Skip to main content

فَهَزَمُوْهُمْ بِاِذْنِ اللّٰهِ ۗ وَقَتَلَ دَاوٗدُ جَالُوْتَ وَاٰتٰٮهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَالْحِکْمَةَ وَعَلَّمَهٗ مِمَّا يَشَاۤءُ ۗ وَلَوْلَا دَفْعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ وَلٰـکِنَّ اللّٰهَ ذُوْ فَضْلٍ عَلَى الْعٰلَمِيْنَ

فَهَزَمُوهُم
تو انہوں نے شکست دے دی ان کو
بِإِذْنِ
ساتھ اذن کے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَقَتَلَ
اور قتل کردیا
دَاوُۥدُ
داؤد نے
جَالُوتَ
جالوت کو
وَءَاتَىٰهُ
اور عطا کی اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلْمُلْكَ
بادشاہت
وَٱلْحِكْمَةَ
اور حکمت
وَعَلَّمَهُۥ
اور سکھایا اس کو
مِمَّا
اس میں سے جو
يَشَآءُۗ
اس نے چاہا
وَلَوْلَا
اور اگر نہ ہوتا
دَفْعُ
ہٹانا
ٱللَّهِ
اللہ کا
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
بَعْضَهُم
ان میں سے بعض کو
بِبَعْضٍ
ساتھ بعض کے
لَّفَسَدَتِ
البتہ بگڑ جاتی
ٱلْأَرْضُ
زمین
وَلَٰكِنَّ
اور لیکن
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
ذُو
والا ہے
فَضْلٍ
فضل والا ہے
عَلَى
پر
ٱلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں

پھر انہوں نے ان (جالوتی فوجوں) کو اللہ کے امر سے شکست دی، اور داؤد (علیہ السلام) نے جالوت کو قتل کر دیا اور اﷲ نے ان کو (یعنی داؤد علیہ السلام کو) حکومت اور حکمت عطا فرمائی اور انہیں جو چاہا سکھایا، اور اگر اﷲ لوگوں کے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے ذریعے نہ ہٹاتا رہتا تو زمین (میں انسانی زندگی بعض جابروں کے مسلسل تسلّط اور ظلم کے باعث) برباد ہو جاتی مگر اﷲ تمام جہانوں پر بڑا فضل فرمانے والا ہے،

تفسير

تِلْكَ اٰيٰتُ اللّٰهِ نَـتْلُوْهَا عَلَيْكَ بِالْحَـقِّۗ وَاِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ

تِلْكَ
یہ
ءَايَٰتُ
آیات ہیں
ٱللَّهِ
اللہ کی
نَتْلُوهَا
ہم پڑھتے ہیں ان کو
عَلَيْكَ
آپ پر
بِٱلْحَقِّۚ
ساتھ حق کے
وَإِنَّكَ
اور بیشک آپ
لَمِنَ
البتہ
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں میں سے ہیں

یہ اﷲ کی آیتیں ہیں ہم انہیں (اے حبیب!) آپ پر سچائی کے ساتھ پڑھتے ہیں، اور بیشک آپ رسولوں میں سے ہیں،

تفسير

تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍۘ مِنْهُمْ مَّنْ كَلَّمَ اللّٰهُ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجٰتٍۗ وَاٰتَيْنَا عِيْسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنٰتِ وَاَيَّدْنٰهُ بِرُوْحِ الْقُدُسِۗ وَلَوْ شَاۤءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِيْنَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَاۤءَتْهُمُ الْبَيِّنٰتُ وَلٰـكِنِ اخْتَلَفُوْا فَمِنْهُمْ مَّنْ اٰمَنَ وَمِنْهُمْ مَّنْ كَفَرَۗ وَلَوْ شَاۤءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلُوْاۗ وَلٰـكِنَّ اللّٰهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيْدُ

تِلْكَ
یہ
ٱلرُّسُلُ
رسول
فَضَّلْنَا
فضیلت دی ہم نے
بَعْضَهُمْ
ان کے بعض کو
عَلَىٰ
اوپر
بَعْضٍۘ
بعض کے
مِّنْهُم
ان میں سے بعض کچھ
مَّن
وہ ہیں جن سے
كَلَّمَ
کلام کیا
ٱللَّهُۖ
اللہ نے
وَرَفَعَ
اور بلند کیا
بَعْضَهُمْ
ان میں سے بعض کو
دَرَجَٰتٍۚ
درجات میں
وَءَاتَيْنَا
اوردیں ہم نے
عِيسَى
عیسیٰ
ٱبْنَ
ابن
مَرْيَمَ
مریم کو
ٱلْبَيِّنَٰتِ
روشن نشانیاں۔ معجزات
وَأَيَّدْنَٰهُ
تائید کی ہم نے اس کی
بِرُوحِ
ساتھ روح
ٱلْقُدُسِۗ
پاک کے
وَلَوْ
اوراگر
شَآءَ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
مَا
نہ
ٱقْتَتَلَ
باہم لڑے۔ نہ ایک دوسرے سے لڑتے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
مِنۢ
سے
بَعْدِهِم مِّنۢ
جو ان کے بعد تھے
بَعْدِ مَا
اس کے بعد جو
جَآءَتْهُمُ
آگئیں ان کے پاس
ٱلْبَيِّنَٰتُ
کھلی نشانیاں
وَلَٰكِنِ
لیکن
ٱخْتَلَفُوا۟
انہوں نے اختلاف کیا
فَمِنْهُم
تو ان میں سے کچھ
مَّنْ
وہ
ءَامَنَ
جو ایمان لائے
وَمِنْهُم مَّن
اور بعض ان میں سے
كَفَرَۚ
کچھ وہ جس نے کفر کیا
وَلَوْ
اور اگر
شَآءَ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
مَا
نہ
ٱقْتَتَلُوا۟
وہ باہم لڑے
وَلَٰكِنَّ
لیکن
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَفْعَلُ
کرتا ہے
مَا
جو
يُرِيدُ
وہ چاہتا ہے

یہ سب رسول (جو ہم نے مبعوث فرمائے) ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے، ان میں سے کسی سے اﷲ نے (براہِ راست) کلام فرمایا اور کسی کو درجات میں (سب پر) فوقیّت دی (یعنی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جملہ درجات میں سب پر بلندی عطا فرمائی)، اور ہم نے مریم کے فرزند عیسٰی (علیہ السلام) کو واضح نشانیاں عطا کیں اور ہم نے پاکیزہ روح کے ذریعے اس کی مدد فرمائی، اور اگر اﷲ چاہتا تو ان رسولوں کے پیچھے آنے والے لوگ اپنے پاس کھلی نشانیاں آجانے کے بعد آپس میں کبھی بھی نہ لڑتے جھگڑتے مگر انہوں نے (اس آزادانہ توفیق کے باعث جو انہیں اپنے کئے پر اﷲ کے حضور جواب دہ ہونے کے لئے دی گئی تھی) اختلاف کیا پس ان میں سے کچھ ایمان لائے اور ان میں سے کچھ نے کفر اختیار کیا، (اور یہ بات یاد رکھو کہ) اگر اﷲ چاہتا (یعنی انہیں ایک ہی بات پر مجبور رکھتا) تو وہ کبھی بھی باہم نہ لڑتے، لیکن اﷲ جو چاہتا ہے کرتا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّأْتِىَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْهِ وَلَا خُلَّةٌ وَّلَا شَفَاعَةٌ ۗ وَالْكٰفِرُوْنَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے
أَنفِقُوا۟
خرچ کرو
مِمَّا
اس میں سے جو
رَزَقْنَٰكُم
رزق دیا ہم نے تم کو
مِّن
سے
قَبْلِ
اس سے پہلے
أَن
کہ
يَأْتِىَ
آجائے
يَوْمٌ
ایک دن
لَّا
نہیں
بَيْعٌ
کوئی خریدوفروخت۔ تجارت
فِيهِ
اس میں
وَلَا
اور نہ
خُلَّةٌ
گہری دوستی
وَلَا
اورنہ
شَفَٰعَةٌۗ
کوئی سفارش
وَٱلْكَٰفِرُونَ
اورکافر
هُمُ
وہ ہیں
ٱلظَّٰلِمُونَ
جو ظالم ہیں

اے ایمان والو! جو کچھ ہم نے تمہیں عطا کیا ہے اس میں سے (اﷲ کی راہ میں) خرچ کرو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور (کافروں کے لئے) نہ کوئی دوستی (کار آمد) ہوگی اور نہ (کوئی) سفارش، اور یہ کفار ہی ظالم ہیں،

