Skip to main content
bismillah

يٰۤاَيُّهَا النَّبِىُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَاۤ اَحَلَّ اللّٰهُ لَـكَۚ تَبْتَغِىْ مَرْضَاتَ اَزْوَاجِكَۗ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
لِمَ
کیوں
تُحَرِّمُ
آپ حرام قرار دیتے ہیں
مَآ
جو
أَحَلَّ
حلال کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَكَۖ
آپ کے لیے
تَبْتَغِى
آپ چاہتے ہیں
مَرْضَاتَ
رضامندی
أَزْوَٰجِكَۚ
اپنی بیویوں کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

اے نبئ (مکرّم!) آپ خود کو اس چیز (یعنی شہد کے نوش کرنے) سے کیوں منع فرماتے ہیں جسے اللہ نے آپ کے لئے حلال فرما رکھا ہے۔ آپ اپنی ازواج کی (اس قدر) دل جوئی فرماتے ہیں، اور اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير

قَدْ فَرَضَ اللّٰهُ لَـكُمْ تَحِلَّةَ اَيْمَانِكُمْۗ وَاللّٰهُ مَوْلٰٮكُمْۚ وَهُوَ الْعَلِيْمُ الْحَكِيْمُ

قَدْ
تحقیق
فَرَضَ
فرض کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَكُمْ
تمہارے لیے
تَحِلَّةَ
کھولنا
أَيْمَٰنِكُمْۚ
تمہاری قسموں کا
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
مَوْلَىٰكُمْۖ
مولا ہے تمہارا
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَلِيمُ
علم والا ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

(اے مومنو!) بیشک اللہ نے تمہارے لئے تمہاری قَسموں کا (کفارہ دے کر) کھول ڈالنا مقرر فرما دیا ہے۔ اور اللہ تمہارا مددگار و کارساز ہے، اور وہ خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

وَاِذْ اَسَرَّ النَّبِىُّ اِلٰى بَعْضِ اَزْوَاجِهٖ حَدِيْثًاۚ فَلَمَّا نَـبَّاَتْ بِهٖ وَاَظْهَرَهُ اللّٰهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهٗ وَاَعْرَضَ عَنْۢ بَعْضٍۚ فَلَمَّا نَـبَّاَهَا بِهٖ قَالَتْ مَنْ اَنْۢبَاَكَ هٰذَاۗ قَالَ نَـبَّاَنِىَ الْعَلِيْمُ الْخَبِیْرُ

وَإِذْ
اور جب
أَسَرَّ
چھپایا
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
إِلَىٰ
طرف
بَعْضِ
اپنی بعض
أَزْوَٰجِهِۦ
بیویوں کے
حَدِيثًا
ایک بات کو
فَلَمَّا
تو جب
نَبَّأَتْ
اس نے خبر دی
بِهِۦ
اس کی
وَأَظْهَرَهُ
اور ظاہر کردیا اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَيْهِ
اس پر
عَرَّفَ
اس نے بتادیا۔ جتلا دیا
بَعْضَهُۥ
اس کا بعض حصہ
وَأَعْرَضَ
اور اعراض برتا
عَنۢ
سے
بَعْضٍۖ
بعض (سے)
فَلَمَّا
تو جب
نَبَّأَهَا
آپ نے خبر دی اس (بیوی) کو
بِهِۦ
ساتھ اس بات کے
قَالَتْ
بولی آپ کو
مَنْ
کس نے
أَنۢبَأَكَ
بتایا ہے۔ آپ کو کس نے خبر دی ہے
هَٰذَاۖ
اس کی
قَالَ
فرمایا
نَبَّأَنِىَ
خبر دی مجھ کو
ٱلْعَلِيمُ
علم والے
ٱلْخَبِيرُ
خبر والے نے

