Skip to main content
وَأَنذِرْ
اور خبردار کیجیے
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَخَافُونَ
جو ڈرتے ہیں
أَن
کہ
يُحْشَرُوٓا۟
وہ اکٹھے کیے جائیں گے
إِلَىٰ
طرف
رَبِّهِمْۙ
اپنے رب کے
لَيْسَ
نہیں
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
سے
دُونِهِۦ
اس کے سوا
وَلِىٌّ
کوئی دوست
وَلَا
اور نہ
شَفِيعٌ
کوئی سفارشی
لَّعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَتَّقُونَ
وہ تقوی اختیار کریں

اے محمدؐ! تم اس (علم وحی) کے ذریعہ سے اُن لوگوں کو نصیحت کرو جو اس بات کا خوف رکھتے ہیں کہ اپنے رب کے سامنے کبھی اس حال میں پیش کیے جائیں گے کہ اُس کے سوا وہاں کوئی (ایسا ذی اقتدار) نہ ہوگا جو ان کا حامی و مدد گار ہو، یا ان کی سفارش کرے، شاید کہ (اس نصیحت سے متنبہ ہو کر) وہ خدا ترسی کی روش اختیار کر لیں

تفسير
وَلَا
اور نہ
تَطْرُدِ
تم دھتکارو ان لوگوں کو۔ نہ دور کرو
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَدْعُونَ
جو پکارتے ہیں
رَبَّهُم
اپنے رب کو
بِٱلْغَدَوٰةِ
صبح
وَٱلْعَشِىِّ
اور شام
يُرِيدُونَ
وہ چاہتے ہیں
وَجْهَهُۥۖ
اس کی ذات
مَا
نہیں
عَلَيْكَ
تیرے ذمے
مِنْ
میں سے
حِسَابِهِم
ان کے حساب
مِّن
سے
شَىْءٍ
کوئی چیز
وَمَا
اور نہیں
مِنْ
میں سے
حِسَابِكَ
تیرے حساب
عَلَيْهِم
ان پر
مِّن
کوئی
شَىْءٍ
چیز
فَتَطْرُدَهُمْ
پھر تم انہیں دور کرو گے
فَتَكُونَ
تو تم ہوجاؤ گے
مِنَ
میں سے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں

اور جو لوگ اپنے رب کو رات دن پکارتے رہتے ہیں او ر اس کی خوشنودی کی طلب میں لگے ہوئے ہیں انہیں اپنے سے دور نہ پھینکو اُن کے حساب میں سے کسی چیز کا بار تم پر نہیں ہے اور تمہارے حساب میں سے کسی چیز کا بار اُن پر نہیں اس پر بھی اگر تم انہیں دور پھینکو گے تو ظالموں میں شمار ہو گے

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
فَتَنَّا
آزمایا ہم نے
بَعْضَهُم
ان میں سے بعض کو
بِبَعْضٍ
ساتھ بعض کے
لِّيَقُولُوٓا۟
تاکہ وہ کہیں
أَهَٰٓؤُلَآءِ
کیا یہ ہیں وہ لوگ
مَنَّ
احسان کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَيْهِم
ان پر
مِّنۢ
سے
بَيْنِنَآۗ
ہمارے درمیان میں (سے)
أَلَيْسَ
کیا نہیں ہے
ٱللَّهُ
اللہ
بِأَعْلَمَ
خوب جاننے والا ہے
بِٱلشَّٰكِرِينَ
شکر کرنے والوں کو

دراصل ہم نے اس طرح ان لوگوں میں سے بعض کو بعض کے ذریعہ سے آزمائش میں ڈالا ہے تاکہ وہ اِنہیں دیکھ کر کہیں "کیا یہ ہیں وہ لوگ جن پر ہمارے درمیان اللہ کا فضل و کرم ہوا ہے؟" ہاں! کیا خدا اپنے شکر گزار بندوں کو اِن سے زیادہ نہیں جانتا ہے؟

