Skip to main content

وَاِنْ جَنَحُوْا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِۗ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ

وَإِن
اور اگر
جَنَحُوا۟
وہ مائل ہوں
لِلسَّلْمِ
سلامتی کی طرف
فَٱجْنَحْ
تو تم بھی مائل ہوجاؤ
لَهَا
اس کے لیے
وَتَوَكَّلْ
اور بھروسہ کرو
عَلَى
پر
ٱللَّهِۚ
اللہ
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
هُوَ
وہ ہے
ٱلسَّمِيعُ
جو سننے والا ہے
ٱلْعَلِيمُ
جو بہت زیادہ جاننے والا ہے

اور اگر وہ (کفار) صلح کے لئے جھکیں تو آپ بھی اس کی طرف مائل ہوجائیں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ بیشک وہی خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير

وَاِنْ يُّرِيْدُوْۤا اَنْ يَّخْدَعُوْكَ فَاِنَّ حَسْبَكَ اللّٰهُۗ هُوَ الَّذِىْۤ اَيَّدَكَ بِنَصْرِهٖ وَبِالْمُؤْمِنِيْنَۙ

وَإِن
اور اگر
يُرِيدُوٓا۟
وہ چاہیں
أَن
کہ
يَخْدَعُوكَ
وہ دھوکہ دیں تجھ کو
فَإِنَّ
تو بیشک
حَسْبَكَ
کافی ہے تجھ کو
ٱللَّهُۚ
اللہ
هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات ہے
أَيَّدَكَ
جس نے تائید کی تیری
بِنَصْرِهِۦ
ساتھ اپنی مدد کے
وَبِٱلْمُؤْمِنِينَ
اور مومنوں کے ذریعے

اور اگر وہ چاہیں کہ آپ کو دھوکہ دیں تو بیشک آپ کے لئے اللہ کافی ہے، وہی ہے جس نے آپ کو اپنی مدد کے ذریعے اور اہلِ ایمان کے ذریعے طاقت بخشی،

تفسير

وَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِهِمْۗ لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِى الْاَرْضِ جَمِيْعًا مَّاۤ اَلَّفْتَ بَيْنَ قُلُوْبِهِمْ وَلٰـكِنَّ اللّٰهَ اَلَّفَ بَيْنَهُمْۗ اِنَّهٗ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ

وَأَلَّفَ
اور الفت ڈال دی
بَيْنَ
درمیان
قُلُوبِهِمْۚ
ان کے دلوں کے
لَوْ
اگر
أَنفَقْتَ
تم خرچ کرتے
مَا
جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین میں ہے
جَمِيعًا
سارے کا سارا
مَّآ
نہ
أَلَّفْتَ
تم الفت ڈال سکتے تھے
بَيْنَ
درمیان
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں کے
وَلَٰكِنَّ
اور لیکن
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ نے
أَلَّفَ
الفت ڈال دی
بَيْنَهُمْۚ
ان کے درمیان
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
عَزِيزٌ
زبردست ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور (اسی نے) ان (مسلمانوں) کے دلوں میں باہمی الفت پیدا فرما دی۔ اگر آپ وہ سب کچھ جو زمین میں ہے خرچ کر ڈالتے تو (ان تمام مادی وسائل سے) بھی آپ ان کے دلوں میں (یہ) الفت پیدا نہ کر سکتے لیکن اللہ نے ان کے درمیان (ایک روحانی رشتے سے) محبت پیدا فرما دی۔ بیشک وہ بڑے غلبہ والا حکمت والا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا النَّبِىُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
حَسْبُكَ
کافی ہے تجھ کو
ٱللَّهُ
اللہ
وَمَنِ
اور جو
ٱتَّبَعَكَ
پیروی کرے تیری
مِنَ
سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں میں سے

