Skip to main content
طَاعَةٌ
اطاعت
وَقَوْلٌ
اور بات
مَّعْرُوفٌۚ
اچھی۔ بھلی
فَإِذَا
پھر جب
عَزَمَ
مقرر ہوا
ٱلْأَمْرُ
فیصلہ۔ حکم
فَلَوْ
پھر اگر
صَدَقُوا۟
وہ سچ کہیں
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ سے
لَكَانَ
البتہ ہوتا
خَيْرًا
بہتر
لَّهُمْ
ان کے لیے

(اُن کی زبان پر ہے) اطاعت کا اقرار اور اچھی اچھی باتیں مگر جب قطعی حکم دے دیا گیا اُس وقت وہ اللہ سے اپنے عہد میں سچے نکلتے تو انہی کے لئے اچھا تھا

تفسير
فَهَلْ
تو کیا
عَسَيْتُمْ
امید ہے تم سے
إِن
اگر
تَوَلَّيْتُمْ
والی ۔حاکم ہوجاؤ تم
أَن
یہ کہ
تُفْسِدُوا۟
تم فساد کرو گے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَتُقَطِّعُوٓا۟
اور تم کاٹو گے
أَرْحَامَكُمْ
اپنے رشتوں کو

اب کیا تم لوگوں سے اِس کے سوا کچھ اور توقع کی جا سکتی ہے کہ اگر تم الٹے منہ پھر گئے تو زمین میں پھر فساد برپا کرو گے اور آپس میں ایک دوسرے کے گلے کاٹو گے؟

تفسير
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
لَعَنَهُمُ
لعنت کی ان پر
ٱللَّهُ
اللہ نے
فَأَصَمَّهُمْ
پھر بہرا کردیا ان کو
وَأَعْمَىٰٓ
اور اندھا کردیا ان کی
أَبْصَٰرَهُمْ
آنکھوں کو

یہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی اور ان کو اندھا اور بہرا بنا دیا

تفسير
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
يَتَدَبَّرُونَ
وہ تدبر کرتے۔ غور و فکر کرتے
ٱلْقُرْءَانَ
قرآن میں
أَمْ
یا
عَلَىٰ
پر
قُلُوبٍ
دلوں (پر)
أَقْفَالُهَآ
تالے ہیں ان کے

کیا ان لوگوں نے قرآن پر غور نہیں کیا، یا دلوں پر اُن کے قفل چڑھے ہوئے ہیں؟

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ٱرْتَدُّوا۟
جو پھرگئے
عَلَىٰٓ
پر
أَدْبَٰرِهِم
اپنی پیٹھوں (پر)
مِّنۢ
کے
بَعْدِ
بعد اس کے
مَا
جو
تَبَيَّنَ
واضح ہوگئی
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱلْهُدَىۙ
ہدایت
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
سَوَّلَ
آسان کردیا
لَهُمْ
ان کے لیے
وَأَمْلَىٰ
اور امیدیں دلائیں ۔ ڈھیل دلائی
لَهُمْ
ان کو

حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ ہدایت واضح ہو جانے کے بعد اُس سے پھر گئے اُن کے لیے شیطان نے اِس روش کو سہل بنا دیا ہے اور جھوٹی توقعات کا سلسلہ اُن کے لیے دراز کر رکھا ہے

تفسير
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُمْ
بوجہ اس کے کہ وہ
قَالُوا۟
کہتے ہیں
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
كَرِهُوا۟
جنہوں نے ناپسند کیا
مَا
اس چیز کو جو
نَزَّلَ
نازل کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
سَنُطِيعُكُمْ
عنقریب ہم اطاعت کریں گے تمہاری
فِى
میں
بَعْضِ
بعض
ٱلْأَمْرِۖ
معاملات میں
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
إِسْرَارَهُمْ
ان کے راز۔ ان کی نیتیں

اِسی لیے انہوں نے اللہ کے نازل کردہ دین کو ناپسند کرنے والوں سے کہہ دیا کہ بعض معاملات میں ہم تمہاری مانیں گے اللہ اُن کی یہ خفیہ باتیں خوب جانتا ہے

تفسير
فَكَيْفَ
تو کس طرح
إِذَا
جب
تَوَفَّتْهُمُ
فوت کریں گے ان کو
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
فرشتے
يَضْرِبُونَ
ماریں گے
وُجُوهَهُمْ
ان کے چہروں کو
وَأَدْبَٰرَهُمْ
اور ان کی پیٹھوں کو

پھر اس وقت کیا حال ہوگا جب فرشتے ان کی روحیں قبض کریں گے اور اِن کے منہ اور پیٹھوں پر مارتے ہوئے انہیں لے جائیں گے؟

تفسير
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُمُ
بوجہ اس کے کہ بیشک
ٱتَّبَعُوا۟
انہوں نے پیروی کی
مَآ
اس کی
أَسْخَطَ
جس نے غصہ دلایا
ٱللَّهَ
اللہ کو
وَكَرِهُوا۟
اور انہوں نے ناپسند کیا
رِضْوَٰنَهُۥ
اس کی رضا کو
فَأَحْبَطَ
تو اس نے ضائع کردیا
أَعْمَٰلَهُمْ
ان کے اعمال کو

یہ اسی لیے تو ہوگا کہ انہوں نے اُس طریقے کی پیروی کی جو اللہ کو ناراض کرنے والا ہے اور اُس کی رضا کا راستہ اختیار کرنا پسند نہ کیا اِسی بنا پر اُس نے ان کے سب اعمال ضائع کر دیے

تفسير
أَمْ
یا
حَسِبَ
سمجھتے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
فِى
میں
قُلُوبِهِم
جن کے دلوں میں
مَّرَضٌ
کوئی بیماری ہے
أَن
کہ
لَّن
ہرگز نہیں
يُخْرِجَ
نکالے گا
ٱللَّهُ
اللہ
أَضْغَٰنَهُمْ
ان کے کینے۔ حسد۔ بغض

کیا وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ اللہ ان کے دلوں کے کھوٹ ظاہر نہیں کرے گا؟

تفسير
وَلَوْ
اور اگر
نَشَآءُ
ہم چاہیں
لَأَرَيْنَٰكَهُمْ
البتہ دکھا دیں ہم تجھ کو انہیں
فَلَعَرَفْتَهُم
پھر البتہ پہچان لو تم ان کو
بِسِيمَٰهُمْۚ
ان کے چہروں سے
وَلَتَعْرِفَنَّهُمْ
اور البتہ تم ضرور پہچان لو گے انہیں
فِى
میں
لَحْنِ
اسلوب میں / انداز میں
ٱلْقَوْلِۚ
کلام کے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
أَعْمَٰلَكُمْ
تمہارے اعمال کو

ہم چاہیں تو انہیں تم کو آنکھوں سے دکھا دیں اور اُن کے چہروں سے تم ان کو پہچان لو مگر ان کے انداز کلام سے تو تم ان کو جان ہی لو گے اللہ تم سب کے اعمال سے خوب واقف ہے

تفسير