Skip to main content
أَوَلَمْ
کیا بھلا نہیں
يَكْفِهِمْ
کافی ان کو
أَنَّآ
بیشک ہم نے
أَنزَلْنَا
نازل کیا ہم نے
عَلَيْكَ
آپ پر
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب کو
يُتْلَىٰ
جو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں
عَلَيْهِمْۚ
ان کو
إِنَّ
بیشک
فِى
اس میں
ذَٰلِكَ
البتہ
لَرَحْمَةً
رحمت ہے
وَذِكْرَىٰ
اور نصیحت
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتی ہو

کیا ان کے لئے یہ (نشانی) کافی نہیں ہے کہ ہم نے آپ پر (وہ) کتاب نازل فرمائی ہے جو ان پر پڑھی جاتی ہے (یا ہمیشہ پڑھی جاتی رہے گی)، بیشک اس (کتاب) میں رحمت اور نصیحت ہے ان لوگوں کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں،

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
كَفَىٰ
کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ
بَيْنِى
میرے درمیان
وَبَيْنَكُمْ
اور تمہارے درمیان
شَهِيدًاۖ
گواہ
يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
مَا
جو
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِۗ
اور زمین میں
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
بِٱلْبَٰطِلِ
باطل کے ساتھ
وَكَفَرُوا۟
اور انہوں نے کفر کیا
بِٱللَّهِ
اللہ کا
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
هُمُ
وہ ہیں
ٱلْخَٰسِرُونَ
نقصان اٹھانے والے ہیں

آپ فرما دیجئے: میرے اور تمہارے درمیان اﷲ ہی گواہ کافی ہے۔ وہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (سب کا حال) جانتا ہے، اور جو لوگ باطل پر ایمان لائے اور اﷲ کا انکار کیا وہی نقصان اٹھانے والے ہیں،

تفسير
وَيَسْتَعْجِلُونَكَ
اور وہ جلدی مانگتے ہیں تجھ سے
بِٱلْعَذَابِۚ
عذاب کو
وَلَوْلَآ
اور اگر نہ ہوتی
أَجَلٌ
ایک میعاد
مُّسَمًّى
مقرر
لَّجَآءَهُمُ
البتہ آجاتا ان کے پاس
ٱلْعَذَابُ
عذاب
وَلَيَأْتِيَنَّهُم
اور البتہ وہ ضرور آئے گا ان کے پاس
بَغْتَةً
اچانک
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يَشْعُرُونَ
شعوررکھتے ہوں گے

اور یہ لوگ آپ سے عذاب میں جلدی چاہتے ہیں، اور اگر (عذاب کا) وقت مقرر نہ ہوتا تو ان پر عذاب آچکا ہوتا، اور وہ (عذاب یا وقتِ عذاب) ضرور انہیں اچانک آپہنچے گا اور انہیں خبر بھی نہ ہوگی،

تفسير
يَسْتَعْجِلُونَكَ
وہ جلدی مانگتے ہیں تجھ سے
بِٱلْعَذَابِ
عذاب
وَإِنَّ
اور بیشک
جَهَنَّمَ
جہنم
لَمُحِيطَةٌۢ
البتہ گھیرنے والی ہے
بِٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کو

یہ لوگ آپ سے عذاب جلد طلب کرتے ہیں، اور بیشک دوزخ کافروں کو گھیر لینے والی ہے،

تفسير
يَوْمَ
جس دن
يَغْشَىٰهُمُ
ڈھانپ لے گا ان کو
ٱلْعَذَابُ
عذاب
مِن
سے
فَوْقِهِمْ
ان کے اوپر
وَمِن
اور سے
تَحْتِ
نیچے
أَرْجُلِهِمْ
ان کے پاؤں کے
وَيَقُولُ
اور وہ کہے گا
ذُوقُوا۟
چکھو
مَا
جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

جس دن عذاب انہیں ان کے اوپر سے اور ان کے پاؤں کے نیچے سے ڈھانپ لے گا تو ارشاد ہوگا: تم ان کاموں کا مزہ چکھو جو تم کرتے تھے،

تفسير
يَٰعِبَادِىَ
اے میرے بندو وہ جو
ٱلَّذِينَ
ایمان لائے ہو
ءَامَنُوٓا۟
بیشک
إِنَّ
میری زمین
أَرْضِى
وسیع ہے
وَٰسِعَةٌ
پس صرف میری ہی
فَإِيَّٰىَ فَٱعْبُدُونِ
پس تم عبادت کرو میری

اے میرے بندو! جو ایمان لے آئے ہو بیشک میری زمین کشادہ ہے سو تم میری ہی عبادت کرو،

تفسير
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
نفس
ذَآئِقَةُ
چکھنے والا ہے
ٱلْمَوْتِۖ
موت کو
ثُمَّ
پھر
إِلَيْنَا
ہماری طرف
تُرْجَعُونَ
تم سب لوٹائے جاؤ گے

ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے، پھر تم ہماری ہی طرف لوٹائے جاؤ گے،

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
لَنُبَوِّئَنَّهُم
البتہ ہم ضرور ٹھکانہ دیں گے ان کو
مِّنَ
میں سے
ٱلْجَنَّةِ
جنت
غُرَفًا
بالاخانوں کے
تَجْرِى
بہتی ہوں گی
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۚ
ان میں
نِعْمَ
کتنا اچھا ہے
أَجْرُ
اجر
ٱلْعَٰمِلِينَ
ان عمل کرنے والوں کا

اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے ہم انہیں ضرور جنت کے بالائی محلّات میں جگہ دیں گے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہ عملِ (صالح) کرنے والوں کا کیا ہی اچھا اجر ہے،

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
صَبَرُوا۟
جو صبر کرتے ہیں
وَعَلَىٰ
اورپر
رَبِّهِمْ
اپنے رب
يَتَوَكَّلُونَ
بھروسہ کرتے ہیں۔ توکل کرتے ہیں

(یہ وہ لوگ ہیں) جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر ہی توکّل کرتے رہے،

تفسير
وَكَأَيِّن
اور کتنے ہی
مِّن
میں سے
دَآبَّةٍ
جانوروں
لَّا
نہیں
تَحْمِلُ
اٹھائے ہوئے
رِزْقَهَا
اپنا رزق
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
يَرْزُقُهَا
رزق دیتا ہے ان کو
وَإِيَّاكُمْۚ
اور تم کو بھی
وَهُوَ
اور وہ
ٱلسَّمِيعُ
سننے والا ہے،
ٱلْعَلِيمُ
جاننے والا ہے

اور کتنے ہی جانور ہیں جو اپنی روزی (اپنے ساتھ) نہیں اٹھائے پھرتے، اﷲ انہیں بھی رزق عطا کرتا ہے اور تمہیں بھی، اور وہ خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير