Skip to main content

فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ

فَكَيْفَ
تو کس طرح
كَانَ
تھا
عَذَابِى
میرا عذاب
وَنُذُرِ
ڈرانا میرا۔ ڈراوے میرے

پھر میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا (عبرت ناک) رہا،

تفسير

وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
يَسَّرْنَا
آسان کردیا ہم نے
ٱلْقُرْءَانَ
قرآن کو
لِلذِّكْرِ
نصیحت کے لیے
فَهَلْ
تو کیا ہے
مِن
کوئی
مُّدَّكِرٍ
نصیحت پکڑنے والا

اور بیشک ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کر دیا ہے سو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے،

تفسير

كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ بِالنُّذُرِ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
ثَمُودُ
ثمود نے
بِٱلنُّذُرِ
ڈراووں کو۔ تنبیہات کو

(قومِ) ثمود نے بھی ڈرسنانے والے پیغمبروں کو جھٹلایا،

تفسير

فَقَالُـوْۤا اَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُهٗۤ  ۙ اِنَّاۤ اِذًا لَّفِىْ ضَلٰلٍ وَّسُعُرٍ

فَقَالُوٓا۟
تو انہوں نے کہا
أَبَشَرًا
کیا ایک انسان ہے
مِّنَّا
ہم میں سے
وَٰحِدًا
ایک ہی
نَّتَّبِعُهُۥٓ
ہم پیروی کریں اس کی
إِنَّآ
بیشک ہم
إِذًا
تب
لَّفِى
البتہ میں ہوں گے
ضَلَٰلٍ
گمراہی
وَسُعُرٍ
اور جنون میں

پس وہ کہنے لگے: کیا ایک بشر جو ہم ہی میں سے ہے، ہم اس کی پیروی کریں، تب تو ہم یقیناً گمراہی اور دیوانگی میں ہوں گے،

تفسير

ءَاُلْقِىَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِنْۢ بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ اَشِرٌ

أَءُلْقِىَ
کیا ڈالا گیا
ٱلذِّكْرُ
ذکر۔ نصیحت
عَلَيْهِ
اس پر
مِنۢ
سے
بَيْنِنَا
ہمارے درمیان
بَلْ
بلکہ
هُوَ
وہ
كَذَّابٌ
سخت جھوٹا ہے
أَشِرٌ
اترانے والا

کیا ہم سب میں سے اسی پر نصیحت (یعنی وحی) اتاری گئی ہے؟ بلکہ وہ بڑا جھوٹا، خود پسند (اور متکبّر) ہے،

تفسير

سَيَعْلَمُوْنَ غَدًا مَّنِ الْكَذَّابُ الْاَشِرُ

سَيَعْلَمُونَ
عنقریب وہ جان لیں گے
غَدًا
کل
مَّنِ
کون
ٱلْكَذَّابُ
جھوٹا ہے
ٱلْأَشِرُ
اترانے والا ہے

انہیں کل (قیامت کے دن) ہی معلوم ہو جائے گا کہ کون بڑا جھوٹا، خود پسند (اور متکبّر) ہے،

تفسير

اِنَّا مُرْسِلُوا النَّاقَةِ فِتْنَةً لَّهُمْ فَارْتَقِبْهُمْ وَاصْطَبِرْۖ

إِنَّا
بیشک ہم
مُرْسِلُوا۟
بھیجنے والے ہیں
ٱلنَّاقَةِ
اونٹنی کو
فِتْنَةً
آزمائش کے طور پر
لَّهُمْ
ان کے لیے
فَٱرْتَقِبْهُمْ
پس انتظار کرو ان کا
وَٱصْطَبِرْ
اور صبر کرو

بیشک ہم اُن کی آزمائش کے لئے اونٹنی بھیجنے والے ہیں، پس (اے صالح!) اُن (کے انجام) کا انتظار کریں اور صبر جاری رکھیں،

تفسير

وَنَبِّئْهُمْ اَنَّ الْمَاۤءَ قِسْمَةٌ  ۢ بَيْنَهُمْۚ كُلُّ شِرْبٍ مُّحْتَضَرٌ

وَنَبِّئْهُمْ
اور آگاہ کرو ان کو
أَنَّ
بیشک
ٱلْمَآءَ
پانی
قِسْمَةٌۢ
تقسیم کیا ہوا ہے
بَيْنَهُمْۖ
ان کے درمیان
كُلُّ
ہر ایک کے
شِرْبٍ
پانی کی باری
مُّحْتَضَرٌ
حاضر کی گئی ہے

اور انہیں اس بات سے آگاہ کر دیں کہ اُن کے (اور اونٹنی کے) درمیان پانی تقسیم کر دیا گیا ہے، ہر ایک (کو) پانی کا حصّہ اس کی باری پر حاضر کیا جائے گا،

تفسير

فَنَادَوْا صَاحِبَهُمْ فَتَعَاطٰى فَعَقَرَ

فَنَادَوْا۟
تو انہوں نے پکارا
صَاحِبَهُمْ
اپنے ساتھی کو
فَتَعَاطَىٰ
تو اس نے پکڑا
فَعَقَرَ
تو کاٹ ڈالا۔ کونچیں کاٹ ڈالیں

پس انہوں نے (قدار نامی) اپنے ایک ساتھی کو بلایا، اس نے (اونٹنی پر تلوار سے) وار کیا اور کونچیں کاٹ دیں،

تفسير

فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ

فَكَيْفَ
پھر کس طرح
كَانَ
تھا
عَذَابِى
عذاب میرا
وَنُذُرِ
اور ڈراوے میرے

پھر میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا (عبرت ناک) ہوا؟،

تفسير