Skip to main content

قُلْ اَنَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَنْفَعُنَا وَلَا يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلٰۤى اَعْقَابِنَا بَعْدَ اِذْ هَدٰٮنَا اللّٰهُ كَالَّذِى اسْتَهْوَتْهُ الشَّيٰطِيْنُ فِى الْاَرْضِ حَيْرَانَ لَـهٗۤ اَصْحٰبٌ يَّدْعُوْنَهٗۤ اِلَى الْهُدَى ائْتِنَا ۗ قُلْ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدٰىۗ وَاُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَۙ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَنَدْعُوا۟ مِن
کیا ہم پکاریں
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَا
جو
لَا
نہیں
يَنفَعُنَا
نفع دے سکتا ہم کو
وَلَا
اور نہ ہی
يَضُرُّنَا
وہ نقصان دے سکتا ہے ہم کو
وَنُرَدُّ
اور ہم پھیر دیے جائیں گے
عَلَىٰٓ
اوپر
أَعْقَابِنَا
اپنی ایڑیوں کے
بَعْدَ
بعد اس کے
إِذْ
کہ
هَدَىٰنَا ٱللَّهُ
ہدایت دی ہم کو
كَٱلَّذِى
اس شخص کی طرح
ٱسْتَهْوَتْهُ
راستہ بھلا دیا اس کو
ٱلشَّيَٰطِينُ
شیطانوں نے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
حَيْرَانَ
حیران ہے۔ سرگرداں ہے
لَهُۥٓ
اس کے لیے
أَصْحَٰبٌ
کچھ ساتھی ہیں
يَدْعُونَهُۥٓ
وہ پکارتے ہیں اس کو
إِلَى
طرف
ٱلْهُدَى
ہدایت کے
ٱئْتِنَاۗ
آجاؤ ہمارے پاس
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّ
بیشک
هُدَى
ہدایت
ٱللَّهِ
اللہ کی
هُوَ
وہی
ٱلْهُدَىٰۖ
ہدایت ہے
وَأُمِرْنَا
اور ہم حکم دیے گئے
لِنُسْلِمَ
تاکہ ہم سرتسلیم خم کریں۔ سپرد کردیں
لِرَبِّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین کے لیے

فرما دیجئے: کیا ہم اﷲ کے سوا ایسی چیز کی عبادت کریں جو ہمیں نہ (تو) نفع پہنچا سکے اور نہ (ہی) ہمیں نقصان دے سکے اور اس کے بعد کہ اﷲ نے ہمیں ہدایت دے دی ہم اس شخص کی طرح اپنے الٹے پاؤں پھر جائیں جسے زمین میں شیطانوں نے راہ بھلا کر درماندہ و حیرت زدہ کر دیا ہو جس کے ساتھی اسے سیدھی راہ کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہمارے پاس آجا (مگر اسے کچھ سوجھتا نہ ہو)، فرما دیں کہ اﷲ کی ہدایت ہی (حقیقی) ہدایت ہے، اور (اسی لیے) ہمیں (یہ) حکم دیا گیا ہے کہ ہم تمام جہانوں کے رب کی فرمانبرداری کریں،

تفسير

وَاَنْ اَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّقُوْهُ ۗ وَهُوَ الَّذِىْۤ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ

وَأَنْ
اور یہ کہ
أَقِيمُوا۟
قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَٱتَّقُوهُۚ
اور ڈرو اس سے
وَهُوَ
اور وہ
ٱلَّذِىٓ
اللہ وہ ذات ہے
إِلَيْهِ
اس کی طرف
تُحْشَرُونَ
تم اکٹھے کیے جاؤ گے

اور یہ (بھی حکم ہوا ہے) کہ تم نماز قائم رکھو اور اس سے ڈرتے رہو اور وہی اﷲ ہے جس کی طرف تم (سب) جمع کئے جاؤ گے،

تفسير

وَهُوَ الَّذِىْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَـقِّۗ وَيَوْمَ يَقُوْلُ كُنْ فَيَكُوْنُۗ قَوْلُهُ الْحَـقُّ ۗ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنْفَخُ فِى الصُّوْرِ ۗ عٰلِمُ الْغَيْبِ وَ الشَّهَادَةِ ۗ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْخَبِيْرُ

وَهُوَ
اور وہ اللہ وہ ذات ہے
ٱلَّذِى
جس نے
خَلَقَ
پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
بِٱلْحَقِّۖ
ساتھ حق کے
وَيَوْمَ
اور جس دن
يَقُولُ
وہ کہے گا
كُن
ہوجاؤ
فَيَكُونُۚ
تو وہ ہوجائے گا
قَوْلُهُ
اس کی بات
ٱلْحَقُّۚ
سچ ہے
وَلَهُ
اور اس کے لیے
ٱلْمُلْكُ
بادشاہی ہے
يَوْمَ
جس دن
يُنفَخُ
پھونکا جائے گا
فِى
میں
ٱلصُّورِۚ
صور
عَٰلِمُ
جاننے والا ہے
ٱلْغَيْبِ
غیب کا
وَٱلشَّهَٰدَةِۚ
اور حاضر
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا
ٱلْخَبِيرُ
خبر رکھنے والا ہے

