Skip to main content

اِنَّكُمْ لَـتَأْتُوْنَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّنْ دُوْنِ النِّسَاۤءِ ۗ بَلْ اَنْـتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ

إِنَّكُمْ
بیشک تم
لَتَأْتُونَ
البتہ تم آتے ہو
ٱلرِّجَالَ
مردوں کے پاس
شَهْوَةً
شہوت کے ساتھ / شہوت لئے ہوئے
مِّن
کو
دُونِ
چھوڑ کر
ٱلنِّسَآءِۚ
عورتوں کو
بَلْ
بلکہ
أَنتُمْ
تم
قَوْمٌ
لوگ ہو
مُّسْرِفُونَ
حد سے گزر جانے والے

بیشک تم نفسانی خواہش کے لئے عورتوں کو چھوڑ کر مَردوں کے پاس آتے ہو بلکہ تم حد سے گزر جانے والے ہو،

تفسير

وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُـوْۤا اَخْرِجُوْهُمْ مِّنْ قَرْيَتِكُمْ ۚ اِنَّهُمْ اُنَاسٌ يَّتَطَهَّرُوْنَ

وَمَا
اور نہ
كَانَ
تھا
جَوَابَ
جواب
قَوْمِهِۦٓ
اس کی قوم کا
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
أَخْرِجُوهُم
نکال دو ان کو
مِّن
سے
قَرْيَتِكُمْۖ
اپنی بستی سے
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
أُنَاسٌ
لوگ ہیں
يَتَطَهَّرُونَ
جو پاکیزہ بنتے ہیں

اور ان کی قوم کا سوائے اس کے کوئی جواب نہ تھا کہ وہ کہنے لگے: ان کو بستی سے نکال دو بیشک یہ لوگ بڑے پاکیزگی کے طلب گار ہیں،

تفسير

فَاَنْجَيْنٰهُ وَاَهْلَهٗۤ اِلَّا امْرَاَتَهٗ كَانَتْ مِنَ الْغٰبِرِيْنَ

فَأَنجَيْنَٰهُ
پس نجات دی ہم نے اس کو
وَأَهْلَهُۥٓ
اور اس کے گھر والوں کو
إِلَّا
سوائے
ٱمْرَأَتَهُۥ
اس کی بیوی کے
كَانَتْ
تھی وہ
مِنَ
سے
ٱلْغَٰبِرِينَ
پیچھے رہ جانے والوں میں سے

پس ہم نے ان کو (یعنی لوط علیہ السلام کو) اور ان کے اہلِ خانہ کو نجات دے دی سوائے ان کی بیوی کے، وہ عذاب میں پڑے رہنے والوں میں سے تھی،

تفسير

وَاَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ مَّطَرًا ۗ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِيْنَ

وَأَمْطَرْنَا
اور برسائی ہم نے
عَلَيْهِم
ان پر
مَّطَرًاۖ
بارش
فَٱنظُرْ
تو دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
کس طرح
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُجْرِمِينَ
مجرموں کا

اور ہم نے ان پر (پتھروں کی) بارش کر دی سو آپ دیکھئے کہ مجرموں کا انجام کیسا ہوا،

تفسير

وَاِلٰى مَدْيَنَ اَخَاهُمْ شُعَيْبًا ۗ قَالَ يٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَـكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ ۗ قَدْ جَاۤءَتْكُمْ بَيِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيْزَانَ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْيَاۤءَهُمْ وَلَا تُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا ۗ ذٰ لِكُمْ خَيْرٌ لَّـكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ ۚ

وَإِلَىٰ
اور کی طرف
مَدْيَنَ
مدین
أَخَاهُمْ
ان کے بھائی
شُعَيْبًاۗ
شعیب کو (بھیجا)
قَالَ
اس نے کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
مَا
نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّنْ
کوئی
إِلَٰهٍ
الٰہ
غَيْرُهُۥۖ
اس کے سوا
قَدْ
تحقیق
جَآءَتْكُم
آچکی تمہارے پاس
بَيِّنَةٌ
روشن دلیل
مِّن
سے
رَّبِّكُمْۖ
تمہارے رب کی طرف سے
فَأَوْفُوا۟
پس پورا کرو
ٱلْكَيْلَ
ناپ کو
وَٱلْمِيزَانَ
اور تول کو
وَلَا
اور نہ
تَبْخَسُوا۟
تم کر کے دو
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
أَشْيَآءَهُمْ
ان کی چیزیں
وَلَا
اور نہ
تُفْسِدُوا۟
تم فساد کرو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین میں
بَعْدَ
بعد
إِصْلَٰحِهَاۚ
اس کی اصلاح کے
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّكُمْ
تمہارے لئے
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

