Skip to main content

مَنْ ذَا الَّذِىْ يُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضٰعِفَهٗ لَهٗ وَلَهٗۤ اَجْرٌ كَرِيْمٌ ۚ

مَّن
کون
ذَا
ہے
ٱلَّذِى
جو
يُقْرِضُ
قرض دے گا
ٱللَّهَ
اللہ کو
قَرْضًا
قرض
حَسَنًا
حسنہ
فَيُضَٰعِفَهُۥ
پھر وہ دوگنا کرے گا اس کو
لَهُۥ
اس کے لیے
وَلَهُۥٓ
اور اس کے لیے
أَجْرٌ
اجر ہے
كَرِيمٌ
عزت والا

کون شخص ہے جو اللہ کو قرضِ حسنہ کے طور پر قرض دے تو وہ اس کے لئے اُس (قرض) کو کئی گنا بڑھاتا رہے اور اس کے لئے بڑی عظمت والا اجر ہے،

تفسير

يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ يَسْعٰى نُوْرُهُمْ بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَبِاَيْمَانِهِمْ بُشْرٰٮكُمُ الْيَوْمَ جَنّٰتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۗ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُۚ

يَوْمَ
جس دن
تَرَى
تم دیکھو گے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومن مردوں کو
وَٱلْمُؤْمِنَٰتِ
اور مومن عورتوں کو
يَسْعَىٰ
دوڑتا ہے
نُورُهُم
نور ان کا
بَيْنَ
ان کے
أَيْدِيهِمْ
آگے
وَبِأَيْمَٰنِهِم
اور ان کے دائیں ہاتھ
بُشْرَىٰكُمُ
(کہا جائے گا) خوشخبری ہی ہے تم کو
ٱلْيَوْمَ
آج کے دن
جَنَّٰتٌ
باغات ہیں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۚ
اس میں
ذَٰلِكَ
یہی
هُوَ
وہ
ٱلْفَوْزُ
کامیابی ہے
ٱلْعَظِيمُ
بڑی

(اے حبیب!) جس دن آپ (اپنی امّت کے) مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کی دائیں جانب تیزی سے چل رہا ہوگا (اور اُن سے کہا جائے گا:) تمہیں بشارت ہو آج (تمہارے لئے) جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (تم) ہمیشہ ان میں رہو گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے،

تفسير

يَوْمَ يَقُوْلُ الْمُنٰفِقُوْنَ وَالْمُنٰفِقٰتُ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوا انْظُرُوْنَا نَقْتَبِسْ مِنْ نُّوْرِكُمْۚ قِيْلَ ارْجِعُوْا وَرَاۤءَكُمْ فَالْتَمِسُوْا نُوْرًاۗ فَضُرِبَ بَيْنَهُمْ بِسُوْرٍ لَّهٗ بَابٌۗ بَاطِنُهٗ فِيْهِ الرَّحْمَةُ وَظَاهِرُهٗ مِنْ قِبَلِهِ الْعَذَابُۗ

يَوْمَ
جس دن
يَقُولُ
کہیں گے
ٱلْمُنَٰفِقُونَ
منافق (مرد)
وَٱلْمُنَٰفِقَٰتُ
اور منافق عورتیں
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے جو
ءَامَنُوا۟
ایمان لائے
ٱنظُرُونَا
دیکھو ہم کو ہم
نَقْتَبِسْ
روشنی حاصل کریں
مِن
سے
نُّورِكُمْ
تمہارے نور
قِيلَ
کہہ دیا جائے گا ل
ٱرْجِعُوا۟
وٹ جاؤ۔ پلٹ جاؤ
وَرَآءَكُمْ
اپنے پیچھے
فَٱلْتَمِسُوا۟
پھر تلاش کرو
نُورًا
نور کو
فَضُرِبَ
تو حائل کردی جائے گی
بَيْنَهُم
ان کے درمیان
بِسُورٍ
ایک دیوار
لَّهُۥ
اس کا
بَابٌۢ
ایک دروازہ ہوگا
بَاطِنُهُۥ
اس کے اندر
فِيهِ
اس میں
ٱلرَّحْمَةُ
رحمت ہوگی
وَظَٰهِرُهُۥ
اور اس کے باہر
مِن
اس کے
قِبَلِهِ
سامنے سے
ٱلْعَذَابُ
عذاب ہوگا

جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے: ذرا ہم پر (بھی) نظرِ (التفات) کر دو ہم تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کرلیں۔ ان سے کہا جائے گا: تم اپنے پیچھے پلٹ جاؤ اور (وہاں جاکر) نور تلاش کرو (جہاں تم نور کا انکار کرتے تھے)، تو (اسی وقت) ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا، اس کے اندر کی جانب رحمت ہوگی اور اس کے باہر کی جانب اُس طرف سے عذاب ہوگا،

تفسير

يُنَادُوْنَهُمْ اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْۗ قَالُوْا بَلٰى وَلٰـكِنَّكُمْ فَتَنْتُمْ اَنْفُسَكُمْ وَ تَرَبَّصْتُمْ وَارْتَبْتُمْ وَغَرَّتْكُمُ الْاَمَانِىُّ حَتّٰى جَاۤءَ اَمْرُ اللّٰهِ وَ غَرَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ

يُنَادُونَهُمْ
وہ پکاریں گے ان کو
أَلَمْ
کیا نہ
نَكُن
تھے ہم
مَّعَكُمْۖ
تمہارے ساتھ
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
بَلَىٰ
کیوں نہیں
وَلَٰكِنَّكُمْ
لیکن تم نے
فَتَنتُمْ
فتنے میں ڈالا تم نے
أَنفُسَكُمْ
اپنے نفسوں کو
وَتَرَبَّصْتُمْ
اور موقعہ پرستی کی تم نے
وَٱرْتَبْتُمْ
اور شک میں پڑے رہے تم
وَغَرَّتْكُمُ
اور دھوکے میں ڈالا تم کو
ٱلْأَمَانِىُّ
خواہشات نے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
جَآءَ
آگیا
أَمْرُ
فیصلہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
وَغَرَّكُم
اور دھوکے میں ڈالا تم کو
بِٱللَّهِ
اللہ کے بارے میں
ٱلْغَرُورُ
بڑے دھوکے باز نے

وہ (منافق) اُن (مومنوں) کو پکار کر کہیں گے: کیا ہم (دنیا میں) تمہاری سنگت میں نہ تھے؟ وہ کہیں گے: کیوں نہیں! لیکن تم نے اپنے آپ کو (منافقت کے) فتنہ میں مبتلا کر دیا تھا اور تم (ہمارے لئے برائی اور نقصان کے) منتظر رہتے تھے اور تم (نبوّتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دینِ اسلام میں) شک کرتے تھے اور باطل امیدوں نے تمہیں دھوکے میں ڈال دیا، یہاں تک کہ اللہ کا اَمرِ (موت) آپہنچا اور تمہیں اللہ کے بارے میں دغا باز (شیطان) دھوکہ دیتا رہا،

تفسير

فَالْيَوْمَ لَا يُؤْخَذُ مِنْكُمْ فِدْيَةٌ وَّلَا مِنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْاۗ مَأْوٰٮكُمُ النَّارُۗ هِىَ مَوْلٰٮكُمْۗ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ

فَٱلْيَوْمَ
تو آج
لَا
نہ
يُؤْخَذُ
لیا جائے گا
مِنكُمْ
تم سے
فِدْيَةٌ
کوئی فدیہ
وَلَا
اور نہ
مِنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
كَفَرُوا۟ۚ
جنہوں نے کفر کیا
مَأْوَىٰكُمُ
ٹھکانہ تمہارا
ٱلنَّارُۖ
آگ ہے
هِىَ
وہ
مَوْلَىٰكُمْۖ
دوست ہے تمہاری
وَبِئْسَ
اور بدترین
ٱلْمَصِيرُ
انجام۔ ٹھکانہ

