اِذْ قَالَ لَهُمْ اَخُوْهُمْ لُوْطٌ اَلَا تَتَّقُوْنَۚ
جب ان سے ان کے (قومی) بھائی لوط (علیہ السلام) نے فرمایا: کیا تم (اللہ سے) ڈرتے نہیں ہو،
اِنِّىْ لَـكُمْ رَسُوْلٌ اَمِيْنٌۙ
بیشک میں تمہارے لئے امانت دار رسول (بن کر آیا) ہوں،
فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاَطِيْعُوْنِۚ
پس تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت اختیار کرو،
وَمَاۤ اَسْــَٔـلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍۚ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ ۗ
اور میں تم سے اس (تبلیغِ حق) پر کوئی اجرت طلب نہیں کرتا، میرا اجر تو صرف تمام جہانوں کے رب کے ذمہ ہے،
اَتَأْتُوْنَ الذُّكْرَانَ مِنَ الْعٰلَمِيْنَۙ
کیا تم سارے جہان والوں میں سے صرف مَردوں ہی کے پاس (اپنی شہوانی خواہشات پوری کرنے کے لئے) آتے ہو،
وَ تَذَرُوْنَ مَا خَلَقَ لَـكُمْ رَبُّكُمْ مِّنْ اَزْوَاجِكُمْۗ بَلْ اَنْـتُمْ قَوْمٌ عٰدُوْنَ
اور اپنی بیویوں کو چھوڑ دیتے ہو جو تمہارے رب نے تمہارے لئے پیدا کی ہیں، بلکہ تم (سرکشی میں) حد سے نکل جانے والے لوگ ہو،
قَالُوْا لَٮِٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ يٰلُوْطُ لَـتَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُخْرَجِيْنَ
وہ بولے: اے لوط! اگر تم (ان باتوں سے) باز نہ آئے تو تم ضرور شہر بدر کئے جانے والوں میں سے ہو جاؤ گے،
قَالَ اِنِّىْ لِعَمَلِكُمْ مِّنَ الْقَالِيْنَۗ
(لوط علیہ السلام نے) فرمایا: بیشک میں تمہارے عمل سے بیزار ہونے والوں میں سے ہوں،
رَبِّ نَجِّنِىْ وَاَهْلِىْ مِمَّا يَعْمَلُوْنَ
اے رب! تو مجھے اور میرے گھر والوں کو اس (کام کے وبال) سے نجات عطا فرما جو یہ کر رہے ہیں،
فَنَجَّيْنٰهُ وَ اَهْلَهٗۤ اَجْمَعِيْنَۙ
پس ہم نے ان کو اور ان کے سب گھر والوں کو نجات عطا فرما دی،