Skip to main content

وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِيَاۤءُ بَعْضٍۘ يَأْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَيُطِيْعُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗۗ اُولٰۤٮِٕكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُۗ اِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ

وَٱلْمُؤْمِنُونَ
اور مومن مرد
وَٱلْمُؤْمِنَٰتُ
اور مومن عورتیں
بَعْضُهُمْ
ان میں سے بعض
أَوْلِيَآءُ
مددگار ہیں
بَعْضٍۚ
بعض کے
يَأْمُرُونَ
وہ حکم دیتے ہیں
بِٱلْمَعْرُوفِ
بھلائی کا
وَيَنْهَوْنَ
اور روکتے ہیں
عَنِ
سے
ٱلْمُنكَرِ
برائی سے
وَيُقِيمُونَ
اور وہ قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَيُؤْتُونَ
اور وہ دیتے ہیں
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَيُطِيعُونَ
اور اطاعت کرتے ہیں
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥٓۚ
اور اس کے رسول کی
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
سَيَرْحَمُهُمُ
عنقریب رحم کرے گا ان پر
ٱللَّهُۗ
اللہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَزِيزٌ
غالب ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

وَعَدَ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا وَمَسٰكِنَ طَيِّبَةً فِىْ جَنّٰتِ عَدْنٍ ۗ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ اَكْبَرُ ۗ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ

وَعَدَ
وعدہ کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومن مردوں سے
وَٱلْمُؤْمِنَٰتِ
اور مومن عورتوں سے
جَنَّٰتٍ
باغات کا
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
کے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَا
ان میں
وَمَسَٰكِنَ
اور گھر
طَيِّبَةً
پاکیزہ
فِى
میں
جَنَّٰتِ
باغات
عَدْنٍۚ
ہمیشگی
وَرِضْوَٰنٌ
اور رضامندی
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی
أَكْبَرُۚ
سب سے بڑی چیز ہے
ذَٰلِكَ
یہی
هُوَ
وہ
ٱلْفَوْزُ
کامیابی ہے
ٱلْعَظِيمُ
بڑی

اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے جنتوں کا وعدہ فرما لیا ہے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور ایسے پاکیزہ مکانات کا بھی (وعدہ فرمایا ہے) جوجنت کے خاص مقام پر سدا بہار باغات میں ہیں، اور (پھر) اللہ کی رضا اور خوشنودی (ان سب نعمتوں سے) بڑھ کر ہے (جو بڑے اجر کے طور پر نصیب ہوگی)، یہی زبردست کامیابی ہے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا النَّبِىُّ جَاهِدِ الْـكُفَّارَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْۗ وَ مَأْوٰٮهُمْ جَهَـنَّمُۗ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
جَٰهِدِ
جہاد کیجئے
ٱلْكُفَّارَ
کافروں سے
وَٱلْمُنَٰفِقِينَ
اور منافقوں سے
وَٱغْلُظْ
اور سختی کیجئے
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
وَمَأْوَىٰهُمْ
اور ان کا ٹھکانہ
جَهَنَّمُۖ
جہنم ہے
وَبِئْسَ
اور بہت ہی برا ہے
ٱلْمَصِيرُ
ٹھکانہ

اے نبی (معظم!) آپ کافروں اور منافقوں سے جہاد کریں اور ان پر سختی کریں، اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور وہ برا ٹھکانا ہے،

تفسير

يَحْلِفُوْنَ بِاللّٰهِ مَا قَالُوْا ۗ وَلَقَدْ قَالُوْا كَلِمَةَ الْـكُفْرِ وَكَفَرُوْا بَعْدَ اِسْلَامِهِمْ وَهَمُّوْا بِمَا لَمْ يَنَالُوْا ۚ وَمَا نَقَمُوْۤا اِلَّاۤ اَنْ اَغْنٰٮهُمُ اللّٰهُ وَرَسُوْلُهٗ مِنْ فَضْلِهٖ ۚ فَاِنْ يَّتُوْبُوْا يَكُ خَيْرًا لَّهُمْ ۚ وَاِنْ يَّتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ عَذَابًا اَلِيْمًا ۙ فِى الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَا لَهُمْ فِى الْاَرْضِ مِنْ وَّلِىٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ

يَحْلِفُونَ
وہ قسمیں کھاتے ہیں
بِٱللَّهِ
اللہ کی
مَا
نہیں
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
قَالُوا۟
انہوں نے کہا ہے
كَلِمَةَ
کلمہ
ٱلْكُفْرِ
کفر
وَكَفَرُوا۟
اور انہوں نے کفر کیا
بَعْدَ
بعد
إِسْلَٰمِهِمْ
اپنے اسلام کے
وَهَمُّوا۟
اور انہوں نے ارادہ کیا
بِمَا
ساتھ اس کے جو
لَمْ
نہیں
يَنَالُوا۟ۚ
پہنچے وہ
وَمَا
اور نہیں
نَقَمُوٓا۟
وہ ناراض ہوئے
إِلَّآ
مگر
أَنْ
یہ کہ
أَغْنَىٰهُمُ
غنی کردیا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
وَرَسُولُهُۥ
اور اس کے رسول نے
مِن
سے
فَضْلِهِۦۚ
اپنے فضل سے
فَإِن
پھر اگر
يَتُوبُوا۟
وہ توبہ کرلیں
يَكُ
ہوگا
خَيْرًا
اچھا
لَّهُمْۖ
انہی کے لیے
وَإِن
اور اگر
يَتَوَلَّوْا۟
وہ منہ موڑیں
يُعَذِّبْهُمُ
عذاب دے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا میں
وَٱلْءَاخِرَةِۚ
اور آخرت میں
وَمَا
اور نہیں
لَهُمْ
ان کے لیے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
اور نہ
نَصِيرٍ
کوئی مددگار

(یہ منافقین) اللہ کی قَسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے (کچھ) نہیں کہا حالانکہ انہوں نے یقیناً کلمہ کفر کہا اور وہ اپنے اسلام (کو ظاہر کرنے) کے بعد کافر ہو گئے اور انہوں نے (کئی اذیت رساں باتوں کا) ارادہ (بھی) کیا تھا جنہیں وہ نہ پا سکے اور وہ (اسلام اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عمل میں سے) اور کسی چیز کو ناپسند نہ کر سکے سوائے اس کے کہ انہیں اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے فضل سے غنی کر دیا تھا، سو اگر یہ (اب بھی) توبہ کر لیں تو ان کے لئے بہتر ہے اور اگر (اسی طرح) روگرداں رہیں تو اللہ انہیں دنیا اور آخرت (دونوں زندگیوں) میں دردناک عذاب میں مبتلا فرمائے گا اور ان کے لئے زمین میں نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی مددگار،

تفسير

وَمِنْهُمْ مَّنْ عَاهَدَ اللّٰهَ لَٮِٕنْ اٰتٰٮنَا مِنْ فَضْلِهٖ لَـنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَكُوْنَنَّ مِنَ الصّٰلِحِيْنَ

وَمِنْهُم
اور ان میں سے
مَّنْ
بعض ایسے ہیں
عَٰهَدَ
جس نے عہد کیا تھا
ٱللَّهَ
اللہ سے
لَئِنْ
البتہ اگر
ءَاتَىٰنَا
وہ دے گا ہم کو
مِن
سے
فَضْلِهِۦ
اپنے فضل سے
لَنَصَّدَّقَنَّ
البتہ ہم ضرور صدقہ کریں گے
وَلَنَكُونَنَّ
اور البتہ ہم ضرور ہوجائیں گے
مِنَ
سے
ٱلصَّٰلِحِينَ
نیک لوگوں میں سے

اور ان (منافقوں) میں (بعض) وہ بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر اس نے ہمیں اپنے فضل سے (دولت) عطا فرمائی تو ہم ضرور (اس کی ر اہ میں) خیرات کریں گے اور ہم ضرور نیکو کاروں میں سے ہو جائیں گے،

تفسير

فَلَمَّاۤ اٰتٰٮهُمْ مِّنْ فَضْلِهٖ بَخِلُوْا بِهٖ وَتَوَلَّوْا وَّهُمْ مُّعْرِضُوْنَ

فَلَمَّآ
پھر جب
ءَاتَىٰهُم
اس نے دیا ان کو
مِّن
سے
فَضْلِهِۦ
اپنے فضل سے
بَخِلُوا۟
وہ بخل کرنے لگے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَتَوَلَّوا۟
اور وہ منہ موڑ گئے
وَّهُم
اور وہ
مُّعْرِضُونَ
منہ موڑنے والے ہیں

پس جب اس نے انہیں اپنے فضل سے (دولت) بخشی (تو) وہ اس میں بخل کرنے لگے اور وہ (اپنے عہد سے) روگردانی کرتے ہوئے پھر گئے،

تفسير

فَاَعْقَبَهُمْ نِفَاقًا فِىْ قُلُوْبِهِمْ اِلٰى يَوْمِ يَلْقَوْنَهٗ بِمَاۤ اَخْلَفُوا اللّٰهَ مَا وَعَدُوْهُ وَبِمَا كَانُوْا يَكْذِبُوْنَ

فَأَعْقَبَهُمْ
تو اس نے سزا دی ان کو
نِفَاقًا
نفاق کی
فِى
میں
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں (میں)
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
ایک ایسے دن تک
يَلْقَوْنَهُۥ
وہ ملیں گے اس میں
بِمَآ
بوجہ اس کے جو
أَخْلَفُوا۟
انہوں نے خلاف کیا
ٱللَّهَ
اللہ سے
مَا
جس کا
وَعَدُوهُ
انہوں نے اس سے وعدہ کیا تھا
وَبِمَا
اور بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے
يَكْذِبُونَ
وہ جھوٹ بولتے

