Skip to main content

وَاِذْ نَـتَقْنَا الْجَـبَلَ فَوْقَهُمْ كَاَنَّهٗ ظُلَّةٌ وَّظَنُّوْۤا اَنَّهٗ وَاقِعٌ ۢ بِهِمْ ۚ خُذُوْا مَاۤ اٰتَيْنٰكُمْ بِقُوَّةٍ وَّاذْكُرُوْا مَا فِيْهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ

وَإِذْ
اور جب
نَتَقْنَا
ہم نے اٹھایا
ٱلْجَبَلَ
پہاڑ کو
فَوْقَهُمْ
ان کے اوپر
كَأَنَّهُۥ
گویا کہ وہ
ظُلَّةٌ
ایک سائبان ہے
وَظَنُّوٓا۟
اور انہوں نے سمجھ لیا
أَنَّهُۥ
کہ بیشک وہ
وَاقِعٌۢ
گرنے والا ہے
بِهِمْ
ان پر
خُذُوا۟
پکڑو
مَآ
جو
ءَاتَيْنَٰكُم
دیا ہم نے تم کو
بِقُوَّةٍ
مضبوطی کے ساتھ
وَٱذْكُرُوا۟
اور یاد کرو
مَا
جو
فِيهِ
اس میں ہے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَتَّقُونَ
متقی بن جاؤ

اور (وہ وقت یاد کیجئے) جب ہم نے ان کے اوپر پہاڑ کو (یوں) بلند کر دیا جیسا کہ وہ (ایک) سائبان ہو اور وہ (یہ) گمان کرنے لگے کہ ان پر گرنے والا ہے۔ (سو ہم نے ان سے فرمایا: ڈرو نہیں بلکہ) تم وہ (کتاب) مضبوطی سے (عملاً) تھامے رکھو جو ہم نے تمہیں عطا کی ہے اور ان (احکام) کو (خوب) یاد رکھو جو اس میں (مذکور) ہیں تاکہ تم (عذاب سے) بچ جاؤ،

تفسير

وَ اِذْ اَخَذَ رَبُّكَ مِنْۢ بَنِىْۤ اٰدَمَ مِنْ ظُهُوْرِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَ اَشْهَدَهُمْ عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ ۚ اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ۗ قَالُوْا بَلٰى ۛ شَهِدْنَا ۛ اَنْ تَقُوْلُوْا يَوْمَ الْقِيٰمَةِ اِنَّا كُنَّا عَنْ هٰذَا غٰفِلِيْنَ ۙ

وَإِذْ
اور جب
أَخَذَ
نکالا۔ لیا
رَبُّكَ
تیرے رب نے
مِنۢ
سے۔ کو
بَنِىٓ
بنی
ءَادَمَ
آدم کو
مِن
سے
ظُهُورِهِمْ
ان کی پیٹھوں
ذُرِّيَّتَهُمْ
ان کی اولادوں کو
وَأَشْهَدَهُمْ
اور ان کو گواہ بنایا
عَلَىٰٓ
پر
أَنفُسِهِمْ
ان کے نفسوں (پر)
أَلَسْتُ
کیا نہیں ہوں میں
بِرَبِّكُمْۖ
تمہارا رب
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
بَلَىٰۛ
کیوں نہیں
شَهِدْنَآۛ
ہم نے گواہی دی
أَن
کہ
تَقُولُوا۟
تم کہو گے
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
إِنَّا
بیشک ہم
كُنَّا
تھے ہم
عَنْ هَٰذَا
اس سے
غَٰفِلِينَ
غافل

اور (یاد کیجئے!) جب آپ کے رب نے اولادِ آدم کی پشتوں سے ان کی نسل نکالی اور ان کو انہی کی جانوں پر گواہ بنایا (اور فرمایا:) کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟ وہ (سب) بول اٹھے: کیوں نہیں! (تو ہی ہمارا رب ہے،) ہم گواہی دیتے ہیں تاکہ قیامت کے دن یہ (نہ) کہو کہ ہم اس عہد سے بے خبر تھے،

تفسير

اَوْ تَقُوْلُوْۤا اِنَّمَاۤ اَشْرَكَ اٰبَاۤؤُنَا مِنْ قَبْلُ وَكُنَّا ذُرِّيَّةً مِّنْۢ بَعْدِهِمْۚ اَفَتُهْلِكُنَا بِمَا فَعَلَ الْمُبْطِلُوْنَ

أَوْ
یا
تَقُولُوٓا۟
تم کہو گے
إِنَّمَآ
بیشک
أَشْرَكَ
شرک کیا تھا
ءَابَآؤُنَا
ہمارے آباؤ اجداد نے
مِن
اس سے
قَبْلُ
پہلے
وَكُنَّا
اور تھے ہم
ذُرِّيَّةً مِّنۢ
اولاد
بَعْدِهِمْۖ
ان کے بعد
أَفَتُهْلِكُنَا
کیا پھر تو ہلاک کرے گا ہم کو
بِمَا
بوجہ اس کے جو
فَعَلَ
کیا
ٱلْمُبْطِلُونَ
باطل پرستوں نے۔ غلط کار لوگوں نے

