Skip to main content

وَاِذْ قِيْلَ لَهُمُ اسْكُنُوْا هٰذِهِ الْقَرْيَةَ وَكُلُوْا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ وَقُوْلُوْا حِطَّةٌ وَّادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا نَّـغْفِرْ لَـكُمْ خَطِيْۤــٰٔــتِكُمْ ۗ سَنَزِيْدُ الْمُحْسِنِيْنَ

وَإِذْ
اور جب
قِيلَ
کہا گیا
لَهُمُ
ان سے
ٱسْكُنُوا۟
بس جاؤ۔ رہ جاؤ
هَٰذِهِ
اس
ٱلْقَرْيَةَ
بستی میں
وَكُلُوا۟
اور کھاؤ
مِنْهَا
اس میں سے
حَيْثُ
جہاں سے
شِئْتُمْ
چاہو تم
وَقُولُوا۟
اور کہو
حِطَّةٌ
حطہ
وَٱدْخُلُوا۟
اور داخل ہوجاؤ
ٱلْبَابَ
دروازے میں
سُجَّدًا
سجدہ کرتے ہوئے
نَّغْفِرْ
ہم بخش دیں گے
لَكُمْ
تمہارے لیے
خَطِيٓـَٰٔتِكُمْۚ
تمہاری خطاؤں کو
سَنَزِيدُ
عنقریب ہم زیادہ دیں گے
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں کو

اور (یاد کرو) جب ان سے فرمایا گیا کہ تم اس شہر (بیت المقدس یا اریحا) میں سکونت اختیار کرو اور تم وہاں سے جس طرح چاہو کھانا اور (زبان سے) کہتے جانا کہ (ہمارے گناہ) بخش دے اور (شہر کے) دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا (تو) ہم تمہاری تمام خطائیں بخش دیں گے، عنقریب ہم نیکو کاروں کو اور زیادہ عطا فرمائیں گے،

تفسير

فَبَدَّلَ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْهُمْ قَوْلًا غَيْرَ الَّذِىْ قِيْلَ لَهُمْ فَاَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِجْزًا مِّنَ السَّمَاۤءِ بِمَا كَانُوْا يَظْلِمُوْنَ

فَبَدَّلَ
پس بدل دیا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مِنْهُمْ
ان میں سے
قَوْلًا
بات کو
غَيْرَ
سوائے
ٱلَّذِى
اس کے جو
قِيلَ
کہی گئی تھی
لَهُمْ
ان کو
فَأَرْسَلْنَا
تو بھیجا ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
رِجْزًا
عذاب
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَظْلِمُونَ
ظلم کرتے

پھر ان میں سے ظالموں نے اس بات کو جو ان سے کہی گئی تھی، دوسری بات سے بدل ڈالا، سو ہم نے ان پر آسمان سے عذاب بھیجا اس وجہ سے کہ وہ ظلم کرتے تھے،

تفسير

وَسْـــَٔلْهُمْ عَنِ الْـقَرْيَةِ الَّتِىْ كَانَتْ حَاضِرَةَ الْبَحْرِۘ اِذْ يَعْدُوْنَ فِى السَّبْتِ اِذْ تَأْتِيْهِمْ حِيْتَانُهُمْ يَوْمَ سَبْتِهِمْ شُرَّعًا وَّيَوْمَ لَا يَسْبِتُوْنَ ۙ لَا تَأْتِيْهِمْ ۛ كَذٰلِكَ ۛ نَبْلُوْهُمْ بِمَا كَانُوْا يَفْسُقُوْنَ

وَسْـَٔلْهُمْ
اور پوچھو ان سے
عَنِ
بارے میں
ٱلْقَرْيَةِ
اس بستی کے
ٱلَّتِى
وہ جو
كَانَتْ
تھی
حَاضِرَةَ
کنارے۔ روبرو
ٱلْبَحْرِ
سمندر کے
إِذْ
جب
يَعْدُونَ
وہ زیادتی کرتے تھے
فِى
بارے میں
ٱلسَّبْتِ
سبت کے
إِذْ
جب
تَأْتِيهِمْ
آتی تھیں ان کے پاس
حِيتَانُهُمْ
ان کی مچھلیاں
يَوْمَ
کے د ن
سَبْتِهِمْ
ان کے ہفتے
شُرَّعًا
ظاہر ہوکر
وَيَوْمَ
اور جس دن
لَا
نہ
يَسْبِتُونَۙ
ہفتہ ہوتا
لَا
نہیں
تَأْتِيهِمْۚ
آتی تھیں ان کے پاس
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نَبْلُوهُم
ہم آزمائش میں ڈال رہے تھے ان کو
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْسُقُونَ
وہ نافرمانی کرتے

