Skip to main content
وَيُنَجِّى
اور بچا لے گا
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ٱتَّقَوْا۟
جنہوں نے تقوی کیا
بِمَفَازَتِهِمْ
ساتھ ان کی کامیابی کے
لَا
نہیں
يَمَسُّهُمُ
چھوئے گی ان کو
ٱلسُّوٓءُ
کوئی برائی
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

اس کے برعکس جن لوگوں نے یہاں تقویٰ کیا ہے ان کے اسباب کامیابی کی وجہ سے اللہ ان کو نجات دے گا، ان کو نہ کوئی گزند پہنچے گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے

تفسير
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
خَٰلِقُ
خالق ہے
كُلِّ
ہر
شَىْءٍۖ
چیز کا
وَهُوَ
اور وہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
وَكِيلٌ
کارساز ہے۔ حافظ ہے

اللہ ہر چیز کا خالق ہے اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے

تفسير
لَّهُۥ
اسی کے لیے ہیں
مَقَالِيدُ
خزانے۔ کنجیاں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۗ
اور زمین کی
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
بِـَٔايَٰتِ
آیات کے ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کی
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ دراصل
هُمُ
وہ
ٱلْخَٰسِرُونَ
جو نقصان اٹھانے والے ہیں

زمین اور آسمانوں کے خزانوں کی کنجیاں اُسی کے پاس ہیں اور جو لوگ اللہ کی آیات سے کفر کرتے ہیں وہی گھاٹے میں رہنے والے ہیں

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
أَفَغَيْرَ
پھر سوائے
ٱللَّهِ
اللہ کے
تَأْمُرُوٓنِّىٓ
تم حکم دیتے ہو مجھ کو
أَعْبُدُ
کہ میں عبادت کروں
أَيُّهَا
اے
ٱلْجَٰهِلُونَ
جاہلو

(اے نبیؐ) اِن سے کہو "پھر کیا اے جاہلو، تم اللہ کے سوا کسی اور کی بندگی کرنے کے لیے مجھ سے کہتے ہو؟"

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أُوحِىَ
وحی کی گیا
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
وَإِلَى
اور طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
مِن
جو
قَبْلِكَ
آپ سے پہلے تھے
لَئِنْ
البتہ اگر
أَشْرَكْتَ
شرک کیا آپ نے
لَيَحْبَطَنَّ
البتہ ضرور ضائع ہوجائے گا
عَمَلُكَ
عمل آپ کا
وَلَتَكُونَنَّ
اور البتہ ضرور ہوجائیں گے آپ
مِنَ
سے
ٱلْخَٰسِرِينَ
نقصان اٹھانے والوں میں (سے)

(یہ بات تمہیں ان سے صاف کہہ دینی چاہیے کیونکہ) تمہاری طرف اور تم سے پہلے گزرے ہوئے تمام انبیاء کی طرف یہ وحی بھیجی جا چکی ہے کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارا عمل ضائع ہو جائے گا اور تم خسارے میں رہو گے

تفسير
بَلِ
بلکہ
ٱللَّهَ
اللہ ہی کی
فَٱعْبُدْ
پس آپ عبادت کیجیے
وَكُن
اور ہوجایئے
مِّنَ
سے
ٱلشَّٰكِرِينَ
شکر گزاروں میں سے

لہٰذا (اے نبیؐ) تم بس اللہ ہی کی بندگی کرو اور شکر گزار بندوں میں سے ہو جاؤ

تفسير
وَمَا
اور نہیں
قَدَرُوا۟
انہوں نے قدر کی
ٱللَّهَ
اللہ کی
حَقَّ
جیسے حق تھا
قَدْرِهِۦ
اس کی قدر کا
وَٱلْأَرْضُ
اور زمین
جَمِيعًا
ساری کی ساری
قَبْضَتُهُۥ
اس کی مٹھی میں ہوگی
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
وَٱلسَّمَٰوَٰتُ
اور آسمان
مَطْوِيَّٰتٌۢ
لپیٹے ہوئے ہوں گے
بِيَمِينِهِۦۚ
اس کے دائیں ہاتھ میں
سُبْحَٰنَهُۥ
پاک ہے وہ
وَتَعَٰلَىٰ
اور بلند ہے
عَمَّا
اس سے جو
يُشْرِكُونَ
وہ شرک کرتے ہیں۔ وہ شریک ٹھہراتے ہیں

اِن لوگوں نے اللہ کی قدر ہی نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے (اس کی قدرت کاملہ کا حال تو یہ ہے کہ) قیامت کے روز پوری زمین اُس کی مٹھی میں ہو گی اور آسمان اس کے دست راست میں لپٹے ہوئے ہوں گے پاک اور بالاتر ہے وہ اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں

تفسير
وَنُفِخَ
اور پھونک ماری جائے گی
فِى
میں
ٱلصُّورِ
صور (میں)
فَصَعِقَ
پس بےہوش ہوجائیں گے
مَن
جو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں (میں) ہوں گے
وَمَن
اور جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں) ہوں گے
إِلَّا
مگر
مَن
جس کو
شَآءَ
چاہے
ٱللَّهُۖ
اللہ
ثُمَّ
پھر
نُفِخَ
پھونکا جائے گا
فِيهِ
اس میں
أُخْرَىٰ
دوسری مرتبہ
فَإِذَا
تو دفعتا
هُمْ
وہ
قِيَامٌ
کھڑے ہوں گے
يَنظُرُونَ
دیکھ رہے ہوں گے

اور اُس روز صور پھونکا جائے گا اور وہ سب مر کر گر جائیں گے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سوائے اُن کے جنہیں اللہ زندہ رکھنا چاہے پھر ایک دوسرا صور پھونکا جائے گا اور یکایک سب کے سب اٹھ کر دیکھنے لگیں گے

تفسير
وَأَشْرَقَتِ
اور چمک اٹھے گی
ٱلْأَرْضُ
زمین
بِنُورِ
نور سے
رَبِّهَا
اپنے رب کے
وَوُضِعَ
اور رکھ دی جائے گی
ٱلْكِتَٰبُ
کتاب
وَجِا۟ىٓءَ
اور لائے جائیں گے
بِٱلنَّبِيِّۦنَ
انبیاء
وَٱلشُّهَدَآءِ
اور گواہ
وَقُضِىَ
اور فیصلہ کردیا جائے گا
بَيْنَهُم
ان کے درمیان
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کیے جائیں گے

زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گی، کتاب اعمال لا کر رکھ دی جائے گی، انبیاء اور تمام گواہ حاضر کر دیے جائیں گے، لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا اور اُن پر کوئی ظلم نہ ہوگا

تفسير
وَوُفِّيَتْ
اور پورا پورا دیا جائے گا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
شخص کو
مَّا
جو
عَمِلَتْ
اس نے عمل کیا
وَهُوَ
اور وہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِمَا
جو کچھ
يَفْعَلُونَ
وہ کرتے ہیں

اور ہر متنفس کو جو کچھ بھی اُس نے عمل کیا تھا اُس کا پورا پورا بدلہ دے دیا جائے گا لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے

تفسير