پس اس نے ان کے دلوں میں نفاق کو (ان کے اپنے بخل کا) انجام بنا دیا اس دن تک کہ جب وہ اس سے ملیں گے اس وجہ سے کہ انہوں نے اللہ سے اپنے کئے ہوئے عہد کی خلاف ورزی کی اور اس وجہ سے (بھی) کہ وہ کذب بیانی کیا کرتے تھے،

تفسير

اَلَمْ يَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَنَجْوٰٮهُمْ وَاَنَّ اللّٰهَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ ۚ

أَلَمْ
کیا نہیں
يَعْلَمُوٓا۟
انہوں نے جانا
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
سِرَّهُمْ
ان کی چھپی ہوئی بات کو
وَنَجْوَىٰهُمْ
اور ان کی سرگوشیوں کو
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلَّٰمُ
خوب جاننے والا ہے
ٱلْغُيُوبِ
غیبوں کو

کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ان کے بھید اور ان کی سرگوشیاں جانتا ہے اور یہ کہ اللہ سب غیب کی باتوں کو بہت خوب جاننے والا ہے،

تفسير

اَلَّذِيْنَ يَلْمِزُوْنَ الْمُطَّوِّعِيْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ فِى الصَّدَقٰتِ وَالَّذِيْنَ لَا يَجِدُوْنَ اِلَّا جُهْدَهُمْ فَيَسْخَرُوْنَ مِنْهُمْۗ سَخِرَ اللّٰهُ مِنْهُمْۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَلْمِزُونَ
جو الزام دیتے ہیں
ٱلْمُطَّوِّعِينَ
خوشی سے
مِنَ
سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں میں سے
فِى
میں
ٱلصَّدَقَٰتِ
صدقات کے بارے میں
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
لَا
نہیں
يَجِدُونَ
وہ پائے گا
إِلَّا
مگر
جُهْدَهُمْ
اپنی سخت مشقت سے
فَيَسْخَرُونَ
تو وہ مذاق اڑاتے ہیں
مِنْهُمْۙ
ان کا
سَخِرَ
مذاق اڑاتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
مِنْهُمْ
ان کا
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
دردناک

جو لوگ برضا و رغبت خیرات دینے والے مومنوں پر (ان کے) صدقات میں (ریاکاری و مجبوری کا) الزام لگاتے ہیں اور ان (نادار مسلمانوں) پر بھی (عیب لگاتے ہیں) جو اپنی محنت و مشقت کے سوا (کچھ زیادہ مقدور) نہیں پاتے سو یہ (ان کے جذبۂ اِنفاق کا بھی) مذاق اڑاتے ہیں، اللہ انہیں ان کے تمسخر کی سزا دے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے،

تفسير

اِسْتَغْفِرْ لَهُمْ اَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْۗ اِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِيْنَ مَرَّةً فَلَنْ يَّغْفِرَ اللّٰهُ لَهُمْۗ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَفَرُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الْفٰسِقِيْنَ

ٱسْتَغْفِرْ
بخشش مانگو
لَهُمْ
ان کے لیے
أَوْ
یا
لَا
نہ
تَسْتَغْفِرْ
تم بخشش مانگو
لَهُمْ
ان کے لیے
إِن
اگر
تَسْتَغْفِرْ
تم بخشش مانگو گے
لَهُمْ
ان کے لیے
سَبْعِينَ
ستر
مَرَّةً
بار
فَلَن
پس ہرگز نہ
يَغْفِرَ
معاف کرے گا
ٱللَّهُ
اللہ
لَهُمْۚ
ان کے لیے
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُمْ
بوجہ اس کے کہ بے شک
كَفَرُوا۟
انہوں نے انکار کیا
بِٱللَّهِ
اللہ کا
وَرَسُولِهِۦۗ
اور اس کے رسول کا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
ان لوگوں کو
ٱلْفَٰسِقِينَ
جو فاسق ہیں

آپ خواہ ان (بدبخت، گستاخ اور آپ کی شان میں طعنہ زنی کرنے والے منافقوں) کے لئے بخشش طلب کریں یا ان کے لئے بخشش طلب نہ کریں، اگر آپ (اپنی طبعی شفقت اور عفو و درگزر کی عادتِ کریمانہ کے پیشِ نظر) ان کے لئے ستر مرتبہ بھی بخشش طلب کریں تو بھی اللہ انہیں ہرگز نہیں بخشے گا، یہ اس وجہ سے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کفر کیا ہے، اور اللہ نافرمان قوم کو ہدایت نہیں فرماتا،

تفسير