Skip to main content

وَّاَنِ اعْبُدُوْنِىْ ۗ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ

وَأَنِ
اور یہ کہ
ٱعْبُدُونِىۚ
عبادت کرو میری
هَٰذَا
یہ
صِرَٰطٌ
راستہ ہے
مُّسْتَقِيمٌ
سیدھا

اور یہ کہ میری عبادت کرتے رہنا، یہی سیدھا راستہ ہے،

تفسير

وَلَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِيْرًا ۗ اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَضَلَّ
اس نے گمراہ کردیا
مِنكُمْ
تم میں سے
جِبِلًّا
مخلوق کو
كَثِيرًاۖ
بہت سی
أَفَلَمْ
کیا پھر نہیں
تَكُونُوا۟
تھے تم
تَعْقِلُونَ
تم عقل سے کام لیتے

اور بے شک اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو گمراہ کر ڈالا، پھر کیا تم عقل نہیں رکھتے تھے،

تفسير

هٰذِهٖ جَهَنَّمُ الَّتِىْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ

هَٰذِهِۦ
یہ ہے
جَهَنَّمُ
وہ جہنم
ٱلَّتِى
وہ جو
كُنتُمْ
تھے تم
تُوعَدُونَ
تم وعدہ کیے جاتے

یہ وہی دوزخ ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا رہا ہے،

تفسير

اِصْلَوْهَا الْيَوْمَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ

ٱصْلَوْهَا
داخل ہوجاؤ اس میں
ٱلْيَوْمَ
آج کے دن
بِمَا
بوجہ اس کے
كُنتُمْ
جو تھے تم
تَكْفُرُونَ
تم کفر کرتے

آج اس دوزخ میں داخل ہو جاؤ اس وجہ سے کہ تم کفر کرتے رہے تھے،

تفسير

اَلْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَاۤ اَيْدِيْهِمْ وَتَشْهَدُ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ

ٱلْيَوْمَ
آج
نَخْتِمُ
ہم مہر لگادیں گے
عَلَىٰٓ
پر
أَفْوَٰهِهِمْ
ان کے مونہوں
وَتُكَلِّمُنَآ
اور کلام کریں گے ہم سے
أَيْدِيهِمْ
ان کے ہاتھ
وَتَشْهَدُ
اور گواہی دیں گے
أَرْجُلُهُم
ان کے پاؤں
بِمَا
بوجہ اس کے
كَانُوا۟
جو تھے وہ
يَكْسِبُونَ
وہ کمائی کرتے

آج ہم اُن کے مونہوں پر مُہر لگا دیں گے اور اُن کے ہاتھ ہم سے باتیں کریں گے اور اُن کے پاؤں اُن اعمال کی گواہی دیں گے جو وہ کمایا کرتے تھے،

تفسير

وَلَوْ نَشَاۤءُ لَـطَمَسْنَا عَلٰۤى اَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَاَنّٰى يُبْصِرُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
نَشَآءُ
ہم چاہیں
لَطَمَسْنَا
نا پید کردیں
عَلَىٰٓ
اوپر
أَعْيُنِهِمْ
ان کی آنکھوں کے
فَٱسْتَبَقُوا۟
پس وہ دوڑیں
ٱلصِّرَٰطَ
راستے کو
فَأَنَّىٰ
تو کہاں سے
يُبْصِرُونَ
وہ دیکھ سکیں گے

اور اگر ہم چاہتے تو اُن کی آنکھوں کے نشان تک مِٹا دیتے پھر وہ راستے پر دوڑتے تو کہاں دیکھ سکتے،

تفسير

وَلَوْ نَشَاۤءُ لَمَسَخْنٰهُمْ عَلٰى مَكَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَاعُوْا مُضِيًّا وَّلَا يَرْجِعُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
نَشَآءُ
ہم چاہیں
لَمَسَخْنَٰهُمْ
البتہ مسخ کردیں ہم ان کو
عَلَىٰ
پر
مَكَانَتِهِمْ
ان کی جگہوں
فَمَا
تو نہ وہ
ٱسْتَطَٰعُوا۟
استطاعت رکھتے ہوں گے
مُضِيًّا
گزرنے کی/ چلنے کی
وَلَا
اور نہ
يَرْجِعُونَ
وہ پلٹ سکیں گے

اور اگر ہم چاہتے تو اُن کی رہائش گاہوں پر ہی ہم ان کی صورتیں بگاڑ دیتے پھر نہ وہ آگے جانے کی قدرت رکھتے اور نہ ہی واپس لوٹ سکتے،

تفسير

وَمَنْ نُّعَمِّرْهُ نُـنَكِّسْهُ فِى الْخَـلْقِۗ اَفَلَا يَعْقِلُوْنَ

وَمَن
اور جس کسی کو بھی
نُّعَمِّرْهُ
ہم عمر دیتے ہیں
نُنَكِّسْهُ
ہم الٹا کردیتے ہیں اس کو
فِى
میں
ٱلْخَلْقِۖ
ساخت
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
يَعْقِلُونَ
وہ عقل رکھتے

اور ہم جسے طویل عمر دیتے ہیں اسے قوت و طبیعت میں واپس (بچپن یا کمزوری کی طرف) پلٹا دیتے ہیں، پھر کیا وہ عقل نہیں رکھتے،

تفسير

وَمَا عَلَّمْنٰهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْۢبَغِىْ لَهٗۗ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ وَّقُرْاٰنٌ مُّبِيْنٌۙ

وَمَا
اور نہیں
عَلَّمْنَٰهُ
سکھایا ہم نے اس کو
ٱلشِّعْرَ
شعر (شاعری)
وَمَا
اور نہیں
يَنۢبَغِى
زیب دیتا/ نہیں مناسب
لَهُۥٓۚ
اس کو/ اس کے لئے
إِنْ
نہیں
هُوَ
ہے وہ
إِلَّا
مگر
ذِكْرٌ
ایک نصیحت
وَقُرْءَانٌ
قرآن
مُّبِينٌ
اور روشن

اور ہم نے اُن کو (یعنی نبیِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) شعر کہنا نہیں سکھایا اور نہ ہی یہ اُن کے شایانِ شان ہے۔ یہ (کتاب) تو فقط نصیحت اور روشن قرآن ہے،

تفسير

لِّيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَّيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكٰفِرِيْنَ

لِّيُنذِرَ
تاکہ وہ خبردار کرے
مَن
اس کو
كَانَ
جو ہے
حَيًّا
زندہ
وَيَحِقَّ
اور ثابت ہوجائے
ٱلْقَوْلُ
بات
عَلَى
پر
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں

تاکہ وہ اس شخص کو ڈر سنائیں جو زندہ ہو اور کافروں پر فرمانِ حجت ثابت ہو جائے،

تفسير