الَّذِيْنَ هُمْ فِىْ غَمْرَةٍ سَاهُوْنَۙ
جو جہالت و غفلت میں (آخرت کو) بھول جانے والے ہیں،
يَسْـَٔــلُوْنَ اَيَّانَ يَوْمُ الدِّيْنِۗ
پوچھتے ہیں یومِ جزا کب ہو گا؟،
يَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُوْنَ
(فرما دیجئے:) اُس دن (ہوگا جب) وہ آتشِ دوزخ میں تپائے جائیں گے،
ذُوْقُوْا فِتْنَتَكُمْۗ هٰذَا الَّذِىْ كُنْتُمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ
(اُن سے کہا جائے گا:) اپنی سزا کا مزہ چکھو، یہی وہ عذاب ہے جسے تم جلدی مانگتے ہو،
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ جَنّٰتٍ وَّعُيُوْنٍۙ
بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں (لطف اندوز ہوتے) ہوں گے،
اٰخِذِيْنَ مَاۤ اٰتٰٮهُمْ رَبُّهُمْۗ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُحْسِنِيْنَۗ
اُن نعمتوں کو (کیف و سرور) سے لیتے ہوں گے جو اُن کا رب انہیں (لطف و کرم سے) دیتا ہوگا، بیشک یہ وہ لوگ ہیں جو اس سے قبل (کی زندگی میں) صاحبانِ احسان تھے،
كَانُوْا قَلِيْلًا مِّنَ الَّيْلِ مَا يَهْجَعُوْنَ
وہ راتوں کو تھوڑی سی دیر سویا کرتے تھے،
وَبِالْاَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُوْنَ
اور رات کے پچھلے پہروں میں (اٹھ اٹھ کر) مغفرت طلب کرتے تھے،
وَفِىْۤ اَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّاۤٮِٕلِ وَالْمَحْرُوْمِ
اور اُن کے اموال میں سائل اور محروم (سب حاجت مندوں) کا حق مقرر تھا،
وَفِى الْاَرْضِ اٰيٰتٌ لِّلْمُوْقِنِيْنَۙ
اور زمین میں صاحبانِ ایقان (یعنی کامل یقین والوں) کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں،