Skip to main content

بَلْ كَذَّبُوْا بِالسَّاعَةِۗ وَاَعْتَدْنَا لِمَنْ كَذَّبَ بِالسَّاعَةِ سَعِيْرًا ۚ

بَلْ
بلکہ
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلایا
بِٱلسَّاعَةِۖ
قیامت کو
وَأَعْتَدْنَا
اور تیار کی ہم نے
لِمَن
واسطے اس کے جو
كَذَّبَ
جھٹلائے
بِٱلسَّاعَةِ
قیامت کو
سَعِيرًا
بھڑکتی آگ

بلکہ انہوں نے قیامت کو (بھی) جھٹلا دیا ہے، اور ہم نے (ہر) اس شخص کے لئے جو قیامت کو جھٹلاتا ہے (دوزخ کی) بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے،

تفسير

اِذَا رَاَتْهُمْ مِّنْ مَّكَانٍۢ بَعِيْدٍ سَمِعُوْا لَهَا تَغَيُّظًا وَّزَفِيْرًا

إِذَا
جب
رَأَتْهُم
وہ دیکھے گی ان کو
مِّن
سے
مَّكَانٍۭ
جگہ (سے)
بَعِيدٍ
دور کی
سَمِعُوا۟
سنیں گے
لَهَا
اس کے لیے
تَغَيُّظًا
غضب۔ غصے کی آواز
وَزَفِيرًا
اور جوش کی آوازیں

جب وہ (آتشِ دوزخ) دور کی جگہ سے (ہی) ان کے سامنے ہوگی یہ اس کے جوش مارنے اور چنگھاڑنے کی آواز کو سنیں گے،

تفسير

وَاِذَاۤ اُلْقُوْا مِنْهَا مَكَانًـا ضَيِّقًا مُّقَرَّنِيْنَ دَعَوْا هُنَالِكَ ثُبُوْرًا ۗ

وَإِذَآ
اور جب
أُلْقُوا۟
ڈالے جائیں گے
مِنْهَا
اس میں بعض حصے سے
مَكَانًا
ایک جگہ (پر)
ضَيِّقًا
تنگ
مُّقَرَّنِينَ
جکڑے ہوئے
دَعَوْا۟
پکاریں گے
هُنَالِكَ
اس جگہ
ثُبُورًا
موت کو

اور جب وہ اس میں کسی تنگ جگہ سے زنجیروں کے ساتھ جکڑے ہوئے (یا اپنے شیطانوں کے ساتھ بندھے ہوئے) ڈالے جائیں گے اس وقت وہ (اپنی) ہلاکت کو پکاریں گے،

تفسير

لَا تَدْعُوا الْيَوْمَ ثُبُوْرًا وَّاحِدًا وَّادْعُوْا ثُبُوْرًا كَثِيْرًا

لَّا
نہ
تَدْعُوا۟
تم پکارو
ٱلْيَوْمَ
آج
ثُبُورًا
موت
وَٰحِدًا
ایک
وَٱدْعُوا۟
اور پکارو
ثُبُورًا
موتوں کو
كَثِيرًا
بہت سی

(ان سے کہا جائے گا:) آج (صرف) ایک ہی ہلاکت کو نہ پکارو بلکہ بہت سی ہلاکتوں کو پکارو،

تفسير

قُلْ اَذٰلِكَ خَيْرٌ اَمْ جَنَّةُ الْخُـلْدِ الَّتِىْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ ۗ كَانَتْ لَهُمْ جَزَاۤءً وَّمَصِيْرًا

قُلْ
کہہ دیجیے
أَذَٰلِكَ
کیا یہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
أَمْ
یا
جَنَّةُ
باغ
ٱلْخُلْدِ
ہمیشہ کے
ٱلَّتِى
وہ جو
وُعِدَ
وعدہ کیے گئے
ٱلْمُتَّقُونَۚ
متقی لوگ
كَانَتْ
ہیں
لَهُمْ
ان کے لیے
جَزَآءً
بدلہ
وَمَصِيرًا
اور پلٹنے کی جگہ