تفسير
وَإِذَا
اور جب
جَآءَكَ
آئیں تیرے پاس
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے ہیں
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات پر
فَقُلْ
پس کہہ دیجیے
سَلَٰمٌ
سلامتی ہو
عَلَيْكُمْۖ
تم پر
كَتَبَ
لکھ دی
رَبُّكُمْ
تمہارے رب نے
عَلَىٰ
پر
نَفْسِهِ
اپنے نفس
ٱلرَّحْمَةَۖ
رحمت
أَنَّهُۥ
بیشک وہ
مَنْ
جس نے
عَمِلَ
عمل کیے
مِنكُمْ
تم میں سے
سُوٓءًۢا
برے
بِجَهَٰلَةٍ
جہالت کے ساتھ
ثُمَّ
پھر
تَابَ
توبہ کرلے
مِنۢ
اس کے
بَعْدِهِۦ
بعد
وَأَصْلَحَ
اور اصلاح کرلے
فَأَنَّهُۥ
تو بیشک وہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

جب تمہارے پاس وہ لوگ آئیں جو ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں تو ان سے کہو "تم پر سلامتی ہے تمہارے رب نے رحم و کرم کا شیوہ اپنے اوپر لازم کر لیا ہے یہ اس کا رحم و کرم ہی ہے کہ اگر تم میں سے کوئی نادانی کے ساتھ کسی برائی کا ارتکاب کر بیٹھا ہو پھر اس کے بعد توبہ کرے اور اصلاح کر لے تو وہ اُسے معاف کر دیتا ہے اور نرمی سے کام لیتا ہے"

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نُفَصِّلُ
ہم کھول کھول کر بیان کرتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات کو
وَلِتَسْتَبِينَ
اور تاکہ ظاہر ہوجائے
سَبِيلُ
راستہ
ٱلْمُجْرِمِينَ
مجرموں کا

اور اس طرح ہم اپنی نشانیاں کھول کھول کر پیش کرتے ہیں تاکہ مجرموں کی راہ بالکل نمایاں ہو جائے

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِّى
بیشک میں
نُهِيتُ
میں روکا گیا ہوں
أَنْ
کہ
أَعْبُدَ
میں عبادت کروں
ٱلَّذِينَ
ان ہستیوں کی
تَدْعُونَ
جن کو تم پکارتے ہو
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۚ
اللہ
قُل
کہہ دیجیے
لَّآ
نہیں
أَتَّبِعُ
میں پیروی کرتا
أَهْوَآءَكُمْۙ
تمہاری خواہشات کی
قَدْ
تحقیق
ضَلَلْتُ
میں بھٹک گیا
إِذًا
تب
وَمَآ
اور نہیں
أَنَا۠
میں
مِنَ
میں سے
ٱلْمُهْتَدِينَ
ہدایت پانے والوں

اے محمدؐ! اِن سے کہو کہ تم لوگ اللہ کے سوا جن دوسروں کو پکارتے ہو اُن کی بندگی کرنے سے مجھے منع کیا گیا ہے کہو، میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کروں گا، اگر میں نے ایسا کیا تو گمراہ ہو گیا، راہ راست پانے والوں میں سے نہ رہا

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِّى
بیشک میں
عَلَىٰ
اوپر
بَيِّنَةٍ
ایک روشن دلیل کے ہوں
مِّن
سے
رَّبِّى
اپنے رب کی طرف
وَكَذَّبْتُم
اور جھٹلایا تم نے
بِهِۦۚ
اس کو
مَا
نہیں
عِندِى
میرے پاس
مَا
جو
تَسْتَعْجِلُونَ
تم جلدی مانگتے ہو
بِهِۦٓۚ
ساتھ اس کے
إِنِ
نہیں
ٱلْحُكْمُ
حکم
إِلَّا
مگر
لِلَّهِۖ
اللہ کے لیے
يَقُصُّ
وہ بیان کرتا ہے
ٱلْحَقَّۖ
حق کو
وَهُوَ
اور وہ
خَيْرُ
بہتر ہے
ٱلْفَٰصِلِينَ
فیصلہ کرنے والوں میں

