Skip to main content

فَاَصَابَهُمْ سَيِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا ۗ وَالَّذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْ هٰۤؤُلَاۤءِ سَيُصِيْبُهُمْ سَيِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا ۙ وَمَا هُمْ بِمُعْجِزِيْنَ

فَأَصَابَهُمْ
تو پہنچیں ان کو
سَيِّـَٔاتُ
سزائیں۔ برائیاں
مَا
جو
كَسَبُوا۟ۚ
انہوں نے کمائی کی
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مِنْ
سے
هَٰٓؤُلَآءِ
ان لوگوں میں (سے)
سَيُصِيبُهُمْ
عنقریب پہنچیں گی ان کو
سَيِّـَٔاتُ
سزائیں۔ برائیاں
مَا
جو
كَسَبُوا۟
انہوں نے کمائی کی
وَمَا
اور نہیں
هُم
وہ
بِمُعْجِزِينَ
عاجز کرنے والے

تو انہیں وہ برائیاں آپہنچیں جو انہوں نے کما رکھی تھیں، اور اُن لوگوں میں سے جو ظلم کر رہے ہیں انہیں (بھی) عنقریب وہ برائیاں آپہنچیں گی جو انہوں نے کما رکھی ہیں، اور وہ (اللہ کو) عاجز نہیں کرسکتے،

تفسير

اَوَلَمْ يَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَاۤءُ وَيَقْدِرُۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ

أَوَلَمْ
کیا نہیں
يَعْلَمُوٓا۟
وہ جانتے
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَبْسُطُ
کشادہ کردیتا ہے
ٱلرِّزْقَ
رزق
لِمَن
جس کے لیے
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَيَقْدِرُۚ
اور تنگ کردیتا ہے
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّقَوْمٍ
ان لوگوں کے لیے
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتے ہوں

اور کیا وہ نہیں جانتے کہ اللہ جس کے لئے چاہتا ہے رزق کشادہ فرما دیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے، بے شک اس میں ایمان رکھنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں،

تفسير

قُلْ يٰعِبَادِىَ الَّذِيْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِ ۗ اِنَّ اللّٰهَ يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِيْعًا ۗ اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ

قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰعِبَادِىَ
اے میرے بندوں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
أَسْرَفُوا۟
جنہوں نے زیادتی کی
عَلَىٰٓ
پر
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں (پر)
لَا
نہ
تَقْنَطُوا۟
مایوس ہو
مِن
کی
رَّحْمَةِ
رحمت (سے)
ٱللَّهِۚ
اللہ کی
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَغْفِرُ
بخش دیتا ہے
ٱلذُّنُوبَ
گناہوں کو
جَمِيعًاۚ
سارے کے سارے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
هُوَ
وہ
ٱلْغَفُورُ
غفور
ٱلرَّحِيمُ
رحیم ہے

آپ فرما دیجئے: اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کر لی ہے! تم اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا، بے شک اللہ سارے گناہ معاف فرما دیتا ہے، وہ یقینا بڑا بخشنے والا، بہت رحم فرمانے والا ہے،

تفسير

وَاَنِيْبُوْۤا اِلٰى رَبِّكُمْ وَاَسْلِمُوْا لَهٗ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ

وَأَنِيبُوٓا۟
اور رجوع کرلو
إِلَىٰ
طرف
رَبِّكُمْ
اپنے رب کی
وَأَسْلِمُوا۟
اور مطیع ہوجاؤ
لَهُۥ
اس کے لیے
مِن
سے
قَبْلِ
اس سے پہلے
أَن
کہ
يَأْتِيَكُمُ
آجائے تمہارے پاس
ٱلْعَذَابُ
عذاب
ثُمَّ
پھر
لَا
نہ
تُنصَرُونَ
تم مدد دیے جاؤ گے

اور تم اپنے رب کی طرف توبہ و انابت اختیار کرو اور اس کے اطاعت گزار بن جاؤ قبل اِس کے کہ تم پر عذاب آجائے پھر تمہاری کوئی مدد نہیں کی جائے گی،

تفسير

وَاتَّبِعُوْۤا اَحْسَنَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَّاَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَۙ

وَٱتَّبِعُوٓا۟
اور پیروی کرو
أَحْسَنَ
بہترین کی
مَآ
جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا۔ اتارا گیا
إِلَيْكُم
تمہاری طرف
مِّن
سے
رَّبِّكُم
تمہارے رب کی طرف (سے)
مِّن
سے
قَبْلِ
اس سے قبل
أَن
کہ
يَأْتِيَكُمُ
آئے تمہارے پاس
ٱلْعَذَابُ
عذاب
بَغْتَةً
اچانک
وَأَنتُمْ
اور تم
لَا
نہ
تَشْعُرُونَ
تم شعور رکھتے ہو