تفسير

اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْحَـىُّ الْقَيُّوْمُۚ لَا تَأْخُذُهٗ سِنَةٌ وَّلَا نَوْمٌۗ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِۗ مَنْ ذَا الَّذِىْ يَشْفَعُ عِنْدَهٗۤ اِلَّا بِاِذْنِهٖۗ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْۚ وَلَا يُحِيْطُوْنَ بِشَىْءٍ مِّنْ عِلْمِهٖۤ اِلَّا بِمَا شَاۤءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَۚ وَلَا يَـــُٔوْدُهٗ حِفْظُهُمَا ۚ وَ هُوَ الْعَلِىُّ الْعَظِيْمُ

ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ وہ ہے
لَآ
نہیں
إِلَٰهَ
کوئی الہ
إِلَّا
مگر
هُوَ
وہی
ٱلْحَىُّ
جو ہمیشہ سے۔ زندہ ہے
ٱلْقَيُّومُۚ
جو ہمیشہ سے قائم ہے
لَا
نہیں
تَأْخُذُهُۥ
پکڑتی اس کو
سِنَةٌ
اونگھ
وَلَا
اورنہ
نَوْمٌۚ
نیند
لَّهُۥ
اس کے لیے ہے
مَا
جو
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَا
اور جو
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِۗ
زمین
مَن ذَا
کون ہے
ٱلَّذِى
وہ جو
يَشْفَعُ
سفارش کرے
عِندَهُۥٓ
اس کے پاس۔ اس کی جنب میں ساتھ اس کے اذن کے
إِلَّا
مگر
بِإِذْنِهِۦۚ
ساتھ اس کے اذن کے
يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
مَا
جو
بَيْنَ
درمیان
أَيْدِيهِمْ
ان کے دونو ہاتھوں کےجو ان کے سامنے ہے
وَمَا
اورجو
خَلْفَهُمْۖ
ان کے پیچھے ہے
وَلَا
اور نہیں
يُحِيطُونَ
احاطہ کرسکتے ہیں
بِشَىْءٍ
ساتھ کسی چیز کے۔ کسی چیز کا
مِّنْ
میں سے
عِلْمِهِۦٓ
اس کے علم
إِلَّا
مگر
بِمَا
ساتھ اس کے جو
شَآءَۚ
وہ چاہے
وَسِعَ
وسیع ہے چھائی ہوئی ہے
كُرْسِيُّهُ
اس کی کرسی
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں پر
وَٱلْأَرْضَۖ
اور زمین پر
وَلَا
اور نہیں
يَـُٔودُهُۥ
تھکاتی اس کو
حِفْظُهُمَاۚ
ان دونوں کی حفاظت
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَلِىُّ
بلند ہے
ٱلْعَظِيمُ
بہت بڑا

اﷲ، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے (سارے عالم کو اپنی تدبیر سے) قائم رکھنے والا ہے، نہ اس کو اُونگھ آتی ہے اور نہ نیند جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے، کون ایسا شخص ہے جو اس کے حضور اس کے اِذن کے بغیر سفارش کر سکے، جو کچھ مخلوقات کے سامنے (ہو رہا ہے یا ہو چکا) ہے اور جو کچھ ان کے بعد (ہونے والا) ہے (وہ) سب جانتا ہے، اور وہ اس کی معلومات میں سے کسی چیز کا بھی احاطہ نہیں کر سکتے مگر جس قدر وہ چاہے، اس کی کرسیء (سلطنت و قدرت) تمام آسمانوں اور زمین کو محیط ہے، اور اس پر ان دونوں (یعنی زمین و آسمان) کی حفاظت ہرگز دشوار نہیں، وہی سب سے بلند رتبہ بڑی عظمت والا ہے،

تفسير

لَاۤ اِكْرَاهَ فِى الدِّيْنِ ۗ قَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَىِّ ۚ فَمَنْ يَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَيُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى لَا انْفِصَامَ لَهَا ۗ وَاللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ

لَآ
نہیں
إِكْرَاهَ
کوئی جبر
فِى
میں
ٱلدِّينِۖ
دین
قَد
تحقیق
تَّبَيَّنَ
واضح ہوگئی ہے
ٱلرُّشْدُ
ہدایت
مِنَ
سے
ٱلْغَىِّۚ
گمراہی
فَمَن
تو جو کوئی
يَكْفُرْ
کفر کرے گا
بِٱلطَّٰغُوتِ
طاغوت کا
وَيُؤْمِنۢ
اور ایمان لائے گا
بِٱللَّهِ
اللہ پر
فَقَدِ
تو تحقیق
ٱسْتَمْسَكَ
اس نے تھام لیا
بِٱلْعُرْوَةِ
ساتھ کھڑا
ٱلْوُثْقَىٰ
مضبوط۔ مضبوط سہارا
لَا
نہیں ہے
ٱنفِصَامَ
کوئی ٹوٹنا
لَهَاۗ
اسس کے لئیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
سَمِيعٌ
خوب سننے والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

