Skip to main content
إِنَّا
بیشک ہم
لَمَّا
جب
طَغَا
بلندی میں تجاوز کرگیا
ٱلْمَآءُ
پانی
حَمَلْنَٰكُمْ
سوار کیا ہم نے تم کو
فِى
میں
ٱلْجَارِيَةِ
کشتی

جب پانی کا طوفان حد سے گزر گیا تو ہم نے تم کو کشتی میں سوار کر دیا تھا

تفسير
لِنَجْعَلَهَا
تاکہ ہم بنادیں اس کو
لَكُمْ
تمہارے لیے
تَذْكِرَةً
یاد دہانی
وَتَعِيَهَآ
اور یاد رکھیں اس کو
أُذُنٌ
کان
وَٰعِيَةٌ
یاد رکھنے والے

تاکہ اِس واقعہ کو تمہارے لیے ایک سبق آموز یادگار بنا دیں اور یاد رکھنے والے کان اس کی یاد محفوظ رکھیں

تفسير
فَإِذَا
پھر جب
نُفِخَ
پھونک دیا جائے گا
فِى
میں
ٱلصُّورِ
صور
نَفْخَةٌ
پھونکنا
وَٰحِدَةٌ
ایک ہی بار

پھر جب ایک دفعہ صور میں پھونک مار دی جائے گی

تفسير
وَحُمِلَتِ
اور اٹھائی جائے گی
ٱلْأَرْضُ
زمین
وَٱلْجِبَالُ
اور پہاڑ
فَدُكَّتَا
تو دونوں توڑ دئیے جائیں گے
دَكَّةً
توڑنا
وَٰحِدَةً
یکبارگی

اور زمین اور پہاڑوں کو اٹھا کر ایک ہی چوٹ میں ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا

تفسير
فَيَوْمَئِذٍ
تو اس دن
وَقَعَتِ
واقع ہوجائے گی
ٱلْوَاقِعَةُ
واقع ہونے والی

اُس روز وہ ہونے والا واقعہ پیش آ جائے گا

تفسير
وَٱنشَقَّتِ
اور پھٹ جائے گا
ٱلسَّمَآءُ
آسمان
فَهِىَ
تو وہ
يَوْمَئِذٍ
اس دن
وَاهِيَةٌ
سست ہوگا ۔ کمزور ہوگا

اُس دن آسمان پھٹے گا اور اس کی بندش ڈھیلی پڑ جائے گی

تفسير
وَٱلْمَلَكُ
اور فرشتے
عَلَىٰٓ
ہوں گےپر
أَرْجَآئِهَاۚ
اس کے کناروں
وَيَحْمِلُ
اور اٹھائے ہوئے ہوں گے
عَرْشَ
عرش
رَبِّكَ
تیرے رب کا
فَوْقَهُمْ
اپنے اوپر
يَوْمَئِذٍ
اس دن
ثَمَٰنِيَةٌ
آٹھ (فرشتے)

فرشتے اس کے اطراف و جوانب میں ہوں گے اور آٹھ فرشتے اُس روز تیرے رب کا عرش اپنے اوپر اٹھائے ہوئے ہوں گے

تفسير
يَوْمَئِذٍ
اس دن
تُعْرَضُونَ
تم پیش کیے جاؤ گے
لَا
نہ
تَخْفَىٰ
چھپ سکے گی
مِنكُمْ
تم سے
خَافِيَةٌ
چھپنے والی۔ کوئی راز

وہ دن ہوگا جب تم لوگ پیش کیے جاؤ گے، تمہارا کوئی راز بھی چھپا نہ رہ جائے گا

تفسير
فَأَمَّا
تو رہا
مَنْ
وہ جو
أُوتِىَ
دیا گیا
كِتَٰبَهُۥ
کتاب اپنی۔ نامہ اعمال
بِيَمِينِهِۦ
اپنے دائیں ہاتھ میں
فَيَقُولُ
تو وہ کہے گا
هَآؤُمُ
لو
ٱقْرَءُوا۟
پڑھو
كِتَٰبِيَهْ
میری کتاب

اُس وقت جس کا نامہ اعمال اُس کے سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا "لو دیکھو، پڑھو میرا نامہ اعمال

تفسير
إِنِّى
بیشک میں
ظَنَنتُ
میں یقین رکھتا تھا
أَنِّى
کہ بیشک میں
مُلَٰقٍ
ملاقات کرنے والا ہوں
حِسَابِيَهْ
اپنے حساب سے

میں سمجھتا تھا کہ مجھے ضرور اپنا حساب ملنے والا ہے"

تفسير