Skip to main content
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَهُمْ
ان کے لئے
جَنَّٰتُ
باغات ہیں
عَدْنٍ
ہمیشہ کے
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهِمُ
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
يُحَلَّوْنَ
وہ پہنائے جائیں گے
فِيهَا
ان میں
مِنْ
میں سے
أَسَاوِرَ
کنگنوں
مِن
کے
ذَهَبٍ
سونے
وَيَلْبَسُونَ
اور پہنیں گے
ثِيَابًا
لباس
خُضْرًا
سبز
مِّن
سے
سُندُسٍ
باریک ریشم
وَإِسْتَبْرَقٍ
اور دبیز ریشم سے
مُّتَّكِـِٔينَ
تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے
فِيهَا
اس میں
عَلَى
پر
ٱلْأَرَآئِكِۚ
اونچی مسندوں
نِعْمَ
کتنا اچھا
ٱلثَّوَابُ
بدلہ ہے
وَحَسُنَتْ
اور کتنا اچھا ہے
مُرْتَفَقًا
مقام/دوستی

ان کے لیے سدا بہار جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی، وہاں وہ سونے کے کنگنوں سے آراستہ کیے جائیں گے، باریک ریشم اور اطلس و دیبا کے سبز کپڑے پہنیں گے، اور اونچی مسندوں پر تکیے لگا کر بیٹھیں گے بہترین اجر اور اعلیٰ درجے کی جائے قیام!

تفسير
وَٱضْرِبْ
اور بیان کیجئے
لَهُم
ان کے لئے
مَّثَلًا
ایک مثال
رَّجُلَيْنِ
دو لوگوں کی
جَعَلْنَا
بنائے ہم نے
لِأَحَدِهِمَا
ان دونوں میں سے ایک کے لئے
جَنَّتَيْنِ
دو باغ
مِنْ
کے
أَعْنَٰبٍ
انگوروں
وَحَفَفْنَٰهُمَا
اور گھیر لیا ہم نے ان دونوں کو
بِنَخْلٍ
کھجوروں کے ساتھ
وَجَعَلْنَا
اور بنائے ہم نے
بَيْنَهُمَا
ان دونوں کے درمیان
زَرْعًا
کھیت

اے محمدؐ! اِن کے سامنے ایک مثال پیش کرو دو شخص تھے ان میں سے ایک کو ہم نے انگور کے دو باغ دیے اور اُن کے گرد کھجور کے درختوں کی باڑھ لگائی اور ان کے درمیان کاشت کی زمین رکھی

تفسير
كِلْتَا
دونوں
ٱلْجَنَّتَيْنِ
باغوں نے
ءَاتَتْ
دیئے
أُكُلَهَا
اپنے پھل
وَلَمْ
اور نہ
تَظْلِم
کمی کی
مِّنْهُ
اس میں سے
شَيْـًٔاۚ
کچھ بھی
وَفَجَّرْنَا
اور پھاڑ دی ہم نے
خِلَٰلَهُمَا
ان دونوں کے بیچ
نَهَرًا
ایک نہر

دونوں باغ خوب پھلے پھولے اور بار آور ہونے میں انہوں نے ذرا سی کسر بھی نہ چھوڑی اُن باغوں کے اندر ہم نے ایک نہر جاری کر دی

تفسير
وَكَانَ
اور ہوا
لَهُۥ
اس کے لئے
ثَمَرٌ
پھل/ نفع
فَقَالَ
تو کہا
لِصَٰحِبِهِۦ
اپنے ساتھی کو
وَهُوَ
اور وہ اس سے
يُحَاوِرُهُۥٓ
بات چیت کررہا تھا
أَنَا۠
میں
أَكْثَرُ
زیادہ ہوں
مِنكَ
تجھ سے
مَالًا
مال میں
وَأَعَزُّ
اور زیادہ عزت والا
نَفَرًا
اولاد میں

اوراُسے خوب نفع حاصل ہوا یہ کچھ پا کر ایک دن وہ اپنے ہمسائے سے بات کرتے ہوئے بولا "میں تجھ سے زیادہ مالدار ہوں اور تجھ سے زیادہ طاقتور نفری رکھتا ہوں"

تفسير
وَدَخَلَ
اور وہ داخل ہوا
جَنَّتَهُۥ
اپنے باغ میں
وَهُوَ
اس حال میں کہ وہ
ظَالِمٌ
ظلم کرنے والا تھا اپنی جان پر
لِّنَفْسِهِۦ
اپنی ذات پر
قَالَ
کہنے لگا
مَآ
نہیں
أَظُنُّ
میں سمجھتا
أَن
کہ
تَبِيدَ
ہلاک ہوگا/ برباد ہوگا
هَٰذِهِۦٓ
یہ
أَبَدًا
کبھی بھی

پھر وہ اپنی جنّت میں داخل ہوا اور اپنے نفس کے حق میں ظالم بن کر کہنے لگا "میں نہیں سمجھتا کہ یہ دولت کبھی فنا ہو جائے گی

تفسير
وَمَآ
اور نہیں
أَظُنُّ
میں سمجھتا کہ
ٱلسَّاعَةَ
قیامت
قَآئِمَةً
آنے والی ہے
وَلَئِن
اور البتہ اگر
رُّدِدتُّ
میں لوٹایا گیا
إِلَىٰ
کی طرف
رَبِّى
اپنے رب
لَأَجِدَنَّ
البتہ میں ضرور پاؤں گا
خَيْرًا
بہتر
مِّنْهَا
اس سے
مُنقَلَبًا
لوٹنا/ انجام

اور مجھے توقع نہیں کہ قیامت کی گھڑی کبھی آئے گی تاہم اگر کبھی مجھے اپنے رب کے حضور پلٹایا بھی گیا تو ضرور اِس سے بھی زیادہ شاندار جگہ پاؤں گا"

تفسير
قَالَ
کہا
لَهُۥ
اس کو
صَاحِبُهُۥ
اس کے ساتھ نے
وَهُوَ
اور وہ
يُحَاوِرُهُۥٓ
اس سے بات کر رہا تھا
أَكَفَرْتَ
کیا تو انکار کرتا ہے
بِٱلَّذِى
اس ذات کا
خَلَقَكَ
جس نے پیدا کیا تجھ کو
مِن
سے
تُرَابٍ
مٹی
ثُمَّ
پھر
مِن
سے
نُّطْفَةٍ
نطفے
ثُمَّ
پھر
سَوَّىٰكَ
بنایا تجھ کو
رَجُلًا
ایک مرد/ شخص

اُس کے ہمسائے نے گفتگو کرتے ہوئے اس سے کہا "کیا تو کفر کرتا ہے اُس ذات سے جس نے تجھے مٹی سے اور پھر نطفے سے پیدا کیا اور تجھے ایک پورا آدمی بنا کھڑا کیا؟

تفسير
لَّٰكِنَّا۠
لیکن
هُوَ
وہ
ٱللَّهُ
اللہ
رَبِّى
میرا رب ہے
وَلَآ
اور نہیں
أُشْرِكُ
میں شریک ٹھہراتا
بِرَبِّىٓ
اپنے رب کے ساتھ
أَحَدًا
کسی ایک کو

رہا میں، تو میرا رب تو وہی اللہ ہے اور میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا

تفسير
وَلَوْلَآ
اور کیوں نہ
إِذْ
جب
دَخَلْتَ
تم داخل ہوئے
جَنَّتَكَ
اپنے باغ میں
قُلْتَ
کہا تو نے
مَا
جو
شَآءَ
چاہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَا
نہیں
قُوَّةَ
قوت
إِلَّا
مگر
بِٱللَّهِۚ
ساتھ اللہ کے
إِن
اگر
تَرَنِ
تم دیکھتے ہو مجھ کو
أَنَا۠
میں
أَقَلَّ
کم تر ہوں
مِنكَ
تجھ سے
مَالًا
مال میں
وَوَلَدًا
اور اولاد میں

اور جب تو اپنی جنت میں داخل ہو رہا تھا تو اس وقت تیری زبان سے یہ کیوں نہ نکلا کہ ماشاءاللہ، لا قوة الّا باللہ؟ اگر تو مجھے مال اور اولاد میں اپنے سے کمتر پا رہا ہے

تفسير
فَعَسَىٰ
تو امید ہے کہ
رَبِّىٓ
میرا رب
أَن
کہ
يُؤْتِيَنِ
دے دے مجھ کو
خَيْرًا
بہتر
مِّن
سے
جَنَّتِكَ
تیرے باغ
وَيُرْسِلَ
اور بھیجے
عَلَيْهَا
اس پر
حُسْبَانًا
ایک عذاب/ آفت
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان (سے)
فَتُصْبِحَ
تو ہوجائے یہ
صَعِيدًا
میدان
زَلَقًا
صاف

تو بعید نہیں کہ میرا رب مجھے تیری جنت سے بہتر عطا فرما دے اور تیری جنت پر آسمان سے کوئی آفت بھیج دے جس سے وہ صاف میدان بن کر رہ جائے

تفسير