Skip to main content
bismillah

لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ

لَآ
نہیں
أُقْسِمُ
میں قسم کھاتا ہوں
بِهَٰذَا
اس
ٱلْبَلَدِ
شہر کی

میں اس شہر (مکہ) کی قَسم کھاتا ہوں،

تفسير

وَاَنْتَ حِلٌّ ۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ

وَأَنتَ
اور تو
حِلٌّۢ
حلال ہے/ داخل ہونے والا ہے
بِهَٰذَا
اس
ٱلْبَلَدِ
شہر میں

(اے حبیبِ مکرّم!) اس لئے کہ آپ اس شہر میں تشریف فرما ہیں٭، ٭ یہ ترجمہ ”لا زائدہ“ کے اعتبار سے ہے۔ لا ”نفئ صحیح“ کے لئے ہو تو ترجمہ یوں ہوگا: میں (اس وقت) اس شہر کی قَسم نہیں کھاؤں گا (اے حبیب!) جب آپ اس شہر سے رخصت ہو جائیں گے۔

تفسير

وَوَالِدٍ وَّمَا وَلَدَ ۙ

وَوَالِدٍ
اور قسم ہے والد کی/ باپ کی
وَمَا
اس کی جو
وَلَدَ
اس نے جنم دیا

(اے حبیبِ مکرّم! آپ کے) والد (آدم یا ابراہیم علیہما السلام) کی قَسم اور (ان کی) قَسم جن کی ولادت ہوئی٭، ٭ یعنی آدم علیہ السلام کی ذریّتِ صالحہ یا آپ ہی کی ذات گرامی جن کے باعث یہ شہرِ مکہ بھی لائقِ قَسم ٹھہرا ہے۔

تفسير

لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِىْ كَبَدٍۗ

لَقَدْ
البتہ تحقیق
خَلَقْنَا
پیدا کیا ہم نے
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
فِى
میں
كَبَدٍ
محنت میں/ سختی میں

بیشک ہم نے انسان کو مشقت میں (مبتلا رہنے والا) پیدا کیا ہے،

تفسير

اَيَحْسَبُ اَنْ لَّنْ يَّقْدِرَ عَلَيْهِ اَحَدٌ ۘ

أَيَحْسَبُ
کیا وہ سمجھتا ہے
أَن
کہ ہرگز
لَّن
نہیں
يَقْدِرَ
قادر ہوسکے گا/ قابو پاسکے گا
عَلَيْهِ
اس پر
أَحَدٌ
کوئی ایک

کیا وہ یہ گمان کرتا ہے کہ اس پر ہرگز کوئی بھی قابو نہ پا سکے گا؟،

تفسير

يَقُوْلُ اَهْلَكْتُ مَالًا لُّبَدًا ۗ

يَقُولُ
وہ کہتا ہے
أَهْلَكْتُ
میں نے ہلاک کیا
مَالًا
مال
لُّبَدًا
ڈھیروں

وہ (بڑے فخر سے) کہتا ہے کہ میں نے ڈھیروں مال خرچ کیا ہے،

تفسير

اَيَحْسَبُ اَنْ لَّمْ يَرَهٗۤ اَحَدٌ ۗ

أَيَحْسَبُ
کیا وہ سمجھتا ہے
أَن
کہ
لَّمْ
نہیں
يَرَهُۥٓ
دیکھا اس کو
أَحَدٌ
کسی ایک نے

کیا وہ یہ خیال کرتا ہے کہ اسے (یہ فضول خرچیاں کرتے ہوئے) کسی نے نہیں دیکھا،

تفسير

اَلَمْ نَجْعَلْ لَّهٗ عَيْنَيْنِۙ

أَلَمْ
کیا نہیں
نَجْعَل
ہم نے بنائیں
لَّهُۥ
اس کے لئے
عَيْنَيْنِ
دو آنکھیں

کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں نہیں بنائیں،

تفسير

وَلِسَانًا وَّشَفَتَيْنِۙ

وَلِسَانًا
اور ایک زبان
وَشَفَتَيْنِ
اور دو ہونٹ

اور (اسے) ایک زبان اور دو ہونٹ (نہیں دئیے)،

تفسير

وَهَدَيْنٰهُ النَّجْدَيْنِۚ

وَهَدَيْنَٰهُ
اور راہ دکھائی ہم نے اس کو/ دکھائے ہم نے اس کو
ٱلنَّجْدَيْنِ
دو راستوں کی/ دو راستے

اور ہم نے اسے (خیر و شر کے) دو نمایاں راستے (بھی) دکھا دیئے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
البلد
القرآن الكريم:البلد
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Balad
سورہ نمبر:۹۰
کل آیات:۲۰
کل کلمات:۸۲
کل حروف:۳۲۰
کل رکوعات:۱
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۳۵
آیت سے شروع:۶۰۲۳