یا (ایسا نہ ہو کہ) تم کہنے لگو کہ شرک تو محض ہمارے آباء و اجداد نے پہلے کیا تھا اور ہم تو ان کے بعد (ان کی) اولاد تھے (گویا ہم مجرم نہیں اصل مجرم وہ ہیں)، تو کیا تو ہمیں اس (گناہ) کی پاداش میں ہلاک فرمائے گا جو اہلِ باطل نے انجام دیا تھا،

تفسير

وَكَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيٰتِ وَلَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نُفَصِّلُ
ہم واضح طور پر پیش کرتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
وَلَعَلَّهُمْ
اور شاید کہ وہ
يَرْجِعُونَ
پلٹ آئیں

اور اسی طرح ہم آیتوں کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ (حق کی طرف) رجوع کریں،

تفسير

وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَاَ الَّذِىْۤ اٰتَيْنٰهُ اٰيٰتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا فَاَتْبَعَهُ الشَّيْطٰنُ فَكَانَ مِنَ الْغٰوِيْنَ

وَٱتْلُ
اور پڑھ کر سنایئے
عَلَيْهِمْ
ان پر
نَبَأَ
خبر
ٱلَّذِىٓ
اس شخص کی
ءَاتَيْنَٰهُ
دیں ہم نے اس کو
ءَايَٰتِنَا
اپنی آیات
فَٱنسَلَخَ
پس نکل بھاگا وہ
مِنْهَا
ان سے
فَأَتْبَعَهُ
پس پیچھے لگ گیا اس کے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
فَكَانَ
تو ہوگیا
مِنَ
میں سے
ٱلْغَاوِينَ
گمراہوں

اور آپ انہیں اس شخص کا قصہ (بھی) سنا دیں جسے ہم نے اپنی نشانیاں دیں پھر وہ ان (کے علم و نصیحت) سے نکل گیا اور شیطان اس کے پیچھے لگ گیا تو وہ گمراہوں میں سے ہوگیا،

تفسير

وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنٰهُ بِهَا وَلٰـكِنَّهٗۤ اَخْلَدَ اِلَى الْاَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوٰٮهُ ۚ فَمَثَلُهٗ كَمَثَلِ الْـكَلْبِ ۚ اِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ اَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ ۗ ذٰلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا ۚ فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
شِئْنَا
چاہتے ہم
لَرَفَعْنَٰهُ
البتہ ہم اٹھاتے اس کو
بِهَا
ساتھ ان کے
وَلَٰكِنَّهُۥٓ
اور لیکن وہ
أَخْلَدَ
جھک گیا
إِلَى
طرف
ٱلْأَرْضِ
زمین کی
وَٱتَّبَعَ
اور اس نے پیروی کی
هَوَىٰهُۚ
اپنی خواہشات کی
فَمَثَلُهُۥ
تو مثال اس کی
كَمَثَلِ
مانند مثال کے ہے
ٱلْكَلْبِ
کتے کی
إِن
اگر
تَحْمِلْ
تو حملہ کرے
عَلَيْهِ
اس پر
يَلْهَثْ
زبان باہر نکالتا ہے
أَوْ
یا
تَتْرُكْهُ
تو چھوڑ دے اس کو
يَلْهَثۚ
زبان باہر نکالتا ہے
ذَّٰلِكَ
یہ
مَثَلُ
مثال ہے
ٱلْقَوْمِ
اس قوم کی
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
كَذَّبُوا۟
جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَاۚ
ہماری آیات کو
فَٱقْصُصِ
پس بیان کرو
ٱلْقَصَصَ
حکایات
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَتَفَكَّرُونَ
غور و فکر کریں

اور اگر ہم چاہتے تو اسے ان (آیتوں کے علم و عمل) کے ذریعے بلند فرما دیتے لیکن وہ (خود) زمینی دنیا کی (پستی کی) طرف راغب ہوگیا اور اپنی خواہش کا پیرو بن گیا، تو (اب) اس کی مثال اس کتے کی مثال جیسی ہے کہ اگر تو اس پر سختی کرے تو وہ زبان نکال دے یا تو اسے چھوڑ دے (تب بھی) زبان نکالے رہے۔ یہ ایسے لوگوں کی مثال ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، سو آپ یہ واقعات (لوگوں سے) بیان کریں تاکہ وہ غور و فکر کریں،

تفسير

سَاۤءَ مَثَلًا  لْقَوْمُ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا وَاَنْفُسَهُمْ كَانُوْا يَظْلِمُوْنَ

