یہ (حق کو) واضح کرنے والی کتاب کی آیتیں ہیں،
(اے حبیبِ مکرّم!) شاید آپ (اس غم میں) اپنی جانِ (عزیز) ہی دے بیٹھیں گے کہ وہ ایمان نہیں لاتے،
اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے (ایسی) نشانی اتار دیں کہ ان کی گردنیں اس کے آگے جھکی رہ جائیں،
اور ان کے پاس (خدائے) رحمان کی جانب سے کوئی نئی نصیحت نہیں آتی مگر وہ اس سے رُوگرداں ہو جاتے ہیں،
سو بیشک وہ (حق کو) جھٹلا چکے پس عنقریب انہیں اس امر کی خبریں پہنچ جائیں گی جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے،
اور کیا انہوں نے زمین کی طرف نگاہ نہیں کی کہ ہم نے اس میں کتنی ہی نفیس چیزیں اگائی ہیں،
بیشک اس میں ضرور (قدرتِ الٰہیہ کی) نشانی ہے اور ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں ہیں،
اور یقیناً آپ کا رب ہی تو غالب، مہربان ہے،
اور (وہ واقعہ یاد کیجئے) جب آپ کے رب نے موسٰی (علیہ السلام) کو نِدا دی کہ تم ظالموں کی قوم کے پاس جاؤ،
القرآن الكريم: | الشعراء |
---|---|
آية سجدہ (سجدة): | - |
سورۃ کا نام (latin): | Asy-Syu'ara' |
سورہ نمبر: | ۲۶ |
کل آیات: | ۲۲۷ |
کل کلمات: | ۱۲۷۹ |
کل حروف: | ۵۵۴۰ |
کل رکوعات: | ۱۱ |
مقام نزول: | مکہ مکرمہ |
ترتیب نزولی: | ۴۷ |
آیت سے شروع: | ۲۹۳۲ |