دین میں کوئی زبردستی نہیں، بیشک ہدایت گمراہی سے واضح طور پر ممتاز ہو چکی ہے، سو جو کوئی معبودانِ باطلہ کا انکار کر دے اور اﷲ پر ایمان لے آئے تو اس نے ایک ایسا مضبوط حلقہ تھام لیا جس کے لئے ٹوٹنا (ممکن) نہیں، اور اﷲ خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير

اَللّٰهُ وَلِىُّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا يُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِۗ وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اَوْلِيٰۤـــُٔهُمُ الطَّاغُوْتُۙ يُخْرِجُوْنَهُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَى الظُّلُمٰتِۗ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ

ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
وَلِىُّ
دوست ہے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کا
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
يُخْرِجُهُم
نکالتا ہے ان کو
مِّنَ
سے
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں
إِلَى
کی طرف
ٱلنُّورِۖ
روشنی
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
أَوْلِيَآؤُهُمُ
ان کے دوست
ٱلطَّٰغُوتُ
طاغوت میں
يُخْرِجُونَهُم
اور نکال لے جاتے ہیں ان کو۔ وہ نکالتے ہیں ان کو
مِّنَ
سے
ٱلنُّورِ
نور
إِلَى
کی طرف
ٱلظُّلُمَٰتِۗ
اندھیروں
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی
ٱلنَّارِۖ
آگ والے۔ آگ کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

اﷲ ایمان والوں کا کارساز ہے وہ انہیں تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے، اور جو لوگ کافر ہیں ان کے حمایتی شیطان ہیں وہ انہیں (حق کی) روشنی سے نکال کر (باطل کی) تاریکیوں کی طرف لے جاتے ہیں، یہی لوگ جہنمی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے،

تفسير

اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِىْ حَاۤجَّ اِبْرٰهٖمَ فِىْ رَبِّهٖۤ اَنْ اٰتٰٮهُ اللّٰهُ الْمُلْكَۘ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّىَ الَّذِىْ يُحْىٖ وَيُمِيْتُۙ قَالَ اَنَاۡ اُحْىٖ وَاُمِيْتُۗ قَالَ اِبْرٰهٖمُ فَاِنَّ اللّٰهَ يَأْتِىْ بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِىْ كَفَرَۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَۚ

أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
إِلَى
طرف
ٱلَّذِى
اس شخص کے
حَآجَّ
جس سے حجت بازی کی
إِبْرَٰهِۦمَ
ابراہیم سے
فِى
بارے میں
رَبِّهِۦٓ
اس کے رب کے
أَنْ
کہ
ءَاتَىٰهُ
عطا کی
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ نے
ٱلْمُلْكَ
اس کو بادشاہت
إِذْ
جب
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِۦمُ
ابراھیم نے
رَبِّىَ
میرا رب
ٱلَّذِى
وہ ہے جو
يُحْىِۦ
زندہ کرتا ہے
وَيُمِيتُ
اور موت دیتا ہے
قَالَ
کہا
أَنَا۠
میں
أُحْىِۦ
زندہ کرتا ہوں
وَأُمِيتُۖ
اورمیں موت دیتا ہوں
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِۦمُ
ابراہیم نے
فَإِنَّ
پس بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَأْتِى
لاتا ہے
بِٱلشَّمْسِ
سورج کو
مِنَ
سے
ٱلْمَشْرِقِ
مشرق
فَأْتِ
پس تم لے آؤ
بِهَا
اس کو
مِنَ
سے
ٱلْمَغْرِبِ
مغرب سے کفر کیا
فَبُهِتَ
تو مبہوت ہوگیا۔ پس حیران ہوگیا
ٱلَّذِى
وہ جس نے
كَفَرَۗ
کفر کیا
وَٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ نے
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا ہے
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلظَّٰلِمِينَ
جو ظالم ہو

