Skip to main content
bismillah

الٓرٰ ۗ  كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَيْكَ لِـتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ۙ بِاِذْنِ رَبِّهِمْ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِيْزِ الْحَمِيْدِۙ

الٓرۚ
ا ل ر
كِتَٰبٌ
یہ ایک کتاب ہے
أَنزَلْنَٰهُ
نازل کیا ہم نے اس کو
إِلَيْكَ
تیری طرف
لِتُخْرِجَ
تاکہ تو نکالے
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
مِنَ
سے
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں
إِلَى
طرف
ٱلنُّورِ
روشنی کی
بِإِذْنِ
اذن سے
رَبِّهِمْ
ان کے رب کے
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطِ
راستے کے
ٱلْعَزِيزِ
زبردست
ٱلْحَمِيدِ
تعریف والے (رب کے)

الف، لام، را (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)، یہ (عظیم) کتاب ہے جسے ہم نے آپ کی طرف اتارا ہے تاکہ آپ لوگوں کو (کفر کی) تاریکیوں سے نکال کر (ایمان کے) نور کی جانب لے آئیں (مزید یہ کہ) ان کے رب کے حکم سے اس کی راہ کی طرف (لائیں) جو غلبہ والا سب خوبیوں والا ہے،

تفسير

اللّٰهِ الَّذِىْ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِۗ وَوَيْلٌ لِّـلْكٰفِرِيْنَ مِنْ عَذَابٍ شَدِيْدِ ۙ

ٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ
ٱلَّذِى
وہ ذات
لَهُۥ
اسی کے لئے ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَا
اور جو
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِۗ
زمین
وَوَيْلٌ
اور ہلاکت ہے
لِّلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لئے
مِنْ
سے
عَذَابٍ
عذاب
شَدِيدٍ
سخت

وہ اﷲ کہ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے (سب) اسی کا ہے، اور کفّار کے لئے سخت عذاب کے باعث بربادی ہے،

تفسير

لَّذِيْنَ يَسْتَحِبُّوْنَ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا عَلَى الْاٰخِرَةِ وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَيَبْغُوْنَهَا عِوَجًا ۗ اُولٰۤٮِٕكَ فِىْ ضَلٰلٍۢ بَعِيْدٍ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَسْتَحِبُّونَ
جو ترجیح دیتے ہیں
ٱلْحَيَوٰةَ
زندگی کو
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
عَلَى
پر
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت
وَيَصُدُّونَ
اور وہ روکتے ہیں
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَيَبْغُونَهَا
اور تلاش کرتے ہیں اس میں
عِوَجًاۚ
ٹیڑھا پن
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
فِى
میں ہیں
ضَلَٰلٍۭ
گمراہی
بَعِيدٍ
دور کی

(یہ) وہ لوگ ہیں جو دنیوی زندگی کو آخرت کے مقابلہ میں زیادہ پسند کرتے ہیں اور (لوگوں کو) اﷲ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس (دینِ حق) میں کجی تلاش کرتے ہیں۔ یہ لوگ دور کی گمراہی میں (پڑ چکے) ہیں،

تفسير

وَمَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِهٖ لِيُبَيِّنَ لَهُمْۗ فَيُضِلُّ اللّٰهُ مَنْ يَّشَاۤءُ وَيَهْدِىْ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

وَمَآ
اور نہیں
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
مِن
کوئی
رَّسُولٍ
رسول
إِلَّا
مگر
بِلِسَانِ
اس کی زبان میں
قَوْمِهِۦ
قوم کی
لِيُبَيِّنَ
تاکہ وہ بیان کرے
لَهُمْۖ
ان کے لئے
فَيُضِلُّ
پس بھٹکا دیتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَيَهْدِى
اور ہدایت دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
چاہتا ہے
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے ،
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

اور ہم نے کسی رسول کو نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان کے ساتھ تاکہ وہ ان کے لئے (پیغامِ حق) خوب واضح کر سکے، پھر اﷲ جسے چاہتا ہے گمراہ ٹھہرا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت بخشتا ہے، اور وہ غالب حکمت والا ہے،

تفسير

وَلَـقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيٰتِنَاۤ اَنْ اَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ۙ وَذَكِّرْهُمْ بِاَيّٰٮمِ اللّٰهِۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لّـِكُلِّ صَبَّارٍ شَكُوْرٍ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
مُوسَىٰ
موسیٰ کو
بِـَٔايَٰتِنَآ
اپنی آیات کے ساتھ
أَنْ
یہ کہ
أَخْرِجْ
نکال
قَوْمَكَ
اپنی قوم کو
مِنَ
سے
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں
إِلَى
طرف
ٱلنُّورِ
روشنی کی
وَذَكِّرْهُم
اور نصیحت کرو ان کو
بِأَيَّىٰمِ
دنوں کے
ٱللَّهِۚ
ساتھ اللہ کے
إِنَّ
بیشک
فِى ذَٰلِكَ
اس میں
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّكُلِّ
واسطے ہر
صَبَّارٍ
بہت صبر کرنے والے
شَكُورٍ
بہت شکر کرنے والے کے لئے

اور بیشک ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو اپنی نشانیوں کے ساتھ بھیجا کہ (اے موسٰی!) تم اپنی قوم کو اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لے جاؤ اور انہیں اﷲ کے دنوں کی یاد دلاؤ (جو ان پر اور پہلی امتوں پر آچکے تھے)۔ بیشک اس میں ہر زیادہ صبر کرنے والے (اور) خوب شکر بجا لانے والے کے لئے نشانیاں ہیں،

تفسير

وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِـقَوْمِهِ اذْكُرُوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ اَنْجٰٮكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ يَسُوْمُوْنَـكُمْ سُوْۤءَ الْعَذَابِ وَ يُذَبِّحُوْنَ اَبْنَاۤءَكُمْ وَيَسْتَحْيُوْنَ نِسَاۤءَكُمْ ۗ وَفِىْ ذٰ لِكُمْ بَلَاۤءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِيْمٌ

وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
مُوسَىٰ
موسیٰ نے
لِقَوْمِهِ
اپنی قوم سے
ٱذْكُرُوا۟
یاد کرو
نِعْمَةَ
نعمت کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَيْكُمْ
جو تم پر ہے
إِذْ
جب
أَنجَىٰكُم
اس نے نجات دی تم کو
مِّنْ
سے
ءَالِ
آل
فِرْعَوْنَ
فرعون (سے)
يَسُومُونَكُمْ
وہ چکھاتے تھے تم کو
سُوٓءَ
برا
ٱلْعَذَابِ
عذاب
وَيُذَبِّحُونَ
اور وہ ذبح کرتے تھے
أَبْنَآءَكُمْ
تمہارے بیٹوں کو
وَيَسْتَحْيُونَ
اور زندہ چھوڑ دیتے تھے
نِسَآءَكُمْۚ
تمہاری عورتوں کو
وَفِى ذَٰلِكُم
اور اس میں
بَلَآءٌ
آزمائش تھی
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف سے
عَظِيمٌ
بہت بڑی

اور (وہ وقت یاد کیجئے) جب موسٰی (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے کہا: تم اپنے اوپر اللہ کے (اس) انعام کو یاد کرو جب اس نے تمہیں آلِ فرعون سے نجات دی جو تمہیں سخت عذاب پہنچاتے تھے اور تمہارے لڑکوں کو ذبح کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کی جانب سے بڑی بھاری آزمائش تھی،

تفسير

وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَٮِٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِيْدَنَّـكُمْ وَلَٮِٕنْ كَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِىْ لَشَدِيْدٌ

وَإِذْ
اور جب
تَأَذَّنَ
خبردار کردیا
رَبُّكُمْ
تمہارے رب نے
لَئِن
البتہ
شَكَرْتُمْ
اگر تم شکر کرو گے
لَأَزِيدَنَّكُمْۖ
البتہ میں ضرور زیادہ دوں گا تم کو
وَلَئِن
اور البتہ
كَفَرْتُمْ
اگر ناشکری کی تم نے
إِنَّ
بیشک
عَذَابِى
میرا عذاب
لَشَدِيدٌ
البتہ سخت ہے

اور (یاد کرو) جب تمہارے رب نے آگاہ فرمایا کہ اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تم پر (نعمتوں میں) ضرور اضافہ کروں گا اور اگر تم ناشکری کرو گے تو میرا عذاب یقیناً سخت ہے،

تفسير

وَقَالَ مُوْسٰۤى اِنْ تَكْفُرُوْۤا اَنْـتُمْ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ جَمِيْعًا ۙ فَاِنَّ اللّٰهَ لَـغَنِىٌّ حَمِيْدٌ

وَقَالَ
اور کہا
مُوسَىٰٓ
موسیٰ نے
إِن
اگر تم
تَكْفُرُوٓا۟
کفر کرو
أَنتُمْ
تم
وَمَن
اور جو کوئی
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِ
زمین
جَمِيعًا
سارے کے سارے
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَغَنِىٌّ
البتہ بےنیاز،
حَمِيدٌ
تعریف والا ہے

اور موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: اگر تم اور وہ سب کے سب لوگ جو زمین میں ہیں کفر کرنے لگیں تو بیشک اللہ (ان سب سے) یقیناً بے نیاز لائقِ حمد و ثنا ہے،

تفسير

اَلَمْ يَأْتِكُمْ نَبَـؤُا الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ قَوْمِ نُوْحٍ وَّعَادٍ وَّثَمُوْدَ ۗ وَالَّذِيْنَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ ۗ لَا يَعْلَمُهُمْ اِلَّا اللّٰهُ ۗ جَاۤءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَرَدُّوْۤا اَيْدِيَهُمْ فِىْۤ اَفْوَاهِهِمْ وَقَالُوْۤا اِنَّا كَفَرْنَا بِمَاۤ اُرْسِلْـتُمْ بِهٖ وَاِنَّا لَفِىْ شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُوْنَـنَاۤ اِلَيْهِ مُرِيْبٍ

