Skip to main content
bismillah
طسٓمٓ
ط س م

طا، سین، میم (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير
تِلْكَ
یہ
ءَايَٰتُ
آیات میں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
ٱلْمُبِينِ
روشن کی

یہ (حق کو) واضح کرنے والی کتاب کی آیتیں ہیں،

تفسير
لَعَلَّكَ
شاید کہ آپ
بَٰخِعٌ
ہلاک کرنے والے ہیں
نَّفْسَكَ
اپنی جان کو
أَلَّا
کہ نہیں
يَكُونُوا۟
وہ ہیں
مُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

(اے حبیبِ مکرّم!) شاید آپ (اس غم میں) اپنی جانِ (عزیز) ہی دے بیٹھیں گے کہ وہ ایمان نہیں لاتے،

تفسير
إِن
اگر
نَّشَأْ
ہم چاہیں
نُنَزِّلْ
ہم اتار دیں
عَلَيْهِم
ان پر
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
ءَايَةً
کوئی نشانی
فَظَلَّتْ
تو ہوجائیں
أَعْنَٰقُهُمْ
ان کی گردنیں
لَهَا
اس کے لیے
خَٰضِعِينَ
جھکنے والی

اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے (ایسی) نشانی اتار دیں کہ ان کی گردنیں اس کے آگے جھکی رہ جائیں،

تفسير
وَمَا
اور نہیں
يَأْتِيهِم
آتی ان کے پاس
مِّن
کوئی
ذِكْرٍ
نصیحت
مِّنَ
طرف سے
ٱلرَّحْمَٰنِ
رحمن کی
مُحْدَثٍ
نئی
إِلَّا
مگر
كَانُوا۟
وہ ہوتے ہیں
عَنْهُ
اس سے
مُعْرِضِينَ
اعراض برتنے والے۔ منہ موڑنے والے

اور ان کے پاس (خدائے) رحمان کی جانب سے کوئی نئی نصیحت نہیں آتی مگر وہ اس سے رُوگرداں ہو جاتے ہیں،

تفسير
فَقَدْ
تو تحقیق
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلادیا
فَسَيَأْتِيهِمْ
تو عنقریب آئیں گی ان کے پاس
أَنۢبَٰٓؤُا۟
خبریں
مَا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِهِۦ
ساتھ اس کے
يَسْتَهْزِءُونَ
مذاق اڑاتے

سو بیشک وہ (حق کو) جھٹلا چکے پس عنقریب انہیں اس امر کی خبریں پہنچ جائیں گی جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے،

تفسير
أَوَلَمْ
کیا بھلا نہیں
يَرَوْا۟
انہوں نے دیکھا
إِلَى
طرف
ٱلْأَرْضِ
زمین کی
كَمْ
کتنے
أَنۢبَتْنَا
اگائے ہم نے
فِيهَا مِن
اس میں
كُلِّ
ہر طرح کے
زَوْجٍ
جوڑے
كَرِيمٍ
عمدہ

اور کیا انہوں نے زمین کی طرف نگاہ نہیں کی کہ ہم نے اس میں کتنی ہی نفیس چیزیں اگائی ہیں،

تفسير
إِنَّ
بیشک
فِى
اس میں
ذَٰلِكَ
البتہ
لَءَايَةًۖ
ایک نشانی ہے
وَمَا
اور نہیں
كَانَ
ہیں
أَكْثَرُهُم
ان میں سے اکثر
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

بیشک اس میں ضرور (قدرتِ الٰہیہ کی) نشانی ہے اور ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں ہیں،

تفسير
وَإِنَّ
اور بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلرَّحِيمُ
رحم فرمانے والا ہے

اور یقیناً آپ کا رب ہی تو غالب، مہربان ہے،

تفسير
وَإِذْ
اور جب
نَادَىٰ
پکارا
رَبُّكَ
تیرے رب نے
مُوسَىٰٓ
موسیٰ کو
أَنِ
کہ
ٱئْتِ
آؤ۔ جاؤ
ٱلْقَوْمَ
قوم
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم (قوم کے پاس)

اور (وہ واقعہ یاد کیجئے) جب آپ کے رب نے موسٰی (علیہ السلام) کو نِدا دی کہ تم ظالموں کی قوم کے پاس جاؤ،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الشعراء
القرآن الكريم:الشعراء
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Asy-Syu'ara'
سورہ نمبر:۲۶
کل آیات:۲۲۷
کل کلمات:۱۲۷۹
کل حروف:۵۵۴۰
کل رکوعات:۱۱
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۴۷
آیت سے شروع:۲۹۳۲