پس آج کے دن (اے منافقو!) تم سے کوئی معاوضہ قبول نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اُن سے جنھوں نے کفر کیا تھا اور تم (سب) کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور یہی (ٹھکانا) تمہارا مولا (یعنی ساتھی) ہے، اور وہ نہایت بری جگہ ہے (کیونکہ تم نے اُن کو مولا ماننے سے انکار کر دیا تھا جہاں سے تمہیں نورِ ایمان اور بخشش کی خیرات ملنی تھے)،

تفسير

اَلَمْ يَأْنِ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الْحَـقِّۙ وَلَا يَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلُ فَطَالَ عَلَيْهِمُ الْاَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوْبُهُمْۗ وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ

أَلَمْ
کیا نہیں
يَأْنِ
وقت آیا
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہیں
أَن
کہ
تَخْشَعَ
جھک جائیں
قُلُوبُهُمْ
ان کے دل
لِذِكْرِ
ذکر کے لیے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَمَا
اور جو کچھ
نَزَلَ
اترا
مِنَ
میں سے
ٱلْحَقِّ
حق
وَلَا
اور نہ
يَكُونُوا۟
وہ ہوں
كَٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی طرح
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
مِن
اس سے
قَبْلُ
قبل
فَطَالَ
تو لمبی ہوگئی
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلْأَمَدُ
مدت
فَقَسَتْ
تو سخت ہوگئے
قُلُوبُهُمْۖ
ان کے دل
وَكَثِيرٌ
اور بہت سے
مِّنْهُمْ
ان میں سے
فَٰسِقُونَ
نافرمان ہیں

کیا ایمان والوں کے لئے (ابھی) وہ وقت نہیں آیا کہ اُن کے دل اللہ کی یاد کے لئے رِقّت کے ساتھ جھک جائیں اور اس حق کے لئے (بھی) جو نازل ہوا ہے اور اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں اس سے پہلے کتاب دی گئی تھی پھر ان پر مدّت دراز گزر گئی تو اُن کے دل سخت ہوگئے، اور ان میں بہت سے لوگ نافرمان ہیں،

تفسير

اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ يُحْىِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَاۗ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْاٰيٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ

ٱعْلَمُوٓا۟
جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُحْىِ
زندہ کرتا ہے
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
بَعْدَ
بعد
مَوْتِهَاۚ
اس کی موت کے
قَدْ
تحقیق
بَيَّنَّا
بیان کیں ہم نے
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَعْقِلُونَ
تم عقل سے کام لو

جان لو کہ اللہ ہی زمین کو اُس کی مُردنی کے بعد زندہ کرتا ہے، اور بیشک ہم نے تمہارے لئے نشانیاں واضح کر دی ہیں تاکہ تم عقل سے کام لو،

تفسير

اِنَّ الْمُصَّدِّقِيْنَ وَالْمُصَّدِّقٰتِ وَاَقْرَضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا يُّضٰعَفُ لَهُمْ وَلَهُمْ اَجْرٌ كَرِيْمٌ

إِنَّ
بیشک
ٱلْمُصَّدِّقِينَ
صدقہ کرنے والے مرد
وَٱلْمُصَّدِّقَٰتِ
اور صدقہ کرنے والی عورتیں
وَأَقْرَضُوا۟
اور انہوں نے قرض دیا
ٱللَّهَ
اللہ کو
قَرْضًا
قرض
حَسَنًا
حسنہ
يُضَٰعَفُ
دوگنا کیا جائے گا
لَهُمْ
ان کے لیے
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
أَجْرٌ
اجر ہے
كَرِيمٌ
عزت والا

بیشک صدقہ و خیرات دینے والے مرد اور صدقہ و خیرات دینے والی عورتیں اور جنہوں نے اللہ کو قرضِ حسنہ کے طور پر قرض دیا ان کے لئے (صدقہ و قرضہ کا اجر) کئی گنا بڑھا دیا جائے گا اور اُن کے لئے بڑی عزت والا ثواب ہوگا،