اور مدین کی طرف (ہم نے) ان کے (قومی) بھائی شعیب (علیہ السلام) کو (بھیجا)، انہوں نے کہا: اے میری قوم! تم اﷲ کی عبادت کیا کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آچکی ہے سو تم ماپ اور تول پورے کیا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دیا کرو اور زمین میں اس (کے ماحولِ حیات) کی اصلاح کے بعد فساد بپا نہ کیا کرو، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم (اس الُوہی پیغام کو) ماننے والے ہو،

تفسير

وَلَا تَقْعُدُوْا بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوْعِدُوْنَ وَتَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِهٖ وَتَبْغُوْنَهَا عِوَجًا ۚ وَاذْكُرُوْۤا اِذْ كُنْتُمْ قَلِيْلًا فَكَثَّرَكُمْۖوَانْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِيْنَ

وَلَا
اور نہ
تَقْعُدُوا۟
تم بیٹھو
بِكُلِّ
ہر
صِرَٰطٍ
راستے پر
تُوعِدُونَ
تم ڈراتے ہو
وَتَصُدُّونَ
اور تم روکتے ہو
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَنْ
جو کوئی
ءَامَنَ
ایمان لایا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَتَبْغُونَهَا
اور تم تلاش کرتے ہو اس میں
عِوَجًاۚ
ٹیڑھا پن
وَٱذْكُرُوٓا۟
اور یاد کرو
إِذْ
جب
كُنتُمْ
تھے تم
قَلِيلًا
تھوڑے
فَكَثَّرَكُمْۖ
تو اس نے بہت کردیا تم کو
وَٱنظُرُوا۟
اور دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
ہوا
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کو

اور تم ہر راستہ پر اس لئے نہ بیٹھا کرو کہ تم ہر اس شخص کو جو اس (دعوت) پر ایمان لے آیا ہے خوفزدہ کرو اور (اسے) اﷲ کی راہ سے روکو اور اس (دعوت) میں کجی تلاش کرو (تاکہ اسے دینِ حق سے برگشتہ اور متنفر کر سکو) اور (اﷲ کا احسان) یاد کرو جب تم تھوڑے تھے تو اس نے تمہیں کثرت بخشی، اور دیکھو فساد پھیلانے والوں کا انجام کیسا ہوا،

تفسير

وَاِنْ كَانَ طَاۤٮِٕفَةٌ مِّنْكُمْ اٰمَنُوْا بِالَّذِىْۤ اُرْسِلْتُ بِهٖ وَطَاۤٮِٕفَةٌ لَّمْ يُؤْمِنُوْا فَاصْبِرُوْا حَتّٰى يَحْكُمَ اللّٰهُ بَيْنَنَا ۚ وَهُوَ خَيْرُ الْحٰكِمِيْنَ

وَإِن
اور اگر یہ
كَانَ
ہے
طَآئِفَةٌ
ایک گروہ
مِّنكُمْ
تم میں سے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لایا
بِٱلَّذِىٓ
اس چیز پر جو
أُرْسِلْتُ
میں بھیجا گیا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَطَآئِفَةٌ
اور ایک گروہ
لَّمْ
نہیں
يُؤْمِنُوا۟
ایمان لائے وہ
فَٱصْبِرُوا۟
پس صبر کرو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَحْكُمَ
فیصلہ کر دے
ٱللَّهُ
اللہ
بَيْنَنَاۚ
ہمارے درمیان
وَهُوَ
اور وہ
خَيْرُ
بہتر ہے
ٱلْحَٰكِمِينَ
فیصلہ کرنے والوں میں

اور اگر تم میں سے کوئی ایک گروہ اس (دین) پر جس کے ساتھ میں بھیجا گیا ہوں ایمان لے آیا ہے اور دوسرا گروہ ایمان نہیں لایا تو (اے ایمان والو!) صبر کرو یہاں تک کہ اﷲ ہمارے درمیان فیصلہ فرما دے، اور وہ سب سے بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے،

تفسير

قَالَ الْمَلَاُ الَّذِيْنَ اسْتَكْبَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لَـنُخْرِجَنَّكَ يٰشُعَيْبُ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَعَكَ مِنْ قَرْيَتِنَاۤ اَوْ لَـتَعُوْدُنَّ فِىْ مِلَّتِنَا ۗ قَالَ اَوَلَوْ كُنَّا كَارِهِيْنَ ۚ

قَالَ
کہا
ٱلْمَلَأُ
ان سرداروں نے
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
ٱسْتَكْبَرُوا۟
بڑا سمجھا (اپنے آپ کو)
مِن
میں سے
قَوْمِهِۦ
اس کی قوم
لَنُخْرِجَنَّكَ
البتہ ہم ضرور نکال دیں گے تجھ کو
يَٰشُعَيْبُ
اے شعیب
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
مَعَكَ
تیرے ساتھ
مِن
سے
قَرْيَتِنَآ
اپنی بستی
أَوْ
یا
لَتَعُودُنَّ
البتہ تم ضرور پلٹو گے
فِى
میں
مِلَّتِنَاۚ
ہماری ملت
قَالَ
اس نے کہا
أَوَلَوْ
کیا بھلا اگرچہ
كُنَّا
ہوں ہم
كَٰرِهِينَ
ناپسند کرنے والے

