Skip to main content

اِنَّاۤ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتٰبَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ ۚ فَمَنِ اهْتَدٰى فَلِنَفْسِهٖ ۚ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۚ وَمَاۤ اَنْتَ عَلَيْهِمْ بِوَكِيْلٍ

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَنزَلْنَا
نازل کی ہم نے
عَلَيْكَ
آپ پر
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
بِٱلْحَقِّۖ
حق کے ساتھ
فَمَنِ
تو جو
ٱهْتَدَىٰ
ہدایت پاجائے
فَلِنَفْسِهِۦۖ
تو اس کے اپنے نفس کے لیے ہے
وَمَن
اور جو کوئی
ضَلَّ
بھٹکے
فَإِنَّمَا
تو بیشک
يَضِلُّ
بھٹکتا ہے
عَلَيْهَاۖ
اپنے اوپر۔ اپنے نفس کے خلاف
وَمَآ
اور نہیں
أَنتَ
تو
عَلَيْهِم
ان پر
بِوَكِيلٍ
کارساز۔ حوالہ دار

بیشک ہم نے آپ پر لوگوں (کی رہنمائی) کے لئے حق کے ساتھ کتاب اتاری، سو جس نے ہدایت پائی تو اپنے ہی فائدے کے لئے اور جو گمراہ ہوا تو اپنے ہی نقصان کے لئے گمراہ ہوا اور آپ اُن کے ذمّہ دار نہیں ہیں،

تفسير

اَللّٰهُ يَتَوَفَّى الْاَنْفُسَ حِيْنَ مَوْتِهَا وَالَّتِىْ لَمْ تَمُتْ فِىْ مَنَامِهَا ۚ فَيُمْسِكُ الَّتِىْ قَضٰى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَ يُرْسِلُ الْاُخْرٰۤى اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ

ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
يَتَوَفَّى
فوت کرتا ہے
ٱلْأَنفُسَ
نفسوں کو
حِينَ
وقت
مَوْتِهَا
ان کی موت کے
وَٱلَّتِى
اور وہ جو
لَمْ
نہیں
تَمُتْ
مرتے
فِى
میں
مَنَامِهَاۖ
اپنی نیند میں
فَيُمْسِكُ
پس روک لیتا ہے اس کو
ٱلَّتِى
جو
قَضَىٰ
فیصلہ کرتا ہے
عَلَيْهَا
اس پر
ٱلْمَوْتَ
موت کا
وَيُرْسِلُ
اور بھیجتا ہے
ٱلْأُخْرَىٰٓ
دوسریوں کو
إِلَىٰٓ
تک
أَجَلٍ
ایک مقرر
مُّسَمًّىۚ
وقت تک
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يَتَفَكَّرُونَ
جو غور و فکر کرتی ہو

اللہ جانوں کو اُن کی موت کے وقت قبض کر لیتا ہے اور اُن (جانوں) کو جنہیں موت نہیں آئی ہے اُن کی نیند کی حالت میں، پھر اُن کو روک لیتا ہے جن پر موت کا حکم صادر ہو چکا ہو اور دوسری (جانوں) کو مقرّرہ وقت تک چھوڑے رکھتا ہے۔ بے شک اس میں اُن لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں،

تفسير

اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ شُفَعَاۤءَ ۗ قُلْ اَوَلَوْ كَانُوْا لَا يَمْلِكُوْنَ شَيْـًٔـا وَّلَا يَعْقِلُوْنَ

أَمِ
یا
ٱتَّخَذُوا۟
انہوں نے بنا رکھے ہیں
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
شُفَعَآءَۚ
کچھ سفارشی
قُلْ
کہہ دیجیے
أَوَلَوْ
بھلا اگر
كَانُوا۟
ہوں وہ
لَا
نہ
يَمْلِكُونَ
ملکیت رکھتے
شَيْـًٔا
کسی چیز کی
وَلَا
اور نہ
يَعْقِلُونَ
وہ عقل رکھتے ہوں