اور آپ ان سے اس بستی کا حال دریافت فرمائیں جو سمندر کے کنارے واقع تھی، جب وہ لوگ ہفتہ (کے دن کے احکام) میں حد سے تجاوز کرتے تھے (یہ اس وقت ہوا) جب (ان کے سامنے) ان کی مچھلیاں ان کے (تعظیم کردہ) ہفتہ کے دن کو پانی (کی سطح) پر ہر طرف سے خوب ظاہر ہونے لگیں اور (باقی) ہر دن جس کی وہ یومِ شنبہ کی طرح تعظیم نہیں کرتے تھے (مچھلیاں) ان کے پاس نہ آتیں، اس طرح ہم ان کی آزمائش کر رہے تھے بایں وجہ کہ وہ نافرمان تھے،

تفسير

وَاِذْ قَالَتْ اُمَّةٌ مِّنْهُمْ لِمَ تَعِظُوْنَ قَوْمًا ۙ للّٰهُ مُهْلِكُهُمْ اَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيْدًا ۗ قَالُوْا مَعْذِرَةً اِلٰى رَبِّكُمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَّقُوْنَ

وَإِذْ
اور جب
قَالَتْ
کہا
أُمَّةٌ
ایک جماعت نے
مِّنْهُمْ
ان میں سے
لِمَ
کیوں
تَعِظُونَ
تم نصیحت کرتے ہو
قَوْمًاۙ
ایک گروہ کو
ٱللَّهُ
اللہ
مُهْلِكُهُمْ
ہلاک کرنے والا ہے ان کو
أَوْ
یا
مُعَذِّبُهُمْ
عذاب دینے والا ہے ان کو
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًاۖ
سخت
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
مَعْذِرَةً
معذرت پیش کرنے کے لیے
إِلَىٰ
طرف
رَبِّكُمْ
تمہارے رب کی
وَلَعَلَّهُمْ
اور شاید کہ وہ
يَتَّقُونَ
تقوی اختیار کریں

اور جب ان میں سے ایک گروہ نے (فریضۂ دعوت انجام دینے والوں سے) کہا کہ تم ایسے لوگوں کو نصیحت کیوں کر رہے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا جنہیں نہایت سخت عذاب دینے والا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب کے حضور (اپنی) معذرت پیش کرنے کے لئے اور اس لئے (بھی) کہ شاید وہ پرہیزگار بن جائیں،

تفسير

فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٖۤ اَنْجَيْنَا الَّذِيْنَ يَنْهَوْنَ عَنِ السُّوْۤءِ وَاَخَذْنَا الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا بِعَذَابٍۭ بَــِٕيْسٍۭ بِمَا كَانُوْا يَفْسُقُوْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
نَسُوا۟
وہ بھول گئے
مَا
جو
ذُكِّرُوا۟
وہ یاد دہانی کرائے گئے تھے
بِهِۦٓ
اس کی
أَنجَيْنَا
بچا لیا ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَنْهَوْنَ
جو روکتے تھے
عَنِ
سے
ٱلسُّوٓءِ
برائی
وَأَخَذْنَا
اور پکڑ لیا ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
بِعَذَابٍۭ
ساتھ عذاب کے
بَـِٔيسٍۭ
شدید
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْسُقُونَ
نافرمانی کرتے

پھر جب وہ ان (سب) باتوں کو فراموش کر بیٹھے جن کی انہیں نصیحت کی گئی تھی (تو) ہم نے ان لوگوں کو نجات دے دی جو برائی سے منع کرتے تھے (یعنی نہی عنِ المنکر کا فریضہ ادا کرتے تھے) اور ہم نے (بقیہ سب) لوگوں کو جو (عملاً یا سکوتاً) ظلم کرتے تھے نہایت برے عذاب میں پکڑ لیا اس وجہ سے کہ وہ نافرمانی کر رہے تھے،

