Skip to main content

وَكَذٰلِكَ اَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَـعْلَمُوْۤا اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيْبَ فِيْهَا ۚ اِذْ يَتَـنَازَعُوْنَ بَيْنَهُمْ اَمْرَهُمْ فَقَالُوْا ابْنُوْا عَلَيْهِمْ بُنْيَانًـا ۗ رَبُّهُمْ اَعْلَمُ بِهِمْۗ قَالَ الَّذِيْنَ غَلَبُوْا عَلٰۤى اَمْرِهِمْ لَـنَـتَّخِذَنَّ عَلَيْهِمْ مَّسْجِدًا

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
أَعْثَرْنَا
ہم نے بتادیا/ ہم نے مطلع کردیا
عَلَيْهِمْ
اوپر ان کے
لِيَعْلَمُوٓا۟
تاکہ وہ جان لیں
أَنَّ
کہ بیشک
وَعْدَ
وعدہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
حَقٌّ
سچا ہے
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱلسَّاعَةَ
قیامت کی گھڑی
لَا
نہیں
رَيْبَ
کوئی شک
فِيهَآ
اس میں
إِذْ
جب
يَتَنَٰزَعُونَ
وہ جھگڑ رہے تھے
بَيْنَهُمْ
آپس میں
أَمْرَهُمْۖ
اپنے معاملے میں
فَقَالُوا۟
تو انہوں نے کہا
ٱبْنُوا۟
بناؤ
عَلَيْهِم
ان پر
بُنْيَٰنًاۖ
ایک عمارت
رَّبُّهُمْ
ان کا رب
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِهِمْۚ
ان کو
قَالَ
کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
غَلَبُوا۟
جو غالب تھے
عَلَىٰٓ
پر
أَمْرِهِمْ
ان کے معاملے
لَنَتَّخِذَنَّ
البتہ ہم ضرور بنائیں گے
عَلَيْهِم
ان پر
مَّسْجِدًا
ایک مسجد/ سجدہ گاہ

اور اس طرح ہم نے ان (کے حال) پر ان لوگوں کو (جو چند صدیاں بعد کے تھے) مطلع کردیا تاکہ وہ جان لیں کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے اور یہ (بھی) کہ قیامت کے آنے میں کوئی شک نہیں ہے۔ جب وہ (بستی والے) آپس میں ان کے معاملہ میں جھگڑا کرنے لگے (جب اصحابِ کہف وفات پاگئے) تو انہوں نے کہا کہ ان (کے غار) پر ایک عمارت (بطور یادگار) بنا دو، ان کا رب ان (کے حال) سے خوب واقف ہے، ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)،

تفسير

سَيَـقُوْلُوْنَ ثَلٰثَةٌ رَّابِعُهُمْ كَلْبُهُمْۚ وَيَقُوْلُوْنَ خَمْسَةٌ سَادِسُهُمْ كَلْبُهُمْ رَجْمًۢا بِالْغَيْبِۚ وَيَقُوْلُوْنَ سَبْعَةٌ وَّثَامِنُهُمْ كَلْبُهُمْۗ قُلْ رَّبِّىْۤ اَعْلَمُ بِعِدَّتِهِمْ مَّا يَعْلَمُهُمْ اِلَّا قَلِيْلٌۗ فَلَا تُمَارِ فِيْهِمْ اِلَّا مِرَاۤءً ظَاهِرًاۖ وَّلَا تَسْتَفْتِ فِيْهِمْ مِّنْهُمْ اَحَدًا

