باخبر باخبر

الف، لام، را (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں، یہ وہ) کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم بنا دی گئی ہیں، پھر حکمت والے باخبر (رب) کی جانب سے وہ مفصل بیان کر دی گئی ہیں،

تفسير
أَلَّا
کہ نہ
تَعْبُدُوٓا۟
تم عبادت کرو
إِلَّا
مگر
ٱللَّهَۚ
اللہ کی
إِنَّنِى
بیشک میں
لَكُم
تمہارے لیے
مِّنْهُ
اس کی طرف سے
نَذِيرٌ
خبردار کرنے والا ہوں
وَبَشِيرٌ
اور بشارت دینے والا ہوں

یہ کہ اللہ کے سوا تم کسی کی عبادت مت کرو، بیشک میں تمہارے لئے اس (اللہ) کی جانب سے ڈر سنانے والا اور بشارت دینے والا ہوں،

تفسير
وَأَنِ
اور یہ کہ
ٱسْتَغْفِرُوا۟
تم بخشش مانگو
رَبَّكُمْ
اپنے رب سے
ثُمَّ
پھر
تُوبُوٓا۟
توبہ کرو
إِلَيْهِ
اس کی طرف
يُمَتِّعْكُم
فائدہ دے گا تم کو
مَّتَٰعًا
فائدہ
حَسَنًا
اچھا
إِلَىٰٓ
تک
أَجَلٍ
وقت
مُّسَمًّى
مقرر
وَيُؤْتِ
اور دے گا
كُلَّ
ہر
ذِى
صاحب
فَضْلٍ
فضل کو
فَضْلَهُۥۖ
فضل اپنا
وَإِن
اور اگر
تَوَلَّوْا۟
تم منہ پھیرو گے
فَإِنِّىٓ
تو بیشک میں
أَخَافُ
میں ڈرتا ہوں
عَلَيْكُمْ
تمہارے بارے میں
عَذَابَ
عذاب سے
يَوْمٍ
دن کے
كَبِيرٍ
بڑے

اور یہ کہ تم اپنے رب سے مغفرت طلب کرو پھر تم اس کے حضور (صدقِ دل سے) توبہ کرو وہ تمہیں وقتِ معین تک اچھی متاع سے لطف اندوز رکھے گا اور ہر فضیلت والے کو اس کی فضیلت کی جزا دے گا (یعنی اس کے اَعمال و ریاضت کی کثرت کے مطابق اَجر و درجات عطا فرمائے گا)، اور اگر تم نے روگردانی کی تو میں تم پر بڑے دن کے عذاب کا خوف رکھتا ہوں،

تفسير
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
مَرْجِعُكُمْۖ
لوٹنا ہے تمہارا
وَهُوَ
اور وہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے

تمہیں اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے، اور وہ ہر چیز پر بڑا قادر ہے،

تفسير
أَلَآ
خبردار
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
يَثْنُونَ
موڑتے ہیں
صُدُورَهُمْ
اپنے سینے
لِيَسْتَخْفُوا۟
تاکہ وہ چھپ سکیں
مِنْهُۚ
آپ سے
أَلَا
خبردار
حِينَ
جس وقت
يَسْتَغْشُونَ
وہ ڈھانپتے ہیں
ثِيَابَهُمْ
اپنے کپڑوں کو
يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
مَا
جو
يُسِرُّونَ
وہ چھپاتے ہیں
وَمَا
اور جو
يُعْلِنُونَۚ
وہ ظاہر کرتے ہیں
إِنَّهُۥ
بیشک
عَلِيمٌۢ
وہ جاننے والا ہے
بِذَاتِ
بھید
ٱلصُّدُورِ
سینوں کے

جان لو! بیشک وہ (کفار) اپنے سینوں کو دُہرا کر لیتے ہیں تاکہ وہ اس (خدا) سے (اپنے دلوں کا حال) چھپا سکیں، خبردار! جس وقت وہ اپنے کپڑے (جسموں پر) اوڑھ لیتے ہیں (تو اس وقت بھی) وہ ان سب باتوں کو جانتا ہے جو وہ چھپاتے ہیں اور جو وہ آشکار کرتے ہیں، بیشک وہ سینوں کی (پوشیدہ) باتوں کو خوب جاننے والا ہے،

تفسير
وَمَا
اور نہیں
مِن
کوئی
دَآبَّةٍ
جاندار
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
إِلَّا
مگر
عَلَى
کے
ٱللَّهِ
اللہ کے ذمہ ہے
رِزْقُهَا
رزق اس کا
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مُسْتَقَرَّهَا
ٹھکانہ اس کا
وَمُسْتَوْدَعَهَاۚ
اور سپرد کرنے کی جگہ اس کی
كُلٌّ
سب کا سب
فِى
میں
كِتَٰبٍ
ایک کتاب میں ہے
مُّبِينٍ
کھلی

اور زمین میں کوئی چلنے پھرنے والا (جاندار) نہیں ہے مگر (یہ کہ) اس کا رزق اﷲ (کے ذمۂ کرم) پر ہے اور وہ اس کے ٹھہرنے کی جگہ کو اور اس کے امانت رکھے جانے کی جگہ کو (بھی) جانتا ہے، ہر بات کتابِ روشن (لوحِ محفوظ) میں (درج) ہے،

