Skip to main content
وَإِذْ
اور جب
قِيلَ
کہا گیا
لَهُمُ
ان سے
ٱسْكُنُوا۟
بس جاؤ۔ رہ جاؤ
هَٰذِهِ
اس
ٱلْقَرْيَةَ
بستی میں
وَكُلُوا۟
اور کھاؤ
مِنْهَا
اس میں سے
حَيْثُ
جہاں سے
شِئْتُمْ
چاہو تم
وَقُولُوا۟
اور کہو
حِطَّةٌ
حطہ
وَٱدْخُلُوا۟
اور داخل ہوجاؤ
ٱلْبَابَ
دروازے میں
سُجَّدًا
سجدہ کرتے ہوئے
نَّغْفِرْ
ہم بخش دیں گے
لَكُمْ
تمہارے لیے
خَطِيٓـَٰٔتِكُمْۚ
تمہاری خطاؤں کو
سَنَزِيدُ
عنقریب ہم زیادہ دیں گے
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں کو

یاد کرو وہ وقت جب ان سے کہا گیا تھا کہ اِس بستی میں جا کر بس جاؤ اور اس کی پیداوار سے حسب منشا روزی حاصل کرو اور حطۃ حطۃ کہتے جاؤ اور شہر کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہوئے داخل ہو، ہم تمہاری خطائیں معاف کریں گے اور نیک رویہ رکھنے والوں کو مزید فضل سے نوازیں گے"

تفسير
فَبَدَّلَ
پس بدل دیا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مِنْهُمْ
ان میں سے
قَوْلًا
بات کو
غَيْرَ
سوائے
ٱلَّذِى
اس کے جو
قِيلَ
کہی گئی تھی
لَهُمْ
ان کو
فَأَرْسَلْنَا
تو بھیجا ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
رِجْزًا
عذاب
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَظْلِمُونَ
ظلم کرتے

مگر جو لوگ اُن میں سے ظالم تھے اُنہوں نے اُس بات کو جو اُن سے کہی گئی تھی بدل ڈالا، اور نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے ان کے ظلم کی پاداش میں ان پر آسمان سے عذاب بھیج دیا

تفسير
وَسْـَٔلْهُمْ
اور پوچھو ان سے
عَنِ
بارے میں
ٱلْقَرْيَةِ
اس بستی کے
ٱلَّتِى
وہ جو
كَانَتْ
تھی
حَاضِرَةَ
کنارے۔ روبرو
ٱلْبَحْرِ
سمندر کے
إِذْ
جب
يَعْدُونَ
وہ زیادتی کرتے تھے
فِى
بارے میں
ٱلسَّبْتِ
سبت کے
إِذْ
جب
تَأْتِيهِمْ
آتی تھیں ان کے پاس
حِيتَانُهُمْ
ان کی مچھلیاں
يَوْمَ
کے د ن
سَبْتِهِمْ
ان کے ہفتے
شُرَّعًا
ظاہر ہوکر
وَيَوْمَ
اور جس دن
لَا
نہ
يَسْبِتُونَۙ
ہفتہ ہوتا
لَا
نہیں
تَأْتِيهِمْۚ
آتی تھیں ان کے پاس
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نَبْلُوهُم
ہم آزمائش میں ڈال رہے تھے ان کو
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْسُقُونَ
وہ نافرمانی کرتے

اور ذرا اِن سے اُ س بستی کا حال بھی پوچھو جو سمندر کے کنارے واقع تھی اِنہیں یاد دلاؤ وہ واقعہ کہ وہاں کے لوگ سبت (ہفتہ) کے دن احکام الٰہی کی خلاف ورزی کرتے تھے اور یہ کہ مچھلیاں سبت ہی کے دن ابھر ابھر کر سطح پر اُن کے سامنے آتی تھیں اور سبت کے سوا باقی دنوں میں نہیں آتی تھیں یہ اس لیے ہوتا تھا کہ ہم ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ان کو آزمائش میں ڈال رہے تھے

