Skip to main content
bismillah

طٰسٓمّٓ

طسٓمٓ
ط س م

طا، سین، میم (حقیقی معنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير

تِلْكَ اٰيٰتُ الْـكِتٰبِ الْمُبِيْنِ

تِلْكَ
یہ
ءَايَٰتُ
آیات ہیں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
ٱلْمُبِينِ
روشن کی

یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں،

تفسير

نَـتْلُوْا عَلَيْكَ مِنْ نَّبَاِ مُوْسٰى وَفِرْعَوْنَ بِالْحَـقِّ لِقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ

نَتْلُوا۟
ہم پڑھتے ہیں
عَلَيْكَ
آپ پر
مِن
سے
نَّبَإِ
خبر میں (سے)
مُوسَىٰ
موسیٰ کی
وَفِرْعَوْنَ
اور فرعون کی
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ/ ٹھیک ٹھیک
لِقَوْمٍ
ایک قوم کے لئے
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتی ہو

(اے حبیبِ مکرّم!) ہم آپ پر موسٰی (علیہ السلام) اور فرعون کے حقیقت پر مبنی حال میں سے ان لوگوں کے لئے کچھ پڑھ کر سناتے ہیں جو ایمان رکھتے ہیں،

تفسير

اِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِى الْاَرْضِ وَجَعَلَ اَهْلَهَا شِيَـعًا يَّسْتَضْعِفُ طَاۤٮِٕفَةً مِّنْهُمْ يُذَبِّحُ اَبْنَاۤءَهُمْ وَيَسْتَحْىٖ نِسَاۤءَهُمْ ۗ اِنَّهٗ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدِيْنَ

إِنَّ
بیشک
فِرْعَوْنَ
فرعون
عَلَا
اس نے تکبر کیا
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَجَعَلَ
اور کردیا
أَهْلَهَا
اس کے رہنے والوں کو
شِيَعًا
گروہوں میں
يَسْتَضْعِفُ
ضعیف جانتا تھا/ کمزور سمجھتا تھا
طَآئِفَةً
ایک گروہ کو
مِّنْهُمْ
ان میں سے
يُذَبِّحُ
ذبح کرتا تھا
أَبْنَآءَهُمْ
ان کے بیٹوں کو
وَيَسْتَحْىِۦ
اور زندہ رہنے دیتا تھا
نِسَآءَهُمْۚ
ان کی عورتوں کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
كَانَ
تھا
مِنَ
سے
ٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں میں (سے)

بیشک فرعون زمین میں سرکش و متکبّر (یعنی آمرِ مطلق) ہوگیا تھا اور اس نے اپنے (ملک کے) باشندوں کو (مختلف) فرقوں (اور گروہوں) میں بانٹ دیا تھا اس نے ان میں سے ایک گروہ (یعنی بنی اسرائیل کے عوام) کو کمزور کردیا تھا کہ ان کے لڑکوں کو (ان کے مستقبل کی طاقت کچلنے کے لئے) ذبح کر ڈالتا اور ان کی عورتوں کو زندہ چھوڑ دیتا (تاکہ مَردوں کے بغیر ان کی تعداد بڑھے اور ان میں اخلاقی بے راہ روی کا اضافہ ہو)، بیشک وہ فساد انگیز لوگوں میں سے تھا،

تفسير

وَنُرِيْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَى الَّذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِى الْاَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ اَٮِٕمَّةً وَّنَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِيْنَۙ

وَنُرِيدُ
اور ہم نے چاہا
أَن
کہ
نَّمُنَّ
ہم مہربانی کریں
عَلَى
اوپر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
ٱسْتُضْعِفُوا۟
جو کمزور بنائے گئے تھے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَنَجْعَلَهُمْ
اور ہم بنائیں ان کو
أَئِمَّةً
پیشوا/ امام
وَنَجْعَلَهُمُ
اور ہم بنائیں ان کو
ٱلْوَٰرِثِينَ
وارث