سَيَقُولُونَ
عنقریب وہ کہیں گے
ثَلَٰثَةٌ
تین تھے
رَّابِعُهُمْ
چوتھا ان کا
كَلْبُهُمْ
ان کا کتا تھا
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہیں گے
خَمْسَةٌ
پانچ تھے
سَادِسُهُمْ
چھٹا ان کا
كَلْبُهُمْ
ان کا کتا تھا
رَجْمًۢا
پھینکتے ہیں
بِٱلْغَيْبِۖ
بن دیکھے
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہیں گے
سَبْعَةٌ
سات تھے
وَثَامِنُهُمْ
اور آٹھواں ان کا
كَلْبُهُمْۚ
ان کا کتا تھا
قُل
کہہ دیجئے
رَّبِّىٓ
میرا رب
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِعِدَّتِهِم
ان کی گنتی کو
مَّا
نہیں
يَعْلَمُهُمْ
جانتے ان کو
إِلَّا
مگر
قَلِيلٌۗ
بہت کم
فَلَا
تو نہ
تُمَارِ
تم جھگڑا کرو
فِيهِمْ
ان کے بارے میں
إِلَّا
مگر
مِرَآءً
جھگڑنا
ظَٰهِرًا
ظاہری
وَلَا
اور نہ
تَسْتَفْتِ
تم پوچھنا
فِيهِم
ان کے بارے میں
مِّنْهُمْ
ان میں سے،
أَحَدًا
کسی ایک سے

(اب) کچھ لوگ کہیں گے: (اصحابِ کہف) تین تھے ان میں سے چوتھا ان کا کتا تھا، اور بعض کہیں گے: پانچ تھے ان میں سے چھٹا ان کا کتا تھا، یہ بِن دیکھے اندازے ہیں، اور بعض کہیں گے: (وہ) سات تھے اور ان میں سے آٹھواں ان کا کتا تھا۔ فرما دیجئے: میرا رب ہی ان کی تعداد کو خوب جانتا ہے اور سوائے چند لوگوں کے ان (کی صحیح تعداد) کا علم کسی کو نہیں، سو آپ کسی سے ان کے بارے میں بحث نہ کیا کریں سوائے اس قدر وضاحت کے جو ظاہر ہو چکی ہے اور نہ ان میں سے کسی سے ان (اصحابِ کہف) کے بارے میں کچھ دریافت کریں،

تفسير

وَلَا تَقُوْلَنَّ لِشَاىْءٍ اِنِّىْ فَاعِلٌ ذٰلِكَ غَدًا ۙ

وَلَا
اور ہرگز نہ
تَقُولَنَّ
تم کہنا
لِشَا۟ىْءٍ
کسی چیز کے لئے
إِنِّى
بیشک میں
فَاعِلٌ
میں کرنے والا ہوں
ذَٰلِكَ
اس کو
غَدًا
کل

اورکسی بھی چیز کی نسبت یہ ہرگز نہ کہا کریں کہ میں اس کام کو کل کرنے والا ہوں،

تفسير

اِلَّاۤ اَنْ يَّشَاۤءَ اللّٰهُۖ وَاذْكُرْ رَّبَّكَ اِذَا نَسِيْتَ وَقُلْ عَسٰۤى اَنْ يَّهْدِيَنِ رَبِّىْ لِاَقْرَبَ مِنْ هٰذَا رَشَدًا

إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
يَشَآءَ
چاہے
ٱللَّهُۚ
اللہ
وَٱذْكُر
اور یاد کرو
رَّبَّكَ
اپنے رب کو
إِذَا
جب
نَسِيتَ
تم بھول جاؤ
وَقُلْ
اور کہہ دیجئے
عَسَىٰٓ
امید ہے
أَن
کہ
يَهْدِيَنِ
رہنمائی کرے گا میری
رَبِّى
میرا رب
لِأَقْرَبَ
واسطے زیادہ قریب کے
مِنْ
سے
هَٰذَا
اس
رَشَدًا
بھلائی میں/ رہنمائی میں

مگر یہ کہ اگر اﷲ چاہے (یعنی اِن شاء اﷲ کہہ کر) اور اپنے رب کا ذکر کیا کریں جب آپ بھول جائیں اور کہیں: امید ہے میرا رب مجھے اس سے (بھی) قریب تر ہدایت کی راہ دکھا دے گا،

تفسير

وَلَبِثُوْا فِىْ كَهْفِهِمْ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِيْنَ وَازْدَادُوْا تِسْعًا

وَلَبِثُوا۟
اور وہ ٹھہرے
فِى
میں
كَهْفِهِمْ
اپنے غار
ثَلَٰثَ
تین
مِا۟ئَةٍ
سو
سِنِينَ
سال
وَٱزْدَادُوا۟
اور وہ بڑھ گئے
تِسْعًا
نو سال

اور وہ (اصحابِ کہف) اپنی غار میں تین سو برس ٹھہرے رہے اور انہوں نے (اس پر) نو (سال) اور بڑھا دیئے،

