Skip to main content
وَمَن
اور جو کوئی
تَابَ
توبہ کرے
وَعَمِلَ
اور عمل کرے
صَٰلِحًا
اچھے
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک
يَتُوبُ
وہ پلٹ آتا ہے
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
مَتَابًا
پلٹنا

جو شخص توبہ کر کے نیک عملی اختیار کرتا ہے وہ تو اللہ کی طرف پلٹ آتا ہے جیسا کہ پلٹنے کا حق ہے

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
لَا
نہیں
يَشْهَدُونَ
گواہ بنتے
ٱلزُّورَ
جھوٹ کے
وَإِذَا
اور جب
مَرُّوا۟
وہ گزرتے ہیں
بِٱللَّغْوِ
لغور پر
مَرُّوا۟
گزرتے ہیں
كِرَامًا
شریف لوگوں کی طرح

(اور رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو جھوٹ کے گواہ نہیں بنتے اور کسی لغو چیز پر ان کا گزر ہو جائے تو شریف آدمیوں کی طرح گزر جاتے ہیں

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
إِذَا
جب
ذُكِّرُوا۟
نصیحت کیے جاتے ہیں
بِـَٔايَٰتِ
آیات کے ساتھ
رَبِّهِمْ
اپنے رب کی
لَمْ
نہیں
يَخِرُّوا۟
گرپڑتے
عَلَيْهَا
ان پر
صُمًّا
بہرے
وَعُمْيَانًا
اور اندھے بن کر

جنہیں اگر اُن کے رب کی آیات سنا کر نصیحت کی جاتی ہے تو وہ اس پر اندھے اور بہرے بن کر نہیں رہ جاتے

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يَقُولُونَ
جو کہتے ہیں
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
هَبْ
عطا کر
لَنَا
ہم کو
مِنْ
میں سے۔
أَزْوَٰجِنَا
شوہروں- ہماری بیویوں
وَذُرِّيَّٰتِنَا
اور ہماری اولادوں میں سے
قُرَّةَ
ٹھنڈک
أَعْيُنٍ
آنکھوں کی
وَٱجْعَلْنَا
اور بنا ہم کو
لِلْمُتَّقِينَ
متقی لوگوں کے لیے
إِمَامًا
راہ نما

جو دعائیں مانگا کرتے ہیں کہ "اے ہمارے رب، ہمیں اپنی بیویوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک دے اور ہم کو پرہیز گاروں کا امام بنا"

تفسير
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
يُجْزَوْنَ
جزاپائیں گے
ٱلْغُرْفَةَ
بلند منزل کی
بِمَا
بوجہ اس کے
صَبَرُوا۟
جو انہوں نے صبر کیا
وَيُلَقَّوْنَ
اور وہ حاصل کریں گے۔ ڈالے جائیں گے
فِيهَا
اس میں
تَحِيَّةً
دعائے خیر
وَسَلَٰمًا
اور سلام

یہ ہیں وہ لوگ جو اپنے صبر کا پھل منزل بلند کی شکل میں پائیں گے آداب و تسلیمات سے اُن کا استقبال ہو گا

تفسير
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۚ
اس میں
حَسُنَتْ
اچھا ہے
مُسْتَقَرًّا
ٹھکانہ
وَمُقَامًا
اور جائے قیام۔ مقام

وہ ہمیشہ ہمیشہ وہاں رہیں گے کیا ہی اچھا ہے وہ مستقر اور وہ مقام

تفسير
قُلْ
کہہ دیجئے
مَا
نہیں
يَعْبَؤُا۟
پرواہ کرتا تمہاری۔ نہ پرواہ کرے گا
بِكُمْ
تمہاری
رَبِّى
میرا رب
لَوْلَا
اگر نہ
دُعَآؤُكُمْۖ
دعا ہوئی تمہاری
فَقَدْ
تو تحقیق
كَذَّبْتُمْ
جھٹلایا تم نے
فَسَوْفَ
تو عنقریب
يَكُونُ
ہوگا
لِزَامًۢا
چمٹ جانے والا

اے محمدؐ، لوگوں سے کہو "میرے رب کو تمہاری کیا حاجت پڑی ہے اگر تم اس کو نہ پکارو اب کہ تم نے جھٹلا دیا ہے، عنقریب وہ سزا پاؤ گے کہ جان چھڑانی محال ہو گی"

تفسير