تفسير
وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَ
جس نے پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
فِى
میں
سِتَّةِ
چھ
أَيَّامٍ
دنوں (چھ دنوں میں)
وَكَانَ
اور تھا
عَرْشُهُۥ
عرش اس کا
عَلَى
پر
ٱلْمَآءِ
پانی (پر )
لِيَبْلُوَكُمْ
تاکہ وہ آزمائے تم کو
أَيُّكُمْ
کون سا تم میں سے
أَحْسَنُ
زیادہ اچھا ہے
عَمَلًاۗ
عمل کے اعتبار سے
وَلَئِن
اور البتہ اگر
قُلْتَ
تم کہتے ہو
إِنَّكُم
بیشک تم
مَّبْعُوثُونَ
اٹھائے جانے والے ہو
مِنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
ٱلْمَوْتِ
موت کے (بعد)
لَيَقُولَنَّ
البتہ ضرور کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
إِنْ
نہیں
هَٰذَآ
یہ
إِلَّا
مگر
سِحْرٌ
جادو
مُّبِينٌ
کھلا

اور وہی (اﷲ) ہے جس نے آسمانوں اور زمین (کی بالائی و زیریں کائناتوں) کو چھ روز (یعنی تخلیق و اِرتقاء کے چھ اَدوار و مراحل) میں پیدا فرمایا اور (تخلیقِ اَرضی سے قبل) اس کا تختِ اقتدار پانی پر تھا (اور اس نے اس سے زندگی کے تمام آثار کو اور تمہیں پیدا کیا) تاکہ وہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون عمل کے اعتبار سے بہتر ہے؟ اور اگر آپ یہ فرمائیں کہ تم لوگ مرنے کے بعد (زندہ کر کے) اٹھائے جاؤ گے تو کافر یقینًا (یہ) کہیں گے کہ یہ تو صریح جادو کے سوا کچھ (اور) نہیں ہے،

تفسير
وَلَئِنْ
اور البتہ اگر
أَخَّرْنَا
ٹال دیں ہم
عَنْهُمُ
ان سے
ٱلْعَذَابَ
عذاب کو
إِلَىٰٓ
تک
أُمَّةٍ
ایک مدت
مَّعْدُودَةٍ
گنی چنی ۔ شمار کی ہوئی
لَّيَقُولُنَّ
البتہ ضرور کہیں گے
مَا
کس چیز نے
يَحْبِسُهُۥٓۗ
روک رکھا ہے اس کو
أَلَا
خبردار
يَوْمَ
جس دن
يَأْتِيهِمْ
وہ آجائے گا ان کے پاس
لَيْسَ
نہیں ہے
مَصْرُوفًا
پھیراجانے والا
عَنْهُمْ
ان سے
وَحَاقَ
اور گھیر لے گا
بِهِم
ان کو
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِهِۦ
ساتھ اس کے
يَسْتَهْزِءُونَ
مذاق اڑاتے

اور اگر ہم ان سے چند مقررہ دنوں تک عذاب کو مؤخر کردیں تو وہ یقینًا کہیں گے کہ اسے کس چیز نے روک رکھا ہے، خبردار! جس دن وہ (عذاب) ان پر آئے گا (تو) ان سے پھیرا نہ جائے گا اور وہ (عذاب) انہیں گھیر لے گا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے،

تفسير
وَلَئِنْ
اور البتہ اگر
أَذَقْنَا
چکھائیں ہم
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
مِنَّا
اپنی طرف سے
رَحْمَةً
رحمت
ثُمَّ
پھر
نَزَعْنَٰهَا
ہم چھین لیں گے اس کو
مِنْهُ
اس سے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَيَـُٔوسٌ
البتہ مایوس ہونے والا ہے
كَفُورٌ
شدید ناشکرا

اور اگر ہم انسان کو اپنی جانب سے رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں پھر ہم اسے (کسی وجہ سے) اس سے واپس لے لیتے ہیں تو وہ نہایت مایوس (اور) ناشکرگزار ہو جاتا ہے،

تفسير
وَلَئِنْ
اور البتہ اگر
أَذَقْنَٰهُ
چکھائیں ہم اس کو
نَعْمَآءَ
نعمت۔ آسائشیں
بَعْدَ
بعد
ضَرَّآءَ
تکلیف کے
مَسَّتْهُ
پہنچتی تھی اس کو
لَيَقُولَنَّ
البتہ ضرور کہے گا
ذَهَبَ
دور ہوگئیں
ٱلسَّيِّـَٔاتُ
تکلیفیں
عَنِّىٓۚ
مجھ سے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَفَرِحٌ
البتہ خوش ہونے والا ہے
فَخُورٌ
بہت فخر کرنے والا ہے

اور اگر ہم اسے (کوئی) نعمت چکھاتے ہیں اس تکلیف کے بعد جو اسے پہنچ چکی تھی تو ضرور کہہ اٹھتا ہے کہ مجھ سے ساری تکلیفیں جاتی رہیں، بیشک وہ بڑا خوش ہونے والا (اور) فخر کرنے والا (بن جاتا) ہے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
ہود
القرآن الكريم:هود
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Hud
سورہ نمبر:۱۱
کل آیات:۱۲۳
کل کلمات:۱۶۰۰
کل حروف:۹۵۶۷
کل رکوعات:۱۰
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۵۲
آیت سے شروع:۱۴۷۳