Skip to main content

اِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِيْنَ اِذَا دُعُوْۤا اِلَى اللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ اَنْ يَّقُوْلُوْا سَمِعْنَا وَاَطَعْنَاۗ وَاُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ

إِنَّمَا
بیشک
كَانَ
ہوتا ہے
قَوْلَ
قول
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کا
إِذَا
جب
دُعُوٓا۟
وہ بلائے جاتے ہیں
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَرَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول کی طرف
لِيَحْكُمَ
کہ وہ فیصلہ کرے
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
أَن
کہ
يَقُولُوا۟
وہ کہتے ہیں
سَمِعْنَا
سن لیا ہم نے
وَأَطَعْنَاۚ
اور مان لیا ہم نے
وَأُو۟لَٰٓئِكَ
اور یہی لوگ
هُمُ
وہ ہیں
ٱلْمُفْلِحُونَ
جو فلاح پانے والے ہیں

ایمان والوں کی بات تو فقط یہ ہوتی ہے کہ جب انہیں اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بلایا جاتا ہے تاکہ وہ ان کے درمیان فیصلہ فرمائے تو وہ یہی کچھ کہیں کہ ہم نے سن لیا، اور ہم (سراپا) اطاعت پیرا ہو گئے، اور ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں،

تفسير

وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَيَخْشَ اللّٰهَ وَيَتَّقْهِ فَاُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْفَاۤٮِٕزُوْنَ

وَمَن
اور جو
يُطِعِ
اطاعت کرے گا
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول کی
وَيَخْشَ
اور ڈرے گا
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَيَتَّقْهِ
اور تقوی کرے گا اس سے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ ہیں
هُمُ
وہ
ٱلْفَآئِزُونَ
جو کامیاب ہونے والے ہیں

اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرتا ہے اور اللہ سے ڈرتا اور اس کا تقوٰی اختیار کرتا ہے پس ایسے ہی لوگ مراد پانے والے ہیں،

تفسير

وَاَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِهِمْ لَٮِٕنْ اَمَرْتَهُمْ لَيَخْرُجُنَّ ۚ قُلْ لَّا تُقْسِمُوْا ۚ طَاعَةٌ مَّعْرُوْفَةٌ ۗ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ

وَأَقْسَمُوا۟
اور انہوں نے قسمیں کھائیں
بِٱللَّهِ
اللہ کی
جَهْدَ
پکی
أَيْمَٰنِهِمْ
اپنی (پکی) قسمیں
لَئِنْ
البتہ اگر
أَمَرْتَهُمْ
تو نے حکم دیا ان کو
لَيَخْرُجُنَّۖ
یقینا وہ ضرور نکلیں گے
قُل
کہہ دیجیے
لَّا
نہ
تُقْسِمُوا۟ۖ
تم قسمیں کھاؤ
طَاعَةٌ
اطاعت
مَّعْرُوفَةٌۚ
معلوم ہے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
خَبِيرٌۢ
خبر رکھنے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

اور وہ لوگ اللہ کی بڑی بھاری (تاکیدی) قَسمیں کھاتے ہیں کہ اگر آپ انہیں حکم دیں تو وہ (جہاد کے لئے) ضرور نکلیں گے، آپ فرما دیں کہ تم قَسمیں مت کھاؤ (بلکہ) معروف طریقہ سے فرمانبرداری (درکار) ہے، بیشک اللہ ان کاموں سے خوب آگاہ ہے جو تم کرتے ہو،

تفسير

قُلْ اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْهِ مَا حُمِّلَ وَعَلَيْكُمْ مَّا حُمِّلْتُمْۗ وَاِنْ تُطِيْعُوْهُ تَهْتَدُوْاۗ وَمَا عَلَى الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَطِيعُوا۟
اطاعت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَأَطِيعُوا۟
اور اطاعت کرو
ٱلرَّسُولَۖ
رسول کی
فَإِن
پھر اگر
تَوَلَّوْا۟
تم منہ پھیرتے ہو
فَإِنَّمَا
تو بیشک
عَلَيْهِ
اس پر ہے
مَا
جو
حُمِّلَ
وہ اٹھوایا گیا
وَعَلَيْكُم
اور تم پر ہے
مَّا
جو
حُمِّلْتُمْۖ
اٹھوائے گئے تم
وَإِن
اور اگر
تُطِيعُوهُ
تم اطاعت کرو گے اس کی
تَهْتَدُوا۟ۚ
تم ہدایت پاجاؤ گے
وَمَا
اور نہیں ہے
عَلَى
کے
ٱلرَّسُولِ
رسول (کے ذمہ)
إِلَّا
مگر
ٱلْبَلَٰغُ
پہنچا دینا
ٱلْمُبِينُ
کھلم کھلا

