Skip to main content

وَاُزْلِفَتِ الْجَـنَّةُ لِلْمُتَّقِيْنَ غَيْرَ بَعِيْدٍ

وَأُزْلِفَتِ
اور قریب لے آئی جائے گی
ٱلْجَنَّةُ
جنت
لِلْمُتَّقِينَ
تقوی والوں کے لیے
غَيْرَ
نہ
بَعِيدٍ
دور ہوگی

اور جنت پرہیزگاروں کے لئے قریب کر دی جائے گے، بالکل دُور نہیں ہوگی،

تفسير

هٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِكُلِّ اَوَّابٍ حَفِيْظٍۚ

هَٰذَا
یہ ہیں
مَا
وہ جو
تُوعَدُونَ
تم وعدہ کیے جاتے
لِكُلِّ
واسطے ہر
أَوَّابٍ
رجوع کرنے والے
حَفِيظٍ
حفاظت کرنے والے کے

(اور اُن سے ارشاد ہوگا): یہ ہے وہ جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا (کہ) ہر توبہ کرنے والے (اپنے دین اور ایمان کی) حفاظت کرنے والے کے لئے (ہے)،

تفسير

مَنْ خَشِىَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَيْبِ وَجَاۤءَ بِقَلْبٍ مُّنِيْبِۙ

مَّنْ
جو
خَشِىَ
ڈرا
ٱلرَّحْمَٰنَ
رحمن سے
بِٱلْغَيْبِ
غائبانہ طور پر
وَجَآءَ
اور لایا
بِقَلْبٍ
دل
مُّنِيبٍ
رجوع کرنے والا

جو (خدائے) رحمان سے بِن دیکھے ڈرتا رہا اور (اﷲ کی بارگاہ میں) رجوع و اِنابت والا دل لے کر حاضر ہوا،

تفسير

دْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍ ۗ ذٰلِكَ يَوْمُ الْخُلُوْدِ

ٱدْخُلُوهَا
داخل ہوجاؤ اس میں
بِسَلَٰمٍۖ
ساتھ سلامتی کے
ذَٰلِكَ
یہ
يَوْمُ
دن ہے
ٱلْخُلُودِ
ہمیشگی کا

اس میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ، یہ ہمیشگی کا دن ہے،

تفسير

لَهُمْ مَّا يَشَاۤءُوْنَ فِيْهَا وَلَدَيْنَا مَزِيْدٌ

لَهُم
ان کے لیے ہوگا
مَّا
جو
يَشَآءُونَ
وہ چاہیں گے
فِيهَا
اس میں
وَلَدَيْنَا
اور ہمارے پاس
مَزِيدٌ
مزید بھی ہے۔ زیادہ بھی ہے

اِس (جنت) میں اُن کے لئے وہ تمام نعمتیں (موجود) ہوں گی جن کی وہ خواہش کریں گے اور ہمارے حضور میں ایک نعمت مزید بھی ہے (یا اور بھی بہت کچھ ہے، سو عاشق مَست ہوجائیں گے)،

تفسير

وَكَمْ اَهْلَـكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَشَدُّ مِنْهُمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوْا فِى الْبِلَادِ ۗ هَلْ مِنْ مَّحِيْصٍ

وَكَمْ
اور کتنی ہی
أَهْلَكْنَا
ہلاک کیں ہم نے
قَبْلَهُم
ان سے پہلے
مِّن
سے
قَرْنٍ
بستیوں میں (سے )
هُمْ
وہ
أَشَدُّ
زیادہ شدید تھیں
مِنْهُم
ان سے
بَطْشًا
پکڑ میں
فَنَقَّبُوا۟
تو انہوں نے چھان مارا تھا
فِى
میں
ٱلْبِلَٰدِ
ملکوں (میں)
هَلْ
کیا ہے
مِن
کوئی
مَّحِيصٍ
جائے پناہ۔ بھاگ کر جانے کی جگہ ہے

اور ہم نے اُن (کفار و مشرکینِ مکہّ) سے پہلے کتنی ہی اُمتوں کو ہلاک کر دیا جو طاقت و قوّت میں ان سے کہیں بڑھ کر تھیں، چنانچہ انہوں نے (دنیا کے) شہروں کو چھان مارا تھا کہ کہیں (موت یا عذاب سے) بھاگ جانے کی کوئی جگہ ہو،

تفسير

اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَذِكْرٰى لِمَنْ كَانَ لَهٗ قَلْبٌ اَوْ اَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيْدٌ

إِنَّ
یقینا
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَذِكْرَىٰ
البتہ نصیحت ہے
لِمَن
واسطے اس کے جو
كَانَ
ہو
لَهُۥ
اس کے لیے
قَلْبٌ
دل
أَوْ
یا
أَلْقَى
اس نے ڈالا
ٱلسَّمْعَ
کان کو (غور سے سنا) کان لگایا)
وَهُوَ
اور وہ
شَهِيدٌ
گواہ ہے

بیشک اس میں یقیناً انتباہ اور تذکّر ہے اس شخص کے لئے جو صاحبِ دل ہے (یعنی غفلت سے دوری اور قلبی بیداری رکھتا ہے) یا کان لگا کرسُنتا ہے (یعنی توجہ کو یک سُو اور غیر سے منقطع رکھتا ہے) اور وہ (باطنی) مشاہدہ میں ہے (یعنی حسن و جمالِ الوھیّت کی تجلّیات میں گم رہتا ہے)،

تفسير

وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍۖ وَّمَا مَسَّنَا مِنْ لُّغُوْبٍ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
خَلَقْنَا
پیدا کیا ہم نے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَا
ان دونوں کے درمیان ہے
فِى
میں
سِتَّةِ
چھ
أَيَّامٍ
دنوں (میں)
وَمَا
اور نہیں
مَسَّنَا
چھوا ہم کو
مِن
کسی
لُّغُوبٍ
تھکاوٹ نے

اور بیشک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور اُس (کائنات) کو جو دونوں کے درمیان ہے چھ زمانوں میں تخلیق کیا ہے، اور ہمیں کوئی تکان نہیں پہنچی،

تفسير

فَاصْبِرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوْبِۚ

فَٱصْبِرْ
پس صبر کرو
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
وَسَبِّحْ
اور تسبیح بیان کرو
بِحَمْدِ
حمد کے ساتھ
رَبِّكَ
اپنے رب کی
قَبْلَ
پہلے
طُلُوعِ
طلوع ہونے سے
ٱلشَّمْسِ
سورج
وَقَبْلَ
اور قبل
ٱلْغُرُوبِ
غروب سے

سو آپ اُن باتوں پر جو وہ کہتے ہیں صبر کیجئے اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجئے طلوعِ آفتاب سے پہلے اور غروبِ آفتاب سے پہلے،

تفسير

وَمِنَ الَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَاَدْبَارَ السُّجُوْدِ

وَمِنَ
اور سے
ٱلَّيْلِ
رات میں (سے)
فَسَبِّحْهُ
پس تسبیح کرو اس کی
وَأَدْبَٰرَ
اور پیچھے
ٱلسُّجُودِ
سجدوں کے

اور رات کے بعض اوقات میں بھی اس کی تسبیح کیجئے اور نمازوں کے بعد بھی،

تفسير