تفسير

قُلِ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوْا ۚ لَهٗ غَيْبُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ اَبْصِرْ بِهٖ وَاَسْمِعْ ۗ مَا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّلِىٍّ ۗ وَلَا يُشْرِكُ فِىْ حُكْمِهٖۤ اَحَدًا

قُلِ
کہہ دیجئے کہ
ٱللَّهُ
اللہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے
لَبِثُوا۟ۖ
جو وہ ٹھہرے
لَهُۥ
اسی کے لئے
غَيْبُ
غیب ہیں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کے
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین کے
أَبْصِرْ بِهِۦ
کیا خوب دیکھنے والا ہے
وَأَسْمِعْۚ
اور کیا خوب سننے والا ہے
مَا
نہیں ہے
لَهُم
ان کے لئے
مِّن
اس کے
دُونِهِۦ
سوا
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
اور نہیں
يُشْرِكُ
وہ شریک کرتا
فِى
میں
حُكْمِهِۦٓ
اپنی حکومت
أَحَدًا
کسی ایک کو

فرما دیجئے: اﷲ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کتنی مدت (وہاں) ٹھہرے رہے، آسمانوں اور زمین کی (سب) پوشیدہ باتیں اسی کے علم میں ہیں، کیا خوب دیکھنے والا اور کیاخوب سننے والا ہے، اس کے سوا ان کا نہ کوئی کارساز ہے اور نہ وہ اپنے حکم میں کسی کو شریک فرماتا ہے،

تفسير

وَاتْلُ مَاۤ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنْ كِتَابِ رَبِّكَ ۗ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمٰتِهٖ ۗ وَلَنْ تَجِدَ مِنْ دُوْنِهٖ مُلْتَحَدًا

وَٱتْلُ
اور پڑھئے
مَآ
جو
أُوحِىَ
وحی کیا گیا
إِلَيْكَ
تیری طرف
مِن
سے
كِتَابِ
کتاب میں (سے)
رَبِّكَۖ
تیرے رب کی
لَا
نہیں
مُبَدِّلَ
کوئی بدلنے والا
لِكَلِمَٰتِهِۦ
اس کے کلمات کو
وَلَن
اور ہرگز نہیں
تَجِدَ
تو پائے گا
مِن
سے
دُونِهِۦ
اس کے سوا
مُلْتَحَدًا
پناہ کی جگہ

اور آپ وہ (کلام) پڑھ کر سنائیں جو آپ کے رب کی کتاب میں سے آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے، اس کے کلام کو کوئی بدلنے والا نہیں اور آپ اس کے سوا ہرگز کوئی جائے پناہ نہیں پائیں گے،

تفسير

وَاصْبِرْ نَـفْسَكَ مَعَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَالْعَشِىِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٗ وَلَا تَعْدُ عَيْنٰكَ عَنْهُمْ ۚ تُرِيْدُ زِيْنَةَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۚ وَ لَا تُطِعْ مَنْ اَغْفَلْنَا قَلْبَهٗ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوٰٮهُ وَكَانَ اَمْرُهٗ فُرُطًا

وَٱصْبِرْ
اور روک رکھئے
نَفْسَكَ
اپنے نفس کو
مَعَ
ساتھ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
يَدْعُونَ
جو پکارتے ہیں
رَبَّهُم
اپنے رب کو
بِٱلْغَدَوٰةِ
صبح کے وقت
وَٱلْعَشِىِّ
اور شام کے وقت
يُرِيدُونَ
وہ چاہتے ہیں
وَجْهَهُۥۖ
اس کا چہرہ/ اس کی ذات
وَلَا
اور نہ
تَعْدُ
پھیریئے
عَيْنَاكَ
اپنی دونوں آنکھوں کو
عَنْهُمْ
ان سے
تُرِيدُ
تم چاہتے ہو
زِينَةَ
زینت
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کی
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
وَلَا
اور نہ
تُطِعْ
تم اطاعت کرو
مَنْ
جس کو
أَغْفَلْنَا
غافل کردیا ہم نے
قَلْبَهُۥ عَن
اس کے دل کو
ذِكْرِنَا
اپنے ذکر سے
وَٱتَّبَعَ
اور اس نے پیروی کی
هَوَىٰهُ
اپنی خواہشات کی
وَكَانَ
اور تھا
أَمْرُهُۥ
اس کا معاملہ
فُرُطًا
حد سے بڑھا ہوا