اور وہی (اﷲ) ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو حق (پر مبنی تدبیر) کے ساتھ پیدا فرمایا ہے اور جس دن وہ فرمائے گا: ہوجا، تو وہ (روزِ محشر بپا) ہو جائے گا۔ اس کا فرمان حق ہے، اور اس دن اسی کی بادشاہی ہوگی جب (اسرافیل کے ذریعے صور میں پھونک ماری جائے گے، (وہی) ہر پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے، اور وہی بڑا حکمت والا خبردار ہے،

تفسير

وَاِذْ قَالَ اِبْرٰهِيْمُ لِاَبِيْهِ اٰزَرَ اَتَتَّخِذُ اَصْنَامًا اٰلِهَةً ۚ اِنِّىْۤ اَرٰٮكَ وَقَوْمَكَ فِىْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ

وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِيمُ
ابراہیم نے
لِأَبِيهِ
اپنے باپ کے لیے
ءَازَرَ
آذر سے
أَتَتَّخِذُ
کیا تو بناتا ہے
أَصْنَامًا
بتوں کو
ءَالِهَةًۖ
الہ
إِنِّىٓ
بیشک میں
أَرَىٰكَ
میں تجھ کو دیکھتا ہوں
وَقَوْمَكَ
اور تیری قوم کو
فِى
میں
ضَلَٰلٍ
گمراہی
مُّبِينٍ
کھلی

اور (یاد کیجئے) جب ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے باپ آزر (جو حقیقت میں چچا تھا محاورۂ عرب میں اسے باپ کہا گیا ہے) سے کہا: کیا تم بتوں کو معبود بناتے ہو؟ بیشک میں تمہیں اور تمہاری قوم کو صریح گمراہی میں (مبتلا) دیکھتا ہوں،

تفسير

وَكَذٰلِكَ نُرِىْۤ اِبْرٰهِيْمَ مَلَـكُوْتَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلِيَكُوْنَ مِنَ الْمُوْقِـنِيْنَ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نُرِىٓ
ہم دکھاتے ہیں
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کو
مَلَكُوتَ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَلِيَكُونَ
اور تکاہ وہ ہوجائے
مِنَ
میں (سے)
ٱلْمُوقِنِينَ
یقین کرنے والوں

اور اسی طرح ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو آسمانوں اور زمین کی تمام بادشاہتیں (یعنی عجائباتِ خلق) دکھائیں اور (یہ) اس لئے کہ وہ عین الیقین والوں میں ہوجائے،

تفسير

فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ الَّيْلُ رَاٰ كَوْكَبًا ۚ قَالَ هٰذَا رَبِّىْ ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَ قَالَ لَاۤ اُحِبُّ الْاٰفِلِيْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
جَنَّ
طاری ہوگی۔ چھا گئی
عَلَيْهِ
اس پر
ٱلَّيْلُ
رات
رَءَا
اس نے دیکھا
كَوْكَبًاۖ
ایک ستارہ
قَالَ
کہا
هَٰذَا
یہ
رَبِّىۖ
میرا رب ہے
فَلَمَّآ
پھر جب
أَفَلَ
وہ چھپ گیا
قَالَ
کہا
لَآ
نہیں
أُحِبُّ
میں پسند کرتا
ٱلْءَافِلِينَ
چھپنے والوں کو

پھر جب ان پر رات نے اندھیرا کر دیا تو انہوں نے (ایک) ستارہ دیکھا (تو) کہا: (کیا تمہارے خیال میں) یہ میرا رب ہے؟ پھر جب وہ ڈوب گیا تو (اپنی قوم کو سنا کر) کہنے لگے: میں ڈوب جانے والوں کو پسند نہیں کرتا،

تفسير

فَلَمَّا رَاَالْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هٰذَا رَبِّىْ ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَ قَالَ لَٮِٕنْ لَّمْ يَهْدِنِىْ رَبِّىْ لَاَ كُوْنَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّاۤ لِّيْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
رَءَا
اس نے دیکھا
ٱلْقَمَرَ
چاند کو
بَازِغًا
چمکتا ہوا
قَالَ
کہا
هَٰذَا
یہ
رَبِّىۖ
میرا رب ہے
فَلَمَّآ
پھر جب
أَفَلَ
وہ چھپ گیا
قَالَ
کہا
لَئِن
البتہ اگر
لَّمْ
نہیں
يَهْدِنِى
ہدایت دے گا مجھ کو
رَبِّى
میرا رب
لَأَكُونَنَّ
البتہ میں ضرور ہوجاؤں گا
مِنَ
میں سے
ٱلْقَوْمِ
قوم
ٱلضَّآلِّينَ
گمراہوں کی