تفسير

فَلَمَّا عَتَوْا عَنْ مَّا نُهُوْا عَنْهُ قُلْنَا لَهُمْ كُوْنُوْا قِرَدَةً خٰسِـٮِٕیْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
عَتَوْا۟
انہوں نے سرکشی کی
عَن
اس سے
مَّا
جو
نُهُوا۟
وہ روکے گئے تھے
عَنْهُ
اس سے
قُلْنَا
کہا ہم نے
لَهُمْ
ان کو
كُونُوا۟
ہوجاؤ
قِرَدَةً
بندر
خَٰسِـِٔينَ
ذلیل۔ خوار

پھر جب انہوں نے اس چیز (کے ترک کرنے کے حکم) سے سرکشی کی جس سے وہ روکے گئے تھے (تو) ہم نے انہیں حکم دیا کہ تم ذلیل و خوار بندر ہوجاؤ،

تفسير

وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ مَنْ يَّسُوْمُهُمْ سُوْۤءَ الْعَذَابِ ۗ اِنَّ رَبَّكَ لَسَرِيْعُ الْعِقَابِ ۖ وَاِنَّهٗ لَـغَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

وَإِذْ
اور جب
تَأَذَّنَ
خبر دی
رَبُّكَ
تیرے رب نے
لَيَبْعَثَنَّ
البتہ ضرور بھیجے گا
عَلَيْهِمْ
ان پر
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
مَن
اسے جو
يَسُومُهُمْ
چکھائے گا ان کو
سُوٓءَ
برا
ٱلْعَذَابِۗ
عذاب
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
تیرا رب
لَسَرِيعُ
البتہ جلدی دینے والا ہے
ٱلْعِقَابِۖ
سزا
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَغَفُورٌ
البتہ غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اور (وہ وقت بھی یاد کریں) جب آپ کے رب نے (یہود کو یہ) حکم سنایا کہ (اللہ) ان پر روزِ قیامت تک (کسی نہ کسی) ایسے شخص کو ضرور مسلّط کرتا رہے گا جو انہیں بری تکلیفیں پہنچاتا رہے۔ بیشک آپ کا رب جلد سزا دینے والا ہے، اور بیشک وہ بڑا بخشنے والا مہربان (بھی) ہے،

تفسير

وَقَطَّعْنٰهُمْ فِى الْاَرْضِ اُمَمًا ۚ مِنْهُمُ الصّٰلِحُوْنَ وَمِنْهُمْ دُوْنَ ذٰلِكَۖ وَبَلَوْنٰهُمْ بِالْحَسَنٰتِ وَالسَّيِّاٰتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ

وَقَطَّعْنَٰهُمْ
اور ٹکڑے ٹکڑے کردیا ہم نے ان کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
أُمَمًاۖ
جماعتوں کی شکل میں
مِّنْهُمُ
ان میں سے کچھ
ٱلصَّٰلِحُونَ
نیک ہیں
وَمِنْهُمْ
اور ان میں سے
دُونَ
علاوہ ہیں
ذَٰلِكَۖ
اس کے
وَبَلَوْنَٰهُم
اور آزمایا ہم نے ان کو
بِٱلْحَسَنَٰتِ
ساتھ اچھائیوں کے۔ ساتھ اچھے حالات کے
وَٱلسَّيِّـَٔاتِ
اور برے حالات کے
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَرْجِعُونَ
لوٹ آئیں

اور ہم نے انہیں زمین میں گروہ در گروہ تقسیم (اور منتشر) کر دیا، ان میں سے بعض نیکوکار بھی ہیں اور ان (ہی) میں سے بعض اس کے سوا (بدکار) بھی اور ہم نے ان کی آزمائش انعامات اور مشکلات (دونوں طریقوں) سے کی تاکہ وہ (اللہ کی طرف) رجوع کریں،