کیا انہوں نے اللہ کے اِذن کے خلاف (بتوں کو) سفارشی بنا رکھا ہے؟ فرما دیجئے: اگرچہ وہ کسی چیز کے مالک بھی نہ ہوں اور ذی عقل بھی نہ ہوں،

تفسير

قُلْ لِّـلّٰـهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيْعًا ۗ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ ثُمَّ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ

قُل
کہہ دیجیے
لِّلَّهِ
اللہ کے لیے ہے
ٱلشَّفَٰعَةُ
شفاعت
جَمِيعًاۖ
ساری کی ساری
لَّهُۥ
اس کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین کی
ثُمَّ
پھر
إِلَيْهِ
اسی کی طرف
تُرْجَعُونَ
تم لوٹائے جاؤ گے

فرما دیجئے: سب شفاعت (کا اِذن) اللہ ہی کے اختیار میں ہے (جو اس نے اپنے مقرّبین کے لئے مخصوص کر رکھا ہے)، آسمانوں اور زمین کی سلطنت بھی اسی کی ہے، پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے،

تفسير

وَاِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَحْدَهُ اشْمَاَزَّتْ قُلُوْبُ الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَاِذَا ذُكِرَ الَّذِيْنَ مِنْ دُوْنِهٖۤ اِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُوْنَ

وَإِذَا
اور جب
ذُكِرَ
ذکر کیا جاتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ کا
وَحْدَهُ
اکیلے اسی کا
ٱشْمَأَزَّتْ
نفرت کرتے ہیں۔ سکڑ جاتے ہیں
قُلُوبُ
دل
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے
بِٱلْءَاخِرَةِۖ
آخرت پر
وَإِذَا
اور جب
ذُكِرَ
ذکر کیے جاتے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ جو
مِن
کے
دُونِهِۦٓ
اس کے علاوہ ہیں
إِذَا
تب
هُمْ
وہ
يَسْتَبْشِرُونَ
خوش ہوجاتے ہیں

اور جب تنہا اللہ ہی کا ذکر کیا جاتا ہے تو اُن لوگوں کے دل گھٹن اور کراہت کا شکار ہو جاتے ہیں جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے، اور جب اللہ کے سوا اُن بتوں کا ذکر کیا جاتا ہے (جنہیں وہ پوجتے ہیں) تو وہ اچانک خوش ہو جاتے ہیں،

تفسير

قُلِ اللّٰهُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ عٰلِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ اَنْتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِىْ مَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ

قُلِ
کہہ دیجیے
ٱللَّهُمَّ
کہ اللہ
فَاطِرَ
پیدا کرنے والے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کے
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کے
عَٰلِمَ
جاننے والے
ٱلْغَيْبِ
غیب کے
وَٱلشَّهَٰدَةِ
اور حاضر کے
أَنتَ
تو ہی
تَحْكُمُ
تو فیصلہ کرے گا
بَيْنَ
درمیان
عِبَادِكَ
اپنے بندوں کے
فِى
میں
مَا
اس میں جو
كَانُوا۟
تھے وہ
فِيهِ
اس میں
يَخْتَلِفُونَ
اختلاف کرتے

آپ عرض کیجئے: اے اللہ! آسمانوں اور زمین کو عدم سے وجود میں لانے والے! غیب اور ظاہر کا علم رکھنے والے! تو ہی اپنے بندوں کے درمیان اُن (امور) کا فیصلہ فرمائے گا جن میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے،

تفسير

وَلَوْ اَنَّ لِلَّذِيْنَ ظَلَمُوْا مَا فِى الْاَرْضِ جَمِيْعًا وَّمِثْلَهٗ مَعَهٗ لَافْتَدَوْا بِهٖ مِنْ سُوْۤءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيٰمَةِۗ وَبَدَا لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ مَا لَمْ يَكُوْنُوْا يَحْتَسِبُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
أَنَّ
بیشک
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مَا
جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں) ہے
جَمِيعًا
سارے کا سارا
وَمِثْلَهُۥ
اور اس کی مانند ہو
مَعَهُۥ
اس کے ساتھ
لَٱفْتَدَوْا۟
البتہ وہ فدیے میں دے دیں
بِهِۦ
اس کو
مِن
سے
سُوٓءِ
برے
ٱلْعَذَابِ
عذاب سے (بچنے کے لیے)
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۚ
قیامت کے
وَبَدَا
اور ظاہر ہوجائے گا
لَهُم
ان کے لیے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی (طرف) سے
مَا
جو
لَمْ
نہ
يَكُونُوا۟
تھے وہ
يَحْتَسِبُونَ
وہ حساب رکھتے۔ اندازہ رکھتے