ان کی قوم کے سرداروں اور رئیسوں نے جو سرکش و متکبر تھے کہا: اے شعیب! ہم تمہیں اور ان لوگوں کو جو تمہاری معیت میں ایمان لائے ہیں اپنی بستی سے بہر صورت نکال دیں گے یا تمہیں ضرور ہمارے مذہب میں پلٹ آنا ہوگا۔ شعیب (علیہ السلام) نے کہا: اگرچہ ہم (تمہارے مذہب میں پلٹنے سے) بے زار ہی ہوں،

تفسير

قَدِ افْتَرَيْنَا عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا اِنْ عُدْنَا فِىْ مِلَّتِكُمْ بَعْدَ اِذْ نَجّٰٮنَا اللّٰهُ مِنْهَا ۗ وَمَا يَكُوْنُ لَـنَاۤ اَنْ نَّعُوْدَ فِيْهَاۤ اِلَّاۤ اَنْ يَّشَاۤءَ اللّٰهُ رَبُّنَا ۗ وَسِعَ رَبُّنَا كُلَّ شَىْءٍ عِلْمًاۗ عَلَى اللّٰهِ تَوَكَّلْنَا ۗ رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَـقِّ وَاَنْتَ خَيْرُ الْفٰتِحِيْنَ

قَدِ
تحقیق
ٱفْتَرَيْنَا
گھڑ لیا ہم نے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
كَذِبًا
جھوٹ
إِنْ
اگر
عُدْنَا
ہم پلٹیں
فِى
میں
مِلَّتِكُم
تمہاری ملت
بَعْدَ
بعد اس کے
إِذْ
جب
نَجَّىٰنَا
نجات دی ہم کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِنْهَاۚ
اس سے
وَمَا
اور نہیں
يَكُونُ
ہے
لَنَآ
ہمارے لیے
أَن
کہ
نَّعُودَ
ہم پلٹیں
فِيهَآ
اس میں
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
يَشَآءَ
چاہے
ٱللَّهُ
اللہ
رَبُّنَاۚ
جو رب ہے ہمارا
وَسِعَ
وسعت والا ہے
رَبُّنَا
ہمارا رب
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز پر
عِلْمًاۚ
علم کے اعتبار سے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ ہی
تَوَكَّلْنَاۚ
توکل کیا ہم نے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
ٱفْتَحْ
فیصلہ کردے
بَيْنَنَا
ہمارے درمیان
وَبَيْنَ
اور ہماری کے درمیان
قَوْمِنَا
قوم
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَأَنتَ
اور تو
خَيْرُ
بہترین
ٱلْفَٰتِحِينَ
فیصلہ کرنے والا ہے

بیشک ہم اللہ پر جھوٹا بہتان باندھیں گے اگر ہم تمہارے مذہب میں اس امر کے بعد پلٹ جائیں کہ اللہ نے ہمیں اس سے بچا لیا ہے، اور ہمارے لئے ہرگز (مناسب) نہیں کہ ہم اس (مذہب) میں پلٹ جائیں مگر یہ کہ اللہ چاہے جو ہمارا رب ہے۔ ہمارا رب اَز روئے علم ہر چیز پر محیط ہے۔ ہم نے اللہ ہی پر بھروسہ کرلیا ہے، اے ہمارے رب! ہمارے اور ہماری (مخالف) قوم کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ فرما دے اور تو سب سے بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے،

تفسير

وَقَالَ الْمَلَاُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لَٮِٕنِ اتَّبَعْتُمْ شُعَيْبًا اِنَّكُمْ اِذًا لَّخٰسِرُوْنَ

وَقَالَ
اور کہا
ٱلْمَلَأُ
ان سرداروں نے
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
كَفَرُوا۟
کفر کیا
مِن
اس کی
قَوْمِهِۦ
قوم میں سے
لَئِنِ
البتہ اگر
ٱتَّبَعْتُمْ
پیروی کی تم نے
شُعَيْبًا
شعیب کی
إِنَّكُمْ
بیشک تم
إِذًا
جب
لَّخَٰسِرُونَ
البتہ خسارہ پانے والے ہو

اور ان کی قوم کے سرداروں اور رئیسوں نے جو کفر (و انکار) کے مرتکب ہو رہے تھے کہا: (اے لوگو!) اگر تم نے شعیب (علیہ السلام) کی پیروی کی تو اس وقت تم یقیناً نقصان اٹھانے والے ہوجاؤ گے،

تفسير