(اے حبیب!) کیا آپ نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو اس وجہ سے کہ اﷲ نے اسے سلطنت دی تھی ابراہیم (علیہ السلام) سے (خود) اپنے رب (ہی) کے بارے میں جھگڑا کرنے لگا، جب ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: میرا رب وہ ہے جو زندہ (بھی) کرتا ہے اور مارتا (بھی) ہے، تو (جواباً) کہنے لگا: میں (بھی) زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں، ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: بیشک اﷲ سورج کو مشرق کی طرف سے نکالتا ہے تُو اسے مغرب کی طرف سے نکال لا! سو وہ کافر دہشت زدہ ہو گیا، اور اﷲ ظالم قوم کو حق کی راہ نہیں دکھاتا،

تفسير

اَوْ كَالَّذِىْ مَرَّ عَلٰى قَرْيَةٍ وَّ هِىَ خَاوِيَةٌ عَلٰى عُرُوْشِهَا ۚ قَالَ اَنّٰى يُحْىٖ هٰذِهِ اللّٰهُ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ فَاَمَاتَهُ اللّٰهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهٗ ۗ قَالَ كَمْ لَبِثْتَۗ قَالَ لَبِثْتُ يَوْمًا اَوْ بَعْضَ يَوْمٍۗ قَالَ بَلْ لَّبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ اِلٰى طَعَامِكَ وَشَرَابِكَ لَمْ يَتَسَنَّهْۚ وَانْظُرْ اِلٰى حِمَارِكَۗ وَلِنَجْعَلَكَ اٰيَةً لِّلنَّاسِ وَانْظُرْ اِلَى الْعِظَامِ كَيْفَ نُـنْشِزُهَا ثُمَّ نَكْسُوْهَا لَحْمًا ۗ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهٗ ۙ قَالَ اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

أَوْ
یا
كَٱلَّذِى
اس شخص کی طرح ہے جو۔ پابند اس شخص کے جو
مَرَّ
گزرا
عَلَىٰ
پر
قَرْيَةٍ
ایک بستی کے
وَهِىَ
اوروہ
خَاوِيَةٌ
گری ہوئی تھی
عَلَىٰ
پر
عُرُوشِهَا
اپنی چھتوں کے
قَالَ
اس نے کہا
أَنَّىٰ
کس طرح۔ کیوں کر
يُحْىِۦ
زندہ کرے گا
هَٰذِهِ
اس کو
ٱللَّهُ
اللہ
بَعْدَ
بعد
مَوْتِهَاۖ
اس کی موت کے
فَأَمَاتَهُ
تو مار دیا اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِا۟ئَةَ
سو
عَامٍ
سال
ثُمَّ
پھر
بَعَثَهُۥۖ
اٹھایا اس کو۔ زندہ کیا اس کو
قَالَ
فرمایا
كَمْ
کتنا عرصہ
لَبِثْتَۖ
تم ٹھہرے ہو
قَالَ
اس نے کہا
لَبِثْتُ
میں ٹھہرا
يَوْمًا
ایک دن
أَوْ
یا
بَعْضَ
کچھ حصہ
يَوْمٍۖ
دن کا
قَالَ
فرمایا
بَل
بلکہ
لَّبِثْتَ
تو ٹھہرا
مِا۟ئَةَ
سو
عَامٍ
سال
فَٱنظُرْ
پس دیکھ
إِلَىٰ
طرف
طَعَامِكَ
اپنے کھانے کے
وَشَرَابِكَ
اور اپنے پینے کے
لَمْ
نہیں
يَتَسَنَّهْۖ
خراب ہوا وہ
وَٱنظُرْ
اور دیکھو
إِلَىٰ
طرف
حِمَارِكَ
اپنے گدھے کے
وَلِنَجْعَلَكَ
اور تاکہ ہم بنادیں تم کو
ءَايَةً
ایک نشانی
لِّلنَّاسِۖ
لوگوں کے لیے
وَٱنظُرْ
اور دیکھو
إِلَى
طرف
ٱلْعِظَامِ
ہڈیوں کے
كَيْفَ
کس طرح
نُنشِزُهَا
ہم جوڑ دیتے ہیں ان کو۔ ہم حرکت دیتے ہیں ان کو۔ ہم الٹا دیتے ہیں ان کو
ثُمَّ
پھر
نَكْسُوهَا
ہم پہناتے ہیں
لَحْمًاۚ
گوشت
فَلَمَّا
پھر جب
تَبَيَّنَ
واضح ہوگیا
لَهُۥ
واسطے اس کو
قَالَ
کہا
أَعْلَمُ
میں جان گیا
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے

یا اسی طرح اس شخص کو (نہیں دیکھا) جو ایک بستی پر سے گزرا جو اپنی چھتوں پر گری پڑی تھی تو اس نے کہا کہ اﷲ اس کی موت کے بعد اسے کیسے زندہ فرمائے گا، سو (اپنی قدرت کا مشاہدہ کرانے کے لئے) اﷲ نے اسے سو برس تک مُردہ رکھا پھر اُسے زندہ کیا، (بعد ازاں) پوچھا: تُو یہاں (مرنے کے بعد) کتنی دیر ٹھہرا رہا (ہے)؟ اس نے کہا: میں ایک دن یا ایک دن کا (بھی) کچھ حصہ ٹھہرا ہوں، فرمایا: (نہیں) بلکہ تُو سو برس پڑا رہا (ہے) پس (اب) تُو اپنے کھانے اور پینے (کی چیزوں) کو دیکھ (وہ) متغیّر (باسی) بھی نہیں ہوئیں اور (اب) اپنے گدھے کی طرف نظر کر (جس کی ہڈیاں بھی سلامت نہیں رہیں) اور یہ اس لئے کہ ہم تجھے لوگوں کے لئے (اپنی قدرت کی) نشانی بنا دیں اور (اب ان) ہڈیوں کی طرف دیکھ ہم انہیں کیسے جُنبش دیتے (اور اٹھاتے) ہیں پھر انہیں گوشت (کا لباس) پہناتے ہیں، جب یہ (معاملہ) اس پر خوب آشکار ہو گیا تو بول اٹھا: میں (مشاہداتی یقین سے) جان گیا ہوں کہ بیشک اﷲ ہر چیز پر خوب قادر ہے،

تفسير

وَاِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّ اَرِنِىْ كَيْفَ تُحْىِ الْمَوْتٰى ۗ قَالَ اَوَلَمْ تُؤْمِنْۗ قَالَ بَلٰى وَلٰـكِنْ لِّيَطْمَٮِٕنَّ قَلْبِىْۗ قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ اِلَيْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِيْنَكَ سَعْيًا ۗ وَاعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ

وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِۦمُ
ابراہیم نے
رَبِّ
اے میرے رب
أَرِنِى
تو دکھا مجھ کو
كَيْفَ
کس طرح
تُحْىِ
تو زندہ کرے گا۔ تو زندہ کرتا ہے
ٱلْمَوْتَىٰۖ
مردوں کو
قَالَ
فرمایا
أَوَلَمْ
کیا بھلا نہیں
تُؤْمِنۖ
تم ایمان رکھتے
قَالَ
کہا
بَلَىٰ
کیوں نہیں
وَلَٰكِن
لیکن۔ مگر
لِّيَطْمَئِنَّ
اس لیے تاکہ مطمئن ہوجائے
قَلْبِىۖ
میرا دل
قَالَ
فرمایا
فَخُذْ
پس لے لو
أَرْبَعَةً
چار
مِّنَ
میں سے
ٱلطَّيْرِ
پرندوں
فَصُرْهُنَّ
پھر مائل کرو ان کو
إِلَيْكَ
اپنی طرف
ثُمَّ
پھر
ٱجْعَلْ
رکھ دو
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
جَبَلٍ
پہاڑ کے
مِّنْهُنَّ
ان میں سے
جُزْءًا
ایک حصہ
ثُمَّ
پھر
ٱدْعُهُنَّ
بلاؤ ان کو
يَأْتِينَكَ
وہ آجائیں گے تیرے پاس
سَعْيًاۚ
دوڑتے ہوئے
وَٱعْلَمْ
اورجان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَزِيزٌ
غالب ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور (وہ واقعہ بھی یاد کریں) جب ابراہیم (علیہ السلام) نے عرض کیا: میرے رب! مجھے دکھا دے کہ تُو مُردوں کو کس طرح زندہ فرماتا ہے؟ ارشاد ہوا: کیا تم یقین نہیں رکھتے؟ اس نے عرض کیا: کیوں نہیں (یقین رکھتا ہوں) لیکن (چاہتا ہوں کہ) میرے دل کو بھی خوب سکون نصیب ہو جائے، ارشاد فرمایا: سو تم چار پرندے پکڑ لو پھر انہیں اپنی طرف مانوس کر لو پھر (انہیں ذبح کر کے) ان کا ایک ایک ٹکڑا ایک ایک پہاڑ پر رکھ دو پھر انہیں بلاؤ وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے آجائیں گے، اور جان لو کہ یقینا اﷲ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے،

تفسير