فرما دیجئے: کیا یہ (حالت) بہتر ہے یا دائمی جنت (کی زندگی) جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا گیا ہے، یہ ان (کے اعمال) کی جزا اور ٹھکانا ہے،

تفسير

لَّهُمْ فِيْهَا مَا يَشَاۤءُوْنَ خٰلِدِيْنَ ۗ كَانَ عَلٰى رَبِّكَ وَعْدًا مَّسْـــُٔوْلًا

لَّهُمْ
ان کے لیے
فِيهَا
اس میں ہے
مَا
جو
يَشَآءُونَ
وہ چاہیں گے
خَٰلِدِينَۚ
ہمیشہ رہنے والے
كَانَ
ہے
عَلَىٰ
پر
رَبِّكَ
تیرے رب (پر)
وَعْدًا
ایک وعدہ
مَّسْـُٔولًا
سوال کیا گیا۔ مطالبہ کیا گیا

ان کے لئے ان (جنتوں) میں وہ (سب کچھ میسّر) ہوگا جو وہ چاہیں گے (اس میں) ہمیشہ رہیں گے، یہ آپ کے رب کے ذمۂ (کرم) پر مطلوبہ وعدہ ہے (جو پورا ہو کر رہے گا)،

تفسير

وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ وَمَا يَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ فَيَقُوْلُ ءَاَنْـتُمْ اَضْلَلْـتُمْ عِبَادِىْ هٰۤؤُلَاۤءِ اَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِيْلَ ۗ

وَيَوْمَ
اور جس دن
يَحْشُرُهُمْ
وہ اکٹھا کرے گا ان کو
وَمَا
اور جن کی
يَعْبُدُونَ
وہ عبادت کرتے ہیں
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
فَيَقُولُ
تو وہ کہے گا
ءَأَنتُمْ
کیا تم نے
أَضْلَلْتُمْ
گمراہ کیا تم نے
عِبَادِى
میرے بندوں کو
هَٰٓؤُلَآءِ
ان کو
أَمْ
یا
هُمْ
وہ
ضَلُّوا۟
بھٹک گئے
ٱلسَّبِيلَ
راستے سے

اور اس دن اللہ انہیں اور ان کو، جن کی وہ اللہ کے سوا پرستش کرتے تھے، جمع کرے گا، پھر فرمائے گا: کیا تم نے ہی میرے ان بندوں کو گمراہ کر دیا تھا یا وہ (خود) ہی راہ سے بھٹک گئے تھے،

تفسير

قَالُوْا سُبْحٰنَكَ مَا كَانَ يَنْۢبَغِىْ لَنَاۤ اَنْ نَّـتَّخِذَ مِنْ دُوْنِكَ مِنْ اَوْلِيَاۤءَ وَ لٰـكِنْ مَّتَّعْتَهُمْ وَاٰبَاۤءَهُمْ حَتّٰى نَسُوا الذِّكْرَۚ وَكَانُوْا قَوْمًۢا بُوْرًا

قَالُوا۟
وہ کہیں گے
سُبْحَٰنَكَ
پاک ہے تو
مَا
نہیں
كَانَ
ہے
يَنۢبَغِى
جائز
لَنَآ
ہمارے لیے
أَن
کہ
نَّتَّخِذَ
ہم بناتے
مِن
سے
دُونِكَ
تیرے سوا (سے)
مِنْ
کوئی
أَوْلِيَآءَ
دوست
وَلَٰكِن
لیکن
مَّتَّعْتَهُمْ
تو نے سامان زندگی دیا ان کو
وَءَابَآءَهُمْ
اور ان کے باپ دادا کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
نَسُوا۟
وہ بھول گئے
ٱلذِّكْرَ
نصیحت۔ ذکر۔ یاد
وَكَانُوا۟
اور تھے وہ
قَوْمًۢا
لوگ
بُورًا
شامت زدہ۔ ہلاک ہونے والے

