Skip to main content
bismillah

يُسَبِّحُ لِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِۚ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

يُسَبِّحُ
تسبیح کررہی ہے
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
مَا
جو کچھ
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں (میں) ہے
وَمَا
اور جو کچھ
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۖ
زمین (میں) ہے
لَهُ
اسی کے لیے
ٱلْمُلْكُ
بادشاہت
وَلَهُ
اور اسی کے لیے ہے
ٱلْحَمْدُۖ
تعریف
وَهُوَ
اور وہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے۔ اسی کی ساری بادشاہت ہے اور اسی کے لئے ساری تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر بڑا قادر ہے،

تفسير

هُوَ الَّذِىْ خَلَقَكُمْ فَمِنْكُمْ كَافِرٌ وَّمِنْكُمْ مُّؤْمِنٌۗ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَكُمْ
جس نے پیدا کیا تم کو
فَمِنكُمْ
تو تم میں سے
كَافِرٌ
کوئی کافر
وَمِنكُم
اور تم میں سے
مُّؤْمِنٌۚ
کوئی مومن ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

وہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا، پس تم میں سے (کوئی) کافر ہو گیا، اور تم میں سے (کوئی) مومن ہوگیا، اور اللہ اُن کاموں کو جو تم کرتے ہو خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير

خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَـقِّ وَصَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْۚ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ

خَلَقَ
اس نے پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَصَوَّرَكُمْ
اور صورت بنائی تمہاری
فَأَحْسَنَ
تو اچھی بنائیں
صُوَرَكُمْۖ
صورتیں تمہاری
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
ٱلْمَصِيرُ
لوٹنا ہے

اسی نے آسمانوں اور زمین کو حکمت و مقصد کے ساتھ پیدا فرمایا اور (اسی نے) تمہاری صورتیں بنائیں پھر تمہاری صورتوں کو خوب تر کیا، اور (سب کو) اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے،

تفسير

يَعْلَمُ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَيَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ وَمَا تُعْلِنُوْنَۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ

يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں (میں) ہے
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین میں
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مَا
جو
تُسِرُّونَ
تم چھپاتے ہو
وَمَا
اور جو
تُعْلِنُونَۚ
تم ظاہر کرتے ہو
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِذَاتِ
والے
ٱلصُّدُورِ
سینوں کے بھید

جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ جانتا ہے اور ان باتوں کو (بھی) جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو، اور جو ظاہر کرتے ہو اور اللہ سینوں والی (راز کی) باتوں کو (بھی) خوب جاننے والا ہے،

تفسير

اَلَمْ يَأْتِكُمْ نَبَـؤُا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَبْلُۖ فَذَاقُوْا وَبَالَ اَمْرِهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ

أَلَمْ
کیا نہیں
يَأْتِكُمْ
آئی تمہارے پاس
نَبَؤُا۟
خبر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
مِن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
فَذَاقُوا۟
تو انہوں نے چکھا
وَبَالَ
وبال
أَمْرِهِمْ
اپنے کام کا
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب
أَلِيمٌ
دردناک

کیا تمہیں اُن لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جنہوں نے (تم سے) پہلے کفر کیا تھا تو انہوں نے (دنیا میں) اپنے کام کی سزا چکھ لی اور ان کے لئے (آخرت میں بھی) دردناک عذاب ہے،

تفسير

ذٰلِكَ بِاَنَّهٗ كَانَتْ تَّأْتِيْهِمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَقَالُوْۤا اَبَشَرٌ يَّهْدُوْنَـنَاۖ فَكَفَرُوْا وَتَوَلَّوْا وَّاسْتَغْنَى اللّٰهُ ۗ وَاللّٰهُ غَنِىٌّ حَمِيْدٌ

ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُۥ
بوجہ اس کے کہ بیشک وہ
كَانَت
تھے
تَّأْتِيهِمْ
آتے ان کے پاس
رُسُلُهُم
ان کے رسول
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
ساتھ واضح آیات کے
فَقَالُوٓا۟
تو وہ کہتے
أَبَشَرٌ
کیا انسان
يَهْدُونَنَا
ہدایت دیں گے ہم کو
فَكَفَرُوا۟
تو انہوں نے کفر کیا
وَتَوَلَّوا۟ۚ
اورمنہ موڑ گئے
وَّٱسْتَغْنَى
اور بےپرواہ ہوگیا
ٱللَّهُۚ
اللہ
وَٱللَّهُ
اور اللہ
غَنِىٌّ
بےنیاز ہے
حَمِيدٌ
تعریف والا ہے

یہ اس لئے کہ اُن کے پاس اُن کے رسول واضح نشانیاں لے کر آتے تھے تو وہ کہتے تھے: کیا (ہماری ہی مثل اور ہم جنس) بشر٭ ہمیں ہدایت کریں گے؟ سو وہ کافر ہوگئے اور انہوں نے (حق سے) رُوگردانی کی اور اللہ نے بھی (اُن کی) کچھ پرواہ نہ کی، اور اللہ بے نیاز ہے لائقِ حمد و ثنا ہے، ٭ بشر کا یہ معنی ائمہ تفاسیر کے بیان کردہ معنی کے مطابق ہے۔ حوالہ جات کے لئے دیکھیں: تفسیر طبری، الکشاف، نسفی، بغوی، خازن، جمل، مظہری اور فتح القدیر وغیرہ۔

تفسير

زَعَمَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ لَّنْ يُّبْـعَـثُـوْا ۗ قُلْ بَلٰى وَرَبِّىْ لَـتُبْـعَـثُـنَّ ثُمَّ لَـتُنَـبَّـؤُنَّ بِمَا عَمِلْـتُمْۗ وَذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ يَسِيْرٌ

زَعَمَ
دعوی کیا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
أَن
کہ
لَّن
ہرگز نہ
يُبْعَثُوا۟ۚ
اٹھائے جائیں گے
قُلْ
کہہ دیجئے
بَلَىٰ
کیوں نہیں
وَرَبِّى
میرے رب کی قسم
لَتُبْعَثُنَّ
البتہ تم ضرور اٹھائے جاؤ گے
ثُمَّ
پھر
لَتُنَبَّؤُنَّ
البتہ تم ضرور بتائے جاؤ گے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
عَمِلْتُمْۚ
تم نے عمل کیے
وَذَٰلِكَ
اور یہ بات
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر)
يَسِيرٌ
بہت آسان ہے

کافر لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ (دوبارہ) ہرگز نہ اٹھائے جائیں گے۔ فرما دیجئے: کیوں نہیں، میرے رب کی قسم! تم ضرور اٹھائے جاؤ گے پھر تمہیں بتا دیا جائے گا جو کچھ تم نے کیا تھا، اور یہ اللہ پر بہت آسان ہے،

تفسير

فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَالنُّوْرِ الَّذِىْۤ اَنْزَلْنَاۗ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ

فَـَٔامِنُوا۟
پس ایمان لاؤ
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَرَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول پر
وَٱلنُّورِ
اور اس نور پر
ٱلَّذِىٓ
وہ جو
أَنزَلْنَاۚ
اتارا ہم نے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
خَبِيرٌ
خبر رکھنے والا

پس تم اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اور اُس نور پر ایمان لاؤ جسے ہم نے نازل فرمایا ہے، اور اللہ اُن کاموں سے خوب آگاہ ہے جو تم کرتے ہو،

تفسير

يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ ۗ وَمَنْ يُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًـا يُّكَفِّرْ عَنْهُ سَيِّاٰتِهٖ وَيُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا ۗ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ

يَوْمَ
جس دن
يَجْمَعُكُمْ
وہ جمع کرے گا تم کو
لِيَوْمِ
دن
ٱلْجَمْعِۖ
جمع کرنے کے
ذَٰلِكَ
یہ
يَوْمُ
دن ہے
ٱلتَّغَابُنِۗ
ہار جیت کا
وَمَن
اور جو
يُؤْمِنۢ
ایمان لائے گا
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَيَعْمَلْ
اور عمل کرے گا
صَٰلِحًا
اچھے
يُكَفِّرْ
دور کردے گا
عَنْهُ
اس سے
سَيِّـَٔاتِهِۦ
اس کی برائیاں
وَيُدْخِلْهُ
اور داخل کرے گا اس کو
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
جن کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَآ
ان جنتوں میں
أَبَدًاۚ
ہمیشہ ہمیشہ
ذَٰلِكَ
یہی لوگ
ٱلْفَوْزُ
کامیابی ہے
ٱلْعَظِيمُ
بہت بڑی

جس دن وہ تمہیں جمع ہونے کے دن (میدانِ حشر میں) اکٹھا کرے گا یہ ہار اور نقصان ظاہر ہونے کا دن ہے۔ اور جو شخص اللہ پر ایمان لاتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے تو (اللہ) اس (کے نامۂ اعمال) سے اس کی خطائیں مٹا دے گا اور اسے جنتوں میں داخل فرما دے گا جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَاۤ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۗ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَكَذَّبُوا۟
اور جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
والے
ٱلنَّارِ
آگ (والے ہیں)
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۖ
اس میں
وَبِئْسَ
اور کتنا برا
ٱلْمَصِيرُ
ٹھکانہ ہے

اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی لوگ دوزخی ہیں (جو) اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، اور وہ کیا ہی برا ٹھکانا ہے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
التغابن
القرآن الكريم:التغابن
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):At-Tagabun
سورہ نمبر:۶۴
کل آیات:۱۸
کل کلمات:۲۴۱
کل حروف:۱۰۷۰
کل رکوعات:۲
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۱۰۸
آیت سے شروع:۵۱۹۹