ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا نَّخِرَةً ۗ
کیا جب ہم بوسیدہ (کھوکھلی) ہڈیاں ہو جائیں گے (تب بھی زندہ کیے جائیں گے)،
قَالُوْا تِلْكَ اِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ ۘ
وہ کہتے ہیں: یہ (لوٹنا) تو اس وقت بڑے خسارے کا لوٹنا ہوگا،
فَاِنَّمَا هِىَ زَجْرَةٌ وَّاحِدَةٌ ۙ
پھر تو یہ ایک ہی بار شدید ہیبت ناک آواز کے ساتھ (کائنات کے تمام اَجرام کا) پھٹ جانا ہوگا،
فَاِذَا هُمْ بِالسَّاهِرَةِ ۗ
پھر وہ (سب لوگ) یکایک کھلے میدانِ (حشر) میں آموجود ہوں گے،
هَلْ اَتٰٮكَ حَدِيْثُ مُوْسٰىۘ
کیا آپ کے پاس موسٰی (علیہ السلام) کی خبر پہنچی ہے،
اِذْ نَادٰٮهُ رَبُّهٗ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًىۚ
جب ان کے رب نے طوٰی کی مقدّس وادی میں انہیں پکارا تھا،
اِذْهَبْ اِلٰى فِرْعَوْنَ اِنَّهٗ طَغٰىۖ
(اور حکم دیا تھا کہ) فرعون کے پاس جاؤ وہ سرکش ہو گیا ہے،
فَقُلْ هَلْ لَّكَ اِلٰۤى اَنْ تَزَكّٰى ۙ
پھر (اس سے) کہو: کیا تیری خواہش ہے کہ تو پاک ہو جائے،
وَاَهْدِيَكَ اِلٰى رَبِّكَ فَتَخْشٰىۚ
اور (کیا تو چاہتا ہے کہ) میں تیرے رب کی طرف تیری رہنمائی کروں تاکہ تو (اس سے) ڈرنے لگے،
فَاَرٰٮهُ الْاٰيَةَ الْكُبْرٰىۖ
پھر موسٰی (علیہ السلام) نے اسے بڑی نشانی دکھائی،