اے نبئ (معّظم!) آپ کے لئے اللہ کافی ہے اور وہ مسلمان جنہوں نے آپ کی پیروی اختیار کرلی،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا النَّبِىُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ عَلَى الْقِتَالِ ۗ اِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ عِشْرُوْنَ صَابِرُوْنَ يَغْلِبُوْا مِائَتَيْنِ ۚ وَاِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ مِّائَةٌ يَّغْلِبُوْۤا اَ لْفًا مِّنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
حَرِّضِ
ابھار دئیے۔ رغبت والا ہے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کو
عَلَى
پر
ٱلْقِتَالِۚ
جنگ پر
إِن
اگر
يَكُن
ہوں گے
مِّنكُمْ
تم میں سے
عِشْرُونَ
بیس
صَٰبِرُونَ
صبر کرنے والے
يَغْلِبُوا۟
غالب آجائیں گے
مِا۟ئَتَيْنِۚ
دو سو پر
وَإِن
اور اگر
يَكُن
ہوں
مِّنكُم
تم میں سے
مِّا۟ئَةٌ
ایک سو
يَغْلِبُوٓا۟
غالب آجائیں گے
أَلْفًا
ایک ہزار پر
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں سے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
بِأَنَّهُمْ
بوجہ اس کے بیشک وہ
قَوْمٌ
ایک قوم ہیں جو
لَّا
نہیں
يَفْقَهُونَ
سمجھتی

اے نبئ (مکرّم!) آپ ایمان والوں کو جہاد کی ترغیب دیں (یعنی حق کی خاطر لڑنے پر آمادہ کریں)، اگر تم میں سے (جنگ میں) بیس (٢٠) ثابت قدم رہنے والے ہوں تو وہ دو سو (٢٠٠) (کفار) پر غالب آئیں گے اور اگر تم میں سے (ایک) سو (ثابت قدم) ہوں گے تو کافروں میں سے (ایک) ہزار پر غالب آئیں گے اس وجہ سے کہ وہ (آخرت اور اس کے اجرِ عظیم کی) سمجھ نہیں رکھتے (سو وہ اس قدر جذبہ و شوق سے نہیں لڑ سکتے جس قدر وہ مومن جو اپنی جانوں کا جنت اور اللہ کی رضا کے عوض سودا کر چکے ہیں)،

تفسير

اَلْـٰٔـنَ خَفَّفَ اللّٰهُ عَنْكُمْ وَعَلِمَ اَنَّ فِيْكُمْ ضَعْفًاۗ فَاِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ مِّائَةٌ صَابِرَةٌ يَّغْلِبُوْا مِائَتَيْنِۚ وَاِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ اَلْفٌ يَّغْلِبُوْۤا اَلْفَيْنِ بِاِذْنِ اللّٰهِۗ وَ اللّٰهُ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ

ٱلْـَٰٔنَ
اب
خَفَّفَ
ہلکا کردیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَنكُمْ
تم سے
وَعَلِمَ
اور اس نے جان لیا
أَنَّ
بیشک
فِيكُمْ
تم میں
ضَعْفًاۚ
کمزوری ہے
فَإِن
پس اگر
يَكُن
ہوں
مِّنكُم
تم میں سے
مِّا۟ئَةٌ
ایک سو
صَابِرَةٌ
صبر کرنے والے
يَغْلِبُوا۟
غالب آجائیں گے
مِا۟ئَتَيْنِۚ
دو سو پر
وَإِن
اور اگر
يَكُن
ہوں
مِّنكُمْ
تم میں سے
أَلْفٌ
ایک ہزار
يَغْلِبُوٓا۟
وہ غالب آجائیں گے
أَلْفَيْنِ
دو ہزار پر
بِإِذْنِ
اذن سے
ٱللَّهِۗ
اللہ کے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
مَعَ
ساتھ ہے
ٱلصَّٰبِرِينَ
صبر کرنے والوں کے (ساتھ ہے)

اب اللہ نے تم سے (اپنے حکم کا بوجھ) ہلکا کر دیا اسے معلوم ہے کہ تم میں (کسی قدر) کمزوری ہے سو (اب تخفیف کے بعد حکم یہ ہے کہ) اگر تم میں سے (ایک) سو (آدمی) ثابت قدم رہنے والے ہوں (تو) وہ دو سو (کفار) پر غالب آئیں گے اور اگر تم میں سے (ایک) ہزار ہوں تو وہ اللہ کے حکم سے دو ہزار (کافروں) پر غالب آئیں گے، اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (یہ مومنوں کے لئے ہدف ہے کہ میدانِ جہاد میں ان کے جذبۂ ایمانی کا اثر کم سے کم یہ ہونا چاہیئے)،

