Skip to main content
bismillah

وَالسَّمَاۤءِ وَالطَّارِقِۙ

وَٱلسَّمَآءِ
قسم ہے آسمان کی
وَٱلطَّارِقِ
اور رات کو آنے والے کی

آسمان (کی فضائے بسیط اور خلائے عظیم) کی قَسم اور رات کو (نظر) آنے والے کی قَسم،

تفسير

وَمَاۤ اَدْرٰٮكَ مَا الطَّارِقُۙ

وَمَآ
اور کیا چیز
أَدْرَىٰكَ
بتائے تجھ کو
مَا
کیا ہے
ٱلطَّارِقُ
وہ رات کو آنے والا

اور آپ کو کیا معلوم کہ رات کو (نظر) آنے والا کیا ہے،

تفسير

النَّجْمُ الثَّاقِبُۙ

ٱلنَّجْمُ
تارہ
ٱلثَّاقِبُ
چکمتا ہوا

(اس سے مراد) ہر وہ آسمانی کرّہ ہے (خواہ وہ ستارہ ہو یا سیارہ یا اَجرامِ سماوی کا کوئی اور کرّہ) جو چمک کر (فضا کو) روشن کر دیتا ہے٭، ٭ النجم الثاقب سے مراد ذاتِ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہے، جس نے سراجاً منیراً کی شان کے ساتھ آسمانِ رسالت پر چمک کر ظلمت بھری کائنات کو نورِ ایمان سے روشن کر دیا ہے۔ (الشفاء)

تفسير

اِنْ كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْهَا حَافِظٌۗ

إِن
نہیں
كُلُّ
کوئی
نَفْسٍ
شخص
لَّمَّا
مگر
عَلَيْهَا
اس پر
حَافِظٌ
حفاظت کرنے والا ہے/ نگرانی کرنے والا ہے

کوئی شخص ایسا نہیں جس پر ایک نگہبان (مقرر) نہیں ہے،

تفسير

فَلْيَنْظُرِ الْاِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَۗ

فَلْيَنظُرِ
پس چاہیے کہ دیکھے
ٱلْإِنسَٰنُ
انسان
مِمَّ
کس چیز سے
خُلِقَ
وہ پیدا کیا گیا

پس انسان کو غور (و تحقیق) کرنا چاہیے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے،

تفسير

خُلِقَ مِنْ مَّاۤءٍ دَافِقٍۙ

خُلِقَ
پیدا کیا گیا
مِن
سے
مَّآءٍ
پانی (سے)
دَافِقٍ
جو ٹپکنے والا ہے

وہ قوت سے اچھلنے والے پانی (یعنی قوی اور متحرک مادۂ تولید) میں سے پیدا کیا گیا ہے،

تفسير

يَّخْرُجُ مِنْۢ بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَاۤٮِٕبِۗ

يَخْرُجُ
نکلتا ہے
مِنۢ
سے
بَيْنِ
درمیان سے
ٱلصُّلْبِ
پیٹھ کی ہڈی کے
وَٱلتَّرَآئِبِ
اور سینے کی ہڈیوں ( کے درمیان سے)

جو پیٹھ اور کولہے کی ہڈیوں کے درمیان (پیڑو کے حلقہ میں) سے گزر کر باہر نکلتا ہے،

تفسير

اِنَّهٗ عَلٰى رَجْعِهٖ لَقَادِرٌۗ

إِنَّهُۥ
بیشک وہ
عَلَىٰ
اوپر
رَجْعِهِۦ
اس کے واپس لانے کے
لَقَادِرٌ
البتہ قادر ہے

بیشک وہ اس (زندگی) کو پھر واپس لانے پر بھی قادر ہے،

تفسير

يَوْمَ تُبْلَى السَّرَاۤٮِٕرُۙ

يَوْمَ
جس دن
تُبْلَى
جانچ پڑتال ہوگی
ٱلسَّرَآئِرُ
پوشیدہ رازوں کی

جس دن سب راز ظاہر کر دیے جائیں گے،

تفسير

فَمَا لَهٗ مِنْ قُوَّةٍ وَّلَا نَاصِرٍۗ

فَمَا
تو نہیں ہوگی
لَهُۥ
اس کے لئے
مِن
کوئی
قُوَّةٍ
قوت
وَلَا
اور نہ
نَاصِرٍ
کوئی مددگار

پھر انسان کے پاس نہ (خود) کوئی قوت ہوگی اور نہ کوئی (اس کا) مددگار ہوگا،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الطارق
القرآن الكريم:الطارق
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):At-Tariq
سورہ نمبر:86
کل آیات:17
کل کلمات:61
کل حروف:239
کل رکوعات:1
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:36
آیت سے شروع:5931