تفسير

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ وَّرِثُوا الْكِتٰبَ يَأْخُذُوْنَ عَرَضَ هٰذَا الْاَدْنٰى وَيَقُوْلُوْنَ سَيُغْفَرُ لَـنَا ۚ وَاِنْ يَّأْتِهِمْ عَرَضٌ مِّثْلُهٗ يَأْخُذُوْهُ ۗ اَلَمْ يُؤْخَذْ عَلَيْهِمْ مِّيْثَاقُ الْـكِتٰبِ اَنْ لَّا يَقُوْلُوْا عَلَى اللّٰهِ اِلَّا الْحَـقَّ وَدَرَسُوْا مَا فِيْهِ ۗ وَالدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَيْرٌ لِّـلَّذِيْنَ يَتَّقُوْنَ ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ

فَخَلَفَ مِنۢ
تو پیچھے آئے
بَعْدِهِمْ
بعد ان کے
خَلْفٌ
نااہل وارث
وَرِثُوا۟
جو وارث ہوئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب کے
يَأْخُذُونَ
وہ لے لیتے ہیں
عَرَضَ
مال
هَٰذَا
اس
ٱلْأَدْنَىٰ
حقیر دنیا کے
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہتے ہیں
سَيُغْفَرُ
عنقریب بخش دیا جائے گا
لَنَا
ہم کو
وَإِن
اور اگر
يَأْتِهِمْ
آئے ان کے پاس
عَرَضٌ
مال
مِّثْلُهُۥ
اسی کی مانند
يَأْخُذُوهُۚ
وہ لے لیں گے اس کو
أَلَمْ
کیا نہیں
يُؤْخَذْ
لیا گیا
عَلَيْهِم
ان سے
مِّيثَٰقُ
پکاعہد
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب میں
أَن
کہ
لَّا
نہ
يَقُولُوا۟
وہ کہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
إِلَّا
سوائے
ٱلْحَقَّ
حق کے
وَدَرَسُوا۟
اور انہوں نے پڑھا
مَا
جو
فِيهِۗ
اس میں ہے
وَٱلدَّارُ
اور گھر
ٱلْءَاخِرَةُ
آخرت کا
خَيْرٌ
بہتر ہے
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
يَتَّقُونَۗ
جو تقوی اختیار کرتے ہیں
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں تم عقل رکھتے ہو
تَعْقِلُونَ
تم عقل رکھتے ہو

پھر ان کے بعد ناخلف (ان کے) جانشین بنے جو کتاب کے وارث ہوئے، یہ (جانشین) اس کم تر (دنیا) کا مال و دولت (رشوت کے طور پر) لے لیتے ہیں اور کہتے ہیں: عنقریب ہمیں بخش دیا جائے گا، حالانکہ اسی طرح کا مال و متاع اور بھی ان کے پاس آجائے (تو) اسے بھی لے لیں، کیا ان سے کتابِ (الٰہی) کا یہ عہد نہیں لیا گیا تھا کہ وہ اللہ کے بارے میں حق (بات) کے سوا کچھ اور نہ کہیں گے؟ اور وہ (سب کچھ) پڑھ چکے تھے جو اس میں (لکھا) تھا؟ اور آخرت کا گھر ان لوگوں کے لئے بہتر ہے جو پرہیزگاری اختیار کرتے ہیں، کیا تم سمجھتے نہیں ہو،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يُمَسِّكُوْنَ بِالْـكِتٰبِ وَاَقَامُوا الصَّلٰوةَ ۗ اِنَّا لَا نُضِيْعُ اَجْرَ الْمُصْلِحِيْنَ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يُمَسِّكُونَ
جو پکڑ کر رکھتے ہیں
بِٱلْكِتَٰبِ
کتاب کو
وَأَقَامُوا۟
اور قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
إِنَّا
بیشک ہم
لَا
نہیں
نُضِيعُ
ہم ضائع کرتے
أَجْرَ
اجر
ٱلْمُصْلِحِينَ
اصلاح کرنے والوں کا

اور جو لوگ کتابِ (الٰہی) کو مضبوط پکڑے رہتے ہیں او ر نماز (پابندی سے) قائم رکھتے ہیں (تو) بیشک ہم اصلاح کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے،

تفسير