Skip to main content
ثُمَّ
پھر
ٱسْتَوَىٰٓ
متوجہ ہوا
إِلَى
طرف
ٱلسَّمَآءِ
آسمان کی
وَهِىَ
اور وہ
دُخَانٌ
دھواں تھا
فَقَالَ
تو اس نے کہا
لَهَا
اس سے
وَلِلْأَرْضِ
اور زمین سے
ٱئْتِيَا
دونوں آجاؤ
طَوْعًا
خوشی سے
أَوْ
یا
كَرْهًا
ناخوشی سے۔ مجبوری سے
قَالَتَآ
دونوں نے کہا
أَتَيْنَا
ہم آگئے
طَآئِعِينَ
فرمانبرداروں کی طرح

پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا جو اُس وقت محض دھواں تھا اُس نے آسمان اور زمین سے کہا "وجود میں آ جاؤ، خواہ تم چاہو یا نہ چاہو" دونوں نے کہا "ہم آ گئے فرمانبرداروں کی طرح"

تفسير
فَقَضَىٰهُنَّ
تو اس نے مقرر کیا ان کو
سَبْعَ
سات
سَمَٰوَاتٍ
آسمان
فِى
میں
يَوْمَيْنِ
دو دنوں (میں)
وَأَوْحَىٰ
اور وحی کردیا
فِى
میں
كُلِّ
ہر
سَمَآءٍ
آسمان (میں)
أَمْرَهَاۚ
کام اس کا
وَزَيَّنَّا
اور خوبصورت بنایا ہم نے
ٱلسَّمَآءَ
آسمان
ٱلدُّنْيَا
دنیا کو
بِمَصَٰبِيحَ
ساتھ چراغوں کے
وَحِفْظًاۚ
اور حفاظت کے لیے
ذَٰلِكَ
یہ
تَقْدِيرُ
اندازہ ہے
ٱلْعَزِيزِ
غالب
ٱلْعَلِيمِ
علم والے کا

تب اُس نے دو دن کے اندر سات آسمان بنا دیے، اور ہر آسمان میں اُس کا قانون وحی کر دیا اور آسمان دنیا کو ہم نے چراغوں سے آراستہ کیا اور اسے خوب محفوظ کر دیا یہ سب کچھ ایک زبردست علیم ہستی کا منصوبہ ہے

تفسير
فَإِنْ
پھر اگر
أَعْرَضُوا۟
وہ منہ موڑتے ہیں
فَقُلْ
تو کہہ دیجیے
أَنذَرْتُكُمْ
میں ڈراتا ہوں تم کو
صَٰعِقَةً
عذاب سے
مِّثْلَ
مانند
صَٰعِقَةِ
عذاب کے
عَادٍ
قوم عاد کے
وَثَمُودَ
اور ثمود کے

اب اگر یہ لوگ منہ موڑتے ہیں تو اِن سے کہہ دو کہ میں تم کو اُسی طرح کے ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب سے ڈراتا ہوں جیسا عاد اور ثمود پر نازل ہوا تھا

تفسير
إِذْ
جب
جَآءَتْهُمُ
آئے ان کے پاس
ٱلرُّسُلُ
کئی رسول
مِنۢ بَيْنِ
سے
أَيْدِيهِمْ
ان کے آگے سے
وَمِنْ
اور سے
خَلْفِهِمْ
ان کے پیچھے (سے)
أَلَّا
کہ نہ
تَعْبُدُوٓا۟
تم عبادت کرو
إِلَّا
مگر
ٱللَّهَۖ
اللہ کی
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لَوْ
اگر
شَآءَ
چاہتا
رَبُّنَا
رب ہمارا
لَأَنزَلَ
البتہ اتار دیتا
مَلَٰٓئِكَةً
فرشتے
فَإِنَّا
تو بیشک ہم
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أُرْسِلْتُم
بھیجے گئے ہو تم
بِهِۦ
ساتھ اس کے
كَٰفِرُونَ
انکاری ہیں

جب خدا کے رسول اُن کے پاس آگے اور پیچھے، ہر طرف سے آئے اور انہیں سمجھایا کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو تو انہوں نے کہا "ہمارا رب چاہتا تو فرشتے بھیجتا، لہٰذا ہم اُس بات کو نہیں مانتے جس کے لیے تم بھیجے گئے ہو"

