Skip to main content

مَثَلُ الَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَوْلِيَاۤءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَبُوْتِ ۚ اِتَّخَذَتْ بَيْتًا ۗ وَ اِنَّ اَوْهَنَ الْبُيُوْتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَبُوْتِۘ لَوْ كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ

مَثَلُ
مثال
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
ٱتَّخَذُوا۟
جنہوں نے بنالئے
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے (سوا)
أَوْلِيَآءَ
سرپرست
كَمَثَلِ
مانند مثال
ٱلْعَنكَبُوتِ
ایک مکڑی کے ہے
ٱتَّخَذَتْ
جس نے بنا لیا
بَيْتًاۖ
ایک گھر
وَإِنَّ
اور بیشک
أَوْهَنَ
سب سے کمزور
ٱلْبُيُوتِ
گھروں میں
لَبَيْتُ
البتہ گھر ہے
ٱلْعَنكَبُوتِۖ
مکڑی کا
لَوْ
کاش کہ
كَانُوا۟
ہوتے وہ
يَعْلَمُونَ
علم رکھتے/ جانتے

ایسے (کافر) لوگوں کی مثال جنہوں نے اللہ کو چھوڑ کر اوروں (یعنی بتوں) کو کارساز بنا لیا ہے مکڑی کی داستان جیسی ہے جس نے (اپنے لئے جالے کا) گھر بنایا، اور بیشک سب گھروں سے زیادہ کمزور مکڑی کا گھر ہے، کاش! وہ لوگ (یہ بات) جانتے ہوتے،

تفسير

اِنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ مَا يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ مِنْ شَىْءٍۗ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
مَا
اس کو جسے
يَدْعُونَ
وہ پکارتے ہیں
مِن
سے
دُونِهِۦ
اس کے سوا
مِن
کوئی بھی
شَىْءٍۚ
چیز
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

بیشک اللہ ان (بتوں کی حقیقت) کو جانتا ہے جن کی بھی وہ اس کے سوا پوجا کرتے ہیں، اور وہی غالب ہے حکمت والا ہے،

تفسير

وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِۚ وَمَا يَعْقِلُهَاۤ اِلَّا الْعٰلِمُوْنَ

وَتِلْكَ
اور یہ
ٱلْأَمْثَٰلُ
مثالیں
نَضْرِبُهَا
ہم بیان کرتے ہیں ان کو
لِلنَّاسِۖ
لوگوں کے لئے
وَمَا
اور نہیں
يَعْقِلُهَآ
سمجھتے ان مثالوں کو
إِلَّا
مگر
ٱلْعَٰلِمُونَ
عالم لوگ/ جاننے والے

اور یہ مثالیں ہیں ہم انہیں لوگوں (کے سمجھانے) کے لئے بیان کرتے ہیں، اور انہیں اہلِ علم کے سوا کوئی نہیں سمجھتا،

تفسير

خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَـقِّ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّـلْمُؤْمِنِيْنَ

خَلَقَ
پیدا کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
بِٱلْحَقِّۚ
حق کے ساتھ
إِنَّ
یقیناً
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَءَايَةً
البتہ ایک نشانی ہے
لِّلْمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والوں کے لئے

اللہ نے آسمانوں اور زمین کو درست تدبیر کے ساتھ پیدا فرمایا ہے، بیشک اس (تخلیق) میں اہلِ ایمان کے لئے (اس کی وحدانیت اور قدرت کی) نشانی ہے،

تفسير

اُتْلُ مَاۤ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنَ الْكِتٰبِ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ   ۗ اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَاۤءِ وَالْمُنْكَرِۗ وَلَذِكْرُ اللّٰهِ اَكْبَرُ  ۗ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ

ٱتْلُ
پڑھ سنایے
مَآ
جو
أُوحِىَ
وحی کیا گیا
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
مِنَ
سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
وَأَقِمِ
اور قائم کیجیے
ٱلصَّلَوٰةَۖ
نماز
إِنَّ
کیونکہ
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
تَنْهَىٰ
روکتی ہے
عَنِ
سے
ٱلْفَحْشَآءِ
بےحیائی
وَٱلْمُنكَرِۗ
اور برائی سے
وَلَذِكْرُ
اور البتہ ذکر ہے
ٱللَّهِ
اللہ کا
أَكْبَرُۗ
زیادہ بڑی چیز
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
مَا
جو
تَصْنَعُونَ
تم کرتے ہو

(اے حبیبِ مکرّم!) آپ وہ کتاب پڑھ کر سنائیے جو آپ کی طرف (بذریعہ) وحی بھیجی گئی ہے، اور نماز قائم کیجئے، بیشک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے، اور واقعی اﷲ کا ذکر سب سے بڑا ہے، اور اﷲ ان (کاموں) کو جانتا ہے جو تم کرتے ہو،

تفسير

وَلَا تُجَادِلُوْۤا اَهْلَ الْكِتٰبِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ  ۖ اِلَّا الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْهُمْ وَقُوْلُوْۤا اٰمَنَّا بِالَّذِىْۤ اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَاُنْزِلَ اِلَيْكُمْ وَاِلٰهُـنَا وَاِلٰهُكُمْ وَاحِدٌ وَّنَحْنُ لَهٗ مُسْلِمُوْنَ

وَلَا
اور نہ
تُجَٰدِلُوٓا۟
تم بحث کرو۔ تم جھگڑو
أَهْلَ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب سے
إِلَّا
مگر
بِٱلَّتِى
ساتھ اس طریقے کے
هِىَ
وہ جو
أَحْسَنُ
سب سے اچھا ہے
إِلَّا
سوائے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مِنْهُمْۖ
ان میں سے
وَقُولُوٓا۟
اور کہو
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِٱلَّذِىٓ
ساتھ اس چیز کے جو
أُنزِلَ
اتاری گئی
إِلَيْنَا
ہماری طرف
وَأُنزِلَ
اور اتاری گئی
إِلَيْكُمْ
تمہاری طرف
وَإِلَٰهُنَا
اور الہ ہمارا
وَإِلَٰهُكُمْ
اور الہ تمہارا
وَٰحِدٌ
ایک ہے
وَنَحْنُ
اور ہم
لَهُۥ
اس کے لیے
مُسْلِمُونَ
فرمانبردار ہیں

اور (اے مومنو!) اہلِ کتاب سے نہ جھگڑا کرو مگر ایسے طریقہ سے جو بہتر ہو سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے ان میں سے ظلم کیا، اور (ان سے) کہہ دو کہ ہم اس (کتاب) پر ایمان لائے (ہیں) جو ہماری طرف اتاری گئی (ہے) اور جو تمہاری طرف اتاری گئی تھی، اور ہمارا معبود اور تمہارا معبود ایک ہی ہے، اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں،

تفسير

وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَيْكَ الْكِتٰبَۗ فَالَّذِيْنَ اٰتَيْنٰهُمُ الْكِتٰبَ يُؤْمِنُوْنَ بِهٖۚ وَمِنْ هٰۤؤُلَاۤءِ مَنْ يُّؤْمِنُ بِهٖ ۗ وَ مَا يَجْحَدُ بِاٰيٰتِنَاۤ اِلَّا الْكٰفِرُوْنَ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
أَنزَلْنَآ
نازل کی ہم نے
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
ٱلْكِتَٰبَۚ
کتاب
فَٱلَّذِينَ
تو وہ لوگ
ءَاتَيْنَٰهُمُ
دی ہم نے ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
يُؤْمِنُونَ
وہ ایمان رکھتے ہیں
بِهِۦۖ
ساتھ اس کے
وَمِنْ
اور ان
هَٰٓؤُلَآءِ
لوگوں میں سے کوئی ہے
مَن
جو
يُؤْمِنُ
ایمان رکھتا ہے
بِهِۦۚ
ساتھ اس کے
وَمَا
اور نہیں
يَجْحَدُ
انکار کرتے
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کا
إِلَّا
مگر
ٱلْكَٰفِرُونَ
کافر لوگ

اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف کتاب اتاری، تو جن (حق شناس) لوگوں کو ہم نے (پہلے سے) کتاب عطا کر رکھی تھی وہ اس (کتاب) پر ایمان لاتے ہیں، اور اِن (اہلِ مکّہ) میں سے (بھی) ایسے ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں، اور ہماری آیتوں کا اِنکار کافروں کے سوا کوئی نہیں کرتا،

تفسير

وَمَا كُنْتَ تَـتْلُوْا مِنْ قَبْلِهٖ مِنْ كِتٰبٍ وَّلَا تَخُطُّهٗ بِيَمِيْنِكَ اِذًا لَّارْتَابَ الْمُبْطِلُوْنَ

وَمَا
اور نہ
كُنتَ
تھے تم
تَتْلُوا۟
تم پڑھتے
مِن
اس سے
قَبْلِهِۦ
پہلے
مِن
کوئی
كِتَٰبٍ
کتاب
وَلَا
اور نہ
تَخُطُّهُۥ
تم لکھتے تھے اس کو
بِيَمِينِكَۖ
اپنے دائیں ہاتھ سے
إِذًا
تب البتہ
لَّٱرْتَابَ
شک میں پڑجاتے
ٱلْمُبْطِلُونَ
باطل پرست

اور (اے حبیب!) اس سے پہلے آپ کوئی کتاب نہیں پڑھا کرتے تھے اور نہ ہی آپ اسے اپنے ہاتھ سے لکھتے تھے ورنہ اہلِ باطل اسی وقت ضرور شک میں پڑ جاتے،

تفسير

بَلْ هُوَ اٰيٰتٌۢ بَيِّنٰتٌ فِىْ صُدُوْرِ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَۗ وَمَا يَجْحَدُ بِاٰيٰتِنَاۤ اِلَّا الظّٰلِمُوْنَ

بَلْ
بلکہ
هُوَ
وہ
ءَايَٰتٌۢ
آیات ہیں۔ نشانیاں ہیں
بَيِّنَٰتٌ
روشن
فِى
میں
صُدُورِ
سینے میں
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْعِلْمَۚ
علم
وَمَا
اور نہیں
يَجْحَدُ
انکار کرتے
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کا
إِلَّا
مگر
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظالم

بلکہ وہ (قرآن ہی کی) واضح آیتیں ہیں جو ان لوگوں کے سینوں میں (محفوظ) ہیں جنہیں (صحیح) علم عطا کیا گیا ہے، اور ظالموں کے سوا ہماری آیتوں کا کوئی انکار نہیں کرتا،

تفسير

وَقَالُوْا لَوْلَاۤ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيٰتٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۗ قُلْ اِنَّمَا الْاٰيٰتُ عِنْدَ اللّٰهِ ۗ وَاِنَّمَاۤ اَنَاۡ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ

وَقَالُوا۟
اور وہ کہتے ہیں
لَوْلَآ
کیوں نہیں
أُنزِلَ
اتاری گئیں
عَلَيْهِ
اس پر
ءَايَٰتٌ
آیات۔ نشانیاں۔ معجزات
مِّن
سے
رَّبِّهِۦۖ
اس کے رب کی طرف
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّمَا
بیشک
ٱلْءَايَٰتُ
آیات۔ نشانیاں
عِندَ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَإِنَّمَآ
اور بیشک
أَنَا۠
میں
نَذِيرٌ
ڈرانے والا ہوں
مُّبِينٌ
کھلم کھلا

اور کفّار کہتے ہیں کہ اِن پر (یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) ان کے رب کی طرف سے نشانیاں کیوں نہیں اتاری گئیں، آپ فرما دیجئے کہ نشانیاں تو اﷲ ہی کے پاس ہیں اور میں تو محض صریح ڈر سنانے والا ہوں،

تفسير