اور اس بہترین (کتاب) کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے تمہاری جانب اتاری گئی ہے قبل اِس کے کہ تم پر اچانک عذاب آجائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو،

تفسير

اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ يّٰحَسْرَتٰى عَلٰى مَا فَرَّطْتُّ فِىْ جَنْۢبِ اللّٰهِ وَاِنْ كُنْتُ لَمِنَ السّٰخِرِيْنَۙ

أَن
یا کہ (نہ)
تَقُولَ
کہے
نَفْسٌ
کوئی نفس
يَٰحَسْرَتَىٰ
اے میری حسرت۔ ہائے حسرت
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
فَرَّطتُ
میں نے کمی کی
فِى
میں
جَنۢبِ
حق (میں)
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَإِن
اور بیشک
كُنتُ
میں تھا
لَمِنَ
البتہ سے
ٱلسَّٰخِرِينَ
مذاق اڑانے والوں (میں سے)

(ایسا نہ ہو) کہ کوئی شخص کہنے لگے: ہائے افسوس! اس کمی اور کوتاہی پر جو میں نے اللہ کے حقِ (طاعت) میں کی اور میں یقیناً مذاق اڑانے والوں میں سے تھا،

تفسير

اَوْ تَقُوْلَ لَوْ اَنَّ اللّٰهَ هَدٰٮنِىْ لَكُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِيْنَۙ

أَوْ
یا
تَقُولَ
کہے
لَوْ
کاش
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
هَدَىٰنِى
ہدایت دیتا مجھ کو
لَكُنتُ
البتہ میں ہوتا
مِنَ
سے
ٱلْمُتَّقِينَ
تقوی والوں میں (سے)

یا کہنے لگے کہ اگر اللہ مجھے ہدایت دیتا تو میں ضرور پرہیزگاروں میں سے ہوتا،

تفسير

اَوْ تَقُوْلَ حِيْنَ تَرَى الْعَذَابَ لَوْ اَنَّ لِىْ كَرَّةً فَاَكُوْنَ مِنَ الْمُحْسِنِيْنَ

أَوْ
یا
تَقُولَ
وہ کہے
حِينَ
جس وقت
تَرَى
دیکھے
ٱلْعَذَابَ
عذاب
لَوْ
کاش
أَنَّ
بیشک
لِى
میرے لیے
كَرَّةً
ایک بار پلٹنا ہوتا
فَأَكُونَ
تو میں ہوجاتا
مِنَ
سے
ٱلْمُحْسِنِينَ
نیکو کاروں میں (سے)

یا عذاب دیکھتے وقت کہنے لگے کہ اگر ایک بار میرا دنیا میں لوٹنا ہو جائے تو میں نیکوکاروں میں سے ہو جاؤں،

تفسير

بَلٰى قَدْ جَاۤءَتْكَ اٰيٰتِىْ فَكَذَّبْتَ بِهَا وَاسْتَكْبَرْتَ وَكُنْتَ مِنَ الْكٰفِرِيْنَ

بَلَىٰ
ہاں ہاں کیوں نہیں
قَدْ
تحقیق
جَآءَتْكَ
آئیں تیرے پاس
ءَايَٰتِى
میری آیات
فَكَذَّبْتَ
تو تو نے جھٹلا دیا
بِهَا
ان کو
وَٱسْتَكْبَرْتَ
اور تکبر کیا تم نے
وَكُنتَ
اور تھا تو
مِنَ
سے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں میں (سے)

(رب فرمائے گا:) ہاں، بے شک میری آیتیں تیرے پاس آئی تھیں، سو تُو نے انہیں جھٹلا دیا، اور توُ نے تکبّر کیا اور تُو کافروں میں سے ہوگیا،

تفسير

وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ تَرَى الَّذِيْنَ كَذَبُوْا عَلَى اللّٰهِ وُجُوْهُهُمْ مُّسْوَدَّةٌ   ۗ اَلَيْسَ فِىْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْمُتَكَبِّرِيْنَ

وَيَوْمَ
اور دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
تَرَى
تم دیکھو گے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
كَذَبُوا۟
جنہوں نے جھوٹ بولا
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر)
وُجُوهُهُم
چہرے ان کے
مُّسْوَدَّةٌۚ
سیاہ ہوں گے
أَلَيْسَ
کیا نہیں ہے
فِى
میں
جَهَنَّمَ
جہنم (میں)
مَثْوًى
کوئی ٹھکانہ
لِّلْمُتَكَبِّرِينَ
تکبر کرنے والوں کے لیے

اور آپ قیامت کے دن اُن لوگوں کو جنہوں نے اللہ پر جھوٹ بولا ہے دیکھیں گے کہ اُن کے چہرے سیاہ ہوں گے، کیا تکّبر کرنے والوں کا ٹھکانا دوزخ میں نہیں ہے؟،

تفسير