اور ہم چاہتے تھے کہ ہم ایسے لوگوں پر احسان کریں جو زمین میں (حقوق اور آزادی سے محرومی اور ظلم و استحصال کے باعث) کمزور کر دیئے گئے تھے اور انہیں (مظلوم قوم کے) رہبر و پیشوا بنا دیں اور انہیں (ملکی تخت کا) وارث بنا دیں،

تفسير

وَنُمَكِّنَ لَهُمْ فِى الْاَرْضِ وَنُرِىَ فِرْعَوْنَ وَهَامٰنَ وَجُنُوْدَهُمَا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَحْذَرُوْنَ

وَنُمَكِّنَ
اور ہم اقتدار بخشیں
لَهُمْ
ان کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَنُرِىَ
اور ہم دکھائیں
فِرْعَوْنَ
فرعون کو
وَهَٰمَٰنَ
اور ہامان کو
وَجُنُودَهُمَا
اور ان دونوں کے لشکروں کو
مِنْهُم
ان میں سے
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَحْذَرُونَ
ڈرتے/ اندیشہ کرتے

اور ہم انہیں ملک میں حکومت و اقتدار بخشیں اور فرعون اور ہامان اور ان دونوں کی فوجوں کو وہ (انقلاب) دکھا دیں جس سے وہ ڈرا کرتے تھے،

تفسير

وَاَوْحَيْنَاۤ اِلٰۤى اُمِّ مُوْسٰۤى اَنْ اَرْضِعِيْهِۚ فَاِذَا خِفْتِ عَلَيْهِ فَاَ لْقِيْهِ فِى الْيَمِّ وَلَا تَخَافِىْ وَلَا تَحْزَنِىْۚ اِنَّا رَاۤدُّوْهُ اِلَيْكِ وَجٰعِلُوْهُ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ

وَأَوْحَيْنَآ
اور دل میں بات ڈالی ہم نے
إِلَىٰٓ
طرف
أُمِّ
ماں کے
مُوسَىٰٓ
موسیٰ کی
أَنْ
کہ
أَرْضِعِيهِۖ
دودھ پلا اس کو
فَإِذَا
پھر جب
خِفْتِ
تم ڈرو
عَلَيْهِ
اس پر
فَأَلْقِيهِ
تو پھر ڈال دو اس کو
فِى
میں
ٱلْيَمِّ
دریا (میں)
وَلَا
اور نہ
تَخَافِى
تم ڈرو
وَلَا
اور نہ
تَحْزَنِىٓۖ
تم غم کرو
إِنَّا
بیشک ہم
رَآدُّوهُ
پھیر لانے والے ہیں اس کو
إِلَيْكِ
آپ کی طرف
وَجَاعِلُوهُ
اور بنانے والے ہیں اس کو
مِنَ
سے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں میں (سے)

اور ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کی والدہ کے دل میں یہ بات ڈالی کہ تم انہیں دودھ پلاتی رہو، پھر جب تمہیں ان پر (قتل کردیئے جانے کا) اندیشہ ہو جائے تو انہیں دریا میں ڈال دینا اور نہ تم (اس صورتِ حال سے) خوفزدہ ہونا اور نہ رنجیدہ ہونا، بیشک ہم انہیں تمہاری طرف واپس لوٹانے والے ہیں اور انہیں رسولوں میں(شامل) کرنے والے ہیں۔،

تفسير

فَالْتَقَطَهٗۤ اٰلُ فِرْعَوْنَ لِيَكُوْنَ لَهُمْ عَدُوًّا وَّحَزَنًا ۗ اِنَّ فِرْعَوْنَ وَهَامٰنَ وَجُنُوْدَهُمَا كَانُوْا خٰطِـــِٕيْنَ

