Skip to main content

اَفَرَءَيْتُمُ النَّارَ الَّتِىْ تُوْرُوْنَۗ

أَفَرَءَيْتُمُ
کیا پھر دیکھا تم نے
ٱلنَّارَ
آگ کو
ٱلَّتِى
وہ جو
تُورُونَ
تم سلگاتے ہو

بھلا یہ بتاؤ جو آگ تم سُلگاتے ہو،

تفسير

ءَاَنْتُمْ اَنْشَأْتُمْ شَجَرَتَهَاۤ اَمْ نَحْنُ الْمُنْشِـُٔـوْنَ

ءَأَنتُمْ
کیا تم
أَنشَأْتُمْ
اگاتے ہو تم
شَجَرَتَهَآ
اس کا درخت
أَمْ
یا
نَحْنُ
ہم
ٱلْمُنشِـُٔونَ
اگانے والے ہیں

کیا اِس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم (اسے) پیدا فرمانے والے ہیں،

تفسير

نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّمَتَاعًا لِّلْمُقْوِيْنَۚ

نَحْنُ
ہم نے
جَعَلْنَٰهَا
بنادیا ہم نے اس کو
تَذْكِرَةً
نصیحت کا سبب
وَمَتَٰعًا
اور فائدے کی چیز
لِّلْمُقْوِينَ
مسافروں کے لیے

ہم ہی نے اِس (درخت کی آگ) کو (آتشِ جہنّم کی) یاد دلانے والی (نصیحت و عبرت) اور جنگلوں کے مسافروں کے لئے باعثِ منفعت بنایا ہے،

تفسير

فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيْمِ

فَسَبِّحْ
پس تسبیح کیجیے
بِٱسْمِ
نام کی
رَبِّكَ
اپنے رب
ٱلْعَظِيمِ
عظیم کے (نام کی)

سو اپنے ربِّ عظیم کے نام کی تسبیح کیا کریں،

تفسير

فَلَاۤ اُقْسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوْمِۙ‏

فَلَآ
پس نہیں
أُقْسِمُ
میں قسم کھاتا ہوں
بِمَوَٰقِعِ
مواقع کی۔ غروب ہونے کی جگہوں کی
ٱلنُّجُومِ
تاروں کے

پس میں اُن جگہوں کی قَسم کھاتا ہوں جہاں جہاں قرآن کے مختلف حصے (رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) اترتے ہیں٭، ٭ یہ ترجمہ حضرت عبد اللہ بن عباس کے بیان کردہ معنی پر کیا گیا ہے، مزید حضرت عکرمہ، حضرت مجاہد، حضرت عبد اللہ بن جبیر، حضرت سدی، حضرت فراء اور حضرت زجاج رضی اللہ عنھم اور دیگر ائمہ تفسیر کا قول بھی یہی ہے؛ اور سیاقِ کلام بھی اسی کا تقاضا کرتا ہے۔ پیچھے سورۃ النجم میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نجم کہا گیا ہے، یہاں قرآن کی سورتوں کو نجوم کہا گیا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاحظہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، طبری، الدر المنثور، الکشاف، تفسیر ابن ابی حاتم، روح المعانی، ابن کثیر، اللباب، البحر المحیط، جمل، زاد المسیر، فتح القدیر، المظہری، البیضاوی، تفسیر ابی سعود اور مجمع البیان۔

تفسير

وَاِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِيْمٌۙ

وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَقَسَمٌ
البتہ ایک قسم ہے
لَّوْ
اگر
تَعْلَمُونَ
تم جانتے ہو
عَظِيمٌ
بہت بڑی۔ عظیم

اور اگر تم سمجھو تو بیشک یہ بہت بڑی قَسم ہے،

تفسير

اِنَّهٗ لَـقُرْاٰنٌ كَرِيْمٌۙ

إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَقُرْءَانٌ
البتہ ایک قرآن ہے
كَرِيمٌ
عزت والا

بیشک یہ بڑی عظمت والا قرآن ہے (جو بڑی عظمت والے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اتر رہا ہے)،

تفسير

فِىْ كِتٰبٍ مَّكْنُوْنٍۙ

فِى
میں
كِتَٰبٍ
ایک کتاب
مَّكْنُونٍ
محفوظ

(اس سے پہلے یہ) لوحِ محفوظ میں (لکھا ہوا) ہے،

تفسير

لَّا يَمَسُّهٗۤ اِلَّا الْمُطَهَّرُوْنَۗ

لَّا
نہیں
يَمَسُّهُۥٓ
چھوتے اس کو
إِلَّا
مگر
ٱلْمُطَهَّرُونَ
مطہرین۔ پاکیزہ لوگ

اس کو پاک (طہارت والے) لوگوں کے سوا کوئی نہیں چُھوئے گا،

تفسير

تَنْزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ

تَنزِيلٌ
نازل کردہ ہے
مِّن
طرف سے
رَّبِّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین کی

تمام جہانوں کے ربّ کی طرف سے اتارا گیا ہے،

تفسير