Skip to main content
bismillah
يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
أَوْفُوا۟
پورا کرو
بِٱلْعُقُودِۚ
عہد و پیمان کو
أُحِلَّتْ
حلال کردیے گئے
لَكُم
تمہارے لیے
بَهِيمَةُ
چوپائے
ٱلْأَنْعَٰمِ
مویشیوں کی قسم کے
إِلَّا
مگر۔ سوائے
مَا
اس کے جو
يُتْلَىٰ
پڑھے جائیں گے
عَلَيْكُمْ
تم پر
غَيْرَ
نہ
مُحِلِّى
حلال کرنے والے ہو
ٱلصَّيْدِ
شکار کو
وَأَنتُمْ
جبکہ ہو تم
حُرُمٌۗ
احرام کی حالت میں
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
يَحْكُمُ
فیصلہ کرتا ہے
مَا
جو
يُرِيدُ
وہ چاہتا ہے

اے ایمان والو! (اپنے) عہد پورے کرو۔ تمہارے لئے چوپائے جانور (یعنی مویشی) حلال کر دیئے گئے (ہیں) سوائے ان (جانوروں) کے جن کا بیان تم پر آئندہ کیا جائے گا (لیکن) جب تم اِحرام کی حالت میں ہو، شکار کو حلال نہ سمجھنا۔ بیشک اﷲ جو چاہتا ہے حکم فرماتا ہے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تُحِلُّوا۟
تم حلال کرو
شَعَٰٓئِرَ
نشانیوں کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَلَا
اور نہ
ٱلشَّهْرَ
ماہ
ٱلْحَرَامَ
حرام کو
وَلَا
اور نہ
ٱلْهَدْىَ
قربانی کے جانور کو
وَلَا
اور نہ
ٱلْقَلَٰٓئِدَ
پٹے والوں کو
وَلَآ
اور نہ
ءَآمِّينَ
ارادہ کرنے والوں کو۔ قصد کرنے والوں کو
ٱلْبَيْتَ
بیت
ٱلْحَرَامَ
حرام کا
يَبْتَغُونَ
جو چاہتے ہیں۔ تلاش کرتے ہیں
فَضْلًا
فضل
مِّن
سے
رَّبِّهِمْ
اپنے رب کی طرف
وَرِضْوَٰنًاۚ
اور رضا مندی
وَإِذَا
اور جب
حَلَلْتُمْ
حلال ہوجاؤ تم
فَٱصْطَادُوا۟ۚ
تو شکار کرو
وَلَا
اور نہ
يَجْرِمَنَّكُمْ
آمادہ کرے تم کو
شَنَـَٔانُ
دشمنی
قَوْمٍ
کسی قوم کی
أَن
کہ
صَدُّوكُمْ
انہوں نے روکا تم کو
عَنِ
سے
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام سے
أَن
کہ
تَعْتَدُواۘ
تم زیادتی کرو
وَتَعَاوَنُوا۟
اور تعاون کرو
عَلَى
پر
ٱلْبِرِّ
نیکی
وَٱلتَّقْوَىٰۖ
اور تقوی پر
وَلَا
اور نہ
تَعَاوَنُوا۟
تم تعاون کرو
عَلَى
پر
ٱلْإِثْمِ
گناہ
وَٱلْعُدْوَٰنِۚ
اور زیادتی کے کاموں پر
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۖ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعِقَابِ
سزا دینے والا ہے

اے ایمان والو! اﷲ کی نشانیوں کی بے حرمتی نہ کرو اور نہ حرمت (و ادب) والے مہینے کی (یعنی ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب میں سے کسی ماہ کی) اور نہ حرمِ کعبہ کو بھیجے ہوئے قربانی کے جانوروں کی اور نہ مکّہ لائے جانے والے ان جانوروں کی جن کے گلے میں علامتی پٹے ہوں اور نہ حرمت والے گھر (یعنی خانہ کعبہ) کا قصد کرکے آنے والوں (کے جان و مال اور عزت و آبرو) کی (بے حرمتی کرو کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں) جو اپنے رب کا فضل اور رضا تلاش کر رہے ہیں، اور جب تم حالتِ اِحرام سے باہر نکل آؤ تو تم شکار کرسکتے ہو، اور تمہیں کسی قوم کی (یہ) دشمنی کہ انہوں نے تم کو مسجدِ حرام (یعنی خانہ کعبہ کی حاضری) سے روکا تھا اس بات پر ہرگز نہ ابھارے کہ تم (ان کے ساتھ) زیادتی کرو، اور نیکی اور پرہیزگاری (کے کاموں) پر ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم (کے کاموں) پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو اور اﷲ سے ڈرتے رہو۔ بیشک اﷲ (نافرمانی کرنے والوں کو) سخت سزا دینے والا ہے،