فَٱلْتَقَطَهُۥٓ
پس اٹھالیا اس کو
ءَالُ
آل
فِرْعَوْنَ
فرعون نے
لِيَكُونَ
تاکہ وہ ہو
لَهُمْ
ان کے لئے
عَدُوًّا
دشمن
وَحَزَنًاۗ
اور غم کا ذریعہ
إِنَّ
بیشک
فِرْعَوْنَ
فرعون
وَهَٰمَٰنَ
اور ہامان
وَجُنُودَهُمَا
اور ان کے دونوں کے لشکر
كَانُوا۟
تھے
خَٰطِـِٔينَ
وہ سب خطار کار/ بھول میں تھے

پھر فرعون کے گھر والوں نے انہیں (دریا سے) اٹھا لیا تاکہ وہ (مشیّتِ الٰہی سے) ان کے لئے دشمن اور (باعثِ) غم ثابت ہوں، بیشک فرعون اور ہامان اور ان دونوں کی فوجیں سب خطاکار تھے،

تفسير

وَقَالَتِ امْرَاَتُ فِرْعَوْنَ قُرَّتُ عَيْنٍ لِّىْ وَلَكَ ۗ لَا تَقْتُلُوْهُ ۖ عَسٰۤى اَنْ يَّـنْفَعَنَاۤ اَوْ نَـتَّخِذَهٗ وَلَدًا وَّهُمْ لَا يَشْعُرُوْنَ

وَقَالَتِ
اور کہنے لگی
ٱمْرَأَتُ
بیوی
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
قُرَّتُ
ٹھنڈک ہے
عَيْنٍ
آنکھوں کی
لِّى
میرے لئے
وَلَكَۖ
اور تیرے لئے
لَا
نہ
تَقْتُلُوهُ
تم قتل کرو اس کو
عَسَىٰٓ
امید ہے
أَن
کہ
يَنفَعَنَآ
وہ نفع دے ہم کو
أَوْ
یا
نَتَّخِذَهُۥ
ہم بنائیں اس کو
وَلَدًا
بیٹا
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يَشْعُرُونَ
شعور رکھتے تھے/ سمجھتے تھے

اور فرعون کی بیوی نے (موسٰی علیہ السلام کو دیکھ کر) کہا کہ (یہ بچہ) میری اور تیری آنکھ کے لئے ٹھنڈک ہے۔ اسے قتل نہ کرو، شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اس کو بیٹا بنالیں اور وہ (اس تجویز کے انجام سے) بے خبر تھے،

تفسير

وَاَصْبَحَ فُؤَادُ اُمِّ مُوْسٰى فٰرِغًا ۗ اِنْ كَادَتْ لَـتُبْدِىْ بِهٖ لَوْلَاۤ اَنْ رَّبَطْنَا عَلٰى قَلْبِهَا لِتَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ

وَأَصْبَحَ
اور ہوگیا
فُؤَادُ
دل
أُمِّ
ماں کا
مُوسَىٰ
موسیٰ کی
فَٰرِغًاۖ
خالی
إِن
بیشک
كَادَتْ
قریب تھا
لَتُبْدِى
کہ ظاہر کردیتی
بِهِۦ
اس کو
لَوْلَآ
اگر نہ
أَن
کہ
رَّبَطْنَا
ہم باندھ دیتے
عَلَىٰ
پر
قَلْبِهَا
اس کے دل
لِتَكُونَ
تاکہ وہ ہو
مِنَ
سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والوں میں (سے)

اور موسٰی (علیہ السلام) کی والدہ کا دل (صبر سے) خالی ہوگیا، قریب تھا کہ وہ (اپنی بے قراری کے باعث) اس راز کو ظاہر کردیتیں اگر ہم ان کے دل پر صبر و سکون کی قوّت نہ اتارتے تاکہ وہ (وعدۂ الٰہی پر) یقین رکھنے والوں میں سے رہیں،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
القصص
القرآن الكريم:القصص
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Qasas
سورہ نمبر:۲۸
کل آیات:۸۸
کل کلمات:۴۴۱
کل حروف:۵۸۰۰
کل رکوعات:۸
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۴۹
آیت سے شروع:۳۲۵۲