کہو، میں اپنے رب کی طرف سے ایک دلیل روشن پر قائم ہوں اور تم نے اسے جھٹلا دیا ہے، اب میرے اختیار میں وہ چیز ہے نہیں جس کے لیے تم جلدی مچا رہے ہو، فیصلہ کا سارا اختیار اللہ کو ہے، وہی امر حق بیان کرتا ہے اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے

تفسير
قُل
کہہ دیجیے
لَّوْ
اگر
أَنَّ
بیشک
عِندِى
میرے پاس ہوتا
مَا
جو
تَسْتَعْجِلُونَ
تم جلدی مانگتے ہو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
لَقُضِىَ
البتہ فیصلہ کردیا جاتا
ٱلْأَمْرُ
کام کا۔ معاملے گا
بَيْنِى
میرے درمیان
وَبَيْنَكُمْۗ
اور تمہارے درمیان
وَٱللَّهُ
اور اللہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

کہو، اگر کہیں وہ چیز میرے اختیار میں ہوتی جس کی تم جلدی مچا رہے ہو تو میرے اور تمہارے درمیان کبھی کا فیصلہ ہو چکا ہوتا مگر اللہ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ ظالموں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جانا چاہیے

تفسير
وَعِندَهُۥ
اور اس کے پاس
مَفَاتِحُ
کنجیاں ہیں
ٱلْغَيْبِ
غیب کی
لَا
نہیں
يَعْلَمُهَآ
کوئی جانتا ان کو
إِلَّا
مگر
هُوَۚ
وہی
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مَا
جو
فِى
میں ہے
ٱلْبَرِّ
خشکی
وَٱلْبَحْرِۚ
اور سمندر میں
وَمَا
اور نہیں
تَسْقُطُ
گرتا
مِن
کوئی
وَرَقَةٍ
پتہ
إِلَّا
مگر
يَعْلَمُهَا
وہ جانتا ہے اس کو
وَلَا
اور نہ
حَبَّةٍ
کوئی دانہ
فِى
میں
ظُلُمَٰتِ
اندھیروں (میں)
ٱلْأَرْضِ
زمین کے
وَلَا
اور نہ
رَطْبٍ
کوئی تر چیز
وَلَا
اور نہ
يَابِسٍ
کوئی خشک
إِلَّا
مگر
فِى
میں
كِتَٰبٍ
کتاب میں ہے
مُّبِينٍ
ایک روشن

اُسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا بحر و بر میں جو کچھ ہے سب سے وہ واقف ہے درخت سے گرنے والا کوئی پتہ ایسا نہیں جس کا اسے علم نہ ہو زمین کے تاریک پردوں میں کوئی دانہ ایسا نہیں جس سے وہ باخبر نہ ہو خشک و ترسب کچھ ایک کھلی کتاب میں لکھا ہوا ہے

تفسير
وَهُوَ
اور وہ
ٱلَّذِى
اللہ وہ ذات ہے
يَتَوَفَّىٰكُم
جو فوت کرتا ہے تم کو
بِٱلَّيْلِ
رات کو
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مَا
جو
جَرَحْتُم
کمائی تم کرتے ہو
بِٱلنَّهَارِ
دن میں
ثُمَّ
پھر
يَبْعَثُكُمْ
وہ اٹھاتا ہے تم کو
فِيهِ
اس میں
لِيُقْضَىٰٓ
تاکہ پورا کیا جائے
أَجَلٌ
وقت
مُّسَمًّىۖ
مقررہ
ثُمَّ
پھر
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مَرْجِعُكُمْ
لوٹنا ہے تمہارا
ثُمَّ
پھر
يُنَبِّئُكُم
وہ بتائے گا تم کو
بِمَا
ساتھ اس کے
كُنتُمْ
جو تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

وہی ہے جو رات کو تمہاری روحیں قبض کرتا ہے اور دن کو جو کچھ تم کرتے ہو اسے جانتا ہے، پھر دوسرے روز وہ تمہیں اِسی کاروبار کے عالم میں واپس بھیج دیتا ہے تاکہ زندگی کی مقرر مدت پوری ہو آخر کار اسی کی طرف تمہاری واپسی ہے، پھر و ہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو

تفسير