تفسير
حُرِّمَتْ
حرام کیا گیا
عَلَيْكُمُ
تم پر
ٱلْمَيْتَةُ
مردار
وَٱلدَّمُ
اور خون
وَلَحْمُ
اور گوشت
ٱلْخِنزِيرِ
خنزیر کا
وَمَآ
اور جو
أُهِلَّ
پکارا گیا
لِغَيْرِ
واسطے غیر
ٱللَّهِ
اللہ کے
بِهِۦ
اس کو
وَٱلْمُنْخَنِقَةُ
اور جو گلا گھٹ کر مرنے والی
وَٱلْمَوْقُوذَةُ
اور جو چوٹ کھا کر مرنے والی
وَٱلْمُتَرَدِّيَةُ
اور جو بلندی سے گر کر مرنے والی
وَٱلنَّطِيحَةُ
اور جو ٹکر کھا کر مرنے والی
وَمَآ
اور جو
أَكَلَ
کھائیں
ٱلسَّبُعُ
درندے
إِلَّا
مگر
مَا
جو
ذَكَّيْتُمْ
ذبح کرلیا تم نے
وَمَا
اور جو
ذُبِحَ
ذبح کیا گیا
عَلَى
پر
ٱلنُّصُبِ
آستانوں
وَأَن
اور یہ کہ
تَسْتَقْسِمُوا۟
تم قسمت معلوم کرو
بِٱلْأَزْلَٰمِۚ
تیروں کے ذریعے
ذَٰلِكُمْ
یہ سب کام
فِسْقٌۗ
فسق ہیں۔ نافرمانی ہیں
ٱلْيَوْمَ
آج کے دن
يَئِسَ
مایوس ہوگئے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
مِن
سے
دِينِكُمْ
تمہارے دین
فَلَا
تو نہ
تَخْشَوْهُمْ
تم ڈرو ان سے
وَٱخْشَوْنِۚ
اور ڈرو مجھ سے
ٱلْيَوْمَ
آج
أَكْمَلْتُ
میں نے مکمل کردیا
لَكُمْ
تمہارے لیے
دِينَكُمْ
تمہارا دین
وَأَتْمَمْتُ
اور میں نے تمام کردی
عَلَيْكُمْ
تم پر
نِعْمَتِى
اپنی نعمت
وَرَضِيتُ
اور میں نے پسند کرلیا
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْإِسْلَٰمَ
اسلام کو
دِينًاۚ
بطور دین
فَمَنِ
تو جو کوئی
ٱضْطُرَّ
مجبور کیا جائے
فِى
میں
مَخْمَصَةٍ
بھوک
غَيْرَ
نہ
مُتَجَانِفٍ
مائل ہونے والا ہو
لِّإِثْمٍۙ
گناہ کی طرف
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