فرما دیجئے: تم اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو، پھر اگر تم نے (اطاعت) سے رُوگردانی کی تو (جان لو) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذمہ وہی کچھ ہے جو ان پر لازم کیا گیا اور تمہارے ذمہ وہ ہے جو تم پر لازم کیا گیا ہے، اور اگر تم ان کی اطاعت کرو گے تو ہدایت پا جاؤ گے، اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر (احکام کو) صریحاً پہنچا دینے کے سوا (کچھ لازم) نہیں ہے،

تفسير

وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَـيَسْتَخْلِفَـنَّهُمْ فِى الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْۖ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِيْنَهُمُ الَّذِى ارْتَضٰى لَهُمْ وَلَـيُبَدِّلَــنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا ۗ يَعْبُدُوْنَنِىْ لَا يُشْرِكُوْنَ بِىْ شَيْــًٔــا ۗ وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ

وَعَدَ
وعدہ کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
مِنكُمْ
تم میں سے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ
البتہ وہ ضرور خلیفہ بنائے گا ان کو۔ جانشین بنائے گا ان کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
كَمَا
جیسا کہ
ٱسْتَخْلَفَ
جانشین بنایا تھا اس نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
مِن
سے
قَبْلِهِمْ
جو ان سے پہلے تھے
وَلَيُمَكِّنَنَّ
اور البتہ ضرور قرار دے گا۔ ثابت کردے گا
لَهُمْ
ان کے لیے
دِينَهُمُ
ان کے دین کو
ٱلَّذِى
وہ جو
ٱرْتَضَىٰ
اس نے پسند کیا ہے
لَهُمْ
ان کے لیے
وَلَيُبَدِّلَنَّهُم
اور البتہ ضرور بدل دے گا ان کو
مِّنۢ
کے
بَعْدِ
بعد
خَوْفِهِمْ
ان کے خوف کے
أَمْنًاۚ
امن کی حالت میں
يَعْبُدُونَنِى
وہ عبادت کریں میری
لَا
نہ
يُشْرِكُونَ
شریک ٹھہرائیں
بِى
میرے ساتھ
شَيْـًٔاۚ
کسی چیز کو
وَمَن
اور جو کوئی
كَفَرَ
کفر کرے
بَعْدَ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
هُمُ
وہ ہیں
ٱلْفَٰسِقُونَ
جو فاسق ہیں

اللہ نے ایسے لوگوں سے وعدہ فرمایا ہے (جس کا ایفا اور تعمیل امت پر لازم ہے) جو تم میں سے ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے وہ ضرور انہی کو زمین میں خلافت (یعنی امانتِ اقتدار کا حق) عطا فرمائے گا جیسا کہ اس نے ان لوگوں کو (حقِ) حکومت بخشا تھا جو ان سے پہلے تھے اور ان کے لئے ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند فرمایا ہے (غلبہ و اقتدار کے ذریعہ) مضبوط و مستحکم فرما دے گا اور وہ ضرور (اس تمکّن کے باعث) ان کے پچھلے خوف کو (جو ان کی سیاسی، معاشی اور سماجی کمزوری کی وجہ سے تھا) ان کے لئے امن و حفاظت کی حالت سے بدل دے گا، وہ (بے خوف ہو کر) میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے (یعنی صرف میرے حکم اور نظام کے تابع رہیں گے)، اور جس نے اس کے بعد ناشکری (یعنی میرے احکام سے انحراف و انکار) کو اختیار کیا تو وہی لوگ فاسق (و نافرمان) ہوں گے،

تفسير

وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰ تُوا الزَّكٰوةَ وَاَطِيْـعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ

وَأَقِيمُوا۟
اور قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتُوا۟
اور دو
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَأَطِيعُوا۟
اور اطاعت کرو
ٱلرَّسُولَ
رسول کی
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُرْحَمُونَ
تم رحم کیے جاؤ

اور تم نماز (کے نظام) کو قائم رکھو اور زکوٰۃ کی ادائیگی (کا انتظام) کرتے رہو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی (مکمل) اطاعت بجا لاؤ تاکہ تم پر رحم فرمایا جائے (یعنی غلبہ و اقتدار، استحکام اور امن و حفاظت کی نعمتوں کو برقرار رکھا جائے)،

تفسير

لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِۚ وَمَأْوٰٮهُمُ النَّارُۗ وَلَبِئْسَ الْمَصِيْرُ

لَا
نہ
تَحْسَبَنَّ
سمجھیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
مُعْجِزِينَ
کہ وہ عاجز کرنے والے ہیں
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۚ
زمین (میں)
وَمَأْوَىٰهُمُ
اور ٹھکانہ ان کا
ٱلنَّارُۖ
آگ ہے
وَلَبِئْسَ
اور یقینا بہت ہی برا
ٱلْمَصِيرُ
ٹھکانہ ہے

اور یہ خیال ہر گز نہ کرنا کہ انکار و ناشکری کرنے والے لوگ زمین میں (اپنے ہلاک کئے جانے سے اللہ کو) عاجز کر دیں گے، اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لِيَسْتَـأْذِنْكُمُ الَّذِيْنَ مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ وَالَّذِيْنَ لَمْ يَـبْلُغُوا الْحُـلُمَ مِنْكُمْ ثَلٰثَ مَرّٰتٍۗ مِنْ قَبْلِ صَلٰوةِ الْفَجْرِ وَحِيْنَ تَضَعُوْنَ ثِيَابَكُمْ مِّنَ الظَّهِيْرَةِ وَمِنْۢ بَعْدِ صَلٰوةِ الْعِشَاۤءِ ۗ ۗ ثَلٰثُ عَوْرٰتٍ لَّـكُمْ ۗ لَـيْسَ عَلَيْكُمْ وَ لَا عَلَيْهِمْ جُنَاحٌۢ بَعْدَهُنَّ ۗ طَوّٰفُوْنَ عَلَيْكُمْ بَعْضُكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمُ الْاٰيٰتِ ۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لِيَسْتَـْٔذِنكُمُ
چاہیے کہ اجازت طلب کریں تم سے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
مَلَكَتْ
مالک ہوئے
أَيْمَٰنُكُمْ
جن کے تمہارے دائیں ہاتھ (غلام)
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
لَمْ
نہیں
يَبْلُغُوا۟
پہنچے
ٱلْحُلُمَ
بلوغت کو
مِنكُمْ
تم میں سے
ثَلَٰثَ
تین
مَرَّٰتٍۚ
اوقات( تین) بار
مِّن
سے
قَبْلِ
پہلے
صَلَوٰةِ
نماز
ٱلْفَجْرِ
فجر سے
وَحِينَ
اور جس وقت
تَضَعُونَ
تم اتار رکھتے ہو
ثِيَابَكُم
اپنے کپڑے
مِّنَ
کے
ٱلظَّهِيرَةِ
دوپہر کے وقت
وَمِنۢ
اور کے
بَعْدِ
بعد
صَلَوٰةِ
نماز
ٱلْعِشَآءِۚ
عشاء (کے)
ثَلَٰثُ
تین
عَوْرَٰتٍ
پردے (کے) وقت ہیں
لَّكُمْۚ
تمہارے لیے
لَيْسَ
نہیں ہے
عَلَيْكُمْ
تم پر
وَلَا
اور نہ ہے
عَلَيْهِمْ
ان پر
جُنَاحٌۢ
کوئی گناہ
بَعْدَهُنَّۚ
ان کے بعد (اوقات کے بعد)
طَوَّٰفُونَ
کثرت سے آنے جانے والے ہیں
عَلَيْكُم
تم پر
بَعْضُكُمْ
تم میں سے بعض
عَلَىٰ
پر
بَعْضٍۚ
بعض (پر)
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْءَايَٰتِۗ
آیات
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
عَلِيمٌ
علم والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اے ایمان والو! چاہئے کہ تمہارے زیردست (غلام اور باندیاں) اور تمہارے ہی وہ بچے جو (ابھی) جوان نہیں ہوئے (تمہارے پاس آنے کے لئے) تین مواقع پر تم سے اجازت لیا کریں: (ایک) نمازِ فجر سے پہلے اور (دوسرے) دوپہر کے وقت جب تم (آرام کے لئے) کپڑے اتارتے ہو اور (تیسرے) نمازِ عشاء کے بعد (جب تم خواب گاہوں میں چلے جاتے ہو)، (یہ) تین (وقت) تمہارے پردے کے ہیں، ان (اوقات) کے علاوہ نہ تم پر کوئی گناہ ہے اور نہ ان پر، (کیونکہ بقیہ اوقات میں وہ) تمہارے ہاں کثرت کے ساتھ ایک دوسرے کے پاس آتے جاتے رہتے ہیں، اسی طرح اللہ تمہارے لئے آیتیں واضح فرماتا ہے، اور اللہ خوب جاننے والا حکمت والا ہے،