اور جب نبئ (مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ایک زوجہ سے ایک رازدارانہ بات ارشاد فرمائی، پھر جب وہ اُس (بات) کا ذکر کر بیٹھیں اور اللہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اسے ظاہر فرما دیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انہیں اس کا کچھ حصہ جِتا دیا اور کچھ حصہ (بتانے) سے چشم پوشی فرمائی، پھر جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انہیں اِس کی خبر دے دی (کہ آپ راز اِفشاء کر بیٹھی ہیں) تو وہ بولیں: آپ کو یہ کس نے بتا دیا ہے؟ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مجھے بڑے علم والے بڑی آگاہی والے (رب) نے بتا دیا ہے،

تفسير

اِنْ تَتُوْبَاۤ اِلَى اللّٰهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوْبُكُمَاۚ وَاِنْ تَظٰهَرَا عَلَيْهِ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰٮهُ وَجِبْرِيْلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِيْنَۚ وَالْمَلٰۤٮِٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِيْرٌ

إِن
اگر
تَتُوبَآ
تم دونوں توبہ کرتی ہو
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
فَقَدْ
تو تحقیق
صَغَتْ
جھک پڑے
قُلُوبُكُمَاۖ
تم دونوں کے دل
وَإِن
اور اگر
تَظَٰهَرَا
تم ایک دوسرے کی مدد کرو گی
عَلَيْهِ
آپ کے خلاف
فَإِنَّ
پس بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
هُوَ
وہ
مَوْلَىٰهُ
اس کامولا ہے
وَجِبْرِيلُ
اور جبرائیل
وَصَٰلِحُ
اور صالح
ٱلْمُؤْمِنِينَۖ
اہل ایمان
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
اور فرشتے
بَعْدَ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
ظَهِيرٌ
مددگار ہیں

اگر تم دونوں اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرو (تو تمہارے لئے بہتر ہے) کیونکہ تم دونوں کے دل (ایک ہی بات کی طرف) جھک گئے ہیں، اگر تم دونوں نے اس بات پر ایک دوسرے کی اعانت کی (تو یہ نبی مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے باعثِ رنج ہوسکتا ہے) سو بیشک اللہ ہی اُن کا دوست و مددگار ہے، اور جبریل اور صالح مومنین بھی اور اس کے بعد (سارے) فرشتے بھی (اُن کے) مددگار ہیں،

تفسير

عَسٰى رَبُّهٗۤ اِنْ طَلَّقَكُنَّ اَنْ يُّبْدِلَهٗۤ اَزْوَاجًا خَيْرًا مِّنْكُنَّ مُسْلِمٰتٍ مُّؤْمِنٰتٍ قٰنِتٰتٍ تٰۤٮِٕبٰتٍ عٰبِدٰتٍ سٰۤٮِٕحٰتٍ ثَيِّبٰتٍ وَّاَبْكَارًا

عَسَىٰ
امید ہے
رَبُّهُۥٓ
آپ کا رب
إِن
اگر
طَلَّقَكُنَّ
وہ طلاق دے تم کو
أَن
کہ
يُبْدِلَهُۥٓ
وہ بدل کردے اس کو
أَزْوَٰجًا
بیویاں
خَيْرًا
بہتر
مِّنكُنَّ
تم عورتوں سے
مُسْلِمَٰتٍ
جو مسلمان ہوں
مُّؤْمِنَٰتٍ
مومن ہوں
قَٰنِتَٰتٍ
اطاعت گزار
تَٰٓئِبَٰتٍ
توبہ گزار
عَٰبِدَٰتٍ
عبادت گزار
سَٰٓئِحَٰتٍ
روزہ دار
ثَيِّبَٰتٍ
شوہر دیدہ۔ شوہر والیاں
وَأَبْكَارًا
اور کنواری ہوں

اگر وہ تمہیں طلاق دے دیں تو عجب نہیں کہ اُن کا رب انہیں تم سے بہتر ازواج بدلہ میں عطا فرما دے (جو) فرمانبردار، ایماندار، اطاعت گزار، توبہ شعار، عبادت گزار، روزہ دار، (بعض) شوہر دیدہ اور (بعض) کنواریاں ہوں گی،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَاَهْلِيْكُمْ نَارًا وَّقُوْدُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلٰۤٮِٕكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُوْنَ اللّٰهَ مَاۤ اَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
قُوٓا۟
بچاؤ
أَنفُسَكُمْ
اپنے آپ کو
وَأَهْلِيكُمْ
اور اپنے گھروالوں کو
نَارًا
آگ سے
وَقُودُهَا
ایندھن اس کا
ٱلنَّاسُ
لوگ ہوں گے
وَٱلْحِجَارَةُ
اور پتھر
عَلَيْهَا
اس پر
مَلَٰٓئِكَةٌ
فرشتے ہیں
غِلَاظٌ
سخت
شِدَادٌ
زبردست
لَّا
نہیں
يَعْصُونَ
وہ نافرمانی کرتے
ٱللَّهَ
اللہ کی
مَآ
جو
أَمَرَهُمْ
اس نے حکم دیا ان کو
وَيَفْعَلُونَ
اور وہ کرتے ہیں وہ
مَا
جو
يُؤْمَرُونَ
وہ حکم دئیے جاتے ہیں

اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں، جس پر سخت مزاج طاقتور فرشتے (مقرر) ہیں جو کسی بھی امر میں جس کا وہ انہیں حکم دیتا ہے اﷲ کی نافرمانی نہیں کرتے اور وہی کام انجام دیتے ہیں جس کا انہیں حکم دیا جاتا ہے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَعْتَذِرُوا الْيَوْمَۗ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لَا
نہ
تَعْتَذِرُوا۟
تم معذرت کرو
ٱلْيَوْمَۖ
آج کے دن
إِنَّمَا
بیشک تم
تُجْزَوْنَ
جزا دئیے جارہے ہو
مَا
جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

اے کافرو! آج کے دن کوئی عذر پیش نہ کرو، بس تمہیں اسی کا بدلہ دیا جائے گا جو کرتے رہے تھے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًا ۗ عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ يُّكَفِّرَ عَنْكُمْ سَيِّاٰتِكُمْ وَيُدْخِلَـكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ ۙ يَوْمَ لَا يُخْزِى اللّٰهُ النَّبِىَّ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ ۚ نُوْرُهُمْ يَسْعٰى بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَبِاَيْمَانِهِمْ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اَ تْمِمْ لَـنَا نُوْرَنَا وَاغْفِرْ لَـنَا ۚ اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
تُوبُوٓا۟
توبہ کرو
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
تَوْبَةً
توبہ
نَّصُوحًا
خالص
عَسَىٰ
امید ہے
رَبُّكُمْ
تمہارا رب
أَن
کہ
يُكَفِّرَ
دور کردے گا
عَنكُمْ
تم سے
سَيِّـَٔاتِكُمْ
تمہاری برائیاں
وَيُدْخِلَكُمْ
اور داخل کردے گا
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
يَوْمَ
جس دن
لَا
نہ
يُخْزِى
رسوا کرے گا
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلنَّبِىَّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
مَعَهُۥۖ
اس کے ساتھ
نُورُهُمْ
ان کا نور
يَسْعَىٰ
دوڑ رہا ہوگا
بَيْنَ
درمیان
أَيْدِيهِمْ
ان کے دونوں ہاتھوں کے (ان کے آگے آگے)
وَبِأَيْمَٰنِهِمْ
اور ان کے دائیں ہاتھ
يَقُولُونَ
وہ کہہ رہے ہوں گے
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
أَتْمِمْ
تمام کردے
لَنَا
ہمارے لیے
نُورَنَا
ہمارا نور
وَٱغْفِرْ
اور بخش دے
لَنَآۖ
ہم کو
إِنَّكَ
بیشک تو
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز پر
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

اے ایمان والو! تم اللہ کے حضور رجوعِ کامل سے خالص توبہ کر لو، یقین ہے کہ تمہارا رب تم سے تمہاری خطائیں دفع فرما دے گا اور تمہیں بہشتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں جس دن اللہ (اپنے) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اور اُن اہلِ ایمان کو جو اُن کی (ظاہری یا باطنی) معیّت میں ہیں رسوا نہیں کرے گا، اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کے دائیں طرف (روشنی دیتا ہوا) تیزی سے چل رہا ہوگا، وہ عرض کرتے ہوں گے: اے ہمارے رب! ہمارا نور ہمارے لئے مکمل فرما دے اور ہماری مغفرت فرما دے، بیشک تو ہر چیز پر بڑا قادر ہے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا النَّبِىُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْۗ وَمَأْوٰٮهُمْ جَهَنَّمُۗ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
جَٰهِدِ
جہاد کیجئے
ٱلْكُفَّارَ
کافروں سے
وَٱلْمُنَٰفِقِينَ
اور منافقوں سے
وَٱغْلُظْ
اور سختی کیجئے
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
وَمَأْوَىٰهُمْ
اور ان کا ٹھکانہ
جَهَنَّمُۖ
جہنم ہے
وَبِئْسَ
اور بدترین
ٱلْمَصِيرُ
ٹھکانہ ہے

اے نبئ (مکرّم!) آپ کافروں اور منافقوں سے جہاد کیجئے اور اُن پر سختی فرمائیے، اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ کیا ہی برا ٹھکانا ہے،

تفسير

ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا لِّـلَّذِيْنَ كَفَرُوا امْرَاَتَ نُوْحٍ وَّ امْرَاَتَ لُوْطٍ ۗ كَانَـتَا تَحْتَ عَبْدَيْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَـيْنِ فَخَانَتٰهُمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمَا مِنَ اللّٰهِ شَيْــًٔا وَّقِيْلَ ادْخُلَا النَّارَ مَعَ الدّٰخِلِيْنَ

ضَرَبَ
بیان کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
مَثَلًا
ایک مثال
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
ٱمْرَأَتَ
بیوی کی
نُوحٍ
نوح کی
وَٱمْرَأَتَ
اوربیوی
لُوطٍۖ
لوط کی
كَانَتَا
وہ دونوں تھیں
تَحْتَ
ماتحت
عَبْدَيْنِ
دو بندوں کے
مِنْ
سے
عِبَادِنَا
ہمارے بندوں میں (سے)
صَٰلِحَيْنِ
دونوں نیک تھے
فَخَانَتَاهُمَا
تو ان دونوں نے خیانت کی ان سے
فَلَمْ
تو نہ
يُغْنِيَا
وہ دونوں کام آسکے
عَنْهُمَا
ان دونوں کو
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ (سے )
شَيْـًٔا
کچھ بھی
وَقِيلَ
اور کہہ دیا گیا
ٱدْخُلَا
دونوں داخل ہوجاؤ
ٱلنَّارَ
آگ میں
مَعَ
ساتھ
ٱلدَّٰخِلِينَ
داخل ہونے والوں کے

اللہ نے اُن لوگوں کے لئے جنہوں نے کفر کیا ہے نوح (علیہ السلام) کی عورت اور لوط (علیہ السلام) کی عورت (واہلہ اور واعلہ) کی مثال بیان فرمائی ہے، وہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو صالح بندوں کے نکاح میں تھیں، سو دونوں نے اُن سے خیانت کی پس وہ اللہ (کے عذاب) کے سامنے اُن کے کچھ کام نہ آئے اور اُن سے کہہ دیا گیا کہ تم دونوں (عورتیں) داخل ہونے والوں کے ساتھ دوزخ میں داخل ہو جاؤ،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
التحریم
القرآن الكريم:التحريم
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):At-Tahrim
سورہ نمبر:66
کل آیات:12
کل کلمات:247
کل حروف:1060
کل رکوعات:2
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:107
آیت سے شروع:5229