تم پر مردار (یعنی بغیر شرعی ذبح کے مرنے والا جانور) حرام کر دیا گیا ہے اور (بہایا ہوا) خون اور سؤر کا گوشت اور وہ (جانور) جس پر ذبح کے وقت غیر اﷲ کا نام پکارا گیا ہو اور گلا گھٹ کر مرا ہوا (جانور) اور (دھار دار آلے کے بغیر کسی چیز کی) ضرب سے مرا ہوا اور اوپر سے گر کر مرا ہوا اور (کسی جانور کے) سینگ مارنے سے مرا ہوا اور وہ (جانور) جسے درندے نے پھاڑ کھایا ہو سوائے اس کے جسے (مرنے سے پہلے) تم نے ذبح کر لیا، اور (وہ جانور بھی حرام ہے) جو باطل معبودوں کے تھانوں (یعنی بتوں کے لئے مخصوص کی گئی قربان گاہوں) پر ذبح کیا گیا ہو اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم پانسوں (یعنی فال کے تیروں) کے ذریعے قسمت کا حال معلوم کرو (یا حصے تقسیم کرو)، یہ سب کام گناہ ہیں۔ آج کافر لوگ تمہارے دین (کے غالب آجانے کے باعث اپنے ناپاک ارادوں) سے مایوس ہو گئے، سو (اے مسلمانو!) تم ان سے مت ڈرو اور مجھ ہی سے ڈرا کرو۔ آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظامِ حیات کی حیثیت سے) پسند کر لیا۔ پھر اگر کوئی شخص بھوک (اور پیاس) کی شدت میں اضطراری (یعنی انتہائی مجبوری کی) حالت کو پہنچ جائے (اس شرط کے ساتھ) کہ گناہ کی طرف مائل ہونے والا نہ ہو (یعنی حرام چیز گناہ کی رغبت کے باعث نہ کھائے) تو بیشک اﷲ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير
يَسْـَٔلُونَكَ
وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
مَاذَآ
کیا کچھ
أُحِلَّ
حلال کیا گیا
لَهُمْۖ
ان کے لیے
قُلْ
کہہ دیجیے
أُحِلَّ
حلال کی گئیں
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلطَّيِّبَٰتُۙ
جو پاکیزہ چیزیں ہیں
وَمَا
اور جو
عَلَّمْتُم
سکھایا تم نے
مِّنَ
کو
ٱلْجَوَارِحِ
شکاری جانوروں کو
مُكَلِّبِينَ
شکار کی تعلیم دینے والے
تُعَلِّمُونَهُنَّ
تم سکھاتے ہو ان کو
مِمَّا
اس میں سے جو
عَلَّمَكُمُ
سکھایا تم کو
ٱللَّهُۖ
اللہ نے
فَكُلُوا۟
تو کھاؤ
مِمَّآ
اس میں سے جو
أَمْسَكْنَ
وہ روک رکھیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
وَٱذْكُرُوا۟
اور ذکر کرو
ٱسْمَ
نام
ٱللَّهِ
اللہ کا
عَلَيْهِۖ
اس پر
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
سَرِيعُ
جلد لینے والا ہے
ٱلْحِسَابِ
حساب

لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ ان کے لئے کیا چیزیں حلال کی گئی ہیں، آپ (ان سے) فرما دیں کہ تمہارے لئے پاک چیزیں حلال کر دی گئی ہیں اور وہ شکاری جانور جنہیں تم نے شکار پر دوڑاتے ہوئے یوں سدھار لیا ہے کہ تم انہیں (شکار کے وہ طریقے) سکھاتے ہو جو تمہیں اﷲ نے سکھائے ہیں، سو تم اس (شکار) میں سے (بھی) کھاؤ جو وہ (شکاری جانور) تمہارے لئے (مار کر) روک رکھیں اور (شکار پر چھوڑتے وقت) اس (شکاری جانور) پر اﷲ کا نام لیا کرو اور اﷲ سے ڈرتے رہو۔ بیشک اﷲ حساب میں جلدی فرمانے والا ہے،

تفسير
ٱلْيَوْمَ
آج
أُحِلَّ
حلال کردی گئیں
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلطَّيِّبَٰتُۖ
پاکیزہ چیزیں
وَطَعَامُ
اور کھانا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کا
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
حِلٌّ
حلال ہے
لَّكُمْ
تمہارے لیے
وَطَعَامُكُمْ
اور کھانا تمہارا
حِلٌّ
حلال ہے
لَّهُمْۖ
ان کے لیے
وَٱلْمُحْصَنَٰتُ
اور پاک دامن عورتیں
مِنَ
سے
ٱلْمُؤْمِنَٰتِ
مومن عورتوں میں
وَٱلْمُحْصَنَٰتُ
اور پاک دامن عورتیں
مِنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں سے
أُوتُوا۟
جو دییے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
مِن
سے
قَبْلِكُمْ
تم سے پہلے
إِذَآ
جب
ءَاتَيْتُمُوهُنَّ
دے دو تم ان کو
أُجُورَهُنَّ
مہر ان کے
مُحْصِنِينَ
قید نکاح میں لانے والے۔ نکاح سے محفوظ کرنے والے
غَيْرَ
نہ
مُسَٰفِحِينَ
زنا کرنے والے
وَلَا
اور نہ
مُتَّخِذِىٓ
بنانے والے
أَخْدَانٍۗ
چھپے دوست
وَمَن
اور جو کوئی
يَكْفُرْ
کفر کرے گا
بِٱلْإِيمَٰنِ
ساتھ ایمان کے
فَقَدْ
تو تحقیق
حَبِطَ
ضائع ہوگیا
عَمَلُهُۥ
عمل اس کا
وَهُوَ
اور وہ
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت
مِنَ
سے
ٱلْخَٰسِرِينَ
خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا

آج تمہارے لئے پاکیزہ چیزیں حلال کر دی گئیں، اور ان لوگوں کا ذبیحہ (بھی) جنہیں (اِلہامی) کتاب دی گئی تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا ذبیحہ ان کے لئے حلال ہے، اور (اسی طرح) پاک دامن مسلمان عورتیں اور ان لوگوں میں سے پاک دامن عورتیں جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی (تمہارے لئے حلال ہیں) جب کہ تم انہیں ان کے مَہر ادا کر دو، (مگر شرط) یہ کہ تم (انہیں) قیدِ نکاح میں لانے والے (عفت شعار) بنو نہ کہ (محض ہوس رانی کی خاطر) اِعلانیہ بدکاری کرنے والے اور نہ خفیہ آشنائی کرنے والے، اور جو شخص (اَحکامِ الٰہی پر) ایمان (لانے) سے انکار کرے تو اس کا سارا عمل برباد ہوگیا اور وہ آخرت میں (بھی) نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
قُمْتُمْ
کھڑے ہو تم
إِلَى
طرف
ٱلصَّلَوٰةِ
نماز کے
فَٱغْسِلُوا۟
تو دھو لو
وُجُوهَكُمْ
اپنے چہروں کو
وَأَيْدِيَكُمْ
اور اپنے ہاتھوں کو
إِلَى
تک
ٱلْمَرَافِقِ
کہنیوں
وَٱمْسَحُوا۟
اور مسح کرو
بِرُءُوسِكُمْ
اپنے سروں کا
وَأَرْجُلَكُمْ
اور اپنے پاؤں کو (دھو لو)
إِلَى
تک
ٱلْكَعْبَيْنِۚ
ٹخنوں
وَإِن
اور اگر
كُنتُمْ
ہو تم
جُنُبًا
حالت جنابت میں
فَٱطَّهَّرُوا۟ۚ
تو طہارت حاصل کرو
وَإِن
اور اگر
كُنتُم
ہو تم
مَّرْضَىٰٓ
بیمار
أَوْ
یا
عَلَىٰ
پر
سَفَرٍ
سفر (پر)
أَوْ
یا
جَآءَ
آئے
أَحَدٌ
کوئی ایک
مِّنكُم
تم میں سے
مِّنَ
سے
ٱلْغَآئِطِ
رفع حاجت سے
أَوْ
یا
لَٰمَسْتُمُ
چھوا تم نے
ٱلنِّسَآءَ
عورتوں کو
فَلَمْ
پھر نہ
تَجِدُوا۟
تم پاؤ
مَآءً
پانی
فَتَيَمَّمُوا۟
تو تیمم کرلو
صَعِيدًا
مٹی سے
طَيِّبًا
پاکیزہ
فَٱمْسَحُوا۟
پھر مسح کرو
بِوُجُوهِكُمْ
اپنے چہروں کا
وَأَيْدِيكُم
اور اپنے ہاتھوں کا
مِّنْهُۚ
اس سے
مَا
نہیں
يُرِيدُ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
لِيَجْعَلَ
کہ کردے
عَلَيْكُم
تم پر
مِّنْ
کوئی
حَرَجٍ
تنگی
وَلَٰكِن
لیکن
يُرِيدُ
وہ چاہتا ہے
لِيُطَهِّرَكُمْ
کہ وہ پاک کردے تم کو
وَلِيُتِمَّ
اور تاکہ پورا کردے
نِعْمَتَهُۥ
اپنی نعمت کو
عَلَيْكُمْ
تم پر
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَشْكُرُونَ
تم شکر ادا کرو