تفسير
فَأَمَّا
تو رہے
عَادٌ
عاد
فَٱسْتَكْبَرُوا۟
پس انہوں نے تکبر کیا
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
بِغَيْرِ
بغیر
ٱلْحَقِّ
حق کے۔ (نا)حق
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
مَنْ
کون
أَشَدُّ
زیادہ شدید ہوسکتا ہے
مِنَّا
ہم سے
قُوَّةًۖ
قوت میں
أَوَلَمْ
کیا نہیں
يَرَوْا۟
انہوں نے دیکھا
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَهُمْ
جس نے پیدا کیا ان کو
هُوَ
وہ
أَشَدُّ
زیادہ شدید ہے
مِنْهُمْ
ان سے
قُوَّةًۖ
قوت میں
وَكَانُوا۟
اور تھے وہ
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کا
يَجْحَدُونَ
وہ انکار کرتے

عاد کا حال یہ تھا کہ وہ زمین میں کسی حق کے بغیر بڑے بن بیٹھے اور کہنے لگے "کون ہے ہم سے زیادہ زور آور" اُن کو یہ نہ سوجھا کہ جس خدا نے ان کو پیدا کیا ہے وہ ان سے زیادہ زور آور ہے؟ وہ ہماری آیات کا انکار ہی کرتے رہے

تفسير
فَأَرْسَلْنَا
تو بھیجا ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
رِيحًا
ایک ہوا کو
صَرْصَرًا
تند۔ تیز
فِىٓ
میں
أَيَّامٍ
دنوں
نَّحِسَاتٍ
منحوس
لِّنُذِيقَهُمْ
تاکہ ہم چکھائیں ان کو
عَذَابَ
عذاب
ٱلْخِزْىِ
رسوائی کا
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی (میں)
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
وَلَعَذَابُ
اور البتہ عذاب
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت کا
أَخْزَىٰۖ
زیادہ رسوا کن ہے
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُنصَرُونَ
مدد دیئے جائیں گے

آخرکار ہم نے چند منحوس دنوں میں سخت طوفانی ہوا ان پر بھیج دی تاکہ انہیں دنیا ہی کی زندگی میں ذلت و رسوائی کے عذاب کا مزا چکھا دیں، اور آخرت کا عذاب تو اس سے بھی زیادہ رسوا کن ہے، وہاں کوئی ان کی مدد کرنے والا نہ ہو گا

تفسير
وَأَمَّا
اور رہے
ثَمُودُ
ثمود
فَهَدَيْنَٰهُمْ
تو ہم نے ہدایت دی ان کو
فَٱسْتَحَبُّوا۟
تو انہوں نے ترجیح دی
ٱلْعَمَىٰ
اندھے پن کو
عَلَى
پر
ٱلْهُدَىٰ
ہدایت (پر)
فَأَخَذَتْهُمْ
تو پکڑ لیا ان کو
صَٰعِقَةُ
چنگھاڑ نے
ٱلْعَذَابِ
عذاب کی
ٱلْهُونِ
رسوا کن۔ ذلت کے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَكْسِبُونَ
وہ کمائی کرتے

رہے ثمود، تو ان کے سامنے ہم نے راہ راست پیش کی مگر انہوں نے راستہ دیکھنے کے بجائے اندھا بنا رہنا پسند کیا آخر اُن کے کرتوتوں کی بدولت ذلت کا عذاب اُن پر ٹوٹ پڑا

تفسير
وَنَجَّيْنَا
اور نجات دی ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَكَانُوا۟
اور تھے وہ
يَتَّقُونَ
وہ تقوی اختیار کرتے

اور ہم نے اُن لوگوں کو بچا لیا جو ایمان لائے تھے اور گمراہی و بد عملی سے پرہیز کرتے تھے

تفسير
وَيَوْمَ
اور جس دن
يُحْشَرُ
اکٹھے کیے جائیں گے
أَعْدَآءُ
دشمن
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَى
طرف
ٱلنَّارِ
آگ کی
فَهُمْ
تو وہ
يُوزَعُونَ
جمع کیے جائیں گے

اور ذرا اُس وقت کا خیال کرو جب اللہ کے یہ دشمن دوزخ کی طرف جانے کے لیے گھیر لائے جائیں گے اُن کے اگلوں کو پچھلوں کے آنے تک روک رکھا جائے گا

تفسير
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب وہ
مَا
جب وہ
جَآءُوهَا
اس کے پاس آجائیں گے
شَهِدَ
گواہی دیں گے
عَلَيْهِمْ
ان کے خلاف
سَمْعُهُمْ
ان کے کان
وَأَبْصَٰرُهُمْ
اور ان کی نگاہیں
وَجُلُودُهُم
اور ان کی کھالیں
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

پھر جب سب وہاں پہنچ جائیں گے تو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کے جسم کی کھالیں ان پر گواہی دیں گی کہ وہ دنیا میں کیا کچھ کرتے رہے ہیں

تفسير