أَلَمْ
کیا نہیں
يَأْتِكُمْ
آئی تمہارے پاس
نَبَؤُا۟
خبر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
مِن
جو
قَبْلِكُمْ
تم سے پہلے تھے
قَوْمِ
قوم
نُوحٍ
نوح کی
وَعَادٍ
اور عاد کی
وَثَمُودَۛ
اور ثمود کی
وَٱلَّذِينَ مِنۢ
اور ان لوگوں کی
بَعْدِهِمْۛ
جو ان کے بعد تھے
لَا
نہیں
يَعْلَمُهُمْ
جانتا ان کو
إِلَّا
مگر
ٱللَّهُۚ
اللہ
جَآءَتْهُمْ
آئے ان کے پاس
رُسُلُهُم
ان کے رسول
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
ساتھ روشن دلائل کے
فَرَدُّوٓا۟
تو انہوں نے پھیر دیا
أَيْدِيَهُمْ
اپنے ہاتھوں کو
فِىٓ
میں
أَفْوَٰهِهِمْ
اپنے مونہوں میں
وَقَالُوٓا۟
اور کہا
إِنَّا
بیشک
كَفَرْنَا
ہم کفر کرتے ہیں
بِمَآ
ساتھ اس کے
أُرْسِلْتُم
جو بھیجے گئے تم
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَإِنَّا
اور بیشک ہم
لَفِى
البتہ میں ہیں
شَكٍّ
شک
مِّمَّا
اس چیز سے
تَدْعُونَنَآ
جو تم بلاتے ہو ہم کو
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مُرِيبٍ
بےچین ہیں

کیا تمہیں ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو تم سے پہلے ہو گزرے ہیں، (وہ) قومِ نوح اور عاد اور ثمود (کی قوموں کے لوگ) تھے اور (کچھ) لوگ جو ان کے بعد ہوئے، انہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا (کیونکہ وہ صفحۂ ہستی سے بالکل نیست و نابود ہو چکے ہیں)، ان کے پاس ان کے رسول واضح نشانیوں کے ساتھ آئے تھے پس انہوں نے (اَز راہِ تمسخر و عناد) اپنے ہاتھ اپنے مونہوں میں ڈال لئے اور (بڑی جسارت کے ساتھ) کہنے لگے: ہم نے اس (دین) کا انکار کر دیا جس کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو اور یقیناً ہم اس چیز کی نسبت اضطراب انگیز شک میں مبتلا ہیں جس کی طرف تم ہمیں دعوت دیتے ہو،

تفسير

قَالَتْ رُسُلُهُمْ اَفِى اللّٰهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِۗ يَدْعُوْكُمْ لِيَـغْفِرَ لَـكُمْ مِّنْ ذُنُوْبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّىۗ قَالُوْۤا اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَاۗ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَصُدُّوْنَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَاۤؤُنَا فَأْتُوْنَا بِسُلْطٰنٍ مُّبِيْنٍ

قَالَتْ
کہا
رُسُلُهُمْ
ان کے رسولوں نے
أَفِى
کیا بارے میں
ٱللَّهِ
اللہ کے
شَكٌّ
شک کرتے ہو
فَاطِرِ
پیدا کرنے والا ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین کا
يَدْعُوكُمْ
وہ بلاتا ہے تم کو
لِيَغْفِرَ
تاکہ وہ بخش دے
لَكُم
تم کو
مِّن
میں سے
ذُنُوبِكُمْ
تمہارے گناہوں
وَيُؤَخِّرَكُمْ
اور مؤخر کردے وہ تم کو
إِلَىٰٓ
طرف
أَجَلٍ
وقت تک کے لئے
مُّسَمًّىۚ
ایک مقررہ
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنْ
نہیں
أَنتُمْ
تم
إِلَّا
مگر
بَشَرٌ
ایک انسان ہو
مِّثْلُنَا
ہم جیسے
تُرِيدُونَ
تم چاہتے ہو
أَن
کہ
تَصُدُّونَا
تم روکو ہم کو
عَمَّا
اس سے جو
كَانَ
کرتے
يَعْبُدُ
عبادت
ءَابَآؤُنَا
ہمارے باپ دادا
فَأْتُونَا
پس لے آؤ ہمارے پاس
بِسُلْطَٰنٍ
دلیل
مُّبِينٍ
کوئی کھلی

ان کے پیغمبروں نے کہا: کیا اللہ کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا فرمانے والا ہے، (جو) تمہیں بلاتا ہے کہ تمہارے گناہوں کو تمہاری خاطر بخش دے اور (تمہاری نافرمانیوں کے باوجود) تمہیں ایک مقرر میعاد تک مہلت دیئے رکھتا ہے۔ وہ (کافر) بو لے: تم تو صرف ہمارے جیسے بشر ہی ہو، تم یہ چاہتے ہو کہ ہمیں ان (بتوں) سے روک دو جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کیا کرتے تھے، سو تم ہمارے پاس کوئی روشن دلیل لاؤ،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
ابراہیم
القرآن الكريم:ابراهيم
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Ibrahim
سورہ نمبر:۱۴
کل آیات:۵۲
کل کلمات:۸۶۱
کل حروف:۳۴۳۴
کل رکوعات:۷
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۷۲
آیت سے شروع:۱۷۵۰