تفسير

مَا كَانَ لِنَبِىٍّ اَنْ يَّكُوْنَ لَهٗۤ اَسْرٰى حَتّٰى يُثْخِنَ فِى الْاَرْضِۗ تُرِيْدُوْنَ عَرَضَ الدُّنْيَا ۖ وَاللّٰهُ يُرِيْدُ الْاٰخِرَةَ ۗ وَاللّٰهُ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ

مَا
نہیں
كَانَ
ہے
لِنَبِىٍّ
کسی نبی کے لیے
أَن
کہ
يَكُونَ
ہوں
لَهُۥٓ
اس کے لیے
أَسْرَىٰ
قیدی
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يُثْخِنَ
وہ اچھی طرح خون بہا دے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۚ
زمین (میں)
تُرِيدُونَ
تم چاہتے ہو
عَرَضَ
فائدہ
ٱلدُّنْيَا
دنیا کا (فائدہ)
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُرِيدُ
وہ چاہتا ہے
ٱلْءَاخِرَةَۗ
آخرت
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَزِيزٌ
زبردست ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

کسی نبی کو یہ سزاوار نہیں کہ اس کے لئے (کافر) قیدی ہوں جب تک کہ وہ زمین میں ان (حربی کافروں) کا اچھی طرح خون نہ بہا لے۔ تم لوگ دنیا کا مال و اسباب چاہتے ہو، اور اللہ آخرت کی (بھلائی) چاہتا ہے، اور اللہ خوب غالب حکمت والا ہے،

تفسير

لَوْلَا كِتٰبٌ مِّنَ اللّٰهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمْ فِيْمَاۤ اَخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ

لَّوْلَا
اگر نہ ہوتا
كِتَٰبٌ
لکھا ہوا
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف سے
سَبَقَ
جو گزرچکا
لَمَسَّكُمْ
البتہ پہنچتا تم کو
فِيمَآ
اس میں جو
أَخَذْتُمْ
لیا تم نے
عَذَابٌ
عذاب
عَظِيمٌ
بڑا

اگر اللہ کی طرف سے پہلے ہی (معافی کا حکم) لکھا ہوا نہ ہوتا تو یقیناً تم کو اس (مال فدیہ کے بارے) میں جو تم نے (بدر کے قیدیوں سے) حاصل کیا تھا بڑا عذاب پہنچتا،

تفسير

فَكُلُوْا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلٰلاً طَيِّبًا ۖ وَّاتَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

فَكُلُوا۟
پس کھاؤ
مِمَّا
اس میں سے جو
غَنِمْتُمْ
مال غنیمت حاصل کرو تم
حَلَٰلًا
حلال
طَيِّبًاۚ
پاک (سمجھ کر)
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

سو تم اس میں سے کھاؤ جو حلال، پاکیزہ مالِ غنیمت تم نے پایا ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا النَّبِىُّ قُلْ لِّمَنْ فِىْۤ اَيْدِيْكُمْ مِّنَ الْاَسْرٰۤىۙ اِنْ يَّعْلَمِ اللّٰهُ فِىْ قُلُوْبِكُمْ خَيْرًا يُّؤْتِكُمْ خَيْرًا مِّمَّاۤ اُخِذَ مِنْكُمْ وَيَغْفِرْ لَـكُمْۗ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
قُل
کہہ دیجیے
لِّمَن
واسطے اس کے جو
فِىٓ
میں
أَيْدِيكُم
تمہارے ہاتھوں میں ہے
مِّنَ
سے
ٱلْأَسْرَىٰٓ
قیدیوں میں سے
إِن
اگر
يَعْلَمِ
جانے گا
ٱللَّهُ
اللہ
فِى
میں
قُلُوبِكُمْ
تمہارے دلوں میں
خَيْرًا
کوئی بھلائی
يُؤْتِكُمْ
وہ دے گا تم کو
خَيْرًا
بہتر
مِّمَّآ
اس سے جو
أُخِذَ
لے لیا گیا
مِنكُمْ
تم سے
وَيَغْفِرْ
اور معاف کردے گا
لَكُمْۗ
تم کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اے نبی! آپ ان سے جو آپ کے ہاتھوں میں قیدی ہیں فرما دیجئے: اگر اللہ نے تمہارے دلوں میں بھلائی جان لی تو تمہیں اس (مال) سے بہتر عطا فرمائے گا جو (فدیہ میں) تم سے لیا جا چکا ہے اور تمہیں بخش دے گا، اور اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير