Skip to main content
bismillah

اَلْحَـاۤقَّةُ ۙ

ٱلْحَآقَّةُ
حق ہونے والی۔ ثابت ہونے والی

یقیناً واقع ہونے والی گھڑی،

تفسير

مَا الْحَـاۤقَّةُ ۚ

مَا
کیا ہے
ٱلْحَآقَّةُ
وہ ثابت ہوکررہنے والی

کیا چیز ہے یقیناً واقع ہونے والی گھڑی،

تفسير

وَمَاۤ اَدْرٰٮكَ مَا الْحَــاۤقَّةُ ۗ

وَمَآ
اور کیا
أَدْرَىٰكَ
چیز بتائے تجھ کو
مَا
کیا ہے
ٱلْحَآقَّةُ
وہ ثابت ہوکررہنے والی

اور آپ کو کس چیز نے خبردار کیا کہ یقیناً واقع ہونے والی (قیامت) کیسی ہے،

تفسير

كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ وَعَادٌۢ بِالْقَارِعَةِ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
ثَمُودُ
ثمود نے
وَعَادٌۢ
اور عاد نے
بِٱلْقَارِعَةِ
کھڑکا دینے والی کو

ثمود اور عاد نے (جملہ موجودات کو) باہمی ٹکراؤ سے پاش پاش کر دینے والی (قیامت) کو جھٹلایا تھا،

تفسير

فَاَمَّا ثَمُوْدُ فَاُهْلِكُوْا بِالطَّاغِيَةِ

فَأَمَّا
تو رہے
ثَمُودُ
ثمود
فَأُهْلِكُوا۟
پس وہ ہلاک کہے گئے
بِٱلطَّاغِيَةِ
اونچی آواز سے

پس قومِ ثمود کے لوگ! تو وہ حد سے زیادہ کڑک دار چنگھاڑ والی آواز سے ہلاک کر دئیے گئے،

تفسير

وَاَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِيْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍۙ

وَأَمَّا
اور رہے
عَادٌ
عاد
فَأُهْلِكُوا۟
پس وہ ہلاک کیے گئے
بِرِيحٍ
ساتھ ایک ہوا کے
صَرْصَرٍ
پالے والی۔ تند
عَاتِيَةٍ
سرکش ۔ حد سے نکلنے والی

اور رہے قومِ عاد کے لوگ! تو وہ (بھی) ایسی تیز آندھی سے ہلاک کر دئیے گئے جو انتہائی سرد نہایت گرج دار تھی،

تفسير

سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَّثَمٰنِيَةَ اَيَّامٍۙ حُسُوْمًا ۙ فَتَرَى الْقَوْمَ فِيْهَا صَرْعٰىۙ كَاَنَّهُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ۚ

سَخَّرَهَا
مسلط کردیا اس کو
عَلَيْهِمْ
ان پر
سَبْعَ
ساتھ
لَيَالٍ
راتوں تک
وَثَمَٰنِيَةَ
اور آٹھ
أَيَّامٍ
دن
حُسُومًا
پے درپے۔ مسلسل
فَتَرَى
تو تم دیکھتے
ٱلْقَوْمَ
لوگوں کو۔ قوم کو
فِيهَا
اس میں
صَرْعَىٰ
گرے ہوئے ہیں
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
أَعْجَازُ
تنے ہیں
نَخْلٍ
کھجور کے درخت کے
خَاوِيَةٍ
خالی۔ کھوکھلے

اللہ نے اس (آندھی) کو ان پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن مسلّط رکھا، سو تُو ان لوگوں کو اس (عرصہ) میں (اس طرح) مرے پڑے دیکھتا (تو یوں لگتا) گویا وہ کھجور کے گرے ہوئے درختوں کی کھوکھلی جڑیں ہیں،

تفسير

فَهَلْ تَرٰى لَهُمْ مِّنْۢ بَاقِيَةٍ

فَهَلْ
تو کیا
تَرَىٰ
تم دیکھتے ہو
لَهُم
ان کے لیے
مِّنۢ
کوئی
بَاقِيَةٍ
باقی بچا ہوا

سو تُو کیا ان میں سے کسی کو باقی دیکھتا ہے،

تفسير

وَجَاۤءَ فِرْعَوْنُ وَمَنْ قَبْلَهٗ وَالْمُؤْتَفِكٰتُ بِالْخَـاطِئَةِۚ

وَجَآءَ
اور آیا
فِرْعَوْنُ
فرعون
وَمَن
اور جو
قَبْلَهُۥ
اس سے پہلے تھے
وَٱلْمُؤْتَفِكَٰتُ
اور اٹھائی جانے والی بستیاں
بِٱلْخَاطِئَةِ
ساتھ خطا کے

اور فرعون اور جو اُس سے پہلے تھے اور (قومِ لوط کی) اُلٹی ہوئی بستیوں (کے باشندوں) نے بڑی خطائیں کی تھیں،

تفسير

فَعَصَوْا رَسُوْلَ رَبِّهِمْ فَاَخَذَهُمْ اَخْذَةً رَّابِيَةً

فَعَصَوْا۟
تو انہوں نے نافرمانی کی
رَسُولَ
رسول کی
رَبِّهِمْ
اپنے رب کے
فَأَخَذَهُمْ
تو اس نے پکڑ لیا ان کو
أَخْذَةً
ایک پکڑ
رَّابِيَةً
سخت سے

پس انہوں نے (بھی) اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی، سو اللہ نے انہیں نہایت سخت گرفت میں پکڑ لیا،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الحاقہ
القرآن الكريم:الحاقة
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Haqqah
سورہ نمبر:۶۹
کل آیات:۵۲
کل کلمات:۲۵۶
کل حروف:۱۰۳۴
کل رکوعات:۲
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۷۸
آیت سے شروع:۵۳۲۳