Skip to main content

قُلْ اِنْ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ وَلَدٌ ۖ فَاَنَاۡ اَوَّلُ الْعٰبِدِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجئے
إِن
اگر
كَانَ
ہے
لِلرَّحْمَٰنِ
رحمن کے لیے
وَلَدٌ
کوئی بیٹا۔ اولاد
فَأَنَا۠
تو میں
أَوَّلُ
سب سے پہلا ہوں
ٱلْعَٰبِدِينَ
عبادت کرنے والوں میں

فرما دیجئے کہ اگر (بفرضِ محال) رحمان کے (ہاں) کوئی لڑکا ہوتا (یا اولاد ہوتی) تو میں سب سے پہلے (اس کی) عبادت کرنے والا ہوتا،

تفسير

سُبْحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُوْنَ

سُبْحَٰنَ
پاک ہے
رَبِّ
رب
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کا
رَبِّ
رب
ٱلْعَرْشِ
عرش کا
عَمَّا
اس سے
يَصِفُونَ
جو وہ بیان کرتے ہیں

آسمانوں اور زمین کا پروردگار، عرش کا مالک پاک ہے اُن باتوں سے جو یہ بیان کرتے ہیں،

تفسير

فَذَرْهُمْ يَخُوْضُوْا وَيَلْعَبُوْا حَتّٰى يُلٰقُوْا يَوْمَهُمُ الَّذِىْ يُوْعَدُوْنَ

فَذَرْهُمْ
تو چھوڑ دو ان کو
يَخُوضُوا۟
بحثیں کریں
وَيَلْعَبُوا۟
اور کھیلتے رہیں
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يُلَٰقُوا۟
وہ جاملیں
يَوْمَهُمُ
اپنے دن سے
ٱلَّذِى
وہ جو
يُوعَدُونَ
وہ وعدہ کیے جاتے ہیں

سو آپ انہیں چھوڑ دیجئے، بے کار بحثوں میں پڑے رہیں اور لغو کھیل کھیلتے رہیں حتٰی کہ اپنے اس دن کو پا لیں گے جس کا اُن سے وعدہ کیا جا رہا ہے،

تفسير

وَهُوَ الَّذِىْ فِى السَّمَاۤءِ اِلٰـهٌ وَّفِى الْاَرْضِ اِلٰـهٌ ۗ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْعَلِيْمُ

وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے جو
فِى
میں
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
إِلَٰهٌ
الہ ہے
وَفِى
اور میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
إِلَٰهٌۚ
الہ ہے
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے،
ٱلْعَلِيمُ
علم والا ہے

اور وہی ذات آسمان میں معبود ہے اور زمین میں (بھی) معبود ہے، اور وہ بڑی حکمت والا بڑے علم والا ہے،

تفسير

وَتَبٰـرَكَ الَّذِىْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۚ وَعِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ ۚ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ

وَتَبَارَكَ
اور بابرکت ہے
ٱلَّذِى
وہ ذات
لَهُۥ
اس کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَمَا
اور جو کچھ
بَيْنَهُمَا
ان دونوں کے درمیان ہے
وَعِندَهُۥ
اور اسی کے پاس ہے
عِلْمُ
علم
ٱلسَّاعَةِ
قیامت کا
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
تُرْجَعُونَ
تم لوٹائے جاؤ گے

اور وہ ذات بڑی بابرکت ہے جس کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے اور (اُن کی بھی) جو کچھ اِن کے درمیان ہے، اور (وقتِ) قیامت کا علم (بھی) اس کے پاس ہے، اور تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے،

تفسير

وَلَا يَمْلِكُ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَـقِّ وَهُمْ يَعْلَمُوْنَ

وَلَا
اور نہیں
يَمْلِكُ
مالک ہوسکتے۔ اختیار
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ رکھتے
يَدْعُونَ
جن کو وہ پکارتے ہیں
مِن
سے
دُونِهِ
اس کے سوا
ٱلشَّفَٰعَةَ
شفاعت کے
إِلَّا
مگر
مَن
جو
شَهِدَ
گواہی دے
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَهُمْ
اور وہ،
يَعْلَمُونَ
وہ جانتے ہوں

اور جن کی یہ (کافر لوگ) اللہ کے سوا پرستش کرتے ہیں وہ (تو) شفاعت کا (کوئی) اختیار نہیں رکھتے مگر (ان کے برعکس شفاعت کا اختیار ان کو حاصل ہے) جنہوں نے حق کی گواہی دی اور وہ اسے (یقین کے ساتھ) جانتے بھی تھے،

تفسير

وَلَٮِٕنْ سَاَلْـتَهُمْ مَّنْ خَلَقَهُمْ لَيَقُوْلُنَّ اللّٰهُ فَاَنّٰى يُؤْفَكُوْنَۙ

وَلَئِن
اور البتہ اگر
سَأَلْتَهُم
پوچھو تم ان سے
مَّنْ
کس نے
خَلَقَهُمْ
پیدا کیا ان کو
لَيَقُولُنَّ
البتہ ضرور کہیں گے
ٱللَّهُۖ
اللہ تعالیٰ نے
فَأَنَّىٰ
تو کہاں سے
يُؤْفَكُونَ
وہ دھوکہ کھا رہے ہیں۔ پھرائے جاتے ہیں

اور اگر آپ اِن سے دریافت فرمائیں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے: اللہ نے، پھر وہ کہاں بھٹکتے پھرتے ہیں،

تفسير

وَقِيْلِهٖ يٰرَبِّ اِنَّ هٰۤؤُلَاۤءِ قَوْمٌ لَّا يُؤْمِنُوْنَۘ

وَقِيلِهِۦ
قسم ہے ان کے قول کی
يَٰرَبِّ
اے میرے رب
إِنَّ
بیشک
هَٰٓؤُلَآءِ
یہ
قَوْمٌ
قوم
لَّا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
ایمان رکھتی

اور اُس (حبیبِ مکرّم) کے (یوں) کہنے کی قسم کہ یا ربّ! بیشک یہ ایسے لوگ ہیں جو ایمان (ہی) نہیں لاتے،

تفسير

فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَقُلْ سَلٰمٌۗ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ

فَٱصْفَحْ
پس دوڑ کرو
عَنْهُمْ
ان سے
وَقُلْ
اور کہو
سَلَٰمٌۚ
سلام
فَسَوْفَ
پس عنقریب
يَعْلَمُونَ
وہ جان لیں گے

سو (میرے محبوب!) آپ اُن سے چہرہ پھیر لیجئے اور (یوں) کہہ دیجئے: (بس ہمارا) سلام، پھر وہ جلد ہی (اپنا حشر) معلوم کر لیں گے،

تفسير