تفسير
وَإِذْ
اور جب
قَالَتْ
کہا
أُمَّةٌ
ایک جماعت نے
مِّنْهُمْ
ان میں سے
لِمَ
کیوں
تَعِظُونَ
تم نصیحت کرتے ہو
قَوْمًاۙ
ایک گروہ کو
ٱللَّهُ
اللہ
مُهْلِكُهُمْ
ہلاک کرنے والا ہے ان کو
أَوْ
یا
مُعَذِّبُهُمْ
عذاب دینے والا ہے ان کو
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًاۖ
سخت
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
مَعْذِرَةً
معذرت پیش کرنے کے لیے
إِلَىٰ
طرف
رَبِّكُمْ
تمہارے رب کی
وَلَعَلَّهُمْ
اور شاید کہ وہ
يَتَّقُونَ
تقوی اختیار کریں

اور انہیں یہ بھی یاد لاؤ کہ جب اُن میں سے ایک گروہ نے دوسرے گروہ سے کہا تھا کہ "تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت سزا دینے والا ہے " تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ "ہم یہ سب کچھ تمہارے رب کے حضور اپنی معذرت پیش کرنے کے لیے کرتے ہیں اور اس امید پر کرتے ہیں کہ شاید یہ لوگ اس کی نافرمانی سے پرہیز کرنے لگیں"

تفسير
فَلَمَّا
پھر جب
نَسُوا۟
وہ بھول گئے
مَا
جو
ذُكِّرُوا۟
وہ یاد دہانی کرائے گئے تھے
بِهِۦٓ
اس کی
أَنجَيْنَا
بچا لیا ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَنْهَوْنَ
جو روکتے تھے
عَنِ
سے
ٱلسُّوٓءِ
برائی
وَأَخَذْنَا
اور پکڑ لیا ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
بِعَذَابٍۭ
ساتھ عذاب کے
بَـِٔيسٍۭ
شدید
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْسُقُونَ
نافرمانی کرتے

آخرکارجب وہ اُن ہدایات کو بالکل ہی فراموش کر گئے جو انہیں یاد کرائی گئی تھیں تو ہم نے اُن لوگوں کو بچا لیا جو برائی سے روکتے تھے اور باقی سب لوگوں کو جو ظالم تھے ان کی نافرمانیوں پر سخت عذاب میں پکڑ لیا

تفسير
فَلَمَّا
پھر جب
عَتَوْا۟
انہوں نے سرکشی کی
عَن
اس سے
مَّا
جو
نُهُوا۟
وہ روکے گئے تھے
عَنْهُ
اس سے
قُلْنَا
کہا ہم نے
لَهُمْ
ان کو
كُونُوا۟
ہوجاؤ
قِرَدَةً
بندر
خَٰسِـِٔينَ
ذلیل۔ خوار

پھر جب وہ پوری سرکشی کے ساتھ وہی کام کیے چلے گئے جس سے انہیں روکا گیا تھا، تو ہم نے کہا کہ بندر ہو جاؤ ذلیل اور خوار

تفسير
وَإِذْ
اور جب
تَأَذَّنَ
خبر دی
رَبُّكَ
تیرے رب نے
لَيَبْعَثَنَّ
البتہ ضرور بھیجے گا
عَلَيْهِمْ
ان پر
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
مَن
اسے جو
يَسُومُهُمْ
چکھائے گا ان کو
سُوٓءَ
برا
ٱلْعَذَابِۗ
عذاب
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
تیرا رب
لَسَرِيعُ
البتہ جلدی دینے والا ہے
ٱلْعِقَابِۖ
سزا
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَغَفُورٌ
البتہ غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اور یاد کرو جبکہ تمہارے رب نے اعلان کر دیا کہ "وہ قیامت تک برابر ایسے لوگ بنی اسرائیل پر مسلط کرتا رہے گا جو ان کو بدترین عذاب دیں گے،" یقیناً تمہارا رب سزا دینے میں تیز دست ہے اور یقیناً وہ در گزر اور رحم سے بھی کام لینے والا ہے