اور اگر ظالموں کو وہ سب کا سب (مال و متاع) میسر ہو جائے جو روئے زمین میں ہے اور اُس کے ساتھ اس کے برابر (اور بھی مل جائے) تو وہ اسے قیامت کے دن بُرے عذاب (سے نجات پانے) کے بدلے میں دے ڈالیں گے، اور اللہ کی طرف سے اُن کے لئے وہ (عذاب) ظاہر ہوگا جس کا وہ گمان بھی نہیں کرتے تھے،

تفسير

وَبَدَا لَهُمْ سَيِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا وَحَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ يَسْتَهْزِءُوْنَ

وَبَدَا
اور ظاہر ہوجائے گی
لَهُمْ
ان کے لیے
سَيِّـَٔاتُ
سزا۔ برے نتائج
مَا
اس کی جو
كَسَبُوا۟
انہوں نے کمائی کی
وَحَاقَ
اور گھیر لے گا
بِهِم
ان کو
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِهِۦ
ساتھ اس کے
يَسْتَهْزِءُونَ
مذاق کرتے

اور اُن کے لئے وہ (سب) برائیاں ظاہر ہو جائیں گی جو انہوں نے کما رکھی ہیں اور انہیں وہ (عذاب) گھیر لے گا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے،

تفسير

فَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَاۖ ثُمَّ اِذَا خَوَّلْنٰهُ نِعْمَةً مِّنَّا ۙ قَالَ اِنَّمَاۤ اُوْتِيْتُهٗ عَلٰى عِلْمٍۗ بَلْ هِىَ فِتْنَةٌ وَّلٰـكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ

فَإِذَا
پھر جب
مَسَّ
چھو جاتا ہے
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
ضُرٌّ
کوئی نقصان۔ تکلیف
دَعَانَا
وہ پکارتا ہے ہم کو
ثُمَّ
پھر
إِذَا
جب
خَوَّلْنَٰهُ
ہم عطا کرتے ہیں اس کو
نِعْمَةً
کوئی نعمت
مِّنَّا
اپنی جانب سے
قَالَ
کہتا ہے
إِنَّمَآ
بیشک
أُوتِيتُهُۥ
میں دیا گیا ہوں اس کو
عَلَىٰ
پر
عِلْمٍۭۚ
علم کی بنا (پر)
بَلْ
بلکہ
هِىَ
وہ
فِتْنَةٌ
فتنہ ہے۔ آزمائش ہے
وَلَٰكِنَّ
لیکن
أَكْثَرَهُمْ
اکثر ان میں سے
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
علم رکھتے

پھر جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت بخش دیتے ہیں تو کہنے لگتا ہے کہ یہ نعمت تو مجھے (میرے) علم و تدبیر (کی بنا) پر ملی ہے، بلکہ یہ آزمائش ہے مگر ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے،

تفسير

قَدْ قَالَهَا الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَمَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ

قَدْ
تحقیق
قَالَهَا
کہا تھا اس کو
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
مِن
سے
قَبْلِهِمْ
جو ان سے پہلے تھے
فَمَآ
تو نہ
أَغْنَىٰ
کام آیا
عَنْهُم
ان کو
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَكْسِبُونَ
وہ کمائی کرتے

فی الواقع یہ (باتیں) وہ لوگ بھی کیا کرتے تھے جو اُن سے پہلے تھے، سو جو کچھ وہ کماتے رہے اُن کے کسی کام نہ آسکا،

تفسير