تفسير

وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖۤ اُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الصِّدِّيْقُوْنَۖ وَالشُّهَدَاۤءُ عِنْدَ رَبِّهِمْۗ لَهُمْ اَجْرُهُمْ وَنُوْرُهُمْۗ وَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَاۤ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ جو
ءَامَنُوا۟
ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَرُسُلِهِۦٓ
اور اس کے رسولوں پر
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
هُمُ
وہ
ٱلصِّدِّيقُونَۖ
سچے ہیں
وَٱلشُّهَدَآءُ
اور شہید ہیں
عِندَ
نزدیک
رَبِّهِمْ
اپنے رب کے
لَهُمْ
ان کے لیے
أَجْرُهُمْ
ان کا اجر ہے
وَنُورُهُمْۖ
اور ان کا نور ہے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ جنہوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَكَذَّبُوا۟
اور انہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
والے ہیں
ٱلْجَحِيمِ
جہنم

اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے وہی لوگ اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں، اُن کے لئے اُن کا اجر (بھی) ہے اور ان کا نور (بھی) ہے، اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی لوگ دوزخی ہیں،

تفسير

اِعْلَمُوْۤا اَنَّمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَّلَهْوٌ وَّزِيْنَةٌ وَّتَفَاخُرٌۢ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُرٌ فِى الْاَمْوَالِ وَالْاَوْلَادِۗ كَمَثَلِ غَيْثٍ اَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهٗ ثُمَّ يَهِيْجُ فَتَرٰٮهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَكُوْنُ حُطٰمًاۗ وَفِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۙ وَّمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّٰهِ وَرِضْوَانٌۗ وَمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ

ٱعْلَمُوٓا۟
جان لو
أَنَّمَا
بیشک
ٱلْحَيَوٰةُ
زندگی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
لَعِبٌ
کھیل ہے
وَلَهْوٌ
اور دل لگی ہے
وَزِينَةٌ
اور زینت ہے
وَتَفَاخُرٌۢ
اور باہم فخر کرنا
بَيْنَكُمْ
آپس میں
وَتَكَاثُرٌ
اور ایک دوسرے سے کثرت حاصل کرنا
فِى
میں
ٱلْأَمْوَٰلِ
مال
وَٱلْأَوْلَٰدِۖ
اور اولاد میں
كَمَثَلِ
مانند مثال
غَيْثٍ
ایک بارش کے ہے
أَعْجَبَ
خوش کیا
ٱلْكُفَّارَ
کسانوں کو
نَبَاتُهُۥ
اس کی نباتات نے
ثُمَّ
پھر
يَهِيجُ
وہ خشک ہوجاتی ہے
فَتَرَىٰهُ
پھر تم دیکھتے ہو اس کو
مُصْفَرًّا
کہ زرد ہوگئی
ثُمَّ
پھر
يَكُونُ
وہ ہوجاتی ہے
حُطَٰمًاۖ
ریزہ ریزہ
وَفِى
اور میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت
عَذَابٌ
عذاب
شَدِيدٌ
سخت ہے
وَمَغْفِرَةٌ
اور بخشش
مِّنَ
کی طرف سے
ٱللَّهِ
اللہ
وَرِضْوَٰنٌۚ
اور رضا مندی
وَمَا
اور نہیں
ٱلْحَيَوٰةُ
دنیا کی
ٱلدُّنْيَآ
زندگی
إِلَّا
مگر
مَتَٰعُ
سامان
ٱلْغُرُورِ
دھوکے کا

جان لو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا ہے اور ظاہری آرائش ہے اور آپس میں فخر اور خود ستائی ہے اور ایک دوسرے پر مال و اولاد میں زیادتی کی طلب ہے، اس کی مثال بارش کی سی ہے کہ جس کی پیداوار کسانوں کو بھلی لگتی ہے پھر وہ خشک ہو جاتی ہے پھر تم اسے پک کر زرد ہوتا دیکھتے ہو پھر وہ ریزہ ریزہ ہو جاتی ہے، اور آخرت میں (نافرمانوں کے لئے) سخت عذاب ہے اور (فرمانبرداروں کے لئے) اللہ کی جانب سے مغفرت اور عظیم خوشنودی ہے، اور دنیا کی زندگی دھوکے کی پونجی کے سوا کچھ نہیں ہے،

تفسير