تفسير

وَاِذَا بَلَغَ الْاَطْفَالُ مِنْكُمُ الْحُـلُمَ فَلْيَسْتَـأْذِنُوْا كَمَا اسْتَـأْذَنَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمْ اٰيٰتِهٖۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ

وَإِذَا
اور جب
بَلَغَ
پہنچ جائیں
ٱلْأَطْفَٰلُ
بچے
مِنكُمُ
تم میں سے
ٱلْحُلُمَ
بلاغت کو
فَلْيَسْتَـْٔذِنُوا۟
پس چاہیے کہ وہ اجازت لیا کریں
كَمَا
جیسا کہ
ٱسْتَـْٔذَنَ
اجازت لیتے تھے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
مِن
جو
قَبْلِهِمْۚ
ان سے پہلے تھے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمْ
تمہارے لیے
ءَايَٰتِهِۦۗ
اپنی آیات کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌ
علم والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور جب تم میں سے بچے حدِ بلوغ کو پہنچ جائیں تو وہ (تمہارے پاس آنے کے لئے) اجازت لیا کریں جیسا کہ ان سے پہلے (دیگر بالغ افراد) اجازت لیتے رہتے ہیں، اس طرح اللہ تمہارے لئے اپنے احکام خُوب واضح فرماتا ہے، اور اللہ خوب علم والا اور حکمت والا ہے،

تفسير

وَالْـقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَاۤءِ الّٰتِىْ لَا يَرْجُوْنَ نِكَاحًا فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ اَنْ يَّضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ مُتَبَـرِّجٰتٍ ۭ بِزِيْنَةٍ ۗ وَاَنْ يَّسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَّهُنَّ ۗ وَاللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ

وَٱلْقَوَٰعِدُ
اور بیٹھ رہنے والیاں
مِنَ
سے
ٱلنِّسَآءِ
عورتوں میں سے
ٱلَّٰتِى
وہ جو
لَا
نہیں
يَرْجُونَ
امید رکھتیں
نِكَاحًا
نکاح کی
فَلَيْسَ
تو نہیں ہے
عَلَيْهِنَّ
ان پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
أَن
کہ
يَضَعْنَ
وہ رکھ دیں
ثِيَابَهُنَّ
اپنے کپڑے
غَيْرَ
نہ
مُتَبَرِّجَٰتٍۭ
ظاہر کرنے والیاں۔ دکھانے والیاں
بِزِينَةٍۖ
زینت کی
وَأَن
اور اگر
يَسْتَعْفِفْنَ
وہ پاکیزگی اختیار کریں
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّهُنَّۗ
ان کے لیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
سَمِيعٌ
سننے والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اور وہ بوڑھی خانہ نشین عورتیں جنہیں (اب) نکاح کی خواہش نہیں رہی ان پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں کہ وہ اپنے (اوپر سے ڈھانپنے والے اضافی) کپڑے اتار لیں بشرطیکہ وہ (بھی) اپنی آرائش کو ظاہر کرنے والی نہ بنیں، اور اگر وہ (مزید) پرہیزگاری اختیار کریں (یعنی زائد اوڑھنے والے کپڑے بھی نہ اتاریں) تو ان کے لئے بہتر ہے، اور اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير