Skip to main content

مَثَلُ الَّذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِىْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍۗ وَاللّٰهُ يُضٰعِفُ لِمَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ

مَّثَلُ
مثال
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
يُنفِقُونَ
جو خرچ کرتے ہیں
أَمْوَٰلَهُمْ
اپنے مالوں کو
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے میں
ٱللَّهِ
اللہ کے
كَمَثَلِ
مانند مثال
حَبَّةٍ
ایک دانے کے ہے
أَنۢبَتَتْ
اس نے اگائیں
سَبْعَ
سات
سَنَابِلَ
بالیاں ۔ خوشےسو
فِى
میں
كُلِّ
ہر
سُنۢبُلَةٍ
بالی
مِّا۟ئَةُ
سو
حَبَّةٍۗ
دانے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُضَٰعِفُ
بڑھاتا ہے
لِمَن
واسطے جس کے
يَشَآءُۗ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
وَٰسِعٌ
وسعت والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

جو لوگ اﷲ کی راہ میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں ان کی مثال (اس) دانے کی سی ہے جس سے سات بالیاں اگیں (اور پھر) ہر بالی میں سو دانے ہوں (یعنی سات سو گنا اجر پاتے ہیں)، اور اﷲ جس کے لئے چاہتا ہے (اس سے بھی) اضافہ فرما دیتا ہے، اور اﷲ بڑی وسعت والا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

اَلَّذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ثُمَّ لَا يُتْبِعُوْنَ مَاۤ اَنْفَقُوْا مَنًّا وَّلَاۤ اَذًىۙ لَّهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْۚ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُنفِقُونَ
جو خرچ کرتے ہیں
أَمْوَٰلَهُمْ
اپنے مالوں کو
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
ثُمَّ
پھر
لَا
نہیں
يُتْبِعُونَ
وہ پیچھا کرتے احسان جتا کر
مَآ
اس کا جو
أَنفَقُوا۟
انہوں نے خرچ کیا
مَنًّا
اس کا جو
وَلَآ
اور نہ
أَذًىۙ
اذیت دے کر۔ تکلیف دے کر
لَّهُمْ
ان کے لئیے
أَجْرُهُمْ
ان کا اجر ہے
عِندَ
پاس
رَبِّهِمْ
ان کے رب کے
وَلَا
اور نہ
خَوْفٌ
کوئی خوف ہوگا
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

جو لوگ اﷲ کی راہ میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں پھر اپنے خرچ کئے ہوئے کے پیچھے نہ احسان جتلاتے ہیں اور نہ اذیت دیتے ہیں ان کے لئے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے اور (روزِ قیامت) ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے،

تفسير

قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ وَّمَغْفِرَةٌ خَيْرٌ مِّنْ صَدَقَةٍ يَّتْبَعُهَاۤ اَذًىۗ وَاللّٰهُ غَنِىٌّ حَلِيْمٌ

قَوْلٌ
بات
مَّعْرُوفٌ
اچھی۔ بھلی
وَمَغْفِرَةٌ
اور بخشش۔ درگزر
خَيْرٌ
بہتر ہے
مِّن
سے
صَدَقَةٍ
اس صدقہ سے
يَتْبَعُهَآ
پیچھے آئے اس کے۔ جس کے بعد
أَذًىۗ
تکلیف۔ دکھ
وَٱللَّهُ
اوراللہ
غَنِىٌّ
بےنیاز
حَلِيمٌ
بردبار ہے

(سائل سے) نرمی کے ساتھ گفتگو کرنا اور درگزر کرنا اس صدقہ سے کہیں بہتر ہے جس کے بعد (اس کی) دل آزاری ہو، اور اﷲ بے نیاز بڑا حلم والا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالْاَذٰىۙ كَالَّذِىْ يُنْفِقُ مَالَهٗ رِئَاۤءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِۗ فَمَثَلُهٗ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَاَصَابَهٗ وَابِلٌ فَتَرَكَهٗ صَلْدًا ۗ لَا يَقْدِرُوْنَ عَلٰى شَىْءٍ مِّمَّا كَسَبُوْا ۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الْـكٰفِرِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تُبْطِلُوا۟
تم ضائع کرو
صَدَقَٰتِكُم
اپنے صدقات کو
بِٱلْمَنِّ
احسان جتا کر
وَٱلْأَذَىٰ
اور اذیت دے کر
كَٱلَّذِى
اس شخص کی طرح
يُنفِقُ
جو خرچ کرتا ہے
مَالَهُۥ
اپنا مال
رِئَآءَ
دکھاوے کو۔ ریاکاری کے لیے
ٱلنَّاسِ
لوگوں کے
وَلَا
اور نہ
يُؤْمِنُ
وہ ایمان لاتا
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِۖ
آخرت پر
فَمَثَلُهُۥ
تو اس کی مثال
كَمَثَلِ
مانند مثال
صَفْوَانٍ
چکنے پتھر کے ہے
عَلَيْهِ
جس پر
تُرَابٌ
مٹی ہو
فَأَصَابَهُۥ
تو پہنچے اس کو
وَابِلٌ
تیز بارش
فَتَرَكَهُۥ
تو چھوڑ دے اس کو
صَلْدًاۖ
صاف۔ چٹیل
لَّا
نہیں
يَقْدِرُونَ
وہ قدرت رکھتے ہوں گے
عَلَىٰ
اوپر
شَىْءٍ
کسی چیز کے
مِّمَّا
اس میں سے جو
كَسَبُوا۟ۗ
انہوں نے کمائی کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافر

اے ایمان والو! اپنے صدقات (بعد ازاں) احسان جتا کر اور دُکھ دے کر اس شخص کی طرح برباد نہ کر لیا کرو جو مال لوگوں کے دکھانے کے لئے خرچ کرتا ہے اور نہ اﷲ پر ایمان رکھتا ہے اور نہ روزِ قیامت پر، اس کی مثال ایک ایسے چکنے پتھر کی سی ہے جس پر تھوڑی سی مٹی پڑی ہو پھر اس پر زوردار بارش ہو تو وہ اسے (پھر وہی) سخت اور صاف (پتھر) کر کے ہی چھوڑ دے، سو اپنی کمائی میں سے ان (ریاکاروں) کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئے گا، اور اﷲ کافر قوم کو ہدایت نہیں فرماتا،

تفسير

وَمَثَلُ الَّذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمُ ابْتِغَاۤءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِ وَ تَثْبِيْتًا مِّنْ اَنْفُسِهِمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍۢ بِرَبْوَةٍ اَصَابَهَا وَابِلٌ فَاٰتَتْ اُكُلَهَا ضِعْفَيْنِۚ فَاِنْ لَّمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّۗ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

وَمَثَلُ
اور مثال
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
يُنفِقُونَ
جو خرچ کرتے ہیں
أَمْوَٰلَهُمُ
اپنے مالوں کو
ٱبْتِغَآءَ
تلاش کرنے کے لیے
مَرْضَاتِ
مرضی۔ رضامندی
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَتَثْبِيتًا
اورپختگی۔ ثابت قدمی
مِّنْ
کی طرف
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں کی۔ ان کے نفسوں
كَمَثَلِ
مانند مثال
جَنَّةٍۭ
ایک باغ کے ہے
بِرَبْوَةٍ
اونچی جگہ پر
أَصَابَهَا
پہنچے اس کو
وَابِلٌ
تیز بارش
فَـَٔاتَتْ
تو وہ دے دے
أُكُلَهَا
پھل اپنا
ضِعْفَيْنِ
دوگنا
فَإِن
پھر اگر
لَّمْ
نہ
يُصِبْهَا
پہنچے اس کو
وَابِلٌ
تیز بارش
فَطَلٌّۗ
تو شبنم ہی سہی۔ کافی ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اور جو لوگ اپنے مال اﷲ کی رضا حاصل کرنے اور اپنے آپ کو (ایمان و اطاعت پر) مضبوط کرنے کے لئے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایک ایسے باغ کی سی ہے جو اونچی سطح پر ہو اس پر زوردار بارش ہو تو وہ دوگنا پھل لائے، اور اگر اسے زوردار بارش نہ ملے تو (اسے) شبنم (یا ہلکی سی پھوار) بھی کافی ہو، اور اﷲ تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير

اَيَوَدُّ اَحَدُكُمْ اَنْ تَكُوْنَ لَهٗ جَنَّةٌ مِّنْ نَّخِيْلٍ وَّاَعْنَابٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُۙ لَهٗ فِيْهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِۙ وَاَصَابَهُ الْكِبَرُ وَلَهٗ ذُرِّيَّةٌ ضُعَفَاۤءُ ۚ فَاَصَابَهَاۤ اِعْصَارٌ فِيْهِ نَارٌ فَاحْتَرَقَتْۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمُ الْاٰيٰتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَ

أَيَوَدُّ
کیا چاہتا ہے
أَحَدُكُمْ
تم میں سے کوئی ایک
أَن
کہ
تَكُونَ
ہو
لَهُۥ
اس کے لیے
جَنَّةٌ
ایک باغ
مِّن
کا
نَّخِيلٍ
کھجوروں
وَأَعْنَابٍ
اورانگوروں کا
تَجْرِى
بہتی ہوں
مِن
اس کے
تَحْتِهَا
نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
لَهُۥ
اس کے لیے
فِيهَا مِن
اس میں
كُلِّ
ہر طرح
ٱلثَّمَرَٰتِ
پھل ہوں
وَأَصَابَهُ
اور پہنچے اس کو
ٱلْكِبَرُ
بڑھاپا
وَلَهُۥ
اور اس کے لیے
ذُرِّيَّةٌ
اولاد ہو
ضُعَفَآءُ
کمزور
فَأَصَابَهَآ
پھر پہنچے اسکو
إِعْصَارٌ
ایک بگولہ
فِيهِ
اس میں
نَارٌ
آگ ہو
فَٱحْتَرَقَتْۗ
تو مل جائے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْءَايَٰتِ
نشانیاں
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَتَفَكَّرُونَ
تم غور و فکر کرو

کیا تم میں سے کوئی شخص یہ پسند کرے گا کہ اس کے پاس کھجوروں اور انگوروں کا ایک باغ ہو جس کے نیچے نہریں بہتی ہوں اس کے لئے اس میں (کھجوروں اور انگوروں کے علاوہ بھی) ہر قسم کے پھل ہوں اور (ایسے وقت میں) اسے بڑھاپا آپہنچے اور (ابھی) اس کی اولاد بھی ناتواں ہو اور (ایسے وقت میں) اس باغ پر ایک بگولا آجائے جس میں (نِری) آگ ہو اور وہ باغ جل جائے (تو اس کی محرومی اور پریشانی کا عالم کیا ہو گا)، اسی طرح اﷲ تمہارے لئے نشانیاں واضح طور پر بیان فرماتا ہے تاکہ تم غور کرو (سو کیا تم چاہتے ہو کہ آخرت میں تمہارے اعمال کا باغ بھی ریاکاری کی آگ میں جل کر بھسم ہو جائے اور تمہیں سنبھالا دینے والا بھی کوئی نہ ہو)،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّاۤ اَخْرَجْنَا لَـكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ ۗ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيْثَ مِنْهُ تُنْفِقُوْنَ وَلَسْتُمْ بِاٰخِذِيْهِ اِلَّاۤ اَنْ تُغْمِضُوْا فِيْهِۗ وَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ غَنِىٌّ حَمِيْدٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
أَنفِقُوا۟
خرچ کرو
مِن
میں سے
طَيِّبَٰتِ
پاکیزہ چیزوں
مَا
جو
كَسَبْتُمْ
تم کماؤ۔ کمایا تم نے
وَمِمَّآ
اور اس میں سے جو
أَخْرَجْنَا
نکالا ہم نے
لَكُم
تمہارے لیے
مِّنَ
سے
ٱلْأَرْضِۖ
زمین
وَلَا
اور نہ
تَيَمَّمُوا۟
تم ارادہ کرو۔ تم چھوؤ
ٱلْخَبِيثَ
ناپاک کا۔ کو
مِنْهُ
اس میں سے
تُنفِقُونَ
تم خرچ کرتے ہو۔ تاکہ تم خرچ کرو
وَلَسْتُم
حالانکہ نہیں ہو تم
بِـَٔاخِذِيهِ
لینے والے اس کو
إِلَّآ
مگر
أَن
پر
تُغْمِضُوا۟
تم چشم پوشی کرو
فِيهِۚ
اس کے بارے میں
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَنِىٌّ
بےنیاز ہے
حَمِيدٌ
اپنی ذات میں تعریف والا ہے

اے ایمان والو! ان پاکیزہ کمائیوں میں سے اور اس میں سے جو ہم نے تمہارے لئے زمین سے نکالا ہے (اﷲ کی راہ میں) خرچ کیا کرو اور اس میں سے گندے مال کو (اﷲ کی راہ میں) خرچ کرنے کا ارادہ مت کرو کہ (اگر وہی تمہیں دیا جائے تو) تم خود اسے ہرگز نہ لو سوائے اس کے کہ تم اس میں چشم پوشی کر لو، اور جان لو کہ بیشک اﷲ بے نیاز لائقِ ہر حمد ہے،

تفسير

اَلشَّيْطٰنُ يَعِدُكُمُ الْـفَقْرَ وَيَأْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَاۤءِ ۚ وَاللّٰهُ يَعِدُكُمْ مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ ۖ

ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
يَعِدُكُمُ
تم سے وعدہ کرتا ہے
ٱلْفَقْرَ
تنگدستی
وَيَأْمُرُكُم
اور تمہیں حکم دیتا ہے
بِٱلْفَحْشَآءِۖ
بے حیائی کا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعِدُكُم
تم سے وعدہ کرتا ہے
مَّغْفِرَةً
بخشش
مِّنْهُ
اس سے (اپنی)
وَفَضْلًاۗ
اورفضل
وَٱللَّهُ
اور اللہ
وَٰسِعٌ
وسعت والا
عَلِيمٌ
جاننے والا

شیطان تمہیں (اﷲ کی راہ میں خرچ کرنے سے روکنے کے لئے) تنگدستی کا خوف دلاتا ہے اور بے حیائی کا حکم دیتا ہے، اور اﷲ تم سے اپنی بخشش اور فضل کا وعدہ فرماتا ہے، اور اﷲ بہت وسعت والا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

يُؤْتِى الْحِكْمَةَ مَنْ يَّشَاۤءُ ۚ وَمَنْ يُّؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ اُوْتِىَ خَيْرًا كَثِيْرًا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الْاَلْبَابِ

يُؤْتِى
دیتا ہے۔ وہ عطا کرتا ہے
ٱلْحِكْمَةَ
حکمت کو
مَن
جسے وہ
يَشَآءُۚ
چاہتا ہے
وَمَن
اورجو کوئی
يُؤْتَ
دیا گیا
ٱلْحِكْمَةَ
حکمت
فَقَدْ
تو تحقیق
أُوتِىَ
وہ دیا گیا
خَيْرًا
خیر ۔ بھلائی
كَثِيرًاۗ
بہت
وَمَا
اور نہیں
يَذَّكَّرُ
نصیحت پکڑتے
إِلَّآ
مگر
أُو۟لُوا۟
والے
ٱلْأَلْبَٰبِ
عقل

جسے چاہتا ہے دانائی عطا فرما دیتا ہے، اور جسے (حکمت و) دانائی عطا کی گئی اسے بہت بڑی بھلائی نصیب ہوگئی، اور صرف وہی لوگ نصیحت حاصل کرتے ہیں جو صاحبِ عقل و دانش ہیں،

تفسير

وَمَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ نَّفَقَةٍ اَوْ نَذَرْتُمْ مِّنْ نَّذْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُهٗ ۗ وَمَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ اَنْصَارٍ

وَمَآ
اور جو
أَنفَقْتُم مِّن
خرچ کرو تم
نَّفَقَةٍ
کوئی بھی خرچ کرنے کی چیز
أَوْ
یا
نَذَرْتُم مِّن
نذر مانو تم
نَّذْرٍ
کوئی بھی نذر
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَعْلَمُهُۥۗ
جانتا ہے اس کو۔ جان لے گا اس کو
وَمَا
اورنہیں
لِلظَّٰلِمِينَ مِنْ
ظالموں کے لیے
أَنصَارٍ
کوئی مددگار

اور تم جو کچھ بھی خرچ کرو یا تم جو مَنّت بھی مانو تو اﷲ اسے یقینا جانتا ہے، اور ظالموں کے لئے کوئی مددگار نہیں،

تفسير