سَآءَ
بڑی ہی بری ہے
مَثَلًا
مثال
ٱلْقَوْمُ
اس قوم کی
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
كَذَّبُوا۟
جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
وَأَنفُسَهُمْ
اور اپنے نفسوں پر
كَانُوا۟
تھے وہ
يَظْلِمُونَ
ظلم کرتے

مثال کے لحاظ سے وہ قوم بہت ہی بری ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور (درحقیقت) وہ اپنی ہی جانوں پر ظلم کرتے رہے،

تفسير

مَنْ يَّهْدِ اللّٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِىْۚ وَمَنْ يُّضْلِلْ فَاُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ

مَن
جسے
يَهْدِ
ہدایت بخشے
ٱللَّهُ
اللہ
فَهُوَ
پس وہی
ٱلْمُهْتَدِىۖ
ہدایت پانے والا ہے
وَمَن
اور جس کو
يُضْلِلْ
بھٹکا دے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
پس یہی لوگ ہیں
هُمُ
وہ
ٱلْخَٰسِرُونَ
جو خسارہ پانے والے ہیں

جسے اللہ ہدایت فرماتا ہے پس وہی ہدایت پانے والا ہے، اور جسے وہ گمراہ ٹھہراتا ہے پس وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں،

تفسير

وَلَـقَدْ ذَرَأْنَا لِجَـهَنَّمَ كَثِيْرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ۖ لَهُمْ قُلُوْبٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ بِهَا ۖ وَلَهُمْ اَعْيُنٌ لَّا يُبْصِرُوْنَ بِهَا ۖ وَلَهُمْ اٰذَانٌ لَّا يَسْمَعُوْنَ بِهَا ۗ اُولٰۤٮِٕكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ ۗ اُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْغٰفِلُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ذَرَأْنَا
پیدا کیے ہم نے
لِجَهَنَّمَ
جہنم کے لیے
كَثِيرًا
بہت سے
مِّنَ
میں سے
ٱلْجِنِّ
جنوں
وَٱلْإِنسِۖ
اور انسانوں میں سے
لَهُمْ
ان کے لیے
قُلُوبٌ
دل ہیں
لَّا
نہیں
يَفْقَهُونَ
سمجھتے
بِهَا
ساتھ ان کے
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
أَعْيُنٌ
آنکھیں ہیں
لَّا
نہیں
يُبْصِرُونَ
وہ دیکھتے
بِهَا
ساتھ ان کے
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
ءَاذَانٌ
کان ہیں
لَّا
نہیں
يَسْمَعُونَ
وہ سنتے
بِهَآۚ
ساتھ ان کے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
كَٱلْأَنْعَٰمِ
مویشیوں کی طرح ہیں
بَلْ
بلکہ
هُمْ
وہ
أَضَلُّۚ
زیادہ گمراہ ہیں
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ ہیں
هُمُ
وہ
ٱلْغَٰفِلُونَ
جو غافل ہیں

اور بیشک ہم نے جہنم کے لئے جِنّوں اور انسانوں میں سے بہت سے (افراد) کو پیدا فرمایا وہ دل (و دماغ) رکھتے ہیں (مگر) وہ ان سے (حق کو) سمجھ نہیں سکتے اور وہ آنکھیں رکھتے ہیں (مگر) وہ ان سے (حق کو) دیکھ نہیں سکتے اور وہ کان (بھی) رکھتے ہیں (مگر) وہ ان سے (حق کو) سن نہیں سکتے، وہ لوگ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ (ان سے بھی) زیادہ گمراہ، وہی لوگ ہی غافل ہیں،

تفسير

وَلِلّٰهِ الْاَسْمَاۤءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْهُ بِهَا ۖ وَذَرُوا الَّذِيْنَ يُلْحِدُوْنَ فِىْۤ اَسْمَاۤٮِٕهٖ ۗ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ ۖ

وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہیں
ٱلْأَسْمَآءُ
نام
ٱلْحُسْنَىٰ
اچھے اچھے
فَٱدْعُوهُ
پس پکارو اس کو
بِهَاۖ
ساتھ ان کے
وَذَرُوا۟
اور چھوڑ دو
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يُلْحِدُونَ
جو غلط نسبت کرتے ہیں۔ حق سے پھرجاتے ہیں۔ حد سے گزر جاتے ہیں
فِىٓ
میں
أَسْمَٰٓئِهِۦۚ
اس کے ناموں
سَيُجْزَوْنَ
عنقریب جزا دیے جائیں گے
مَا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَعْمَلُونَ
عمل کرتے

اور اللہ ہی کے لئے اچھے اچھے نام ہیں، سو اسے ان ناموں سے پکارا کرو اور ایسے لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں حق سے انحراف کرتے ہیں، عنقریب انہیں ان (اعمالِ بد) کی سزا دی جائے گی جن کا وہ ارتکاب کرتے ہیں،

تفسير