اے ایمان والو! جب (تمہارا) نماز کیلئے کھڑے (ہونے کا ارادہ) ہو تو (وضو کے لئے) اپنے چہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو اور اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں (بھی) ٹخنوں سمیت (دھو لو)، اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو تو (نہا کر) خوب پاک ہو جاؤ، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم سے کوئی رفعِ حاجت سے (فارغ ہو کر) آیا ہو یا تم نے عورتوں سے قربت (مجامعت) کی ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو (اندریں صورت) پاک مٹی سے تیمم کر لیا کرو۔ پس (تیمم یہ ہے کہ) اس (پاک مٹی) سے اپنے چہروں اور اپنے (پورے) ہاتھوں کا مسح کر لو۔ اﷲ نہیں چاہتا کہ وہ تمہارے اوپر کسی قسم کی سختی کرے لیکن وہ (یہ) چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کردے اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دے تاکہ تم شکر گزار بن جاؤ،

تفسير
وَٱذْكُرُوا۟
اور یاد کرو
نِعْمَةَ
نعمت
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَيْكُمْ
جو تم پر ہے
وَمِيثَٰقَهُ
اور اس کا پکا وعدہ۔ پختہ عہد
ٱلَّذِى
وہ جو
وَاثَقَكُم
اس نے لیا ہے تم سے۔ اس نے باندھا ہے تم سے
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
إِذْ
جب
قُلْتُمْ
کہا تم نے
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَأَطَعْنَاۖ
اور اطاعت کی ہم نے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِذَاتِ
بھید
ٱلصُّدُورِ
سینوں کے

اور اﷲ کی (اس) نعمت کو یاد کرو جو تم پر (کی گئی) ہے اور اس کے عہد کو (بھی یاد کرو) جو اس نے تم سے (پختہ طریقے سے) لیا تھا جب کہ تم نے (اقراراً) کہا تھا کہ ہم نے (اﷲ کے حکم کو) سنا اور ہم نے (اس کی) اطاعت کی اور اﷲ سے ڈرتے رہو، بیشک اﷲ سینوں کی (پوشیدہ) باتوں کو خوب جانتا ہے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
كُونُوا۟
ہوجاؤ
قَوَّٰمِينَ
قائم رہنے والے۔ نگہداشت کرنے والے
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے
شُهَدَآءَ
گواہ
بِٱلْقِسْطِۖ
انصاف پر
وَلَا
اور نہ
يَجْرِمَنَّكُمْ
آمادہ کرتے تم کو
شَنَـَٔانُ
دشمنی
قَوْمٍ
کسی قوم کی
عَلَىٰٓ
اس بات پر
أَلَّا
کہ نہ
تَعْدِلُوا۟ۚ
تم عدل کرو گے
ٱعْدِلُوا۟
عدل کرو
هُوَ
وہ
أَقْرَبُ
زیادہ قریب ہے
لِلتَّقْوَىٰۖ
تقوی کے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
خَبِيرٌۢ
خبر رکھنے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

اے ایمان والو! اﷲ کے لئے مضبوطی سے قائم رہتے ہوئے انصاف پر مبنی گواہی دینے والے ہو جاؤ اور کسی قوم کی سخت دشمنی (بھی) تمہیں اس بات پر برانگیختہ نہ کرے کہ تم (اس سے) عدل نہ کرو۔ عدل کیا کرو (کہ) وہ پرہیزگاری سے نزدیک تر ہے، اور اﷲ سے ڈرا کرو، بیشک اﷲ تمہارے کاموں سے خوب آگاہ ہے،

تفسير
وَعَدَ
وعدہ کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِۙ
اچھے۔ نیک
لَهُم
ان کے لیے
مَّغْفِرَةٌ
بخشش ہے
وَأَجْرٌ
اور اجر ہے
عَظِيمٌ
بڑا

اﷲ نے ایسے لوگوں سے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے وعدہ فرمایا ہے (کہ) ان کے لئے بخشش اور بڑا اجر ہے،

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَكَذَّبُوا۟
اور انہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلْجَحِيمِ
جہنم کے

اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی لوگ دوزخ (میں جلنے) والے ہیں،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
المائدہ
القرآن الكريم:المائدة
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Ma'idah
سورہ نمبر:۵
کل آیات:۱۲۰
کل کلمات:-
کل حروف:۱۲۴۶۴
کل رکوعات:۱۶
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۱۱۲
آیت سے شروع:۶۶۹