Skip to main content
bismillah

حٰمٓ ۚ

حمٓ
ها ميم

حا، میم (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير

تَنْزِيْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِ

تَنزِيلُ
نازل کرنا ہے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب کا
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف (سے )
ٱلْعَزِيزِ
جو زبردست ہے
ٱلْحَكِيمِ
حکمت والا ہے

اس کتاب کا نازل کیا جانا اللہ کی جانب سے ہے جو غالب حکمت والا ہے،

تفسير

مَا خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَاۤ اِلَّا بِالْحَقِّ وَاَجَلٍ مُّسَمًّىۗ وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا عَمَّاۤ اُنْذِرُوْا مُعْرِضُوْنَ

مَا
نہیں
خَلَقْنَا
پیدا کیا ہم نے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَآ
ان دونوں کے درمیان ہے
إِلَّا
مگر
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَأَجَلٍ
اور مدت تک
مُّسَمًّىۚ
مقرر تک کے لیے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
عَمَّآ
اس چیز سے
أُنذِرُوا۟
جو وہ خبر دار کیے گئے
مُعْرِضُونَ
اعراض برتنے والے ہیں

اور ہم نے آسمانوں کو اور زمین کو اور اس (مخلوقات) کو جو ان کے درمیان ہے پیدا نہیں کیا مگر حکمت اور مقررہ مدّت (کے تعیّن) کے ساتھ، اور جنہوں نے کفر کیا ہے انہیں جس چیز سے ڈرایا گیا اسی سے رُوگردانی کرنے والے ہیں،

تفسير

قُلْ اَرَءَيْتُمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَرُوْنِىْ مَاذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ اَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِى السَّمٰوٰتِ ۖ ائْتُوْنِىْ بِكِتٰبٍ مِّنْ قَبْلِ هٰذَاۤ اَوْ اَثٰرَةٍ مِّنْ عِلْمٍ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَرَءَيْتُم
کیا دیکھا تم نے۔ غور کیا تم نے
مَّا
جن کو
تَدْعُونَ
تم پکارتے ہو
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَرُونِى
دکھاؤ مجھ کو
مَاذَا
کیا کچھ
خَلَقُوا۟
انہوں نے پیدا کیا ہے
مِنَ
سے
ٱلْأَرْضِ
زمین
أَمْ
یا
لَهُمْ
ان کے لیے
شِرْكٌ
کوئی حصہ ہے
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِۖ
آسمانوں (میں )
ٱئْتُونِى
لاؤ میرے پاس
بِكِتَٰبٍ
کوئی کتاب
مِّن
سے
قَبْلِ
پہلے
هَٰذَآ
اس (سے)
أَوْ
یا
أَثَٰرَةٍ
باقی ماندہ
مِّنْ
سے
عِلْمٍ
علم میں (سے)
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

آپ فرما دیں کہ مجھے بتاؤ تو کہ جن (بتوں) کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کیا چیز تخلیق کی ہے یا (یہ دکھا دو کہ) آسمانوں (کی تخلیق) میں ان کی کوئی شراکت ہے۔ تم میرے پاس اس (قرآن) سے پہلے کی کوئی کتاب یا (اگلوں کے) علم کا کوئی بقیہ حصہ (جو منقول چلا آرہا ہو ثبوت کے طور پر) پیش کرو اگر تم سچے ہو،

تفسير

وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ يَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَنْ لَّا يَسْتَجِيْبُ لَهٗۤ اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ وَهُمْ عَنْ دُعَاۤٮِٕهِمْ غٰفِلُوْنَ

وَمَنْ
اور کون
أَضَلُّ
زیادہ بھٹکا ہوا ہوسکتا ہے
مِمَّن
اس سے جو
يَدْعُوا۟
پکارتا ہے
مِن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَن
جو
لَّا
نہیں
يَسْتَجِيبُ
جواب دے سکتے
لَهُۥٓ
اس کے لیے
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
وَهُمْ
اور وہ
عَن
سے
دُعَآئِهِمْ
ان کی پکار (سے)
غَٰفِلُونَ
غافل ہیں

