Skip to main content
bismillah
حمٓ
حم

حا، میم (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير
تَنزِيلٌ
نازل کردہ ہے۔ اتاری ہوئی ہے
مِّنَ
سے
ٱلرَّحْمَٰنِ
رحمن
ٱلرَّحِيمِ
رحیم کی طرف سے

نہایت مہربان بہت رحم فرمانے والے (رب) کی جانب سے اتارا جانا ہے،

تفسير
كِتَٰبٌ
ایک کتاب ہے
فُصِّلَتْ
کھول کر بیان کی گئی ہیں
ءَايَٰتُهُۥ
اس کی آیات
قُرْءَانًا
قرآن ہے
عَرَبِيًّا
عربی
لِّقَوْمٍ
ایک قوم کے لیے
يَعْلَمُونَ
جو علم رکھتی ہے

(اِس) کتاب کا جس کی آیات واضح طور پر بیان کر دی گئی ہیں علم و دانش رکھنے والی قوم کے لئے عربی (زبان میں) قرآن (ہے)،

تفسير
بَشِيرًا
خوشخبری دینے والا
وَنَذِيرًا
اور ڈرانے والا۔ خبردار کرنے والا
فَأَعْرَضَ
تو روگردانی کی
أَكْثَرُهُمْ
ان میں سے اکثر نے
فَهُمْ
پس وہ
لَا
نہیں
يَسْمَعُونَ
سنتے ہیں

خوشخبری سنانے والا ہے اور ڈر سنانے والا ہے، پھر ان میں سے اکثر لوگوں نے رُوگردانی کی سو وہ (اِسے) سنتے ہی نہیں ہیں،

تفسير
وَقَالُوا۟
اور وہ کہتے ہیں
قُلُوبُنَا
دل ہمارے
فِىٓ
میں
أَكِنَّةٍ
پردے میں ہیں
مِّمَّا
اس سے
تَدْعُونَآ
جو تم پکارتے ہو ہم کو
إِلَيْهِ
طرف اس کے
وَفِىٓ
اور میں
ءَاذَانِنَا
ہمارے کانوں
وَقْرٌ
گرانی ہے
وَمِنۢ
اور سے
بَيْنِنَا
اور ہمارے درمیان
وَبَيْنِكَ
اور تمہارے درمیان
حِجَابٌ
ایک پردہ ہے۔ حجاب ہے
فَٱعْمَلْ
پس عمل کرو
إِنَّنَا
بیشک ہم
عَٰمِلُونَ
عمل کرنے والے ہیں

اور کہتے ہیں کہ ہمارے دل اُس چیز سے غلافوں میں ہیں جس کی طرف آپ ہمیں بلاتے ہیں اور ہمارے کانوں میں (بہرے پن کا) بوجھ ہے اور ہمارے اور آپ کے درمیان پردہ ہے سو آپ (اپنا) عمل کرتے رہئے ہم اپنا عمل کرنے والے ہیں،

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّمَآ
بیشک میں
أَنَا۠
میں
بَشَرٌ
ایک انسان ہوں
مِّثْلُكُمْ
تمہاری مانند
يُوحَىٰٓ
وحی کی جاتی ہے
إِلَىَّ
میری طرف
أَنَّمَآ
بیشک
إِلَٰهُكُمْ
الہ تمہارا
إِلَٰهٌ
الہ
وَٰحِدٌ
ایک ہی ہے
فَٱسْتَقِيمُوٓا۟
تو سیدھے چلو
إِلَيْهِ
اس کی طرف
وَٱسْتَغْفِرُوهُۗ
اور بخشش مانگو اس سے
وَوَيْلٌ
اور ہلاکت ہے
لِّلْمُشْرِكِينَ
مشرکوں کے لیے

(اِن کے پردے ہٹانے اور سننے پر آمادہ کرنے کے لئے) فرما دیجئے: (اے کافرو!) بس میں ظاہراً آدمی ہونے میں تو تم ہی جیسا ہوں (پھر مجھ سے اور میری دعوت سے اس قدر کیوں گریزاں ہو) میری طرف یہ وحی بھیجی گئی ہے کہ تمہارا معبود فقط معبودِ یکتا ہے، پس تم اسی کی طرف سیدھے متوجہ رہو اور اس سے مغفرت چاہو، اور مشرکوں کے لئے ہلاکت ہے،

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
لَا
جو نہیں
يُؤْتُونَ
ادا کرتے
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَهُم
اور وہ
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت کے ساتھ
هُمْ
وہ
كَٰفِرُونَ
انکاری ہیں

جو زکوٰۃ ادا نہیں کرتے اور وہی تو آخرت کے بھی منکر ہیں،

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
لَهُمْ
ان کے لیے
أَجْرٌ
اجر ہے
غَيْرُ
نہ
مَمْنُونٍ
ختم ہونے والا

بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کے لئے ایسا اجر ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا،

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
أَئِنَّكُمْ
کیا بیشک تم
لَتَكْفُرُونَ
البتہ تم کفر کرتے ہو
بِٱلَّذِى
ساتھ اس ہستی کے
خَلَقَ
جس نے پیدا کیا
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
فِى
میں
يَوْمَيْنِ
دو دنوں میں
وَتَجْعَلُونَ
اور تم بناتے ہو
لَهُۥٓ
اس کے لیے
أَندَادًاۚ
شریک
ذَٰلِكَ
یہ
رَبُّ
(ہے) رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
تمام جہانوں کا

فرما دیجئے: کیا تم اس (اﷲ) کا انکار کرتے ہو جس نے زمین کو دو دِن (یعنی دو مدّتوں) میں پیدا فرمایا اور تم اُس کے لئے ہمسر ٹھہراتے ہو، وہی سارے جہانوں کا پروردگار ہے،

تفسير
وَجَعَلَ
اور اس نے بنائے
فِيهَا
اس میں
رَوَٰسِىَ
پہاڑ
مِن
سے
فَوْقِهَا
اس کے اوپر (سے)
وَبَٰرَكَ
اور برکت ڈالی
فِيهَا
اس میں
وَقَدَّرَ
اور مقدر کی۔ اندازے سے رکھیں
فِيهَآ
اس میں
أَقْوَٰتَهَا
اس کی پیداوار۔ اس کی خوراک
فِىٓ
میں
أَرْبَعَةِ
چار
أَيَّامٍ
دنوں (میں)
سَوَآءً
برابر ہے
لِّلسَّآئِلِينَ
سوال کرنے والوں کے لیے۔ ضرورت مندوں کے لیے

اور اُس کے اندر (سے) بھاری پہاڑ (نکال کر) اس کے اوپر رکھ دیئے اور اس کے اندر (معدنیات، آبی ذخائر، قدرتی وسائل اور دیگر قوتوں کی) برکت رکھی، اور اس میں (جملہ مخلوق کے لئے) غذائیں (اور سامانِ معیشت) مقرر فرمائے (یہ سب کچھ اس نے) چار دنوں (یعنی چار ارتقائی زمانوں) میں مکمل کیا، (یہ سارا رِزق اصلًا) تمام طلب گاروں (اور حاجت مندوں) کے لئے برابر ہے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
حم السجدہ
القرآن الكريم:فصلت
آية سجدہ (سجدة):38
سورۃ کا نام (latin):Fussilat
سورہ نمبر:۴۱
کل آیات:۵۴
کل کلمات:۷۹۶
کل حروف:۳۳۵۰
کل رکوعات:۶
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۶۱
آیت سے شروع:۴۲۱۸