وہ کہیں گے: تیری ذات پاک ہے ہمیں (تو) یہ بات (بھی) زیبا نہ تھی کہ ہم تیرے سوا اوروں کو دوست (ہی) بنائیں (چہ جائے کہ ہم انہیں تیرے غیر کی عبادت کا کہتے) لیکن (اے مولا!) تو نے انہیں اور ان کے باپ دادا کو (دنیوی مال و اسباب سے) اتنا بہرہ مند فرمایا، یہاں تک کہ وہ تیری یاد (بھی) بھول گئے، اور یہ (بدبخت) ہلاک ہونے والے لوگ (ہی) تھے،

تفسير

فَقَدْ كَذَّبُوْكُمْ بِمَا تَقُوْلُوْنَۙ فَمَا تَسْتَطِيْعُوْنَ صَرْفًا وَّلَا نَـصْرًاۚ وَمَنْ يَّظْلِمْ مِّنْكُمْ نُذِقْهُ عَذَابًا كَبِيْرًا

فَقَدْ
تو تحقیق
كَذَّبُوكُم
انہوں نے جھٹلایا تم کو
بِمَا
بوجہ اس کے
تَقُولُونَ
جو تم کہتے تھے
فَمَا
تو نہیں
تَسْتَطِيعُونَ
تم استطاعت رکھتے
صَرْفًا
پھیرنے کی (عذاب کی)
وَلَا
اور نہ
نَصْرًاۚ
مدد کی
وَمَن
اور جو کوئی
يَظْلِم
ظلم کرے گا
مِّنكُمْ
تم میں سے
نُذِقْهُ
ہم چکھائیں گے اس کو
عَذَابًا
عذاب
كَبِيرًا
بڑا

سو (اے کافرو!) انہوں نے (تو) ان باتوں میں تمہیں جھٹلا دیا ہے جو تم کہتے تھے پس (اب) تم نہ تو عذاب پھیرنے کی طاقت رکھتے ہو اور نہ (اپنی) مدد کی، اور (سن لو!) تم میں سے جو شخص (بھی) ظلم کرتا ہے ہم اسے بڑے عذاب کا مزہ چکھائیں گے،

تفسير

وَمَاۤ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ اِلَّاۤ اِنَّهُمْ لَيَأْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَيَمْشُوْنَ فِى الْاَسْوَاقِ ۗ وَجَعَلْنَا بَعْضَكُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةً ۗ اَتَصْبِرُوْنَۚ وَكَانَ رَبُّكَ بَصِيْرًا

وَمَآ
اور نہیں
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
قَبْلَكَ
تجھ سے پہلے
مِنَ
سے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں میں (سے )
إِلَّآ
مگر
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
لَيَأْكُلُونَ
البتہ وہ کھاتے تھے
ٱلطَّعَامَ
کھانا
وَيَمْشُونَ
اور وہ چلتے تھے
فِى
میں
ٱلْأَسْوَاقِۗ
بازاروں (میں)
وَجَعَلْنَا
اور بنایا ہم نے
بَعْضَكُمْ
تم میں سے بعض کو
لِبَعْضٍ
بعض کے لیے
فِتْنَةً
آزمائش
أَتَصْبِرُونَۗ
کیا تم صبر کرو گے
وَكَانَ
اور ہے
رَبُّكَ
رب تیرا
بَصِيرًا
دیکھنے والا

اور ہم نے آپ سے پہلے رسول نہیں بھیجے مگر (یہ کہ) وہ کھانا (بھی) یقیناً کھاتے تھے اور بازاروں میں بھی (حسبِ ضرورت) چلتے پھرتے تھے اور ہم نے تم کو ایک دوسرے کے لئے آزمائش بنایا ہے، کیا تم (آزمائش پر) صبر کرو گے؟ اور آپ کا رب خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير