Skip to main content
يَوْمَ
جس دن
تَأْتِى
آئے گا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
شخص
تُجَٰدِلُ
جھگڑے گا
عَن
کے
نَّفْسِهَا
اپنے نفس کے بارے میں
وَتُوَفَّىٰ
اور پورا پورا دیا جائے گا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
شخص کو
مَّا
جو
عَمِلَتْ
اس نے عمل کیا
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کیے جائیں گے

(اِن سب کا فیصلہ اُس دن ہوگا) جب کہ ہر متنفس اپنے ہی بچاؤ کی فکر میں لگا ہوا ہوگا اور ہر ایک کو اس کے کیے کا بدلہ پورا پورا دیا جائے گا اور کسی پر ذرہ برابر ظلم نہ ہونے پائے گا

تفسير
وَضَرَبَ
اور بیان کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
مَثَلًا
ایک مثال
قَرْيَةً
ایک بستی کی
كَانَتْ
وہ تھی
ءَامِنَةً
امن والی۔ محفوظ
مُّطْمَئِنَّةً
مطمئن
يَأْتِيهَا
آتا تھا اس کے پاس
رِزْقُهَا
اس کا رزق
رَغَدًا
بافراغت
مِّن
سے
كُلِّ
ہر
مَكَانٍ
جگہ
فَكَفَرَتْ
تو اس نے ناشکری کی
بِأَنْعُمِ
ساتھ نعمتوں کے
ٱللَّهِ
اللہ کی
فَأَذَٰقَهَا
تو چکھایا اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
لِبَاسَ
لباس
ٱلْجُوعِ
بھوک کا
وَٱلْخَوْفِ
اور خوف کا
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے
يَصْنَعُونَ
وہ کیا کرتے

اللہ ایک بستی کی مثال دیتا ہے وہ امن و اطمینان کی زندگی بسر کر رہی تھی اور ہر طرف سے اس کو بفراغت رزق پہنچ رہا تھا کہ اُس نے اللہ کی نعمتوں کا کفران شروع کر دیا تب اللہ نے اس کے باشندوں کو اُن کے کرتوتوں کا یہ مزا چکھایا کہ بھوک اور خوف کی مصیبتیں ان پر چھا گئیں

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
جَآءَهُمْ
آیا ان کے پاس
رَسُولٌ
ایک رسول
مِّنْهُمْ
ان میں سے
فَكَذَّبُوهُ
تو انہوں نے جھٹلا دیا اس کو
فَأَخَذَهُمُ
تو پکڑ لیا ان کو
ٱلْعَذَابُ
عذاب نے
وَهُمْ
اور وہ
ظَٰلِمُونَ
ظالم تھے

اُن کے پاس ان کی اپنی قوم میں سے ایک رسول آیا مگر اُنہوں نے اس کو جھٹلا دیا آخر کار عذاب نے اُن کو آ لیا جبکہ وہ ظالم ہو چکے تھے

تفسير
فَكُلُوا۟
پس کھاؤ
مِمَّا
اس میں سے جو
رَزَقَكُمُ
رزق دیا تم کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
حَلَٰلًا
حلال
طَيِّبًا
پاک (بنا کر)
وَٱشْكُرُوا۟
اور شکر کرو
نِعْمَتَ
نعمت کا
ٱللَّهِ
اللہ کی
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
إِيَّاهُ
صرف اس کی
تَعْبُدُونَ
تم عبادت کرتے

پس اے لوگو، اللہ نے جو کچھ حلال اور پاک رزق تم کو بخشا ہے اُسے کھاؤ اور اللہ کے احسان کا شکر ادا کرو اگر تم واقعی اُسی کی بندگی کرنے والے ہو

تفسير
إِنَّمَا
بیشک
حَرَّمَ
اس نے حرام کیا
عَلَيْكُمُ
تم پر
ٱلْمَيْتَةَ
مردار
وَٱلدَّمَ
اور خون
وَلَحْمَ
اور گوشت
ٱلْخِنزِيرِ
اور خنزیر کا
وَمَآ
اور جو
أُهِلَّ
پکارا جائے
لِغَيْرِ
واسطے غیر
ٱللَّهِ
اللہ کے
بِهِۦۖ
ساتھ اس کے
فَمَنِ
تو جو کوئی
ٱضْطُرَّ
مجبور کیا گیا
غَيْرَ
نہ
بَاغٍ
خواہش مند ہو۔ نہ چاہنے والا ہو
وَلَا
اور نہ
عَادٍ
حد سے گزرنے والا
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
غفور،
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اللہ نے جو کچھ تم پر حرام کیا ہے وہ ہے مُردار اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو البتہ بھوک سے مجبور ہو کر اگر کوئی اِن چیزوں کو کھا لے، بغیر اس کے کہ وہ قانون الٰہی کی خلاف ورزی کا خواہش مند ہو، یا حد ضرورت سے تجاوز کا مرتکب ہو، تو یقیناً اللہ معاف کرنے اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
وَلَا
اور نہ
تَقُولُوا۟
تم کہو
لِمَا
واسطے اس چیز کے
تَصِفُ
بیان کرتی ہیں
أَلْسِنَتُكُمُ
تمہاری زبانیں
ٱلْكَذِبَ
جھوٹ کو
هَٰذَا
کہ یہ
حَلَٰلٌ
حلال ہے
وَهَٰذَا
اور یہ
حَرَامٌ
حرام ہے
لِّتَفْتَرُوا۟
تاکہ تم گھڑ سکو
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر )
ٱلْكَذِبَۚ
جھوٹ
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَفْتَرُونَ
جو گھڑتے ہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر)
ٱلْكَذِبَ
جھوٹ
لَا
نہیں
يُفْلِحُونَ
فلاح پائیں گے

اور یہ جو تمہاری زبانیں جھوٹے احکام لگایا کرتی ہیں کہ یہ چیز حلال ہے اور وہ حرام، تو اس طرح کے حکم لگا کر اللہ پر جھوٹ نہ باندھا کرو جو لوگ اللہ پر جھوٹے افترا باندھتے ہیں وہ ہرگز فلاح نہیں پایا کرتے

تفسير
مَتَٰعٌ
فائدہ اٹھانا ہے
قَلِيلٌ
تھوڑا سا
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے ہے
عَذَابٌ
عذاب
أَلِيمٌ
دردناک

دنیا کا عیش چند روزہ ہے آخرکار اُن کے لیے دردناک سزا ہے

تفسير
وَعَلَى
اور اوپر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
هَادُوا۟
جو یہودی بن گئے
حَرَّمْنَا
حرام کردیا ہم نے
مَا
جو
قَصَصْنَا
بیان کیا ہم نے
عَلَيْكَ
آپ پر
مِن
سے
قَبْلُۖ
اس سے پہلے
وَمَا
اور نہیں
ظَلَمْنَٰهُمْ
ظلم کیا تھا ہم نے ان پر
وَلَٰكِن
لیکن
كَانُوٓا۟
تھے وہ
أَنفُسَهُمْ
اپنی جانوں پر
يَظْلِمُونَ
وہ ظلم کرتے

وہ چیزیں ہم نے خاص طور پر یہودیوں کے لیے حرام کی تھیں جن کا ذکر ہم اس سے پہلے تم سے کر چکے ہیں اور یہ اُن پر ہمارا ظلم نہ تھا بلکہ اُن کا اپنا ہی ظلم تھا جو وہ اپنے اوپر کر رہے تھے

تفسير
ثُمَّ
پھر
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
عَمِلُوا۟
جنہوں نے عمل کیے
ٱلسُّوٓءَ
برے
بِجَهَٰلَةٍ
جہالت میں۔ نادانی میں
ثُمَّ
پھر
تَابُوا۟
انہوں نے توبہ کرلی
مِنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
وَأَصْلَحُوٓا۟
اور انہوں نے اصلاح کرلی
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
مِنۢ
کے
بَعْدِهَا
اس کے بعد
لَغَفُورٌ
البتہ غفور،
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

البتہ جن لوگوں نے جہالت کی بنا پر برا عمل کیا اور پھر توبہ کر کے اپنے عمل کی اصلاح کر لی تو یقیناً توبہ و اصلاح کے بعد تیرا رب اُن کے لیے غفور اور رحیم ہے

تفسير
إِنَّ
بیشک
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم
كَانَ
تھے
أُمَّةً
ایک امت
قَانِتًا
مطیع
لِّلَّهِ
اللہ کے لیے
حَنِيفًا
یکسو
وَلَمْ
اور نہ
يَكُ
تھے وہ
مِنَ
سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکین میں سے

واقعہ یہ ہے کہ ابراہیمؑ اپنی ذات سے ایک پوری امت تھا، اللہ کا مطیع فرمان اور یک سو وہ کبھی مشرک نہ تھا

تفسير