مَا الْحَـاۤقَّةُ ۚ
کیا چیز ہے یقیناً واقع ہونے والی گھڑی،
وَمَاۤ اَدْرٰٮكَ مَا الْحَــاۤقَّةُ ۗ
اور آپ کو کس چیز نے خبردار کیا کہ یقیناً واقع ہونے والی (قیامت) کیسی ہے،
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ وَعَادٌۢ بِالْقَارِعَةِ
ثمود اور عاد نے (جملہ موجودات کو) باہمی ٹکراؤ سے پاش پاش کر دینے والی (قیامت) کو جھٹلایا تھا،
فَاَمَّا ثَمُوْدُ فَاُهْلِكُوْا بِالطَّاغِيَةِ
پس قومِ ثمود کے لوگ! تو وہ حد سے زیادہ کڑک دار چنگھاڑ والی آواز سے ہلاک کر دئیے گئے،
وَاَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِيْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍۙ
اور رہے قومِ عاد کے لوگ! تو وہ (بھی) ایسی تیز آندھی سے ہلاک کر دئیے گئے جو انتہائی سرد نہایت گرج دار تھی،
سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَّثَمٰنِيَةَ اَيَّامٍۙ حُسُوْمًا ۙ فَتَرَى الْقَوْمَ فِيْهَا صَرْعٰىۙ كَاَنَّهُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ۚ
اللہ نے اس (آندھی) کو ان پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن مسلّط رکھا، سو تُو ان لوگوں کو اس (عرصہ) میں (اس طرح) مرے پڑے دیکھتا (تو یوں لگتا) گویا وہ کھجور کے گرے ہوئے درختوں کی کھوکھلی جڑیں ہیں،
فَهَلْ تَرٰى لَهُمْ مِّنْۢ بَاقِيَةٍ
سو تُو کیا ان میں سے کسی کو باقی دیکھتا ہے،
وَجَاۤءَ فِرْعَوْنُ وَمَنْ قَبْلَهٗ وَالْمُؤْتَفِكٰتُ بِالْخَـاطِئَةِۚ
اور فرعون اور جو اُس سے پہلے تھے اور (قومِ لوط کی) اُلٹی ہوئی بستیوں (کے باشندوں) نے بڑی خطائیں کی تھیں،
فَعَصَوْا رَسُوْلَ رَبِّهِمْ فَاَخَذَهُمْ اَخْذَةً رَّابِيَةً
پس انہوں نے (بھی) اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی، سو اللہ نے انہیں نہایت سخت گرفت میں پکڑ لیا،
القرآن الكريم: | الحاقة |
---|---|
آية سجدہ (سجدة): | - |
سورۃ کا نام (latin): | Al-Haqqah |
سورہ نمبر: | ۶۹ |
کل آیات: | ۵۲ |
کل کلمات: | ۲۵۶ |
کل حروف: | ۱۰۳۴ |
کل رکوعات: | ۲ |
مقام نزول: | مکہ مکرمہ |
ترتیب نزولی: | ۷۸ |
آیت سے شروع: | ۵۳۲۳ |