Skip to main content

شَاكِرًا لِّاَنْعُمِهِۗ اِجْتَبٰٮهُ وَهَدٰٮهُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ

شَاكِرًا
شکر کرنے والے
لِّأَنْعُمِهِۚ
اس کی نعمتوں پر
ٱجْتَبَىٰهُ
اس نے چن لیا اس کو
وَهَدَىٰهُ
اور ہدایت دی اس کو
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطٍ
راستے کی
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

اس (اللہ) کی نعمتوں پر شاکر تھے، اللہ نے انہیں چن (کر اپنی بارگاہ میں خاص برگزیدہ بنا) لیا اور انہیں سیدھی راہ کی طرف ہدایت فرما دی،

تفسير

وَاٰتَيْنٰهُ فِى الدُّنْيَا حَسَنَةً ۗ وَاِنَّهٗ فِى الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِيْنَۗ

وَءَاتَيْنَٰهُ
اور دی ہم نے اس کو
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا
حَسَنَةًۖ
بھلائی
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت (میں)
لَمِنَ
البتہ سے
ٱلصَّٰلِحِينَ
صالحین (میں سے) ہوگا

اور ہم نے اسے دنیا میں (بھی) بھلائی عطا فرمائی، اور بیشک وہ آخرت میں (بھی) صالحین میں سے ہوں گے،

تفسير

ثُمَّ اَوْحَيْنَاۤ اِلَيْكَ اَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ اِبْرٰهِيْمَ حَنِيْفًا ۗ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ

ثُمَّ
پھر
أَوْحَيْنَآ
وحی کی ہم نے
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
أَنِ
کہ
ٱتَّبِعْ
پیروی کرو
مِلَّةَ
طریقے کی
إِبْرَٰهِيمَ
براہیم کی
حَنِيفًاۖ
یکسو ہوکر
وَمَا
اور نہ
كَانَ
تھے وہ
مِنَ
سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکین میں (سے)

پھر (اے حبیبِ مکرّم!) ہم نے آپ کی طرف وحی بھیجی کہ آپ ابراہیم (علیہ السلام) کے دین کی پیروی کریں جو ہر باطل سے جدا تھے، اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھے،

تفسير

اِنَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَى الَّذِيْنَ اخْتَلَفُوْا فِيْهِۗ وَاِنَّ رَبَّكَ لَيَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ فِيْمَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ

إِنَّمَا
بیشک
جُعِلَ
فرض کیا گیا
ٱلسَّبْتُ
ہفتے کا دن
عَلَى
پر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں پر
ٱخْتَلَفُوا۟
جنہوں نے خلاف ورزی کی
فِيهِۚ
اس میں
وَإِنَّ
اور بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
لَيَحْكُمُ
البتہ فیصلہ کرے گا
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
فِيمَا
اس میں جو
كَانُوا۟
تھے وہ
فِيهِ
جس میں
يَخْتَلِفُونَ
وہ اختلاف کرتے

ہفتہ کا دن صرف انہی لوگوں پر مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے اس میں اختلاف کیا، اور بیشک آپ کا رب قیامت کے دن اُن کے درمیان اُن (باتوں) کا فیصلہ فرما دے گا جن میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے،

تفسير

اُدْعُ اِلٰى سَبِيْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُۗ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيْلِهٖ وَهُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِيْنَ

ٱدْعُ
بلایئے۔ دعوت دیجیے
إِلَىٰ
طرف
سَبِيلِ
راستے کی
رَبِّكَ
اپنے رب کے
بِٱلْحِكْمَةِ
ساتھ حکمت کے
وَٱلْمَوْعِظَةِ
اور ساتھ نصیحت کے
ٱلْحَسَنَةِۖ
عمدہ
وَجَٰدِلْهُم
اور بحث کیجیے ان سے
بِٱلَّتِى
ساتھ اس طریقے کے
هِىَ
وہ جو
أَحْسَنُۚ
بہترین ہے
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
هُوَ
وہ
أَعْلَمُ
خوب جانتا ہے
بِمَن
اس کو
ضَلَّ
جو بھٹک گیا
عَن
سے
سَبِيلِهِۦۖ
اس کے راستے (سے)
وَهُوَ
اور وہ
أَعْلَمُ
خوب جانتا ہے
بِٱلْمُهْتَدِينَ
ہدایت پانے والوں کو

(اے رسولِ معظّم!) آپ اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بحث (بھی) ایسے انداز سے کیجئے جو نہایت حسین ہو، بیشک آپ کا رب اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا اور وہ ہدایت یافتہ لوگوں کو (بھی) خوب جانتا ہے،

تفسير

وَاِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِهٖۚ وَلَٮِٕنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِّلصّٰبِرِيْنَ

وَإِنْ
اور اگر
عَاقَبْتُمْ
بدلہ لو تم
فَعَاقِبُوا۟
تو بدلہ لو
بِمِثْلِ
مانند
مَا
اس کے جو
عُوقِبْتُم
زیادتی کیے گئے تم
بِهِۦۖ
ساتھ اس کے
وَلَئِن
اور البتہ اگر
صَبَرْتُمْ
صبر کیا تم نے
لَهُوَ
البتہ وہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
لِّلصَّٰبِرِينَ
صبر کرنے والوں کے لیے

اور اگر تم سزا دینا چاہو تو اتنی ہی سزا دو جس قدر تکلیف تمہیں دی گئی تھی، اور اگر تم صبر کرو تو یقیناً وہ صبر کرنے والوں کے لئے بہتر ہے،

تفسير

وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ اِلَّا بِاللّٰهِ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلَا تَكُ فِىْ ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُوْنَ

وَٱصْبِرْ
اور صبر کیجیے
وَمَا
اور نہیں
صَبْرُكَ
صبر تیرا
إِلَّا
مگر
بِٱللَّهِۚ
ساتھ اللہ کے
وَلَا
اور نہ
تَحْزَنْ
تم غم کرو
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَلَا
اور نہ
تَكُ
تم ہو
فِى
میں
ضَيْقٍ
گھٹن میں۔ تنگی میں
مِّمَّا
اس سے جو
يَمْكُرُونَ
وہ چالیں چل رہے ہیں

اور (اے حبیبِ مکرّم!) صبر کیجئے اور آپ کا صبر کرنا اللہ ہی کے ساتھ ہے اور آپ ان (کی سرکشی) پر رنجیدہ خاطر نہ ہوا کریں اور آپ ان کی فریب کاریوں سے (اپنے کشادہ سینہ میں) تنگی (بھی) محسوس نہ کیا کریں،

تفسير

اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الَّذِيْنَ اتَّقَوْا وَّالَّذِيْنَ هُمْ مُّحْسِنُوْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
مَعَ
ساتھ ہے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
ٱتَّقَوا۟
جنہوں نے تقوی کیا
وَّٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کے
هُم
وہ
مُّحْسِنُونَ
جو محسن ہیں

بیشک اللہ اُن لوگوں کو اپنی معیتِ (خاص) سے نوازتا ہے جو صاحبانِ تقوٰی ہوں اور وہ لوگ جو صاحبانِ اِحسان (بھی) ہوں،

تفسير