(اے میرے بندے!) تو اپنے آپ کو ان لوگوں کی سنگت میں جمائے رکھا کر جو صبح و شام اپنے رب کو یاد کرتے ہیں اس کی رضا کے طلب گار رہتے ہیں (اس کی دید کے متمنی اور اس کا مکھڑا تکنے کے آرزو مند ہیں) تیری (محبت اور توجہ کی) نگاہیں ان سے نہ ہٹیں، کیا تو (ان فقیروں سے دھیان ہٹا کر) دنیوی زندگی کی آرائش چاہتا ہے، اور تو اس شخص کی اطاعت (بھی) نہ کر جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکر سے غافل کردیا ہے اور وہ اپنی ہوائے نفس کی پیروی کرتا ہے اور اس کا حال حد سے گزر گیا ہے،

تفسير

وَقُلِ الْحَـقُّ مِنْ رَّبِّكُمْۗ فَمَنْ شَاۤءَ فَلْيُؤْمِنْ وَّمَنْ شَاۤءَ فَلْيَكْفُرْ ۙاِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِيْنَ نَارًا ۙ اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا ۗ وَاِنْ يَّسْتَغِيْثُوْا يُغَاثُوْا بِمَاۤءٍ كَالْمُهْلِ يَشْوِى الْوُجُوْهَۗ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاۤءَتْ مُرْتَفَقًا

وَقُلِ
اور کہہ دیجئے کہ
ٱلْحَقُّ
حق
مِن
سے
رَّبِّكُمْۖ
تمہارے رب کی طرف (سے) ہے
فَمَن
تو جو کوئی
شَآءَ
چاہے
فَلْيُؤْمِن
پس چاہیے کہ ایمان لے آئے
وَمَن
اور جو
شَآءَ
چاہے
فَلْيَكْفُرْۚ
پس چاہیے کہ کفر کرے
إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَعْتَدْنَا
تیار کی ہم نے
لِلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کے لئے
نَارًا
ایک آگ
أَحَاطَ
گھیر لیں گی
بِهِمْ
ان کو
سُرَادِقُهَاۚ
اس کی طنابیں/لپٹیں
وَإِن
اور اگر
يَسْتَغِيثُوا۟
وہ فریاد کریں گے
يُغَاثُوا۟
فریاد رسی کئے جائیں گے
بِمَآءٍ
ساتھ پانی کے
كَٱلْمُهْلِ
تیل کی تلچھٹ کی طرح
يَشْوِى
جو بھون ڈالے گا
ٱلْوُجُوهَۚ
چہروں کو
بِئْسَ
کتنی بری ہے
ٱلشَّرَابُ
پینے کی چیز
وَسَآءَتْ
اور کتنا برا ہے
مُرْتَفَقًا
مقام/ دوستی

اور فرما دیجئے کہ (یہ) حق تمہارے رب کی طرف سے ہے، پس جو چاہے ایمان لے آئے اور جو چاہے انکار کردے، بیشک ہم نے ظالموں کے لئے (دوزخ کی) آگ تیار کر رکھی ہے جس کی دیواریں انہیں گھیر لیں گی، اور اگر وہ (پیاس اور تکلیف کے باعث) فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی ایسے پانی سے کی جائے گی جو پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہوگا جو ان کے چہروں کو بھون دے گا، کتنا برا مشروب ہے، اور کتنی بری آرام گاہ ہے،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِيْعُ اَجْرَ مَنْ اَحْسَنَ عَمَلًا ۚ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نےعمل کئے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
إِنَّا
بیشک ہم
لَا
نہیں
نُضِيعُ
ہم ضائع کرتے
أَجْرَ
اجر
مَنْ
جو کوئی
أَحْسَنَ
اچھا کرے
عَمَلًا
عمل کو

بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے یقیناً ہم اس شخص کا اجر ضائع نہیں کرتے جو نیک عمل کرتا ہے،

تفسير