پھر جب چاند کو چمکتے دیکھا (تو) کہا: (کیا تمہارے خیال میں) یہ میرا رب ہے؟ پھرجب وہ (بھی) غائب ہوگیا تو (اپنی قوم کو سنا کر) کہنے لگے: اگر میرا رب مجھے ہدایت نہ فرماتا تو میں بھی ضرور (تمہاری طرح) گمراہوں کی قوم میں سے ہو جاتا،

تفسير

فَلَمَّا رَاَ الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّىْ هٰذَاۤ اَكْبَرُۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَتْ قَالَ يٰقَوْمِ اِنِّىْ بَرِىْۤءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ

فَلَمَّا
پھر جب
رَءَا
اس نے دیکھا
ٱلشَّمْسَ
سورج کو
بَازِغَةً
چمکتا ہوا
قَالَ
کہا
هَٰذَا
یہ
رَبِّى
میرا رب
هَٰذَآ
یہ
أَكْبَرُۖ
سب سے بڑا ہے
فَلَمَّآ
پھر جب
أَفَلَتْ
وہ چھپ گیا
قَالَ
کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
إِنِّى
بیشک میں
بَرِىٓءٌ
بری الذمہ ہوں
مِّمَّا
اس سے جو
تُشْرِكُونَ
تم شرک کرتے ہو

پھر جب سورج کو چمکتے دیکھا (تو) کہا: (کیا اب تمہارے خیال میں) یہ میرا رب ہے (کیونکہ) یہ سب سے بڑا ہے؟ پھر جب وہ (بھی) چھپ گیا تو بول اٹھے: اے لوگو! میں ان (سب چیزوں) سے بیزار ہوں جنہیں تم (اﷲ کا) شریک گردانتے ہو،

تفسير

اِنِّىْ وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّذِىْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ حَنِيْفًا وَّمَاۤ اَنَاۡ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَۚ

إِنِّى
بیشک میں نے
وَجَّهْتُ
رخ کرلیا میں نے
وَجْهِىَ
اپنے چہرے کا
لِلَّذِى
اس ذات کے لیے
فَطَرَ
جس نے پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
حَنِيفًاۖ
یکسو ہوکر
وَمَآ
اور نہیں
أَنَا۠
میں
مِنَ
میں سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکین

بیشک میں نے اپنا رُخ (ہر سمت سے ہٹا کر) یکسوئی سے اس (ذات) کی طرف پھیر لیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو بے مثال پیدا فرمایا ہے اور (جان لو کہ) میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں،

تفسير

وَحَاۤجَّهٗ قَوْمُهٗ ۗ قَالَ اَتُحَاۤجُّۤونِّىْ فِى اللّٰهِ وَقَدْ هَدٰٮنِۗ وَلَاۤ اَخَافُ مَا تُشْرِكُوْنَ بِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ يَّشَاۤءَ رَبِّىْ شَيْـًٔـا ۗ وَسِعَ رَبِّىْ كُلَّ شَىْءٍ عِلْمًاۗ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوْنَ

وَحَآجَّهُۥ
اور جھگڑا کیا اس سے
قَوْمُهُۥۚ
اس کی قوم نے
قَالَ
کہا
أَتُحَٰٓجُّوٓنِّى
کیا تم جھگڑے ہو مجھ سے
فِى
میں
ٱللَّهِ
اللہ کے بارے
وَقَدْ
حالانکہ تحقیق
هَدَىٰنِۚ
اس نے ہدایت دی مجھ کو
وَلَآ
اور نہیں
أَخَافُ
میں ڈرتا
مَا
جو
تُشْرِكُونَ
تم شریک ٹھہراتے ہو
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
إِلَّآ
مگر
أَن
کہ
يَشَآءَ
چاہیے
رَبِّى
میرا رب
شَيْـًٔاۗ
کوئی چیز
وَسِعَ
وسعت والا ہے۔ اچھا یا برا ہے
رَبِّى
میرا رب
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز پر
عِلْمًاۗ
علم کے اعتبار سے
أَفَلَا
کیا بھلا تم
تَتَذَكَّرُونَ
نصیحت نہیں پکڑتے

اور ان کی قوم ان سے بحث و جدال کرنے لگی (تو) انہوں نے کہا: بھلا تم مجھ سے اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہو حالانکہ اس نے مجھے ہدایت فرما دی ہے، اور میں ان (باطل معبودوں) سے نہیں ڈرتا جنہیں تم اس کا شریک ٹھہرا رہے ہو مگر (یہ کہ) میرا رب جو کچھ (ضرر) چاہے (پہنچا سکتا ہے)۔ میرے رب نے ہر چیز کو (اپنے) علم سے احاطہ میں لے رکھا ہے، سو کیا تم نصیحت قبول نہیں کرتے،

تفسير