Skip to main content
bismillah

حٰمٓ ۚ

حمٓ
حم

حا، میم (حقیقی معنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير

عۤسۤقۤ ۗ

عٓسٓقٓ
عسق

عین، سین، قاف (حقیقی معنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير

كَذٰلِكَ يُوْحِىْۤ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكَۙ اللّٰهُ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُوحِىٓ
وحی کرتا رہا ہے
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
وَإِلَى
اور طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
مِن
آپ سے
قَبْلِكَ
قبل
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
ٱلْعَزِيزُ
غالب،
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا

اسی طرح آپ کی طرف اور اُن (رسولوں) کی طرف جو آپ سے پہلے ہوئے ہیں اللہ وحی بھیجتا رہا ہے جو غالب ہے بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِۗ وَهُوَ الْعَلِىُّ الْعَظِيْمُ

لَهُۥ
اس کے لیے ہی ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَا
اور جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِۖ
زمین
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَلِىُّ
بلند ہے
ٱلْعَظِيمُ
بہت بڑا ہے

جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے، اور وہ بلند مرتبت، بڑا باعظمت ہے،

تفسير

تَـكَادُ السَّمٰوٰتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْ فَوْقِهِنَّ وَالْمَلٰۤٮِٕكَةُ يُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيَسْتَغْفِرُوْنَ لِمَنْ فِى الْاَرْضِۗ اَلَاۤ اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ

تَكَادُ
قریب ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتُ
آسمان
يَتَفَطَّرْنَ
کہ پھٹ پڑیں
مِن
سے
فَوْقِهِنَّۚ
اپنے اوپر (سے)
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
اور فرشتے
يُسَبِّحُونَ
وہ تسبیح کررہے ہیں
بِحَمْدِ
ساتھ حمد کے
رَبِّهِمْ
اپنے رب کی
وَيَسْتَغْفِرُونَ
اور وہ بخشش مانگتے ہیں
لِمَن
واسطے ان کے جو
فِى
میں ہیں
ٱلْأَرْضِۗ
زمین
أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
هُوَ
وہ
ٱلْغَفُورُ
غفور
ٱلرَّحِيمُ
رحیم ہے

قریب ہے آسمانی کرّے اپنے اوپر کی جانب سے پھٹ پڑیں اور فرشتے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور اُن لوگوں کے لئے جو زمین میں ہیں بخشش طلب کرتے رہتے ہیں۔ یاد رکھو! اللہ ہی بڑا بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِيَاۤءَ اللّٰهُ حَفِيْظٌ عَلَيْهِمْ ۖ وَمَاۤ اَنْتَ عَلَيْهِمْ بِوَكِيْلٍ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ جنہوں نے
ٱتَّخَذُوا۟ مِن
بنالیے
دُونِهِۦٓ
اس کے سوا
أَوْلِيَآءَ
کچھ دوست۔ سرپرست
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
حَفِيظٌ
نگہبان
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَمَآ
اور نہیں
أَنتَ
آپ
عَلَيْهِم
ان پر
بِوَكِيلٍ
حوالہ دار

اور جن لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو دوست و کارساز بنا رکھا ہے اللہ اُن (کے حالات) پر خوب نگہبان ہے اور آپ ان (کافروں) کے ذمّہ دار نہیں ہیں،

تفسير

وَكَذٰلِكَ اَوْحَيْنَاۤ اِلَيْكَ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لِّـتُـنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَمَنْ حَوْلَهَا وَتُنْذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيْهِۗ فَرِيْقٌ فِى الْجَنَّةِ وَفَرِيْقٌ فِى السَّعِيْرِ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
أَوْحَيْنَآ
وحی کی ہم نے
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
قُرْءَانًا
قرآن
عَرَبِيًّا
عربی کی
لِّتُنذِرَ
تاکہ تم خبردار کرو
أُمَّ
مکہ والوں کو
ٱلْقُرَىٰ
مکہ والوں کو
وَمَنْ
اور جو اس کے
حَوْلَهَا
آس پاس ہیں
وَتُنذِرَ
اور تم خبردار کرو
يَوْمَ
دن سے
ٱلْجَمْعِ
جمع ہونے کے
لَا
نہیں
رَيْبَ
کوئی شک
فِيهِۚ
اس میں
فَرِيقٌ
ایک گروہ ہوگا
فِى
میں
ٱلْجَنَّةِ
جنت
وَفَرِيقٌ
اور ایک گروہ ہوگا
فِى
میں
ٱلسَّعِيرِ
دوزخ

اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف عربی زبان میں قرآن کی وحی کی تاکہ آپ مکّہ والوں کو اور اُن لوگوں کو جو اِس کے اِردگرد رہتے ہیں ڈر سنا سکیں، اور آپ جمع ہونے کے اُس دن کا خوف دلائیں جس میں کوئی شک نہیں ہے۔ (اُس دن) ایک گروہ جنت میں ہوگا اور دوسرا گروہ دوزخ میں ہوگا،

تفسير

وَلَوْ شَاۤءَ اللّٰهُ لَجَعَلَهُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّلٰـكِنْ يُّدْخِلُ مَنْ يَّشَاۤءُ فِىْ رَحْمَتِهٖۗ وَالظّٰلِمُوْنَ مَا لَهُمْ مِّنْ وَّلِىٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ

وَلَوْ
اور اگر
شَآءَ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
لَجَعَلَهُمْ
البتہ بنادیتا ان کو
أُمَّةً
امت
وَٰحِدَةً
ایک ہی
وَلَٰكِن
لیکن
يُدْخِلُ
وہ داخل کرے گا۔ وہ داخل کرتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہے گا۔ چاہتا ہے
فِى
میں
رَحْمَتِهِۦۚ
اپنی رحمت
وَٱلظَّٰلِمُونَ
اور ظالم
مَا
نہیں
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
او ر نہ
نَصِيرٍ
کوئی مددگار

اور اگر اللہ چاہتا تو اُن سب کو ایک ہی امّت بنا دیتا لیکن وہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل فرماتا ہے، اور ظالموں کے لئے نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی مددگار،

تفسير

اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِيَاۤءَۚ فَاللّٰهُ هُوَ الْوَلِىُّ وَهُوَ يُحْىِ الْمَوْتٰىۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

أَمِ
یا
ٱتَّخَذُوا۟ مِن
انہوں نے بنا رکھا ہے
دُونِهِۦٓ
اس کے سوا
أَوْلِيَآءَۖ
کچھ سرپرست
فَٱللَّهُ
پس اللہ تعالیٰ
هُوَ
وہی
ٱلْوَلِىُّ
سرپرست ہے
وَهُوَ
اور وہ
يُحْىِ
زندہ کرے گا
ٱلْمَوْتَىٰ
مردوں کو
وَهُوَ
اور وہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز
قَدِيرٌ
قدرت والا ہے

کیا انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو اولیاء بنا لیا ہے، پس اللہ ہی ولی ہے (اسی کے دوست ہی اولیاء ہیں)، اور وہی مُردوں کو زندہ کرتا ہے اور وہی ہر چیز پر بڑا قادر ہے،

تفسير

وَمَا اخْتَلَـفْتُمْ فِيْهِ مِنْ شَىْءٍ فَحُكْمُهٗۤ اِلَى اللّٰهِ ۗ ذٰ لِكُمُ اللّٰهُ رَبِّىْ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُۖ وَاِلَيْهِ اُنِيْبُ

وَمَا
اور جو بھی
ٱخْتَلَفْتُمْ
اختلاف کیا تم نے
فِيهِ
اس میں
مِن
میں سے
شَىْءٍ
کسی چیز
فَحُكْمُهُۥٓ
تو اس کا فیصلہ کرنا
إِلَى
طرف
ٱللَّهِۚ
اللہ کے ہے
ذَٰلِكُمُ
یہ ہے
ٱللَّهُ
اللہ
رَبِّى
رب میرا
عَلَيْهِ
اسی پر
تَوَكَّلْتُ
میں نے بھروسہ کیا
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
أُنِيبُ
میں رجوع کرتا ہوں

اور تم جس اَمر میں اختلاف کرتے ہو تو اُس کا فیصلہ اللہ ہی کی طرف (سے) ہوگا، یہی اللہ میرا رب ہے، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الشوریٰ
القرآن الكريم:الشورى
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Asy-Syura
سورہ نمبر:۴۲
کل آیات:۵۳
کل کلمات:۸۶۰
کل حروف:۳۵۸۸
کل رکوعات:۵
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۶۲
آیت سے شروع:۴۲۷۲