اور اس شخص سے بڑھ کر گمراہ کون ہوسکتا ہے جو اللہ کے سوا ایسے (بتوں) کی عبادت کرتا ہے جو قیامت کے دن تک اسے (سوال کا) جواب نہ دے سکیں اور وہ (بت) ان کی دعاء و عبادت سے (ہی) بے خبر ہیں،

تفسير

وَاِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوْا لَهُمْ اَعْدَاۤءً وَّ كَانُوْا بِعِبَادَتِهِمْ كٰفِرِيْنَ

وَإِذَا
اور جب
حُشِرَ
جمع کیے جائیں گے
ٱلنَّاسُ
لوگ
كَانُوا۟
وہ ہوں گے
لَهُمْ
ان کے لیے
أَعْدَآءً
دشمن
وَكَانُوا۟
اور وہ ہوں گے
بِعِبَادَتِهِمْ
ان کی عبادت کے
كَٰفِرِينَ
منکر

اور جب لوگ (قیامت کے دن) جمع کئے جائیں گے تو وہ (معبودانِ باطلہ) ان کے دشمن ہوں گے اور (اپنی برات کی خاطر) ان کی عبادت سے ہی منکر ہو جائیں گے،

تفسير

وَاِذَا تُتْلٰى عَلَيْهِمْ اٰيٰتُنَا بَيِّنٰتٍ قَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَـمَّا جَاۤءَهُمْۙ هٰذَا سِحْرٌ مُّبِيْنٌۗ

وَإِذَا
اور جب
تُتْلَىٰ
پڑھی جاتی ہیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتُنَا
ہماری آیات
بَيِّنَٰتٍ
روشن
قَالَ
کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لِلْحَقِّ
حق کے لیے
لَمَّا
جب
جَآءَهُمْ
وہ آگیا ان کے پاس
هَٰذَا
یہ ہے
سِحْرٌ
جادو
مُّبِينٌ
کھلا

اور جب ان پر ہماری واضح آیتیں پڑھی جاتی ہیں (تو) جو لوگ کفر کر رہے ہیں حق (یعنی قرآن) کے بارے میں، جبکہ وہ ان کے پاس آچکا، کہتے ہیں: یہ کھلا جادو ہے،

تفسير

اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرٰٮهُۗ قُلْ اِنِ افْتَـرَيْتُهٗ فَلَا تَمْلِكُوْنَ لِىْ مِنَ اللّٰهِ شَيـــًٔا ۗ هُوَ اَعْلَمُ بِمَا تُفِيْضُوْنَ فِيْهِۗ كَفٰى بِهٖ شَهِيْدًاۢ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۗ وَهُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ

أَمْ
یا
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
ٱفْتَرَىٰهُۖ
کہ اس نے گھڑ لیا ہے اس کو
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِ
اگر
ٱفْتَرَيْتُهُۥ
میں نے گھڑ لیا ہے اس کو
فَلَا
تو نہیں
تَمْلِكُونَ
تم مالک ہوسکتے
لِى
میرے لیے
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کے مقابلے میں
شَيْـًٔاۖ
کسی چیز کے
هُوَ
وہ
أَعْلَمُ
خوب جانتا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تُفِيضُونَ
تم پڑحتے ہو۔ تم شروع کرتے ہو۔ تم گھستے ہو۔ تم پلٹتے ہو
فِيهِۖ
اس میں
كَفَىٰ
کافی
بِهِۦ
ساتھ اس کے
شَهِيدًۢا
گواہ ہونا
بَيْنِى
میرے درمیان
وَبَيْنَكُمْۖ
اور تمہارے درمیان
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْغَفُورُ
غفور
ٱلرَّحِيمُ
رحیم ہے

