كَلَّاۤ اِذَا دُكَّتِ الْاَرْضُ دَكًّا دَكًّا ۙ
یقیناً جب زمین پاش پاش کر کے ریزہ ریزہ کر دی جائے گی،
وَّجَاۤءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا ۚ
اور آپ کا رب جلوہ فرما ہوگا اور فرشتے قطار در قطار (اس کے حضور) حاضر ہوں گے،
وَجِاىْۤءَ يَوْمَٮِٕذٍۢ بِجَهَنَّمَ ۙ يَوْمَٮِٕذٍ يَّتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ وَاَنّٰى لَـهُ الذِّكْرٰىۗ
اور اس دن دوزخ پیش کی جائے گی، اس دن انسان کو سمجھ آجائے گی مگر (اب) اسے نصیحت کہاں (فائدہ مند) ہوگی،
يَقُوْلُ يٰلَيْتَنِىْ قَدَّمْتُ لِحَـيَاتِىۚ
وہ کہے گا: اے کاش! میں نے اپنی (اس اصل) زندگی کے لئے (کچھ) آگے بھیج دیا ہوتا (جو آج میرے کام آتا)،
فَيَوْمَٮِٕذٍ لَّا يُعَذِّبُ عَذَابَهٗۤ اَحَدٌ ۙ
سو اس دن نہ اس کے عذاب کی طرح کوئی عذاب دے سکے گا،
وَّلَا يُوْثِقُ وَثَاقَهٗۤ اَحَدٌ ۗ
اور نہ اس کے جکڑنے کی طرح کوئی جکڑ سکے گا،
يٰۤاَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَٮِٕنَّةُ ۖ
اے اطمینان پا جانے والے نفس،
ارْجِعِىْۤ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً ۚ
تو اپنے رب کی طرف اس حال میں لوٹ آکہ تو اس کی رضا کا طالب بھی ہو اور اس کی رضا کا مطلوب بھی (گویا اس کی رضا تیری مطلوب ہو اور تیری رضا اس کی مطلوب)،
فَادْخُلِىْ فِىْ عِبٰدِىۙ
پس تو میرے (کامل) بندوں میں شامل ہو جا،
وَادْخُلِىْ جَنَّتِى
اور میری جنتِ (قربت و دیدار) میں داخل ہو جا،