تفسير
وَقَطَّعْنَٰهُمْ
اور ٹکڑے ٹکڑے کردیا ہم نے ان کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
أُمَمًاۖ
جماعتوں کی شکل میں
مِّنْهُمُ
ان میں سے کچھ
ٱلصَّٰلِحُونَ
نیک ہیں
وَمِنْهُمْ
اور ان میں سے
دُونَ
علاوہ ہیں
ذَٰلِكَۖ
اس کے
وَبَلَوْنَٰهُم
اور آزمایا ہم نے ان کو
بِٱلْحَسَنَٰتِ
ساتھ اچھائیوں کے۔ ساتھ اچھے حالات کے
وَٱلسَّيِّـَٔاتِ
اور برے حالات کے
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَرْجِعُونَ
لوٹ آئیں

ہم نے ان کو زمین میں ٹکڑے ٹکڑے کر کے بہت سی قوموں میں تقسیم کر دیا کچھ لوگ ان میں نیک تھے اور کچھ ا س سے مختلف اور ہم ان کو اچھے اور برے حالات سے آزمائش میں مبتلا کرتے رہے کہ شاید یہ پلٹ آئیں

تفسير
فَخَلَفَ مِنۢ
تو پیچھے آئے
بَعْدِهِمْ
بعد ان کے
خَلْفٌ
نااہل وارث
وَرِثُوا۟
جو وارث ہوئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب کے
يَأْخُذُونَ
وہ لے لیتے ہیں
عَرَضَ
مال
هَٰذَا
اس
ٱلْأَدْنَىٰ
حقیر دنیا کے
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہتے ہیں
سَيُغْفَرُ
عنقریب بخش دیا جائے گا
لَنَا
ہم کو
وَإِن
اور اگر
يَأْتِهِمْ
آئے ان کے پاس
عَرَضٌ
مال
مِّثْلُهُۥ
اسی کی مانند
يَأْخُذُوهُۚ
وہ لے لیں گے اس کو
أَلَمْ
کیا نہیں
يُؤْخَذْ
لیا گیا
عَلَيْهِم
ان سے
مِّيثَٰقُ
پکاعہد
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب میں
أَن
کہ
لَّا
نہ
يَقُولُوا۟
وہ کہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
إِلَّا
سوائے
ٱلْحَقَّ
حق کے
وَدَرَسُوا۟
اور انہوں نے پڑھا
مَا
جو
فِيهِۗ
اس میں ہے
وَٱلدَّارُ
اور گھر
ٱلْءَاخِرَةُ
آخرت کا
خَيْرٌ
بہتر ہے
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
يَتَّقُونَۗ
جو تقوی اختیار کرتے ہیں
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں تم عقل رکھتے ہو
تَعْقِلُونَ
تم عقل رکھتے ہو

پھر اگلی نسلوں کے بعد ایسے نا خلف لوگ ان کے جانشین ہوئے جو کتاب الٰہی کے وارث ہو کر اِسی دنیائے دنی کے فائدے سمیٹتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ توقع ہے ہمیں معاف کر دیا جائے گا، اور اگر وہی متاع دنیا پھر سامنے آتی ہے تو پھر لپک کر اسے لے لیتے ہیں کیا ان سے کتاب کا عہد نہیں لیا جا چکا ہے کہ اللہ کے نام پر وہی بات کہیں جو حق ہو؟ اور یہ خود پڑھ چکے ہیں جو کتاب میں لکھا ہے آخرت کی قیام گاہ تو خدا ترس لوگوں کے لیے ہی بہتر ہے، کیا تم اتنی سی بات نہیں سمجھتے؟

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يُمَسِّكُونَ
جو پکڑ کر رکھتے ہیں
بِٱلْكِتَٰبِ
کتاب کو
وَأَقَامُوا۟
اور قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
إِنَّا
بیشک ہم
لَا
نہیں
نُضِيعُ
ہم ضائع کرتے
أَجْرَ
اجر
ٱلْمُصْلِحِينَ
اصلاح کرنے والوں کا

جو لوگ کتاب کی پابندی کر تے ہیں اور جنہوں نے نماز قائم رکھی ہے، یقیناً ایسے نیک کردار لوگوں کا اجر ہم ضائع نہیں کریں گے

تفسير