کیا وہ لوگ (یہ) کہتے ہیں کہ اس (قرآن) کو (پیغمبر نے) گھڑ لیا ہے۔ آپ فرما دیں: اگر اسے میں نے گھڑا ہے تو تم مجھے اللہ (کے عذاب) سے (بچانے کا) کچھ بھی اختیار نہیں رکھتے، اور وہ ان (باتوں) کو خوب جانتا ہے جو تم اس (قرآن) کے بارے میں طعنہ زنی کے طور پر کر رہے ہو۔ وہی (اللہ) میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے، اور وہ بڑا بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،

تفسير

قُلْ مَا كُنْتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ وَمَاۤ اَدْرِىْ مَا يُفْعَلُ بِىْ وَلَا بِكُمْۗ اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰۤى اِلَىَّ وَمَاۤ اَنَاۡ اِلَّا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ

قُلْ
کہہ دیجیے
مَا
نہیں
كُنتُ
ہوں میں
بِدْعًا
نیا۔ انوکھا
مِّنَ
سے
ٱلرُّسُلِ
رسولوں میں (سے)
وَمَآ
اور نہیں
أَدْرِى
میں جانتا
مَا
کیا
يُفْعَلُ
کیا جائے گا
بِى
میرے ساتھ
وَلَا
اور نہ
بِكُمْۖ
تمہارے ساتھ
إِنْ
نہیں
أَتَّبِعُ
میں پیروی کرتا
إِلَّا
مگر
مَا
اس کی جو
يُوحَىٰٓ
وحی کی جاتی ہے
إِلَىَّ
میری طرف
وَمَآ
اور نہیں
أَنَا۠
میں
إِلَّا
مگر
نَذِيرٌ
خبردار کرنے والا
مُّبِينٌ
کھلم کھلا

آپ فرما دیں کہ میں (انسانوں کی طرف) کوئی پہلا رسول نہیں آیا (کہ مجھ سے قبل رسالت کی کوئی مثال ہی نہ ہو) اور میں اَزخود (یعنی محض اپنی عقل و درایت سے) نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور نہ وہ جو تمہارے ساتھ کیا جائے گا، (میرا علم تو یہ ہے کہ) میں صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف بھیجی جاتی ہے (وہی مجھے ہر شے کا علم عطا کرتی ہے) اور میں تو صرف (اس علم بالوحی کی بنا پر) واضح ڈر سنانے والا ہوں،

تفسير

قُلْ اَرَءَيْتُمْ اِنْ كَانَ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ وَكَفَرْتُمْ بِهٖ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّنْۢ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ عَلٰى مِثْلِهٖ فَاٰمَنَ وَاسْتَكْبَرْتُمْ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَرَءَيْتُمْ
کیا سوچا تم نے
إِن
اگر
كَانَ
ہے وہ
مِنْ
سے
عِندِ
طرف (سے)
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَكَفَرْتُم
اور کفر کیا تم نے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَشَهِدَ
اور گواہی دے چکا
شَاهِدٌ
ایک گواہ
مِّنۢ
سے
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل میں سے
عَلَىٰ
اوپر
مِثْلِهِۦ
اس کی مانند کے
فَـَٔامَنَ
پس وہ ایمان لے آیا
وَٱسْتَكْبَرْتُمْۖ
اور تم نے تکبر کیا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم

فرما دیجئے: ذرا بتاؤ تو اگر یہ (قرآن) اللہ کی طرف سے ہو اور تم نے اس کا انکار کر دیا ہو اور بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ (بھی پہلی آسمانی کتابوں سے) اس جیسی کتاب (کے اترنے کے ذکر) پر گواہی دے پھر وہ (اس پر) ایمان (بھی) لایا ہو اور تم (اس کے باوجود) غرور کرتے رہے (تو تمہارا انجام کیا ہوگا؟)، بیشک اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الاحقاف
القرآن الكريم:الأحقاف
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Ahqaf
سورہ نمبر:۴۶
کل آیات:۳۵
کل کلمات:۴۴
کل حروف:۲۵۹۵
کل رکوعات:۴
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۶۶
آیت سے شروع:۴۵۱۰