Skip to main content

اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ مَفَازًا ۙ

إِنَّ
بیشک
لِلْمُتَّقِينَ
متقی لوگوں کے لئے
مَفَازًا
کامیابی ہے

بیشک پرہیزگاروں کے لئے کامیابی ہے،

تفسير

حَدَاۤٮِٕقَ وَاَعْنَابًا ۙ

حَدَآئِقَ
باغات ہیں
وَأَعْنَٰبًا
اور انگور ہیں

(ان کے لئے) باغات اور انگور (ہوں گے)،

تفسير

وَّكَوَاعِبَ اَتْرَابًا ۙ

وَكَوَاعِبَ
اور نوخیز لڑکیاں
أَتْرَابًا
ہم عمر

اور جواں سال ہم عمر دوشیزائیں (ہوں گی)،

تفسير

وَّكَأْسًا دِهَاقًا ۗ

وَكَأْسًا
اور جام
دِهَاقًا
چھلکتے ہوئے/ بھرے ہوئے

اور (شرابِ طہور کے) چھلکتے ہوئے جام (ہوں گے)،

تفسير

لَا يَسْمَعُوْنَ فِيْهَا لَـغْوًا وَّلَا كِذّٰبًا ۚ

لَّا
نہ
يَسْمَعُونَ
وہ سنیں گے
فِيهَا
اس میں
لَغْوًا
کوئی لغو بات
وَلَا
اور نہ
كِذَّٰبًا
کوئی جھوٹی بات

وہاں یہ (لوگ) نہ کوئی بے ہودہ بات سنیں گے اور نہ (ایک دوسرے کو) جھٹلانا (ہوگا)،

تفسير

جَزَاۤءً مِّنْ رَّبِّكَ عَطَاۤءً حِسَابًا ۙ

جَزَآءً
بدلہ ہے
مِّن
سے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی طرف (سے)
عَطَآءً
بدلہ/ بخشش
حِسَابًا
بےحساب/ کفایت کرنے والی

یہ آپ کے رب کی طرف سے صلہ ہے جو (اعمال کے حساب سے) کافی (بڑی) عطا ہے،

تفسير

رَّبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الرَّحْمٰنِ لَا يَمْلِكُوْنَ مِنْهُ خِطَابًا ۚ

رَّبِّ
جو رب ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کا
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَا
ان دونوں کے درمیان ہے
ٱلرَّحْمَٰنِۖ
رحمن
لَا
نہ
يَمْلِكُونَ
مالک ہوں گے
مِنْهُ
اس سے
خِطَابًا
بات کرنے کے

(وہ) آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے (سب) کا پروردگار ہے، بڑی ہی رحمت والا ہے (مگر روزِ قیامت اس کے رعب و جلال کا عالم یہ ہوگا کہ) اس سے بات کرنے کا (مخلوقات میں سے) کسی کو (بھی) یارا نہ ہوگا،

تفسير

يَوْمَ يَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلٰۤٮِٕكَةُ صَفًّا ۙ لَّا يَتَكَلَّمُوْنَ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَهُ الرَّحْمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا

يَوْمَ
جس دن
يَقُومُ
قیام کریں گے
ٱلرُّوحُ
روح/ روح الامین
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
اور فرشتے
صَفًّاۖ
صف در صف
لَّا
نہ
يَتَكَلَّمُونَ
کلام کرسکیں گے/ نہ بات کرسیں گے
إِلَّا
مگر
مَنْ
جس کو
أَذِنَ
اجازت دے
لَهُ
اس کے لئے
ٱلرَّحْمَٰنُ
رحمن
وَقَالَ
اور وہ کہے
صَوَابًا
درست بات

جس دن جبرائیل (روح الامین) اور (تمام) فرشتے صف بستہ کھڑے ہوں گے، کوئی لب کشائی نہ کر سکے گا، سوائے اس شخص کے جسے خدائے رحمان نے اِذنِ (شفاعت) دے رکھا تھا اور اس نے (زندگی میں تعلیماتِ اسلام کے مطابق) بات بھی درست کہی تھی،

تفسير

ذٰلِكَ الْيَوْمُ الْحَـقُّ ۚ فَمَنْ شَاۤءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ مَاٰبًا

ذَٰلِكَ
یہ ہے
ٱلْيَوْمُ
دن
ٱلْحَقُّۖ
برحق
فَمَن
پس جو کوئی
شَآءَ
چاہے
ٱتَّخَذَ
بنالے
إِلَىٰ
طرف
رَبِّهِۦ
اپنے رب کی
مَـَٔابًا
ٹھکانہ

یہ روزِ حق ہے، پس جو شخص چاہے اپنے رب کے حضور (رحمت و قربت کا) ٹھکانا بنا لے،

تفسير

اِنَّاۤ اَنْذَرْنٰـكُمْ عَذَابًا قَرِيْبًا ۙ يَّوْمَ يَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدٰهُ وَيَقُوْلُ الْـكٰفِرُ يٰلَيْتَنِىْ كُنْتُ تُرٰبًا

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَنذَرْنَٰكُمْ
خبردار کیا ہم نے تم کو
عَذَابًا
عذاب سے
قَرِيبًا
قریبی
يَوْمَ
جس دن
يَنظُرُ
دیکھے گا
ٱلْمَرْءُ
انسان
مَا
جو
قَدَّمَتْ
آگے بھیجا
يَدَاهُ
اس کے دونوں ہاتھوں نے
وَيَقُولُ
اور کہے گا
ٱلْكَافِرُ
کافر
يَٰلَيْتَنِى
اے کاش کہ میں
كُنتُ
میں ہوتا
تُرَٰبًۢا
مٹی/خاک

بلا شبہ ہم نے تمہیں عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرا دیا ہے، اس دن ہر آدمی ان (اعمال) کو جو اس نے آگے بھیجے ہیں دیکھ لے گا، اور (ہر) کافر کہے گا: اے کاش! میں مٹی ہوتا (اور اس عذاب سے بچ جاتا)،

تفسير