Skip to main content
وَإِذَا
اور جب
رَأَوْكَ
وہ دیکھتے ہیں تجھ کو
إِن
نہیں
يَتَّخِذُونَكَ
وہ بناتے تجھ کو۔ تیرا
إِلَّا
مگر
هُزُوًا
مذاق
أَهَٰذَا
کیا یہ ہے
ٱلَّذِى
وہ شخص
بَعَثَ
بھیجا
ٱللَّهُ
اللہ نے
رَسُولًا
رسول بنا کر

یہ لوگ جب تمہیں دیکھتے ہیں تو تمہارا مذاق بنا لیتے ہیں (کہتے ہیں) "کیا یہ شخص ہے جسے خدا نے رسول بنا کر بھیجا ہے؟

تفسير
إِن
بیشک
كَادَ
قریب ہے
لَيُضِلُّنَا
کہ بھٹکا دے ہم کو
عَنْ
سے
ءَالِهَتِنَا
ہمارے الہوں
لَوْلَآ
اگر نہ
أَن
یہ بات ہوتی کہ
صَبَرْنَا
جم گئے ہوتے ہم
عَلَيْهَاۚ
ان پر
وَسَوْفَ
اور عنقریب
يَعْلَمُونَ
وہ جان لیں گے
حِينَ
جس وقت
يَرَوْنَ
وہ دیکھیں گے
ٱلْعَذَابَ
عذاب کو
مَنْ
کون
أَضَلُّ
زیادہ بھٹکا ہوا ہے
سَبِيلًا
راستے کے اعتبار سے

اِس نے تو ہمیں گمراہ کر کے اپنے معبودوں سے برگشتہ ہی کر دیا ہوتا اگر ہم اُن کی عقیدت پر جم نہ گئے ہوتے" اچھا، وہ وقت دور نہیں ہے جب عذاب دیکھ کر اِنہیں خود معلوم ہو جائے گا کہ کون گمراہی میں دور نکل گیا تھا

تفسير
أَرَءَيْتَ
کیا دیکھا تم نے
مَنِ
جس نے
ٱتَّخَذَ
بنالیا
إِلَٰهَهُۥ
الہ اپنا
هَوَىٰهُ
اپنی خواہش نفس کو
أَفَأَنتَ
کیا بھلا تو
تَكُونُ
تو ہوگا
عَلَيْهِ
اس پر
وَكِيلًا
کارساز

کبھی تم نے اُس شخص کے حال پر غور کیا ہے جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا خدا بنا لیا ہو؟ کیا تم ایسے شخص کو راہِ راست پر لانے کا ذمہ لے سکتے ہو؟

تفسير
أَمْ
یا
تَحْسَبُ
تم سمجھتے ہو
أَنَّ
کہ بیشک
أَكْثَرَهُمْ
ان میں سے اکثر
يَسْمَعُونَ
سنتے ہیں
أَوْ
یا
يَعْقِلُونَۚ
عقل رکھتے ہیں
إِنْ
نہیں
هُمْ
وہ
إِلَّا
مگر
كَٱلْأَنْعَٰمِۖ
جانوروں کی طرح
بَلْ
بلکہ
هُمْ
وہ
أَضَلُّ
زیادہ بھٹکے ہوئے ہیں
سَبِيلًا
راستے کے اعتبار سے

کیا تم سمجھتے ہو کہ ان میں سے اکثر لوگ سنتے اور سمجھتے ہیں؟ یہ تو جانوروں کی طرح ہیں، بلکہ اُن سے بھی گئے گزرے

تفسير
أَلَمْ
کیا تم نے
تَرَ
دیکھا نہیں
إِلَىٰ
کی طرف
رَبِّكَ
اپنے رب
كَيْفَ
کس طرح
مَدَّ
اس نے پھیلا دیا
ٱلظِّلَّ
سائے کو
وَلَوْ
اور اگر
شَآءَ
وہ چاہتا
لَجَعَلَهُۥ
البتہ کردیتا اس کو
سَاكِنًا
ٹھہرا ہوا
ثُمَّ
پھر
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
ٱلشَّمْسَ
سورج کو
عَلَيْهِ
اس پر
دَلِيلًا
نشانی ۔ رہبر

تم نے دیکھا نہیں کہ تمہارا رب کس طرح سایہ پھیلا دیتا ہے؟ اگر وہ چاہتا تو اسے دائمی سایہ بنا دیتا ہم نے سورج کو اُس پر دلیل بنایا

تفسير
ثُمَّ
پھر
قَبَضْنَٰهُ
قبض کرلیا ہم نے اس کو۔ سمیٹ لیا ہم نے اس کو
إِلَيْنَا
اپنی طرف
قَبْضًا
سٹیمنا
يَسِيرًا
آسان سے

پھر (جیسے جیسے سورج اٹھتا جاتا ہے) ہم اس سائے کو رفتہ رفتہ اپنی طرف سمیٹتے چلے جاتے ہیں

تفسير
وَهُوَ
اور وہ
ٱلَّذِى
اللہ وہ ذات ہے
جَعَلَ
جس نے بنایا
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلَّيْلَ
رات کو
لِبَاسًا
لباس
وَٱلنَّوْمَ
اور نیند کو
سُبَاتًا
باعث آرام
وَجَعَلَ
اور بنایا
ٱلنَّهَارَ
دن کو
نُشُورًا
جی اٹھنے کا وقت

اور وہ اللہ ہی ہے جس نے رات کو تمہارے لیے لباس، اور نیند کو سکونِ موت، اور دن کو جی اٹھنے کا وقت بنایا

تفسير
وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات ہے
أَرْسَلَ
جس نے بھیجا
ٱلرِّيَٰحَ
ہواؤں کو
بُشْرًۢا
خوش خبری کے طور پر
بَيْنَ يَدَىْ
آگے آگے
رَحْمَتِهِۦۚ
اپنی رحمت کے
وَأَنزَلْنَا
اور نازل کیا ہم نے
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان (سے)
مَآءً
پاک
طَهُورًا
پانی

اور وہی ہے جو اپنی رحمت کے آگے آگے ہواؤں کو بشارت بنا کر بھیجتا ہے پھر آسمان سے پاک پانی نازل کرتا ہے

تفسير
لِّنُحْۦِىَ
تاکہ ہم زندہ کریں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
بَلْدَةً
شہر کو
مَّيْتًا
مردہ
وَنُسْقِيَهُۥ
اور ہم سیراب کریں اس سے
مِمَّا
ان میں سے جو
خَلَقْنَآ
پیدا کیا ہم نے
أَنْعَٰمًا
مویشی جانور
وَأَنَاسِىَّ
اور انسان
كَثِيرًا
بہت سے

تاکہ ایک مردہ علاقے کو اس کے ذریعے زندگی بخشے اور اپنی مخلوق میں سے بہت سے جانوروں اور انسانوں کو سیراب کرے

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
صَرَّفْنَٰهُ
پھیر پھیر کے لائے ہم اس کو
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
لِيَذَّكَّرُوا۟
تاکہ وہ کچھ سبق لیں
فَأَبَىٰٓ
تو انکار کیا
أَكْثَرُ
اکثر
ٱلنَّاسِ
لوگوں نے
إِلَّا
مگر
كُفُورًا
سخت ناشکری (کے)

اس کرشمے کو ہم بار بار ان کے سامنے لاتے ہیں تاکہ وہ کچھ سبق لیں، مگر اکثر لوگ کفر اور ناشکری کے سوا کوئی دوسرا رویہ اختیار کرنے سے انکار کر دیتے ہیں

تفسير